خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر ایک ٹاسک فورس بنارہے ہیں جو جامعات کے مالی بحران کی بنیادی وجوہات کا جائزہ لیگی اور ایک روڈ میپ دیگی کہ یونیورسٹیز آگے کیسے سیلف سسٹین ایبل ہو ں گی جامعات مالی بحران کا شکارہیں لیکن یہ ابھی سے نہیں ہیں بلکہ بہت پہلے سے ہیں یونیورسٹیوں کو مالی بحران سے نکلنے کیلیے پلان تیار کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی کے معاملہ کو صوبائی کابینہ کے سامنے رکھیں گے اور جو فیصلہ کابینہ کریگی اس کے مطابق اقدام اٹھائینگے کوئی غیرقانونی اور غیر آئینی کام نہیں کرینگے وہ ہائیر ایجوکیشن کے کمیٹی روم میں پشاور کے ایجوکیشن رپورٹرز سے گفتگو کررہے تھے اس موقع سیکرٹری ہائیرایجوکیشن ارشدخان بھی موجودتھے صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی ہائیرایجوکیشن کمیشن بنانے کی کوشش کررہے ہیں 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی ایچ ای سی بنانے کا حق صوبے کے پاس ہے سندھ اور پنجاب نے اپنے صوبائی ایچ ای سی بنائے ہیں 2017 سے ایچ ای سی اسلام آباد نے فنڈز میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے جبکہ ڈالر کی اس وقت کی قیمت اور آج کی ریٹ میں کافی فرق آیاہے یونیورسٹی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے صوبائی وزیر میناخان کا کہناتھا کہ جامعات کے ایکٹ میں مثبت ترامیم لارہے ہیں اس کے لیے باقاعدہ ایک کمیٹی بنی ہے جس کو ہدایت کی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیں اور ان سے تجاویز لیں انہوں نے کہا کہ محکمہ میں ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کررہے ہیں جبکہ انڈومنٹ فنڈ کے اجرا کا بھی ارادہ رکھتے ہیں انٹر میڈیٹ لیول پر یتیم بچیوں کو مفت تعلیم کی فراہمی کیلیے کوشش کررہے ہیں تاکہ بین الاقومی سطح پر ہماری بچیاں مقابلہ کرسکیں انہوں نے مذید کہا کہ تعلیمی اداروں میں ان مضامین جن میں اینرولمنٹ کم ہو اور اسکی موجودہ دور میں افادیت نہ ہو اسکی جگہ مارکیٹ اورینٹیڈ اور جس کا مارکیٹ میں ڈیمانڈ ہو وہ مضامین متعارف کررہے ہیں