خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک وماہی پروری فضل حکیم خان یوسفزئی کی زیر صدارت محکمہ فشریز کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس بدھ کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل فشریز ارشد عزیز اور دیگر متلقہ افسران نے شرکت کی صوبائی وزیر کو محکمہ کی 9 مہینوں کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کالام سوات اور ناراں میں چھ کنال اراضی کو لوگوں کے قبضے سے واگزار کرایاگیا جبکہ پشاور میں 10 کنال پر محیط اراضی میں پہلی فش بائیو ڈائیورسٹی سنٹر کو قائم کیا جائے گا مزید بتایا کہ خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سوات میں فشریز پارک قائم کیا جائے گا جس میں سپورٹس گالا کا انعقاد کر کے فشنگ کے مختلف مقابلے کرائے جائیں گے اور مقابلوں میں بہترین کارکردگی پر انعامات اور ٹرافیاں دی جائیں گی بریفنگ میں بتایا گیا کہ فشنگ ڈیموں کی نیلامی سے محکمہ کی ریونیو میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔پچھلی نیلامی ایک کروڑ بہتر لاکھ (1 کروڑ 72 لاکھ) تھی جبکہ9 مہینوں میں یہ نیلامی 12 کروڑ 13 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ فشنگ کی پیداوار میں بھی کافی حد تک اضافہ ہوچکا ہے جو 4 ہزار میٹرک ٹن سے بڑھ کر 5 ہزار 22 میٹرک ٹن تک پہنچ گیا ہے اس کے علاوہ 1710 فش فارمرز کو فشنگ کی تربیت دی گئی ہے جو اپنی کنبے کی کفالت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ مختلف قسم کی فشنگ لائسنس بھی 1050 سے بڑھ کر 14943 لوگوں کو جاری کیے جا چکے ہیں صوبائی وزیر کو بتایاگیا کہ 9 مہینوں میں صوبے کے مختلف اضلاع میں غیر قانونی فشنگ پر 5093 لوگوں کے خلاف کاروائی ہوچکی ہے اور انکو چالان کیا گیا ہے اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کی کہ محکمہ کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے لیے کوششوں کو تیز کیا جائے انہوں نے کہا کہ سوات میں فشریز پارک کی قیام سے صوبے میں سیاحت کو کافی فروغ ملے گا انہوں نے محکمہ کی 9 مہینوں کی کارکردگی کو سراہا اور اس میں مزید بہتری کی ہدایت کی انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ صوبے میں جہاں پر بھی غیر قانونی ماہی گیری ہورہی ہو تو اس کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات اٹھا کر قانونی کاروائی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے اور ضمن میں کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے۔