وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ مزمل اسلم سے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی شعیب جاوید حسین نے پشاورمیں ملاقات کی۔ اس موقع پرخیبرپختونخوا میں جاری صحت کارڈ کو مزید موثر بنانے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ملاقات کے دوران ایڈیشنل چیف سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ و خزانہ خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان، کنسلٹنٹ وقاص پراچہ، زونل چیف اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی فیاض نور سمیت صحت کارڈ کے حکام بھی موجود۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے سی ای او نے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کو بتایا کہ صحت کارڈ کی بائیو میٹرک فعالی کیلئے جلد اسٹیٹ لائف اور نادرہ کے درمیان معاہدہ کیاجائے گا جس کے تحت صحت کارڈ بہت جلد بائیو میٹرک میکنزم کے تحت چلایا جائے گا جس پر مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بائیو میٹرک سسٹم کی فعالی سے صحت کارڈ کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ اس انقلابی منصوبے سے عوام کو مزید بہتر صحت سہولیات میسر ہو سکیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی صحت سہولیات کی بات ہوتی ہے تو صحت کارڈ کو بطور کیس سٹڈی لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پلس میں کچھ دیگر بیماریوں کو شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ خیبرپختونخوا کے 10.2 ملین فیملیز رجسٹرڈ ہیں اور رواں سال صحت کارڈ کی مد میں 15 ارب روپے ریلیز کر چکے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ رواں ہفتہ صحت کارڈ کی مد میں مزید چار ارب روپے جاری کریں گے جس سے صحت کارڈ ریلیز 19 ارب روپے ہو جائے گی۔ ملاقات کے آخر میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم اور سی ای او اسٹیٹ لائف انشورنس حکام نے صحت کارڈ پلس میں مزید بہتری لانے پر اتفاق کا اظہار کیا۔