Home Blog Page 105

صوبائی حکومت پانی کے ضیاع کو روکنے اور اسے زراعت کی خاطر استعمال میں لانے کے لئے بھر پور اقدامات کررہی ہے۔صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پانی کے ضیاع کو روکنے اور اسے زراعت کی خاطر استعمال میں لانے کے لئے بھر پور اقدامات کررہی ہے اورزیر زمین پانی کے بہتر استعمال کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں سمال ڈیمز تعمیر کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت صو بے کے کاشتکاروں کو زرعی زمین اور وسائل کی کمی سمیت موجودہ زرعی زمینوں کے کٹاؤ، شہروں کے پھیلاؤ، زیر زمین پانی کے ذخائر میں کمی جیسے کئی ایک مسائل کا سامنا ہے۔ ان مسائل میں کمی سے زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں منعقدہ ” خیبر پختونخوا میں زیر زمین پانی کی صلاحیت اور ریچارج تخمینہ جات کی ورکشاپ ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں قونصلر جنرل امریکی قونصلیٹ جنرل پشاور شانتی مورے، سیکرٹری زراعت عطاء الرحمن، ڈائریکٹر جنرل سائل کنررویشن یاسین وزیر،ڈائریکٹر جنرل آن فارم واٹر مینجمنٹ حیات خان، ڈائریکٹر جنرل زراعت انجینئرنگ نسیم جاوید، ڈاکٹر عظیم علی شاہ اور چیف آف پارٹی ڈبلیو۔ایم۔ایف۔ای۔پی سمیت محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی، نجی و شراکت دار اداروں،اکیڈمیہ کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ورکشاپ کے افتتاحی سیشن میں جی آئی ایس لیب سائل اینڈ واٹر کنررویشن نے خیبرپختونخوا میں آبی ذخائر کا نقشہ پیش کیا جس کا مقصد آبی ذخائر کی ممکنہ مینجمنٹ ہے۔ ورکشاپ میں زمینی پانی کی ممکنہ زونیشن اور ریچارج کے تخمینہ جات، مختلف علاقوں میں پانی کے صارفین کا نقطہ نظر، یو ایس ایڈ کے مالی تعاون سے کی گئی سرگرمیوں سمیت دیگر مختلف امور پر تفصیلی بحث ہوئی۔صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے شرکاء کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملکر غذائی خودکفالت کی طرف جانا ہے۔ خیبر پختونخوا دہشتگردی سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس وجہ سے ہمیں کافی مسائل کا سامنا ہے۔ہم امن پسند لوگ ہیں۔ محکمہ زراعت میں خواتین عوامی خدمات کی فراہم پر مامور ہیں اورہمیں دنیا کے ساتھ آگے جانا ہے۔ صوبائی وزیر نے صوبے میں زرعی پس منظر، کاشتکاروں کیلئے کئے گئے اقدامات اور کاشتکاروں کو درپیش مسائل تفصیلی بحث کی۔ اس موقع پرقونصلر جنرل امریکی قونصلیٹ جنرل پشاور شانتی مورے نے ورکشاپ میں شرکاء کی آمد اور تجاویز پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ طور پر پانی کی سب کو وافر فراہمی کے لئے کوشش کرنی ہے اور خیبر پختونخوا میں مختلف منصوبوں خاص کر گومل زام ڈیم کے کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ اورسیلاب سے متاثرہ املاک کی بحالی وغیرہ سے زرعی ترقی میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ورکشاپ میں یو ایس ایڈ کے WMFEP ڈبلیو۔ایم۔ایف۔ ای۔ پی پروگرام کی تفصیلات کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس پروگرام کو چار اجزاء میں ترتیب دیا گیا ہے جس میں گومل زام ڈیم کے کمانڈ ایریا کی ڈیویلپمنٹ، حکومت خیبر پختونخوا متعلقہ ایجنسیوں / عملے کی بہتر صلاحیت، خیبرپختونخوا میں زرعی پانی کے انتظام اور گورننس کو مضبوط بنانا اور آبی پالیسی، طریقوں، اور پانی کے شعبے کے چیلنج پر افغانستان اور پاکستان کے تعاون میں اضافہ شامل ہے۔پروگرام کا سب سے بڑا فوکس گومل زام کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ میں کارکردگی کو بہتر بنانے میں حکومت کی مدد کرنا ہے۔ ورکشاپ میں صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے قونصلر جنرل امریکی قونصلیٹ پشاور شانتی مورے کو شیلڈ پیش کی اور شرکاء میں توصیفی سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے کہا ہے کہ

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے کہا ہے کہ معاشرے میں عدل و انصاف کی فراہمی اور آئین و قانون کی بالادستی میں وکلا برادری کا ایک اہم کردار ہے اور وکلا نے قانون کی حکمرانی اور آئین کے تحفظ کیلئے ہر وقت ایک فعال کردار ادا کیا ہے۔ان خیالات کا ظہار انھوں نے بونیر میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن بونیر کی جانب سے منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔مشیر کھیل نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی اور بونیر بار کے وکلا سے ملاقات کی۔اس موقع پر مشیر کھیل نے منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ وکلا برادری نے اس ملک میں آئین کی حکمرانی اور پاسداری کیلئے جس طرح گزشتہ ادوار میں ایک کامیاب جدو جہد کی ہے اور ملک کے آئین اور عدلیہ کے وقار اور آزادی کو برقرار رکھنے میں اپنا فعال کردار ادا کیا ہے اسی طرح اب بھی وکلا اس ملک کے آئین کے تحفظ اور عدلیہ کی آزادی کو برقرار رکھنے کیلئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔مشیر کھیل نے کہا کہ صوبائی حکومت وکلا برادری کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے اور حال ہی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے صوبہ بھر کی بار ایسوسی ایشنز کیلئے گرانٹس فراہم کی ہیں۔انھوں نے بونیر کے وکلاء سے مسائل سنے اور ان کے ممکنہ حل کی یقین دہانی کرائی۔تقریب کے دوران مشیر کھیل کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تحفہ بھی پیش کیا گیا۔

صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کی زیر صدارت محکمہ خوراک کے امور کے حوالے سے اجلاس

شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے محکمانہ امور کی ڈیجیٹلائزیشن کے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے، وزیر خوراک کی متعلقہ حکام کو ہدایت

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو کی زیر صدارت محکمہ خوراک کے ضلعی امور کے حوالے اجلاس گزشتہ روز پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ خوراک ثاقب رضا اسلم، ایڈیشنل سیکرٹری اشفاق احمد، ڈائریکٹر محکمہ خوراک مسرت زمان سمیت دیگر ضلعی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی وزیر کو ضلعی سطح پر محکمانہ امور پر تفصیل سے آگاہ کیا گیا صوبائی وزیر نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ ضلعی دفاتر کے لیے ضروری آلات، جیسے موسچر میٹر، تھرمامیٹر اور چھوٹے وزن کانٹے کا فوری انتظام کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ خوراک میں ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ نہ صرف کارکردگی میں بہتری آئے بلکہ شفافیت کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔صوبائی وزیر نے محکمہ خوراک کی ذخیرہ شدہ گندم کی حفاظت اور دیکھ بھال کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کیں۔ مزید برآں، انہوں نے ضروری اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے محکمہ کی کوششوں کو سراہا اور مارکیٹ انسپکشن کے عمل کو مزید موثر اور تیز کرنے کا حکم دیا۔اجلاس کے دوران صوبائی وزیر نے ضلعی افسران کے مسائل سے بھی آگاہی حاصل کی اور موقع پر ان کے حل کے لیے احکامات جاری کیے۔ ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ محکمے کی کارکردگی جانچنے کے لیے ہر ماہ اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس نے ہمیشہ ملک دشمن عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اگر ہم بنوں پولیس لائن کے حملے کے واقعے کا جائزہ لیں تو پولیس نے آج بھی بہادری کی مثال قائم کی ہے اور دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناکر ایک بار پھر پولیس کا نام روشن کرکے عوام میں پذیرائی حاصل کی ہم خیبر پختونخوا کی پولیس کی بہادری کی مثالیں پوری دنیا کو دے رہے ہیں اور آج ہماری پولیس نے ایک بار پھر ہمارا دعویٰ سچ ثابت کر دیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کے موقع پر کیا انہوں نے کہاکہ بنوں پولیس لائن حملے کی اطلاع ملتے ہی ہم نے فورا انتظامیہ سے رابطہ کیا اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کی بنوں پولیس لائن کا واقعہ شہید اہلکار کی نماز جنازہ کے بعد رونما ہوا بنوں پولیس لائن میں متعدد ملک دشمن عناصر برقعہ پہن کر داخل ہوئے بنوں پولیس نے دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ کو ناکام بنایا اور پولیس لائن کو بڑے نقصان سے بچایا انہوں نے واقعے میں شہید اہلکاروں کے درجات کی بلندی جبکہ زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا کی انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کسی بھی صورت میں ہمیں قبول نہیں ملک دشمن عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

مشیر صحت احتشام علی کیساتھ ہیلتھ بیٹ رپورٹرز کا تعارفی نشست

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی کیساتھ پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کی ہیلتھ بیٹ کے رپورٹرز کی تعارفی نشست کا انعقادہوا۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ فیاض شیرپاو، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سراج بھی موجود تھے۔ مشیر صحت احتشام علی نے میڈیا نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں باقاعدہ خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر مشیر صحت کا کہنا تھا کہ آپ میں سینئیر بیٹ رپورٹرز ہیں جو کہ ہیلتھ کو بہت عرصے سے کور کررہے ہیں۔ آپ کی رہنمائی ہمیں صحیح سمت پر گامزن کرے گی کیونکہ میڈیا ہماری کان اور آنکھیں ہیں۔انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ میری توجہ پرائمری ہیلتھ کئیر کے ڈھانچے کی فعالی و بحالی پر مرکوز ہے۔ ہمارے ہیلتھ کے بجٹ کا زیادہ تر حصہ ٹرشئیر کئیر پر اس لئے خرچ ہوتا کہ ہمارا پرائمری ہیلتھ کئیرسسٹم ڈلیور کرنہیں پارہا۔بنیادی مراکز صحت ہماری آبادی کا اسی سے نوے فیصد کور کرتا ہے۔ میری توجہ اس کے بعد محکمہ صحت کے انتظامی و فعالی ڈھانچے کی ٹوٹل ڈیجیٹائزیشن پر ہے جس کیلئے میں نے پہلے ہی کام شروع کردیا ہے۔ پوسٹنگ ٹرانسفر آج سے آن لائن شروع ہوجائینگی امیدوار آن لائن پورٹل کے زریعے ایپلائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ہم نے پلیسمنٹ کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو کہ مہینے میں دو بار بیٹھے گی اور ضرورت اور میرٹ کے مطابق فیصلے لے گی۔ پوسٹنگ ٹرانسفرز میرا کام نہیں میرا کام محکمہ صحت میں اصلاحات، پالیسی سازی اور گورننس کو بہتر بنانا ہے۔ ہم نے دیکھا کہ نگران حکومت کے دور میں ادویات کی خریداری کا بڑا سکینڈل سامنے آیا، ان سب چیزوں سے بچنے کیلئے ہم نے ادویات کی خریداری کے عمل کو بالکل ڈیجیٹائز کردیا ہے اور وزیر اعلیٰ خیب پختونخوا بہت جلد خود اس کا افتتاح کرینگے۔ اس پورٹل کے ذریعے ایم ایس اور ڈی ایچ او اپنے بجٹ اور ضرورت کے مطابق اپنا ڈیٹا ڈالیں گے اور سسٹم ان کا آرڈر جنریٹ کرے گا۔ یہ آرڈر ایم سی سی لسٹ میں دی گئی ادویات کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتالوں میں پیرنٹس ٹیچز کمیٹی کے طرز پر قائم پرائمری مینجمنٹ کمیٹی اور ہسپتال مینجمنٹ کمیٹیوں کو فعال بنانا ہے۔تاکہ ہسپتال کے ُاندرونی ضروریات و اخراجات کو فی الفور پورا کرنے کو یقینی بنانا ہے۔ ہمارے ڈائریکٹوریٹ جنرل پر کام کا زیادہ بوجھ ہے جس کی وجہ سے وہاں پر سروس ڈلیوری کا مسلہ پیش آرہا ہے۔ہم نے چاروں ریجنز کے ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ جنرلز کو فعال کرلیا ہے۔گریڈ سولہ اور اس سے کم کے عملے کا انتظام و انصرام متعلقہ ریجنل ڈائریکٹوریٹ دیکھے گا۔ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز میں بھی ہیومن ریسورس کا ڈیٹا اور پوسٹنگ ٹرانسفر ایک مہینے میں آن لائن ہوجائے گا۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے سیدو شریف ہسپتال میں

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے سیدو شریف ہسپتال میں بائیومیٹرک حاضری مشین کا افتاح کر دیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے ہسپتال انتظامیہ کو مریضوں کی سہولت کیلئے ویل چیئرز اور سٹریچرز بھی حوالے کیئے افتتاحی تقریب میں سٹی میئر شاہد علی خان، چیف ایگزیکٹو پروفیسر ڈاکٹر اسرار الحق، ایم ایس ڈاکٹر شرافت علی خان سمیت دیگر عملہ اور پی ٹی آئی کارکنان بھی موجود تھے، فضل حکیم خان یوسفزئی نے افتتاحی تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بائیومیٹرک سسٹم کے تحت گھوسٹ ملازمین کو برطرف کیاجائے گا تاکہ نظام میں مزید بہتری آسکے انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک لانے کا مقصد ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل اور دیگر عملہ کی حاضری کو یقینی بنانا ہے صوبائی وزیر نے کہا کہ ہسپتال میں مریضوں اور انکے لواحقین کو ہر طرح کی سہولتیں فراہم کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے صوبائی حکومت اپنے عوام کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ صحت سہولیات کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اور دیگر عملہ مریضوں کا ایسا خیال رکھیں جیسا کہ کوئی اپنوں کا خیال رکھتا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں آج سے انجیکشن اور دیگر ضروری ایمرجنسی طبی سامان بالکل مفت فراہم کیاجائے گااور باہر سے لانے کی ضرورت نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہماری صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سٹی میئر شاہد علی خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ صحت کے حوالے سے بہترین اقدامات اٹھائے جائیں اس حوالے سے صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے اس ہسپتال کو فعال بنانے کے لئے اپنی ذاتی دلچسپی لے کر بہترین کام کئے ہیں جن کے ہم سب شکر گزار ہیں سٹی میئر نے مزید کہا آج جو بائیو میٹرک سسٹم، ویل چیئرز اور سٹریچرز کا افتتاح کیا گیا اس سے مریضوں کی مشکلات میں کمی آئے گی صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے مزید کہا کہ ایک ڈاکٹر جب مریض کو خلوص نیت سے فرسٹ ایڈ دیتا ہیں تو مریض کی تکلیف میں ان کے اچھے رویوں سے کافی حد تک کمی آتی ہے ڈاکٹرز حضرات اور پیرامیڈیکس عملہ فرنٹ لائن پر عوام کی خدمت کریں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اور سٹی میئر شاہد علی خان نے ہسپتال کے مختلف وارڈ کا دورہ بھی کیا اور مریضوں کی عیادت کی۔

پاکستان تحریک انصاف کی پرامن احتجاجی کال پر لیگی درباری وزراء کی چیخیں پھر سے شروع ہوگئی ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی وزراء خواجہ آصف اور احسن اقبال کے بیانات پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی پرامن احتجاجی کال پر لیگی درباری وزراء کی چیخیں پھر سے شروع ہوگئی ہیں حالانکہ پرامن احتجاج کرنا پاکستان تحریک انصاف کا جمہوری اور آئینی حق ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت کی پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال پر کانپیں ٹانگ رہی ہیں اور وہ بکھلاہٹ کا شکار ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف جعلی مقدمات کے خاتمے اوران کی رہائی تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہیگاخواہ اس کے لئے کتنی ہی جدوجہد کیوں نہ کرنی پڑے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت ہمارے پرامن احتجاج کو ماڈل ٹاون جیسا بناکر اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے لیکن اسے یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ جعلی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے الٹا اسی کے گلے پڑیں گے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خواجہ آصف ایک خاتون سے ہارے ہوئے ہیں اور فارم 47 پر وزیر بنے ہیں اگر ان میں تھوڑ سا بھی احساس ہو تو مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں۔اسی طرح خود ساختہ ارسطو احسن اقبال بھی سی پیک پر صرف سیاسی بیان بازی کررہے ہیں مگر وہ یہ نہیں سوچتے کہ جعلی حکومت کے دور میں ملک کی معیشت کا پہیہ جام ہوچکا ہے اورفسطائیت کے ہوتے ہوئے ملک کی ترقی ناممکن ہے۔شنگھائی کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ شنگھائی کانفرنس پر جعلی حکومت اپنی سیاسی دکان چمکا رہی ہے اس کے علاوہ عملی کام کچھ بھی نہیں اور اس وقت ملک کے اندرقوم کو جن معاشی و سیاسی مسائل کا سامانا ہے ان کی جڑ جعلی حکومت ہے اور جب تک جعلی حکومت کا خاتمہ نہیں ہوجاتا تب تک کسی بھی تنظیم کا اجلاس منعقد کرنا بے سود رہے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کواپریٹو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کواپریٹو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے امن کیلئے تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، ہماری آنے والی نسلوں نے یہاں رہنا ہے،امن ہوگا تو ہی زندگی آگے بڑھے گی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی بہترین حکمت عملی کے باعث پختون جرگہ کا پرامن انعقاد ممکن ہوا، جرگہ کے آئینی و قانونی مطالبات کو پورا کرنے کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات اُٹھائے جائیں گے، ہمارا جینا مرنا خیبر پختونخوا کے عوام کیلئے ہے، کسی بھی حالت میں عوام کو تنہا اور بے آسرا چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ وہ گزشتہ روز اپنے حجرے میں مختلف وفود سے بات چیت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کی محرومیوں کا آزالہ کیا جائے اور اُن میں پائے جانے والے احساس محرومی کو ختم کیا جائے تب ہی وہ ملک کے آئین اور قانون کے مطابق زندگی بسر کرسکیں گے، انہوں نے کہا کہ جرگے کی جانب سے آئینی و قانونی مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اس میں ہم اُن کے ساتھ ہیں، خیبرپختونخوا کو کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑینگے، ہم اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے پرامن خیبرپختونخوا کی حمایت جاری رکھیں گے۔

پشتون قومی جرگہ/ محکمہ صحت کا فری میڈیکل کیمپ، دوسرے روز 3 ہزار سے زائد شرکا کی میڈیکل چیک اپ

پشتون قومی جرگہ/ محکمہ صحت کا فری میڈیکل کیمپ، دوسرے روز 3 ہزار سے زائد شرکا کی میڈیکل چیک اپ، ڈی ایچ او خیبر موقع پر موجود، پشتون قومی جرگے کا محکمہ صحت کے اقدام کا خیرمقدم، قومی جرگے کے ختم ہونے تک فری میڈیکل کیمپ جاری رہے گا، شرکا کو کسی بھی قسم کی کوئی طبی تکلیف نہیں ہونی چاہیے: مشیر صحت احتشام علی
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر مشیر صحت احتشام علی کی سربراہی میں پشتون قومی جرگہ کے شرکاء کی صحت کے دیکھ بھال کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے فری میڈیکل کیمپ قائم کردیا گیا ہے۔ اس بابت مشیر صحت احتشام علی جرگے کے پہلے روز خود پنڈال گئے تھے جہاں انہوں نے ڈی ایچ او خیبر اور محکمہ صحت کے دیگر متعلقہ اہلکاروں کو شرکا ء کی صحت کی دیکھ بھال کیلئے مفت میڈیکل کیمپ قائم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔مشیر صحت کے احکامات کے مطابق قومی جرگے کے ختم ہونے تک فری میڈیکل کیمپ جاری رہے گا۔ قومی جرگے کے شرکاء کو کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خیبر ڈاکٹر ظفر علی خان کے مطابق میڈیکل کیمپ فوری طور پر قائم کردیا گیا ہے جہاں پر مفت ادویات، چیک اپ اور ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے تمام تر سہولیات اور ایمبولینس ہمہ وقت دستیاب ہیں۔ انہوں نے مزیر بتایا کہ پشتون قومی جرگے کی انتظامیہ نے محکمہ صحت کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے شرکاء کی جانب سے محکمہ صحت کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ان کے مطابق وہ طبی عملے کے ہمراہ خود بھی پنڈال میں موجود ہیں اور تمام حالات کی خود نگرانی کررہے ہیں۔ انہوں نے میڈیکل کیمپ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جرگے کے دوسرے روز 4500 سے زائد شرکاء کا مفت میڈیکل چیک اپ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنڈال کے احاطے میں انسداد ڈینگی کا سپرے بھی کیا گیا ہے جبکہ ایمرجنسی صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں جمرود ٹائپ ڈی ہسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کیساتھ پہلے ہی ریفرل مکینزم قائم کردیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما،سابق سپیکر قومی اسمبلی وایم این اے اسد قیصر اور صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان کے ہمراہ ضلع صوابی کے علاقے بام خیل میں واقع سپورٹس کمپلیکس میں نئے جمنازیم ہال،ہاکی گراؤنڈ، فٹ بال گراؤنڈ اور کرکٹ گراؤنڈ کی سہولیات کے نئے منصوبوں کا افتتاح کیا۔صوابی کے صوبائی حلقہ پی کے پچاس میں قائم سپورٹس کمپلیکس میں انڈور اور دیگر کھیلوں کی ان جدید سہولیات کی فراہمی اور علاقے میں کھیل کود کی ترقی کیلئے ایک اہم منصوبہ ہے۔باضابطہ افتتاح کی تقریب میں محکمہ سپورٹس کے اعلیٰ حکام و ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ابرہیم کے علاوہ مقامی عمائدین،پی ٹی آئی کے ورکرز وعہدیداران،مقامی تحصیل چیر مین،مختلف کھیلوں کے کھلاڑیوں،سپورٹس ایسوسی ایشنز کے نمائندوں اور دیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں مشیر کھیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے سپورٹس کمپلیکس میں نئی سہولیات کو صوابی میں کھیلوں کے فروغ کیلئے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت صوبے کے تمام علاقوں میں کھیلوں کے انفراسٹرکچر اور سہولیات کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔سپورٹس کے شعبے کی ترقی حکومت کی ترجیح اور عمران خان کا ویژن ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ہم ہر ضلع میں سپورٹس کی سہولیات کو بہم پہنچانے پر توجہ دئیے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مذکورہ سپورٹس سٹیڈیم صوابی میں نوجوانوں کیلئے ایک بہترین تفریح گاہ ہوگی جس میں ہر کھیل کے حوالے سے سہولیات موجود ہیں اور یہ حکومت کی جانب سے صوابی کے عوام کیلئے ایک تحفہ ہے۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں کھیلوں کے نئے گراؤنڈز بھی تعمیر کرے گی اور موجودہ پلے گراؤنڈز کو بھی زیادہ سہولت یافتہ بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔مشیر کھیل نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کیلئے پلے گراؤنڈز اور سپورٹس کمپلیکسز کو ایسا معیاری بنا دیں جہاں سے قومی اور بین الاقوامی کھلاڑی نکلیں۔مشیر کھیل نے کمپلیکس میں ہاکی ٹرف کی سہولت کے حوالے سے کہا کہ صوابی میں ہاکی کا کھیل زندہ ہے اور اس کمپلیکس میں ہاکی کھلاڑیوں کیلئے ایک معیاری گراؤنڈ کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ تقریب سے ایم این اے اسد قیصر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے نوجوانوں کی صحت مندانہ سرگرمیوں کیلئے نہ صرف سپورٹس گراؤنڈز تعمیر کئے ہیں بلکہ کھلاڑیوں کی بھی بھر پور حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو کھیلوں کی جانب راغب کرنا عمران خان کا ویژن ہے۔صوبائی وزیر عاقب اللہ خان نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور ضلع میں کھیل کے شعبے کے حوالے سے حکومت کے ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالی۔قبل ازیں مشیر کھیل،ایم این اے اسد قیصر اور صوبائی وزیر عاقب اللہ خان نے نقاب کشائی کرتے ہوئے سپورٹس کمپلیکس میں نئے تعمیراتی منصوبوں کا افتتاح کیا