خیبر پختونخوا کے وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی عدالت نے تھانہ سیدوشریف کی حدود میں 9 مئی کے مقدمہ 7ATA میں مجھ سمیت ایم این اے سلیم الرحمان، سٹی میئر شاہد علی خان اور زاہد خان یوسفزئی کو مقدمہ میں باعزت طور پر بری کردیاہے، انہوں نے کہا کی ہم معزز عدالت میں پیش ہوئے اور معزز جج نے مقدمات سے بری کرنے کے احکامات صادر کئے. انہوں نے کہا کہ مقدمہ میں ممتاز قانون دان اورنگزیب ایڈوکیٹ، واجد علی شاہ ایڈوکیٹ، نسیم گل ایڈوکیٹ اور دیگر وکلاء نے پیروی کی۔ بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج ثابت ہوا کہ ہم پر 9 مئی کو جھوٹا اور من گھڑت کیس درج ہوا تھا جس سے ہم باعزت بری ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا یہ کیس ایک مذاق اور بد دیانتی پر مبنی مقدمہ تھا جو غلط ثابت ہوا جس سے اللہ تعالیٰ نے ہمیں عدالت میں سرخرو کیا اور فیصلہ سے انصاف کا علم بلند ہوا انہوں نے کہا کہ فیصلے نے پی ٹی آئی کے اس موقف کو بھی ثابت کیا کہ تمام کیسز سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات ہے انشاء اللہ شفاف ٹرائل سے تمام درج کیسز ختم ہوں جائیں گے انہوں نے مزید کہا کہ ہم حقیقی آزادی کیلئے پرُ امید ہیں اور حقیقی خوشی عمران خان کے جیل سے رہائی کے دن ہی ملے گی انشاء اللہ بہت جلد ہمارے لیڈر قائد عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے تمام لیڈر شپ اور کارکنان کے خلاف پی ڈی ایم کے جعلی حکومت کے جانب سے درج من گھڑت اور جعلی ایف آئی آر ختم ہوں جائیں گے اور جلد با عزت بری ہوکر عمران خان سمیت تمام کارکنان اور لیڈر شپ عوام کے درمیان موجود ہوں گے صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ ہم عوام کے خادم ہیں ہم عوام کے ہر مشکل کو حل کرنے کیلئے اپنے بھرپور جدوجہد کررہے ہیں اور عوام کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑینگے.