محکمہ خوراک خیبرپختونخوا نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں گراں فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کر دیاہے۔ گزشتہ روز صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے 1136 خوراک سے وابستہ کاروباروں کی چیکنگ کی گئی، جس کے دوران قوانین کی خلاف ورزی پر 8 گراں فروشوں کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا، جبکہ 27 کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔ اس کے علاوہ خلاف ورزی کے مرتکب دکانداروں پر مجموعی طور پر 3 لاکھ 47 ہزار روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔ محکمہ خوراک کی جانب سے جاری تفصیلات کیمطابق ایک روزہ انسپکشن کے دوران 196 جنرل اسٹورز، 94 نانبائی، 182 قصاب، 127 مرغی فروش، 157 سبزی فروش، 124 پھل فروش، 77 دودھ فروش، 64 مٹھائی و بیکری، 41 ہوٹل، 28 کباب و تکہ فروش، 14 مچھلی فروش اور 32 پکوڑے فروشوں کے کاروباروں کی جانچ پڑتال کی گئی۔ اس دوران 67 کاروباری مراکز کو چالان بھی جاری کیے گئے۔وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے گران فروشی اور ناقص اشیاء خوردونوش کی فروخت پر سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر قصائیوں اور دیگر ضروری اشیاء فروخت کرنے والے کاروباروں کی چیکنگ کی جائے اور قانون توڑنے والوں کو فوری طور پر جیل بھیجا جائے۔