لیبارٹی ٹیسٹوں کے نرخنامے ہسپتالوں میں نمایاں مقامات پر آویزاکئے جائیں۔ وزیر صحت کی ہدایت

خیبرپختونخوا کے وزیرِ صحت خلیق الرحمان اور سیکرٹری صحت شاہد اللہ خان نے صوبے کے تمام اضلاع کے صحت افسران اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی ہے کہ معیاری لیبارٹری ٹیسٹوں کے نئے جاری شدہ نرخنامے(چارجزز) عوام کی آگہی کے لئے ہسپتالوں خاص کر آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ بلاک، ایمرجنسی بلاک، ہسپتال لیبارٹریوں کی فرنٹ جگہوں اور دیگرنمایاں مقامات پر آویزاں کئے جائیں تا کہ شفافیت، یکسانیت اور مریضوں کی آسانی کو یقینی بنایا جا سکے۔اس حوالے سیمحکمہ صحت نے واضح کیا ہے کہ تمام متعلقہ ادارے سختی کے ساتھ ان احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں تاکہ عوام سرکاری تشخیصی اخراجات سے مکمل طور پر آگاہ رہیں اور کسی بھی قسم کی غیر مجاز قیمتوں کا اطلاق نہ ہو سکے۔وزیرِ صحت نے صوبہ بھر میں تشخیصی خدمات سے متعلق ایک اہم اصلاحاتی اقدام بھی متعارف کرایا ہے اوروزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمدسہیل آفریدی کے اصلاحاتی وژن اور وزیرِ صحت و سیکرٹری صحت کی خصوصی کاوشوں کے تحت صوبے میں لیبارٹری ٹیسٹوں کی قیمتوں کی طویل عرصے سے منتظر جامع نظرِ ثانی کامیابی سے مکمل کر لی گئی ہے اور 1996 کے بعد پہلی مرتبہ لیبارٹری ٹیسٹ کے نرخوں میں اس نوعیت کی بڑی اور ہمہ گیر تبدیلی متعارف کرائی گئی ہے۔ اس سلسلے میں مجموعی طور پر تریسٹھ لیبارٹری ٹیسٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جن میں سے چھتیس ٹیسٹوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی گئی ہے، جس سے عوام کو براہِ راست مالی ریلیف ملے گا۔ مزید برآں تقابلی تجزیے کے مطابق تینتیس ٹیسٹ ایسے ہیں جن کی قیمتیں دیگر صوبوں کے مقابلے میں کم مقرر کی گئی ہیں، جس سے خیبر پختونخوا کے عوام کو زیادہ سستی اور بہتر صحت سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔محکمہ صحت نے واضح کیا ہے کہ یہ اصلاحات عوام کو ریلیف فراہم کرنے، صحت مراکز میں احتساب کو مضبوط بنانے اور تشخیصی خدمات کو یکساں اور معیار کے مطابق لانے کے لیے متعارف کرائی گئی ہیں۔ حکومت خیبر پختونخوا خدمت کی فراہمی میں بہتری، شفافیت کے فروغ اور ہر شہری تک معیاری، قابلِ استطاعت اور یکساں صحت سہولیات پہنچانے کے عزم پر ثابت قدم ہے۔

مزید پڑھیں