وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے کہا ہے کہ معیاری فنی تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے صوبائی حکومت پرعزم ہے۔ انہوں نے پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں یورپی یونین کی مسلسل حمایت کی تعریف کی اور عوامی شعبے کے اداروں، ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے کے درمیان مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی یونین کے تعاون سے PIC کمیٹی کی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ایم ڈی ٹیوٹا، ڈائریکٹر،جی آئی ذی کے نمائندے،سیکرٹری ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ، برٹش کونسل کے پراجیکٹ منیجر،صدر وومن چیمبر آف کامرس،یورپین یونین کے حکام ودیگر عہدیداروں نے شرکت کی ہے۔ اجلاس کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے تعاون کو تیز کرنے اور TVET-IV منصوبے کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ اس منصوبے سے پسماندہ اور دور دراز علاقوں کی ترقی اور خوشحالی ممکن ہوسکے گی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں TVET-IV منصوبے کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، جس کی توجہ خیبرپختونخوا میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت (TVET) کے شعبے کو لیبر مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے پر مرکوز رہا۔ اجلاس کے شرکاء نے پراجیکٹ کی جاری سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے جبکہ اس میں چیلنجوں کی نشاندہی بھی کی ہے۔ اجلاس میں پروگرام کے اثرات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ شرکاء نے اس منصوبے کے تحت طلباء کی پیشہ ورانہ تربیت کے لئے فنی نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ نوجوان صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے آراستہ ہوں اور صوبے کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکیں۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل اطلاعات و تعلقات عامہ کے اشتہاراتی شعبے میں ریکارڈ کی ڈیجیٹل منتقلی مکمل، نمایاں کارکردگی پر ملازمین میں تعریفی اسناد تقسیم
ڈائریکٹوریٹ جنرل اطلاعات و تعلقاتِ عامہ خیبر پختونخواکے شعبہ اشتہارات میں پرانے مالی و دفتری ریکارڈ کو جدید ڈیجیٹل نظام (IAMS)-Integrated Advertisement Management System) میں کامیابی سے منتقل کرنے پر ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں متعلقہ افسران و ملازمین کو ان کی انتھک محنت، ٹیم ورک اور قابلِ ستائش پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں تعریفی اسناد سے نوازا گیا۔
تقریب میں ڈائریکٹر جنرل اطلاعات و تعلقات عامہ سلیم خان، ڈائریکٹر ریکوری اینڈ ری کانسیلیئیشن لیاقت امین،ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ابن امین،ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت دیگر افسران و عملہ نے شرکت کی۔تقریب سے اپنے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل اطلاعات سلیم خان نے متعلقہ افسران اور ملازمین کی کاوشوں کو سراہا۔ اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات صرف ادارے کے اندرونی نظام کو ہی جدید نہیں بناتے بلکہ عوام کو بہتر اور شفاف معلومات کی فراہمی کو بھی ممکن بناتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت اداروں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے ڈیجیٹل اصلاحات پر مسلسل کام کر رہی ہے، اور محکمہ اطلاعات اس کی ایک مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ایک بڑی انتظامی تبدیلی کا حصہ ہے جس کا مقصد سرکاری اداروں میں روایتی طریقہ کار کی جگہ جدید ڈیجیٹل نظام متعارف کرانا ہے تاکہ نہ صرف کام کی رفتار میں بہتری لائی جا سکے بلکہ شفافیت، درستگی، اور مؤثر نگرانی کو بھی ممکن بنایا جا سکے۔۔اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر ریکوری اینڈ ری کانسیلیئیشن لیاقت امین نے کہا کہ شعبہ اشتہارات کے ریکارڈ کو جدید ڈیجیٹل نظام میں منتقل کرنے سے نہ صرف مالی اُمور کی درستگی ہوگی بلکہ وقت کی بچت اور کاغذی کارروائی میں کمی جیسے مثبت نتائج بھی حاصل ہوں گے۔ اس جدید نظام سے روزمرہ امور کی نگرانی آسان ہو گی اور فیصلہ سازی کے عمل میں بھی بہتری آئے گی۔اس موقع پر ڈائریکٹر ایڈمن ابن امین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ اشتہارات کی ڈیجیٹل منتقلی کا یہ عمل ایک بڑی پیش رفت ہے، جو آنے والے وقت میں مزید شعبہ جات کے لیے ایک ماڈل کا کردار ادا کرے گا۔تقریب کے اختتام پر متعلقہ عملہ میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔
جامعہ لکی مروت کو خطے کی بہترین درسگاہ بنائیں گے۔ مینا خان آفریدی
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی نے جامعہ لکی مروت میں انتظامی امور کو مزید بہتر و شفاف بنانے کے لئے وائس چانسلر کو تین روز کے اندر سٹاف کی نیڈ اسسمنٹ رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صوبائی وزیر نے مذکورہ ہدایات جامعہ لکی مروت میں عملہ کی کمی دور کرنے اور درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی جوہر محمد خان، طارق سعید خان اور وائس چانسلر جامعہ لکی مروت پروفیسر صفدر نے شرکت کی۔ وائس چانسلر نے اجلاس کو جامعہ کی مجموعی کارکردگی، انتظامی و مالی چیلنجز اورسٹاف کی کارکردگی و ضرورت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریکروٹمنٹ کے عمل میں مکمل شفافیت یقینی بنائی جائے اور میرٹ کو ترجیح دی جائے۔ انہوں کہا کہ تین روز کے اندر سٹاف کی نیڈ اسسمنٹ مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ غیر ضروری پوسٹوں کو ختم کر کے جامعہ پر مالی بوجھ کم کیا جائے۔ جن ملازمین کے کاغذات میں تکنیکی مسائل نہیں، ان کی تنخواہیں فوری طور پر ریلیز کی جائیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ تمام بھرتیاں ایٹا (ETEA) کے تحت کی جائیں تاکہ شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔مینا خان آفریدی نے اس امر کا اعادہ کیا کہ جامعہ لکی مروت کو خطے کی بہترین یونیورسٹی بنائیں گے انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کی جامعات میں کرپشن، سفارش اور اقربا پروری کے دروازے بند کیے جا چکے ہیں اور تمام اقدامات میرٹ و شفافیت کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تورڈھیر نے بدھ کے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تورڈھیر نے بدھ کے روز ضلع ایبٹ آباد کا دورہ کیا جہاں پر انھوں نے سمال انڈسٹریل اسٹیٹ حویلیاں ایبٹ آباد ٹو کیلئے نئے مختص فیڈر سے بجلی فراہمی کا افتتاح کیا۔انھوں نے بٹن دبا کر کھولیاں بالا گرڈ اسٹیشن سے انڈسٹریل اسٹیٹ فیڈر کو باقاعدہ انرجائز کیا۔اس موقع پر متعلقہ محکموں اور اداروں کے نمائندوں سمیت مقامی معززین اورکاروباری حضرات بھی موجود تھے۔ معاون خصوصی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہزارہ کی تاریخ میں اہم ترین دن ہے کیونکہ اس منصوبے کے ذریعے انڈسٹریل اسٹیٹ کوبلا تعطل بجلی فراہم ہوگی اور اس سے مقامی صنعتوں کا پہیہ چلے گا۔انھوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے توانائی انتہائی اہم ہے اور ہم صوبے میں صنعتی ترقی کیلئے ہر پہلو سے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ حویلیاں ایبٹ آباد ٹو علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس صنعتی بستی سے 20 سے 25 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ 2 حویلیاں ایبٹ آباد تحریک انصاف کی حکومت کا ہزارہ ڈویژن کی عوام کے لیے تحفہ ہے اور اس کے مکمل فعال ہونے سے علاقہ ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔انھوں نے کہا کہ یہاں کے صاحب حیثیت افراد انڈسٹریل اسٹیٹ میں صنعتیں لگائیں اور نجی شعبہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں حکومت کا ساتھ دے۔ معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ حویلیاں ایبٹ آباد 2 کا باقاعدہ افتتاح وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور خود کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ حویلیاں تاریخی اعتبار سے ہزارہ کا مشہور جگہ ہے اور اس سے یہ علاقہ مزید ترقی کرے گا۔ دورے کے دوران پارٹی کارکنان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ملک میں آئین و قانون کا بول بالا ہو۔معاون خصوصی نے کہا کہ ہم عمران خان اور دیگر تحریک انصاف کے اسیروں کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔انھوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ رول آف لاء کی بات کی ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہزارہ قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے جو یہاں کی ترقی کا زینہ ہے۔انھوں نے تاجر برادری سے اپیل کی کہ وہ آگے آئے اور مقامی صنعتی بستی میں صنعت لگانے کے مواقع سے فائدہ اٹھائے۔ انھوں نے کاروباری حضرات سے کہا کہ وہ انڈسٹری لگا کر را میڑیل کی جگہ فائن پراڈکٹ بیچیں۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہزارہ سرمایہ کاری کیلئے موزوں مقام ہے اور یہاں پورے ملک سے سرمایہ دار اور صنعت کار آئیں گے۔دورے کے دوران مقامی تاجروں نے معاون خصوصی کی توجہ حویلیاں میں ڈرائی پورٹ کے قیام کے حوالے سے بھی مبذول کرائی اور انھیں بتایا کہ اس کیلئے گزشتہ ادوار میں اراضی بھی حاصل کی گئی تھی اور اگر یہاں پر فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل منڈی ا جائے تو علاقہ ترقی کرے گا۔معاون خصوصی نے مائنز اینڈ منرل بل 2025 کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل صوبائی اسمبلی میں ہے اور یہ انشاللہ صوبے کیلئے خوشحالی کی نوید ثابت ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ہم صوبے کے وسائل میں کسی کی مداخلت نہیں مانتے اور اپنے وسائل کا تحفظ بھی کریں گے۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ
سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (ایم ٹی آئی پی آئی سی) کا دورہ کیا، جہاں وہ اپنے زیر علاج قریبی عزیز کی عیادت کے لیے آئے تھے۔اس موقع پر ہسپتال انتظامیہ نے انہیں ہسپتال کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا اور فراہم کی جانے والی طبی سہولیات اور سروسز پر بریفنگ دی۔سپیکر کا استقبال پروفیسر ڈاکٹر شاکر احمد شاہ، چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی سی، اور ہسپتال ڈائریکٹر قاضی سعد نے کیا۔ سپیکر نے ادارے کی جدید سہولیات، معیاری طبی خدمات اور عملے کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔انہوں نے پی آئی سی کو صحت کے شعبے میں ایک مثالی ادارہ قرار دیا جو دیگر ہسپتالوں کے لیے ایک قابل تقلید ماڈل بن چکا ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام 2025-26کے جاری و مجوزہ منصوبوں سے متعلق اجلاس کا انعقاد
اجتماعی نوعیت کے منصوبوں کو ترجیح دیں گے، صوبائی وزیر آبپاشی
جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنایا جائے، عاقب اللہ خان
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق اجتماعی نوعیت کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی جبکہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلیے بھی موثر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ آبپاشی کے زیر انتظام سالانہ ترقیاتی پروگرام کے جاری و مجوزہ منصوبوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ آبپاشی، چیف انجنیرز ساوتھ و نارتھ کے بشمول دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ابپاشی عاقب اللہ خان کو سالانہ ترقیاتی پروگرام 2025-26 کے جاری و مجوزہ منصوبوں کے بارے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں ایرگیشن سرکل بنوں، ایرگیشن سرکل ڈیرہ اسمعیل خان، ایرگیشن سرکل مردان، ایرگیشن سرکل ہزارہ، ایرگیشن سرکل سوات، ایرگیشن سرکل صوابی اور ضم قبائیلی اضلاع میں جاری و مجوزہ منصوبوں سے متعلق غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر عاقب اللہ خان کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پر زور دیا۔ عاقب اللہ خان نے حکام کو تمام امور بروقت نمٹانے کیلیے ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے تمام ایکسین صاحبان کی اجلاس بلانے اور اہم منصوبوں کی نشاندہی کرانے جبکہ انہیں حتمی رپورٹ پیش کرانے کیلیے بھی احکامات جاری کیئے۔
اسلحہ لائسنسوں کے اجراء میں تاخیر پر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کا نوٹس
اسلحہ لائسنسوں کے اجراء میں تاخیر پر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کا نوٹس
15 دنوں کے اندر شہریوں کو لائسنس جاری کرنے کے احکامات جاری
*آر ٹی ایس کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی، خدمات تک بروقت رسائی عوام کا حق ہے، کمیشن *
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی۔ کمیشن کے دو کمشنرز محمد عاصم امام اور زاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ شمالی وزیرستان سے نقیب اللہ نے اسلحہ لائسنس کے اجراء کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ سیکشن آفیسر اسلحہ کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے اورکمیشن کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس کا اجراء مجموعی مسئلہ ہے جو ڈیپارٹمنٹ کے پاس پرنٹنگ کارڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رونما ہوا ہے اور اس کے حل کے لئے محکمہ نے دو لاکھ کارڈز کا آرڈر دے دیا ہے۔ کمیشن نے 15 دنوں کے اندر شہریوں کو کارڈ جاری کرنے کے احکامات جاری کیے۔ اسی طرح ساجد حسین نے ہری پور سے وراثتی انتقالات کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ شہری کا کہنا ہے کہ آٹھ بہن بھائیوں نے جائیداد بیج دی ہے اور انکا کوئی نام و نشان نہیں۔ کمیشن نے شہری کو تمام دستاویزات بھجوانے کی ہدایت دی۔ صوابی سے طلحہ نامی شہری نے اسلحہ لائسنس کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ شہری نے اپنی درخواست واپس لی۔ ڈی آئی خان سے محمد گلاب نے زمین کی حد براری کے لیے درخواست دی ہے۔ مشترکہ جائیداد ہونے کے باعث کمیشن نے شہری کو تمام مالکان سے درخواست دستخط کروا کے ڈپٹی کمشنر کو دینے کی ہدایت کی۔ پشاور سے زوالفقار نے ایف آئی آر کے اندراج کے کمیشن سے رجوع کیا، شہری نے کہا کہ ایک بار انکا موٹر سائیکل چوری ہوا، پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔ اب دوبار گھر سے چار تولے سونا اور تین لاکھ نقدی چوری ہوئی ہے، پولیس پھر سے ایف آئی آر درج نہیں کررہی۔ کمیشن نے ایس ایس پی آپریشنز پشاور کو ایک مہینے کے اندر شہری کا مسئلہ حل کرنے کے احکامات دئیے۔ کمیشن نے سرکاری افسران کو عوام کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے اور خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ بنیادی خدمات کا حصول عوام کا حق ہے نا کہ ان پر حکومت کا احسان۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کانفرنس کا انعقاد، عوامی مرکزیت پر مبنی گورننس پر زور
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی دوسری کانفرنس بذریعہ ویڈیو لنک منعقد ہوئی جس میں عوامی خدمت، کارکردگی پر مبنی گورننس اور شہریوں سے مؤثر رابطہ کاری کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز حکومت اور ریاست کا چہرہ ہیں، ان کی اہمیت، مؤثریت اور عوامی تاثر کا براہ راست تعلق ان کی فیلڈ میں کارکردگی سے ہے، جو ان کے کیریئر کی ترقی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”آپ کی کارکردگی خود بولنی چاہیے “۔انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے کردار سے ایسی مثال قائم کریں جو یادگار بن جائے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ عوامی مسائل کے فوری حل اور عوامی اعتماد کی بحالی کے لئے جرگوں، کھلی کچہریوں اور فیلڈ وزٹس جیسے اقدامات کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے مؤثر عوامی رابطے کو اچھی گورننس کی بنیاد قرار دیا۔چیف سیکرٹری نے صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ”اختیار عوام کا” پورٹل اور ”99 نکاتی عوامی ایجنڈا” کو عوامی خدمات کی فراہمی میں بہتری کا ذریعہ قرار دیا۔اجلاس میں مختلف اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ بعض اضلاع میں نمایاں کارکردگی کو سراہا گیا جبکہ متعدد پہلوؤں پر بہتری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اضلاع کے حوالے سے منفرد سوچ کے حامل مقامی نوعیت کی تجاویز بھی پیش کیں۔ریونیو کے ایک سال سے زائد عرصے کے زیر التواء کیسز پر چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ تمام زیر التواء کیسز کو 70 دنوں میں نمٹایا جائے اور بورڈ آف ریونیو کی ہدایات پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔تعلیمی معیار کی بہتری کے حوالے سے چیف سیکرٹری نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ امتحانی مراکز کے اطراف سخت مانیٹرنگ کی جائے تاکہ قریبی مارکیٹوں سے نقل میں معاونت کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اقدامات کو عوامی سطح پر سراہا گیا ہے اور انہیں مستقل بنیادوں پر برقرار رکھنا ہوگا تاکہ میرٹ کی بالادستی قائم رہے۔صفائی و ستھرائی کی اہمیت کے پیش نظر اجلاس میں پیر 21اپریل سے ہفتہ بھر پر مشتمل صفائی مہم کے آغاز کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
گندم کی قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان
گندم کی قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان ہے۔ اس صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
رواں سال ملکی شرح نموع 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
نئے این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد نہ کرنا اور خیبرپختونخوا کو ضم اضلاع کے فنڈز نہ دینا امتیازی سلوک ہے۔وفاقی حکومت CRBC لفٹ کینال فیز ون 1990 کی دہائی کے منصوبے کو نہیں لے رہی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا گندم نرخ، ملکی شرح نمو اور پیٹرولیم قیمتوں پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گندم قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان ہے۔ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ موجودہ قیمت کے حساب سے 1200 روپے فی من کسانوں کو نقصان ہے جو پنجاب کے کسانوں کا 600 ارب جبکہ باقی ملک کے کسانوں کا 300 ارب روپے بنتا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ یہی کل نقصان تقریباً 3.2 ارب ڈالر بنتا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اسی صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی اتنی رقم پھر درآمد کی شکل میں غیر ملکی کسانوں کو ادا کریں گے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ رواں سال ملکی شرح نموع 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے جبکہ زمینی حقائق کے مطابق پہلے 8 ماہ میں صنعتوں کی پیداوار منفی 1.9 فیصد ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صنعتی پیداوار مارچ کے مہینے میں منفی 5.9 فیصد رہی اور ملکی زراعت تاریخ کی بدترین دور سے گزر رہی ہے جبکہ کسی قدرتی آفت کا بھی سامنا نہیں ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی پہلے 30 سے 70 روپے کیا جبکہ مزید لیوی لگائیں گے تاکہ پٹرول سستا نا ہو جبکہ پیٹرولیم قیمتوں سستا نہ کرنے سے بڑا عوام مخالف اقدام نہیں ہوسکتا۔مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کی جانب گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے جبکہ کھاد پر نئے بجٹ میں ٹیکس لگانے پر کام ہو رہا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کسانوں کو حقوق نہیں مل رہے جبکہ فارم 47 کی حکومت ملک چلانا اسکو کہتی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا این ایف سی اور CRBC لیفٹ کنال منصوبے بارے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نیخیبرپختونخوا کے ساتھ مکمل طور پر امتیازی سلوک روا رکھا ہے جبکہ حکومت ضم اضلاع (سابق فاٹا) کی مشکلات کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ نئے NFC ایوارڈ کا انعقاد نہ کرنا اور خیبرپختونخوا کو ضم اضلاع کے فنڈز نہ دینا امتیازی سلوک ہے وفاقی حکومت CRBC لفٹ کینال فیز ون 1990 کی دہائی کے منصوبے کو نہیں لے رہی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ لیفٹ کنال خیبرپختونخوا اور پاکستان کے فوڈ سیکیورٹی کے لیے لائف لائن ہوگی یہ فیصلے قومی اقتصادی کونسل نے کرنے ہیں جہاں فیڈریشن کی مکمل نمائندگی موجود ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کی زیر صدارت
خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کی زیر صدارت محکمہ لائیو سٹاک، فشریز اور کوآپریٹیو کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں ایم پی اے سلطان روم، ڈپٹی سیکرٹری لائیو سٹاک ساجد نواز، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر اصل خان، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک ریسرچ ڈاکٹر اعجاز علی، ڈائریکٹر جنرل فشریز ارشد عزیز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی وزیر فضل حکیم خان کو لائیو سٹاک، فشریز اور کوآپریٹیو کے جاری و نئے منصوبوں پر تفصیلی طور پر بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جاری تمام منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اس ضمن میں تمام تر دستیاب وسائل کو بروکار لایا جائے انہوں نے کہا کہ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافے کیلئے مزید منصوبے بنائے جائیں تاکہ صوبہ خیبرپختونخواہ دودھ اور گوشت میں خود کفیل ہو جائے انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے شامل کئے جائیں جن سے مویشی پال زمینداروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے لائیو سٹاک، فشریز اور کوآپریٹیو کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبوں میں مزید شفافیت لانے اور عوام دوست اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے مزید سخت سے سخت اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ مویشی پال حضرات کو ان منصوبوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے لیے کوششوں کو تیز کیا جائے اور صوبے میں جہاں پر بھی غیر قانونی ماہی گیری ہورہی ہو تو اس کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات اٹھا تے ہوئے قانونی کاروائی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں مویشی پال زمینداروں کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے۔
