وفاقی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا کو فنڈز ریلیز کے اعداد و شمار پر معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کا بیان

وفاقی حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار مکمل تصویر پیش نہیں کرتے،واجب الادا رقوم ابھی بقایا ہیں، شفیع جان

وفاق پر خیبر پختونخوا کے تقریباً 4 کھرب روپے کے واجبات تاخیر کا شکار ہیں، شفیع جان

پن بجلی منافع کی ادائیگیاں ابھی مکمل نہیں ہوئی،اسٹریٹ ٹرانسفرز میں ونڈ فال لیوی شامل نہیں کی گئی، شفیع جان

وفاق پیٹرولیم اور گیس پر عائد ایکسائز ڈیوٹیز صوبے کے حصے میں منتقل نہیں کررہی، شفیع جان

وفاق بدستور تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی وصول کر رہا ہے، یہ شعبہ پہلے ہی صوبوں کو منتقل ہو چکا ہے،شفیع جان

سابق فاٹا انضمام کے باوجود ساتواں این ایف سی ایوارڈ اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا، شفیع جان

این ایف سی اپ ڈیٹ نہ ہونے سے 2018-19 سے اب تک خیبرپختونخوا کو تقریباً 1,375 ارب روپے کم ملے، شفیع جان

وفاق نے اے آئی پی کے تحت ضم اضلاع کے لیے وعدہ کردہ 700 ارب روپے کے مقابلے میں صرف 168 ارب روپے جاری کئے، شفیع جان

سال 2025 میں ضم شدہ اضلاع کے جاری و ترقیاتی اخراجات میں 50 ارب روپے سے زائد کمی ہوئی، شفیع جان

وفاق نے بے گھر افراد کے لیے اعلان کردہ 17 ارب روپے تاحال جاری نہیں کیے، شفیع جان

صوبائی حکومت نے آئی ڈی پیز کی بحالی پر اپنے وسائل سے 11 ارب روپے سے زائد خرچ کیے، شفیع جان

ضم شدہ اضلاع کو دی جانے والی خصوصی گرانٹس دیگر خصوصی علاقوں کے مقابلے میں کم ہیں، شفیع جان

وفاق تمام صوبوں کے لیے پی ایس ڈی پی، این ایچ اے منصوبوں اور سبسڈیز کی تفصیلات پبلک کریں، شفیع جان کا مطالبہ

شفافیت کے بغیر مالی وفاقیت اور وسائل کی منصفانہ تقسیم ممکن نہیں، شفیع جان

مزید پڑھیں