وفاقی حکومت بجٹ سے قبل ضم شدہ اضلاع کا حصہ اور نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات خیبر پختونخوا کومنتقل کرے: بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وفاق نے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز غیر آئینی طور پر اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔بیرسٹر سیف
وفاق خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے۔مشیر اطلاعات
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل فوری طور پر این ایف سی کا اجلاس بلا کر ضم شدہ اضلاع کا آئینی حصہ خیبر پختونخوا کو منتقل کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں جوکہ نہ صرف آئین کی خلاف ورزی ہے بلکہ صوبے کے ساتھ سنگین ناانصافی بھی ہے کیونکہ ضم اضلاع اب باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں۔بیرسٹر سیف نے زور دے کر کہا کہ نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات بھی بجٹ سے پہلے خیبر پختونخوا کو ادا کئے جائیں تاکہ صوبے کے مالی معاملات کو بہتر انداز میں چلایاجا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت آئندہ بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کو ریلیف دینا چاہتی ہے، لیکن وفاق کی جانب سے مالی تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔انہوں نے یاددہانی کرائی کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ان اہم معاملات پر وزیراعظم کو باضابطہ طور پر خطوط بھی لکھے ہیں، تاہم اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی نہ صرف وہاں کے عوام کا حق ہے بلکہ اس سے دہشت گردی میں بھی واضح کمی آ سکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت واقعی دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو اسے فوری طور پر ضم شدہ اضلاع کے فنڈزصوبائی حکومت کو منتقل کرنے چاہئیں۔ دہشت گردی صرف خیبر پختونخوا کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، اور اس کے حل کے لیے وفاق کو صوبے کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا ہوگا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وفاق خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے صوبے کو اس کا جائز حق فی الفور دیا جائے۔