وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد جلسے میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کسی کو دھمکی نہیں دی

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد جلسے میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کسی کو دھمکی نہیں دی۔ پاکستان تحریک انصاف ایک جمہوری جماعت ہے جو آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے الیکشن میں مداخلت کے معاملے پر آئینی و قانونی تناظر میں بات کی۔ خیبرپختونخوا میں الیکشن میں مسلم لیگ ن سمیت تمام جماعتوں کو لیول پلئینگ فیلڈ دی ہے۔ ہمیں دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن ذاتیات پر اتر آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این اے اٹھارہ ہریپور پاکستان تحریک انصاف کے عمر ایوب خان کے ڈی سیٹ ہونے پر اس حلقے میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں جہاں پر شہر ناز عمرایوب پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔ اس حلقے پر مسلم لیگ ن کے امیدوار ضمنی انتخابات کیلئے کھڑے ہیں جس کو لیول پلینگ فیلڈ دی گئی ہے اور انکے پارٹی رہنما گھر گھر انتخابی مہم چلارہے ہیں۔ الیکشن مہم کے دوران وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی اور کسی کابینہ رکن نیکسی قسم کی مداخلت نہیں کی نہ ہی کسی پر کسی قسم کا دباؤ ڈالا۔ ہماری صوبائی حکومت صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سرگرم عمل ہے۔۔ ساری مشینری ہمارے پاس ہے۔ ساری انتظامیہ ہمارے ماتحت ہیں اس کے باوجود ہم نے کوئی ایسی کاروائی نہیں کی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا کچھ کرتے تو مسلم لیگ نون کی چیخیں سنی جاتیں۔ ہری پور میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر گھر گھر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم چاہتے تو وہ خیبر پختونخوا میں داخل نہ ہوتے لیکن اس کے باوجود ہم نے لیول پلینگ فیلڈ دی ہوئی ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کسی کو کوئی دھمکی نہیں دی۔ ماضی میں ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا۔ اٹھ فروری کو جس طریقے سے فارم 47 کے ذریعے رزلٹس تبدیل ہوئے اور ہمارے ووٹوں پہ ڈاکہ ڈالا گیا ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا اور ہماری سیٹ چھینی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو جو انتخابات کی بے قاعدگیوں میں ملوث ہوگا تو انکا تبادلہ ہوگا۔ الیکشن کمیشن ذاتیات پر اتر آیا ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی الیکشن کمیشن میں پیشی پر قانونی مشاورت کررہے ہیں۔ ہم ائینی اور قانونی لوگ ہیں ہم ائین کی پیروی کرنے والے لوگ ہیں ہمیں دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے لیکن ہم پھر بھی قانون کی بات کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں