خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پشاور میں ڈی آئی خان سی آر بی سی(ایل سی جی) کے اہم اور بڑے آبی منصوبے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری محکمہ آبپاشی خیبرپختونخوا عبدالباسط، واپڈا کے اعلیٰ حکام اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعلقہ افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آر بی سی(ایل سی جی) منصوبہ تقریباً 295774 ایکڑ رقبے پر محیط زرعی اراضی کو سیراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے بالائی میدانی علاقوں سے لے کر خیبرپختونخوا صوبہ پنجاب سرحد تک پھیلا ہوا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ منصوبے کی بنیادی ساخت میں اہم اجزا شامل ہیں جس پاور چینل سے انٹیک اسٹرکچر، فیڈر چینل، پمپنگ اسٹیشن جو پانی کو تقریباً 64 فٹ بلند اٹھا کر مرکزی نہر تک پہنچائے گا، آبپاشی نیٹ ورک اور فلڈ کیریئر چینلز شامل ہیں۔ صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ جنوبی خیبرپختونخوا کے کسانوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا جس سے نہ صرف سیرابی کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے بلکہ زرعی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے ہر حصے کو تکنیکی بنیادوں پر شفافیت، رفتار اور معیار کے ساتھ مکمل کیا جائے۔ سیکرٹری آبپاشی عبدالباسط اور واپڈا حکام نے صوبائی وزیر کو یقین دلایا کہ منصوبے پر پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے تمام ادارے مربوط انداز میں کام کر رہے ہیں۔ صوبائی وزیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ آر بی سی(ایل سی جی) منصوبہ صوبے کی زرعی معیشت کی بحالی اور کسانوں کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ریاض خان نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے حوالے سے کہا کہ بدعنوانی معاشرتی زوال، ادارہ جاتی کمزوری اور عوامی اعتماد کے کھو جانے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس ناسور کے خاتمے کے بغیر ترقی، انصاف اور شفاف طرز حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی ہدایات کے مطابق صوبے میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد جاری ہے۔ کسی بھی سطح پر بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی اور جو بھی اس لعنت میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کاروائی یقینی بنائی جائے گی۔ ریاض خان نے مزید کہا کہ شہریوں کا فرض ہے کہ وہ بدعنوانی کی نشاندہی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دیں کیونکہ صاف اور شفاف نظام کی تعمیر عوام اور حکومت دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
