چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحاتی اقدامات مزید تیز کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سروس ڈلیوری کانفرنس کے پہلے اجلاس کے بعد مختلف محکموں اور اضلاع کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے تاہم مقررہ اہداف کے حصول کے لیے مزید محنت اور نتائج پر مبنی اقدامات ضروری ہیں۔وہ ڈسٹرکٹ سروس ڈلیوری کانفرنس کے تیسرے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹریز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ عوامی خدمات کے نتائج اب متعلقہ افسران کی کارکردگی سے منسلک کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو ہر صورت بہتر خدمات فراہم کرنی ہوں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ تبادلوں اور تقرریوں کے لیے کسی قسم کی سفارش یا پریشر برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس حوالے سے سخت اقدامات پر مبنی نئی پالیسی جلد متعارف کرائی جا رہی ہے۔چیف سیکرٹری نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور محکموں کو ہدایت کی کہ عوامی فلاحی اداروں کے باقاعدہ دورے کیے جائیں، جائزہ اجلاس منعقد کیے جائیں اور عوامی رابطے کے نظام کو مزید فعال بنایا جائے تاکہ عوامی شکایات کا فوری ازالہ ممکن ہو سکے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ سروس ڈلیوری میں اب تک 13 فیصد بہتری آئی ہے اور کارکردگی کا مجموعی تناسب 47 فیصد ہو چکا ہے جبکہ دسمبر 2025 تک 100 فیصد اہداف حاصل کرنے کا ہدف مقرر ہے۔ سات اہم محکموں کی 200 سے زائد سروس ڈلیوری اشاریوں کی بنیاد پر نگرانی کی جا رہی ہے اور 1050 سے زائد سرکاری سہولیات کا معائنہ مکمل کیا جا چکا ہے۔کوہاٹ، بنوں، ہنگو، اورکزئی، بٹگرام، لکی مروت، کرم اور ڈیرہ اسماعیل خان نے اگست کے بعد نمایاں بہتری دکھائی ہے۔صحت کے شعبے میں تمام اضلاع میں ڈاکٹروں کی حاضری کم از کم 80 فیصد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ خالی آسامیوں پر بھرتیوں کے لیے واک اِن انٹرویوز کے انعقاد اور نومبر کے آخر تک خالی آسامیوں کو پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لوکل گورنمنٹ کے سروس ڈلیوری اشاریوں کو بھی نومبر کے آخر تک کم از کم 80 فیصد تک پہنچانے کی ہدایت کی گئی۔چیف سیکرٹری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ:“تمام چیلنجز کے باوجود، دسمبر 2025 تک تمام اہداف حاصل کر لیے جائیں گے۔”اجلاس کو بتایا گیا کہ شکایات کے ازالے کے لیے ہیلپ لائن کالز اور ٹوئٹر/ایکس شکایات کے نظام کو مزید تیز کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنرز کو ہر ماہ کم از کم 32 سرکاری سہولیات کا دورہ کرنے اور عوام کو پیش رفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔مزید بتایا گیا کہ زرعی فارم سروس سینٹرز میں بہتری آئی ہے جبکہ کوہاٹ اور جنوبی وزیرستان لوئر نے لائیو سٹاک سول ویٹرنری ہسپتالوں میں 100 فیصد کارکردگی حاصل کی ہے۔ اکتوبر میں اساتذہ کی حاضری 90 فیصد سے زائد رہی اور لکی مروت میں عرصہ دراز سے بند دو سکول دوبارہ فعال کر دیے گئے ہیں۔
