چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کی زیر صدارت جاری انسدادِ پولیو مہم کا جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت خیبرپختونخوا میں جاری انسدادِ پولیو مہم کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (EOC) کے کوآرڈینیٹر اور اسپیشل سیکرٹری صحت، نیشنل EOC کے حکام، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ پولیس افسران اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران نے شرکت کی، جن میں سے بیشتر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے دوران جاری انسدادِ پولیو مہم کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں مہم کی سرگرمیوں، نگرانی کے طریقہ کار اور درپیش چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔چیف سیکرٹری نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اضلاع میں پولیو کے حوالے سے درپیش چیلنجز کا باریک بینی سے جائزہ لیتے رہیں اور اس ضمن میں بروقت اقدامات جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ بہتر منصوبہ بندی اور مربوط کوششوں کے ذریعے ہی پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن ہے۔اجلاس کو پولیو مہم کے پہلے دو دن کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا گیا، جس میں مہم کے اہداف، ٹیموں کی کارکردگی، کوریج اور دیگر اشاریوں پر تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں موجودہ مہم کی ابتدائی دو دنوں کی کارکردگی کا گزشتہ مہم سے تقابل بھی پیش کیا گیا۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے کہا کہ پولیو مہم کے اہداف کو ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کی کارکردگی سے منسلک کیا گیا ہے تاکہ نتائج کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پولیو مہم کی نگرانی روزانہ کی بنیاد پر خود کریں گے۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز پولیو سے متعلق جائزہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کریں، اور جہاں کہیں چیلنجز درپیش ہوں، وہاں مقامی سطح پر مربوط حکمت عملی ترتیب دیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اپریل کی اس پولیو مہم کے دوران صوبے کے تمام اضلاع میں 65 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔چیف سیکرٹری نے چیلنجز کے باوجود اچھی کارکردگی دکھانے والے اضلاع کی کوششوں کو سراہا، اور تمام اضلاع کو ہدایت دی کہ وہ مہم کی کامیابی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے تعاون سے ہی ہم اپنے بچوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے بچا سکتے ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ پولیو مہم کی کامیابی کے لیے مختلف اضلاع میں مقامی مشران، عمائدین اور بااثر شخصیات کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، جو عوامی اعتماد کی بحالی میں معاون ثابت ہو رہی ہیں۔مزید بتایا گیا کہ پولیو مہم کے آخری دو دنوں میں ایسے تمام بچوں کو کور کیا جائے گا جو پہلے دنوں میں کسی وجہ سے پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ گئے تھے، اور اس عمل کی مؤثر مانیٹرنگ بھی یقینی بنائی جائے گی۔

مزید پڑھیں