وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی خصوصی ہدایات پر صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی اجلاس میں خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع بشمول ضم شدہ اضلاع میں صحت مراکز کے قیام اور ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی جبکہ کئی جاری منصوبوں کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی منظوری دی گئی۔ جس کا مقصد صوبے کے صحت کے نظام کو مضبوط بنانا اور دور دراز علاقوں کے رہائشیوں کو ان کے گھر کے قریب بہترین علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ اس اقدام سے مجموعی طور پر صوبے کی صحت کے بنیادی ڈھانچے میں ترقی کی ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔
صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا ساتواں اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا
اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی ترقی کے لیے روڈز، ابتدائی و ثانوی اور اعلیٰ تعلیم، صحت، جنگلات، کھیل اور آبپاشی سے متعلق 62 اہم منصوبوں کی منظوری دی۔منظور شدہ منصوبوں میں پشاور میں منرلز کمپلیکس کا قیام, منرل ٹیسٹنگ لیبارٹری (ڈی جی ایم ایم) کی صلاحیت میں اضافہ, کوٹ کشمیر برج سے برگئی تک 30 کلیومیٹر سڑک کی ڈیزائن اور فیزیبیلیٹی سٹڈی, دیر لوئر چکدرہ بائی پاس روڈ (6 کلیومیٹر) کی تعمیر, سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ میں یو ایس اے آئی ڈی پروجیکٹس کے لیے پارسا و پی ڈی ایم اے پروجیکٹ یونٹ کا قیام, صوبائی ایکسپریس ویز کے لیے پروجیکٹ ڈائریکٹوریٹ, ضلع ڈی آئی خان گندی عمر خان تک 11 کلومیٹر سڑک کی بحالی, جنوبی وزیرستان اپر مین انزر گوری خیل لدھا روڈ سے مین کوٹکئی کرما روڈ (عجاز نیکی خیل کورونا) تک 6 کلومیٹر بی ٹی روڈ , مردان ڈویژن میں ٹیکنیکل اور اکونومیکل لحاظ سے فیزیبل 100 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر, ڈلو خیل سے ابا خیل (لکی مروت) تک بی ٹی روڈ کی تعمیر اور اپگریڈیشن, ضلع جنوبی وزیرستان خان اللہ خیل احمد وام جناتہ روڈ (5 کلیومیٹر) کی بہتری، چوڑائی اور بلیک ٹاپنگ, جنوبی وزیرستان شاہور سے تورمندی (6 کلومیٹر) بلیک ٹاپ روڈ کی تعمیر فیز‑II, پشاور میں آٹیزم کےسپیشل بچوں کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس کا قیام, بی ایچ یو جہان باز کلی اور شلوبار کی آر ایچ سی، جمرود اور دوگرا کیٹیگری ڈی سے کیٹیگری سی تک اپگریڈیشن کی فزیبلٹی سٹڈی، پنڈیالی، ہڈکور بی ایچ یوز کی آر ایچ سی، یکہ غونڈ کیٹیگری ڈی اور مہمند غلنئ ڈی ایچ کیو کو کیٹیگری بی, بی ایچ یو وانا جنوبی وزیرستان کی اپگریڈیشن و قیام کے فزیبلٹی سٹڈی, باجوڑ میں آر ایچ سی برنگ (میمول) کو کیٹیگری ڈی اور لارکھالو زئی (ماموند) ہسپتال کو کیٹیگری سی میں اپگریڈیشن کی فیزیبیلیٹی سٹڈیز, پشاور سب ڈویژن میں شمشاتو سول ہسپتال کو کیٹیگری ڈی میں ترقی کی فیزیبیلیٹی سٹڈی, شوال (شمالی وزیرستان) میں کیٹیگری ڈی ہسپتال کے قیام کی فیزیبیلیٹی, لکی مروت میں لکی سٹی ہسپتال کی فیزیبیلیٹی اور بحالی, کوہاٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں بوائے ہاسٹلز کی تعمیر, نظام پور آر ایچ سی کو کیٹیگری ڈی ہسپتال میں اپ گریڈیشن ضلع نوشہرہ, جودبا (ضلع تورغر) میں ڈی ایچ کیو ہسپتال کیٹیگری سی کا قیام, اپر چترال بونی ہسپتال کو کیٹیگری سی میں اپگریڈیشن, خیبر پختونخوا ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں جسمانی معذوروں کے ریحیب سروسز کی سٹرینتنینگ, ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں انڈیپینڈنٹ مونٹرنگ یونٹ کا قیام, ڈی ایچ کیو بنوں میں ٹروما سینٹر، سب اسپیشلٹی او پی ڈی ایس، او ٹی کمپلیکس، ڈائیگنوسٹکس و دیگر جدید سہولیات کے ساتھ نئے بلاک کی تعمیر, ایم این سی ایچ، ایل ایچ ڈبلیو اور نیوٹریشن پروگرام پر فوکس کے ساتھ ہیلتھ سروسز کی انٹیگریشن, لکی مروت میں سرائے نورنگ ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کا قیام, خیبر پختونخوا کے لیے سوشل ہیلتھ پروٹیکشن انیشیٹو کے ایف ڈبلیو کی تعاون سے, ڈی ایچ کیو ایبٹ آباد کو کیٹیگری اے میں اپگریڈیشن وغیرہ شامل ھیں۔
