Home Blog Page 107

مشیر صحت احتشام علی کو صحت کی ترقیاتی سکیموں اور بجٹ بارے بریفنگ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی کو محکمہ صحت میں جاری ترقیاتی منصوبوں بارے چیف پلاننگ آفیسر قیصر عالم نے بریفنگ دی۔مشیر صحت نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں میں پایہ تکمیل کے قریب منصوبوں کی تکمیل کو مقدم رکھنا ہے تاکہ ان کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں۔ انہوں نے ہدایات دیں کہ منصوبوں پر کام تیز کیا جائے اور انھیں جلد سے جلد عوام کیلئے کھول دیا جائے تاکہ عوام کے پیسوں پر بننے والے منصوبے عوام کی دسترس میں آجائیں۔ چیف پلاننگ آفیسر نے بتایا کہ محکمہ صحت کے 120 منصوبوں کیلئے 147 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 95 بندوبستی اضلاع کے منصوبوں کیلئے 114 ارب، ضم اضلاع کے 10 منصوبوں کیلئے 12 ارب اور تیز تر ترقیاتی پروگرام کے تحت 15 منصوبوں کیلئے 20 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ان کے مطابق اب تک ان منصوبوں پر 57 ارب روپے خرچ کئے جاچکے ہیں۔ کچھ منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور افتتاح کیلئے تیار ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ مزمل اسلم سے چیف ایگزیکٹو آفیسر

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ مزمل اسلم سے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی شعیب جاوید حسین نے پشاورمیں ملاقات کی۔ اس موقع پرخیبرپختونخوا میں جاری صحت کارڈ کو مزید موثر بنانے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ملاقات کے دوران ایڈیشنل چیف سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ و خزانہ خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان، کنسلٹنٹ وقاص پراچہ، زونل چیف اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی فیاض نور سمیت صحت کارڈ کے حکام بھی موجود۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے سی ای او نے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کو بتایا کہ صحت کارڈ کی بائیو میٹرک فعالی کیلئے جلد اسٹیٹ لائف اور نادرہ کے درمیان معاہدہ کیاجائے گا جس کے تحت صحت کارڈ بہت جلد بائیو میٹرک میکنزم کے تحت چلایا جائے گا جس پر مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بائیو میٹرک سسٹم کی فعالی سے صحت کارڈ کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ اس انقلابی منصوبے سے عوام کو مزید بہتر صحت سہولیات میسر ہو سکیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی صحت سہولیات کی بات ہوتی ہے تو صحت کارڈ کو بطور کیس سٹڈی لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پلس میں کچھ دیگر بیماریوں کو شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ خیبرپختونخوا کے 10.2 ملین فیملیز رجسٹرڈ ہیں اور رواں سال صحت کارڈ کی مد میں 15 ارب روپے ریلیز کر چکے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ رواں ہفتہ صحت کارڈ کی مد میں مزید چار ارب روپے جاری کریں گے جس سے صحت کارڈ ریلیز 19 ارب روپے ہو جائے گی۔ ملاقات کے آخر میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم اور سی ای او اسٹیٹ لائف انشورنس حکام نے صحت کارڈ پلس میں مزید بہتری لانے پر اتفاق کا اظہار کیا۔

خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کے 39ویں اجلاس کا انعقاد

خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کا 39واں اجلاس منگل کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری خیبر پختونخوا ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ عنبر علی، ڈائریکٹر جنرل عمران وزیر اور محکمے کے دیگر افسران کے علاوہ متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پرسیکرٹری ہاؤسنگ نے اتھارٹی کے گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر اب تک کی پیش رفت سے متعلق معاون خصوصی کو آگاہ کیا۔ا جلاس میں سی پیک سٹی ہاؤسنگ سکیم کے لئے مختص اراضی کی مجاز حکام کو منتقلی کا معاملہ زیر بحث آیا جس کے بارے میں فیصلہ کیا گیا کہ کے پی ایچ اے بورڈ اتھارٹی کو معاملہ ڈپٹی کمشنر نوشہر ہ کے ساتھ اٹھانے کا اختیار دے دے تاکہ مذکورہ اراضی کی ملکیت کا معاملہ نمٹاتے ہوئے کنٹریکٹر کے زریعے باقی اقدامات شروع کئے جا سکے۔ اس موقع پر رحمان بابا کمپلیکس کی باؤنڈری وال اور اس کے مین گیٹ کی تنصیب کے بارے میں بھی شرکائے اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حیات آباد پشاور میں ہائی رائز فلیٹس کمرشل ایر یا اور ورسک ون سکیم میں باقی ماندہ فلیٹس کے ٹینڈرکی تشہیر کا عمل آخری مر حلے میں ہے جبکہ مختلف سکیوموں کے الاٹیز کے جانب سے بروقت اقساط ادا نہ کرنے پر جو جرمانے عائد کیے گئے تھے وہ بھی یکسر ختم کر دیئے گئے ہیں اور خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کے ملازمین کے موجودہ سروس ریگولیشن 2022 میں بھی ضروری ترامیم کردی گئی ہیں۔ اس موقع پر معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی نے واضح ہدایت کی کہ ضرورت سے زیادہ ملازمین بھرتی نہ کیے جائیں تاکہ محکمے کے بجٹ پر اضافی بوجھ نہ پڑے اور کنٹریکٹ کا دورانیہ دو سالوں کی بجائے ایک سال کیاجائے اور ساتھ ہی پرانے ورکرز کو ہی بھرتیوں میں ترجیح دی جائے۔اس موقع پر سیکرٹری محکمہ ہاؤسنگ عنبر علی اور ڈائریکٹر جنرل عمران وزیر نے معاون خصوصی کو مزید بتایا کہ سی پیک سٹی نوشرہ کا کل رقبہ 80 کنال اور چھ موضہ جات پر مشتمل ہے جس میں تین موضے خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی نے ہاؤسنگ سکیم کے لیے مختص کئے ہیں اور باقی تین موضے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ادارے کو کاشت کی غرض کے لیے دئے جائیں گے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کو صحیح سمت پر گامزن کرنے کے لیے اس میں ضروری اصلاحات شروع کی جا رہی ہیں جن سے محکمہ کی استعداد کار میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں عوامی منصوبوں کے لیے مختص فنڈزکو صاف و شفاف انداز میں ہر قسم کے سیاسی اثر و رسوخ سے بالا تر ہو کر منصفانہ انداز میں استعمال کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پشاور میں آل ٹرائبل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے ایک وفدسے ملاقات کے دوران کیا۔وفد میں چیئر مین آل ٹرائبل ایسوسی ایشن بادشاہ خان، جنرل سیکرٹری لائق مرجان،جائنٹ سیکرٹری عدنان حبیب ڈپٹی سیکرٹری جنرل ذوالفقار علی اور دیگر عہدہ داران شامل تھے۔ اس موقع پر آل ٹرائبل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے وفدنے معاون خصوصی کو ضم اضلا ع میں ٹھیکیدار برادری کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ضم اضلاع کو وفاق نے ٹیکسوں سے چھوٹ دی ہے جبکہ کے۔پی۔ آر۔ اے صوبائی سطح پر ان سے دو فیصد ٹیکس لے رہاہے۔ وفد نے ضم اضلا ع میں عوامی منصوبوں کے لیے فنڈز کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھا نے کا مطالبہ کیا۔ جس پر معاون خصوصی نے آل ٹرائبل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل کے حل کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے، انہوں نے بتایا کہ محکموں کے نظام کو بہتر طریقے سے چلانے کے لیے ا ہم اصلات کی جا رہی ہیں جن کی بدولت عوام جلد ہی نمایاں تبدیلی محسوس کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ مواصلات کے پاس تقریبا15 ارب روپے کی ملکیت کی اراضی ہے جس سے بہتر استفادے کے لئے منصوبہ بندی کی جار ہی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ دستیاب فنڈز کو عوامی فلاح و بہبود کے لئے شفاف طریقے استعمال کیا جا رہا ہے اور مزید یہ کہ امور میں شفافیت کے لئے اقدامات کا آغاز کیا جا چکا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے جس سے بڑی بڑی فائلوں سے چھٹکارا ملے گا اور منظور نظر افراد کے نوازنے کی روایات کا بھی تدارک ہوگا۔اسی طرح محکمے میں ایڈیشنل چارج رکھنے کے عمل کا بھی سختی سے نوٹس لیا گیا ہے۔

لائیو سٹاک، ماہی پروری و کوآپریٹیو سوسائٹیز کی دو روزہ انٹرنیشنل لائیو سٹاک ایگری فشریز ایکسپو۔ 2024 آج بروز بدھ سے پشاور میں شروع ہورہی ہے

محکمہ لائیو سٹاک خیبر پختونخوا، لائیو سٹاک فارمز ویلفیئر ایسوسی ایشن اورلائیو سٹاک کوآپریٹیو سوسائٹیز کے زیر اہتمام لائیو سٹاک ایکسٹنشن اینڈ ڈیری سروسز کے تعاون سے دوسری سالانہ دوروزہ انٹرنیشنل لائیو سٹاک ایگری،فشریز میگا ایکسپو آج(9 اکتوبر 2024)کو پشاور میں شروع ہو رہی ہے جس کا افتتاح خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فیشریز و کوآپریٹیو سوسائٹیز فضل حکیم خان کریں گے۔ اس دو روزہ میگا ایکسپو کا انعقاد 9 اور 10 اکتوبر 2024 کوخیبر پختونخوا میں کیا گیا ہے۔ ایکسپو سے پیشہ ورانہ طور پر B2B اور B2C نمائش کا اہتمام کرنے والے مینو فیکچررر کی دیرینہ ضروریات بھی پوری ہوں گی اور اسے سمندر پار اور قومی سطح پر آنے والے متعلقہ ماہرین کے لئے پر کشش بنایا جا رہا ہے اسی طرح ایکسپو کے انعقاد کی بدولت معروف بین الاقوامی زرعی اور لائیو سٹاک ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ قومی مفاد کے تحت کاروباری امور طے کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ اس نمائش کی بدولت پورے پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔

اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے کی جانب سے خیبر پختونخوا ہاؤس کو سیل کرنا غیر قانونی ہے، یہ عمل فیڈریشن کی اکائی پر حملہ ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

کامیاب احتجاج پر تمام پارٹی کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کامیاب احتجاج پر تمام پارٹی کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی کامیاب حکمت عملی کی بدولت پی ٹی آئی نے اپنا احتجاج پرامن طور پر ریکارڈ کرا دیا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ پارٹی کی پالیسی ہے کہ رینجرز اور فوج کے ساتھ کسی قسم کی محاذ آرائی نہیں کی جائے گی اور واضح کیا کہ براہمہ باہتر انٹرچینج پر جعلی حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت رینجرز اور فوج کو تعینات کیا تھا۔ محاذ آراء سے بچنے اور ڈی چوک تک پہنچنے کے لیے مصلحت کے تحت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کچھ کارکنان کے ہمراہ سنگجانی انٹرچینج کے راستے ڈی چوک پہنچے، جہاں انہوں نے کارکنان سے خطاب بھی کیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ، ساتھیوں سے مشاورت اور اگلا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پختونخوا ہاؤس گئے، لیکن جعلی حکومت نے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے لیے غیر قانونی طور پر پختونخوا ہاؤس کا محاصرہ کیا اور چار مرتبہ چھاپے مارے۔ڈاکٹر سیف کے نے واضح کیا کہ جعلی حکومت نے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ کی غیر قانونی گرفتاری کا منصوبہ بنایا تھا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ہاؤس میں محفوظ مقام پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نے عوام اور افواج پاکستان کے درمیان ٹکراؤ کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن پی ٹی آئی کی کامیاب حکمت عملی کے باعث رینجرز اور فوج کے ساتھ کوئی محاذ آرائی نہیں ہوئی۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے کی جانب سے خیبر پختونخوا ہاؤس کو سیل کرنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا اور اسے فیڈریشن کی اکائی پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا ہاؤس صوبائی حکومت کی ملکیت ہے اور جعلی حکومت کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے الزام لگایا کہ جعلی حکومت خیبر پختونخوا کی حکومت کے خلاف فسطائیت کے ہر حربے کا استعمال کر رہی ہے، لیکن ہم اس غیر قانونی اقدام کے خلاف عدالت میں جائیں گے اور عوام کیلئے حقیقی انصاف حاصل کریں گے۔

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی کی پشاور اور دیر میں بڑی کارروائیاں، سینکڑوں کلوگرام باسی و غیر معیاری گوشت،کلیجی، مردہ مرغیاں اور جعلی شہد پکڑ ضبط، مزید قانونی کارروائی کا آغاز

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر میں ملاوٹ مافیا اور مضر صحت خوراکی اشیاء سے منسلک کاروباروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے گزشتہ روز پشاور اور دیر لوئر میں بڑی کاروائیاں کیں اور سینکڑوں کلوگرام گوشت اور مردہ مرغیاں سمیت غیر معیاری شہد پکڑ لیا اور مالکان کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔اس سلسلے میں ترجمان فوڈ اتھارٹی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کے فوڈ سیفٹی ٹیموں نے پشاور موٹر وے ٹول پلازہ، رنگ روڈ اور حاجی کیمپ اڈے کے قریب ناکہ بندیاں کیں اور خوراک کی اشیاء لے جانے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی معائنے کے دوران پنجاب سے آنے والی ایک گاڑی سے 300 کلو گرام باسی اور مضر صحت گوشت اور کلیجی برآمد کی گئی جسے موقع پر ہی تلف کردیا گیا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ خفیہ اطلاع ملنے پر فوڈ سیفٹی ٹیم نے مرغ منڈی میں ایک دکان پر اچانک چھاپہ مار کر 300 کلوگرام سے زائد مردہ مرغیاں پکڑی گئیں جنہیں بھی تلف کر دیا گیا۔ مزید تفصیلات کیمطابق دیر لوئر کی فوڈ سیفٹی ٹیم نے تیمرگرہ بائی پاس پر واقع ایک ہوٹل پر چھاپہ مارا اور ہوٹل کے اندر ایک کمرے میں مصنوعی شہد تیار کرتے ہوئے پکڑا گیا فوڈ سیفٹی ٹیم نے انسپکشن کیدوران 200 کلوگرام سے زیادہ جعلی شہد برآمد کرکے بحق سرکار ضبط کر لیا۔کارروائیوں کے دوران مالکان پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے اور فوڈ سیفٹی ایکٹ کے تحت مزید قانونی کارروائی کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے کامیاب کاروائیوں پر فوڈ سیفٹی ٹیموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ غیر معیاری اور مضر صحت خوراک کی اشیاء میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ان کے ساتھ ساتھ کوئی نرمی بھی نہیں برتی جائے گی۔

ذچہ و بچہ کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے محکمہ صحت خیبرپختونخوا کا تربیتی پروگرام کا انعقاد

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے آئی پاس پاکستان کے اشتراک سے ایک طبی تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا جس کا مقصد معیاری تولیدی صحت کی خدمات کے ذریعے ماؤں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے۔ اس تربیتی پروگرام میں 19 ماہر امراض نسواں، لیڈی ہیلتھ وزیٹرز، اور دیگر طبی اہلکاروں نے شرکت کی، جو پشاور کے سات بنیادی اور تین ثانوی مراکز صحت سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ تربیت 30 ستمبر سے 3 اکتوبر 2024 تک مولوی امیر شاہ میموریل ہسپتال پشاور میں منعقد کی گئی۔ اس تربیت میں زچگی کے دوران ابتدائی بچاؤ، زچگی کے بعد علاج، اور خاندانی منصوبہ بندی پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس تربیت کے دوران عالمی ادارہ صحت کے تجویز کردہ محفوظ طبی طریقوں کی توثیق کی گئی اور شرکا کو ان پر عملی تربیت فراہم کی گئی۔اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی، ڈائریکٹر ایم سی ایچ ڈاکٹر خضر حیات نے شرکا میں اسناد تقسیم کیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھا رہا ہے اور اس تربیتی پروگرام کا مقصد عوام کو معیاری تولیدی صحت کی خدمات تک رسائی فراہم کرنا ہے۔یہ اقدام صوبے میں زچگی کی شرح اموات اور بیماریوں کو کم کرنے اور پاکستان کے سسٹینبل ڈویلپمنٹ گول 3 کے حصول میں مدد فراہم کرنے کی ایک کڑی ہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے کمیٹی روم میں سٹنڈنگ کمیٹی کا29 واں اجلاس برائے ہاوسنگ ڈیپارٹمنٹ منعقد

صوبائی اسمبلی کے سکریٹریٹ طاہرہ قاضی شہید کمیٹی روم میں پیر کے روز سٹینڈنگ کمیٹی کا29 واں اجلاس برائے ہاوسنگ ڈیپارٹمنٹ منعقد ہوا۔ جس کی صدارت سٹیندنگ کمیٹی کے چیرمین جلال خان ممبر صوبائی اسمبلی نے کی۔ اس موقع پر کمیٹی کے دیگر ممبران صوبائی اسمبلی محمد انوار خان، ارباب محمد عثمان خان بھی موجود تھے۔اجلاس کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد اجلاس کی باقاعدہ کاروائی شروع ہوئی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے صوبے کی زیر نگرانی جاری اور مکمل ہاؤسنگ منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ سیکرٹری ہاؤسنگ عنبر علی خان اور ڈائریکٹر جنرل عمران وزیر نے سیر حاصل بریفنگ دیتے ہوئے ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو اجاگر کیا اور کمیٹی کے روبرو صوبے میں ہاؤسنگ سکیموں پر جاری کاموں کا تفصیلی رپورٹ پیش کیا جس میں جلوزئی ہاؤسنگ سکیم،ہنگوٹاؤن شپ، ڈنگرام ہاؤسنگ سکیم سوات،جرمہ ہاؤسنگ سکیم کوہاٹ، حویلیاں ٹاؤن شپ ایبٹ آباد، نوشہرہ میگا سٹی،ملازی ہاؤسنگ سکیم، ورسک ون اور ہائی رائز حیات آباد زیر بحث آئیں، ان تمام ہاؤسنگ سکیموں پر تقریبا ترقیاتی کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ ان میں ملازئی ہاؤسنگ سکیم اور ہائی رائز پایہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا اتھارٹی پرائیویٹ پارٹنرشپ پر کئی ایک ہاؤسنگ منصوبے شروع کرنے کے لیے کوشاں ہیں جیسا کہ نوشہرہ میگا سٹی جو کہ ایک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے اور خیبر پختونخوا اتھارٹی کے زیر نگرانی چل رہا ہے، اس موقع پر سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین و ممبر صوبائی اسمبلی جلال خان نے خیبر پختونخوا ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اجلاس میں شریک شرکا ء کا شکریہ بھی ادا کیا۔

ن لیگ اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، پر امن احتجاج پر گولیاں برسانا جمہوریت کے خلاف بغاوت ہے، بیرسٹر سیف

ن لیگ کے آلہ کاروں نے پر امن احتجاج کو پرتشدد بنانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی، ریاستی جبر کا حساب لیا جائے گا

مریم نواز اور شہباز شریف کا ناجائز اقتدار اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے، نظریئے کو تشدد سے دبایا نہیں جاسکتا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، پر امن احتجاج پر گولیاں برسانا جمہوریت کے خلاف بغاوت ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ ن لیگ کے آلہ کاروں نے پر امن احتجاج کو پرتشدد بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، مگر ریاستی جبر کا حساب ضرور لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف کا ناجائز اقتدار اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے اور عوام اس ظلم کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی کی کال پر ملک بھر سے عوام کے سیلاب نے پر امن احتجاج میں شامل ہو کر ن لیگ کی ناجائز حکومت کے خاتمے کا عندیہ دے دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے ریاستی مشینری کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہتے مظاہرین پر بلا اشتعال فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کر کے ثابت کر دیا ہے کہ یہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ اپنے اقتدار کو طول دینے اور ملکی معیشت کو لوٹنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے صوابی سے آگے موٹروے پر کیلے بچھانے کی بھی سخت مذمت کی ہے اور کہا کہ ن لیگ پرامن احتجاج کرنے والوں سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا، عوام اپنا مینڈیٹ چوری کرنے والے حکمرانوں سے حساب لینے کے لئے نکلے ہیں، اور ن لیگ نے پرامن احتجاج کو دبانے کے لیے تشدد اور ریاستی جبر کا سہارا لیا ہے۔” بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے احتجاج کے دوران لاشیں گرانے کا منصوبہ بنایا جبکہ ن لیگی مسلح کارکنوں کے شامل ہونے کے واضح شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے موٹروے کی کھدائی اور ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت جان بوجھ کر پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عوام کے حقوق کے لیے اٹھنے والے لوگوں پر ریاستی جبر کا حساب لیا جائے گا۔ بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ ن لیگ کا خوف سمجھ سے باہر ہے، اور انہیں مشورہ دیا کہ اداروں کو اپنی گندی سیاست کے لیے استعمال نہ کریں۔ سیاست کو سیاسی اداروں تک محدود رکھنا چاہیے، اور شریف خاندان سے نجات اب ناگزیر ہو چکی ہے۔ انہوں نے شریف خاندان کو بین الاقوامی سطح پر ثابت شدہ کرپٹ سیاسی خاندان قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ کرپٹ خاندان کو پاکستانی عوام پر مسلط کر کے قوم کو کس گناہ کی سزا دی جا رہی ہے۔ محسن نقوی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے، بیرسٹر سیف نے کہا کہ محسن نقوی کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے اور پولیس کے پرامن ہونے کا دعویٰ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پوری قوم دیکھ رہی ہے کہ کس طرح پرامن لوگ ریاستی جبر کا شکار ہو رہے ہیں آنسو گیس اور و ربڑ کی گولیوں کا بے دریغ استعمال بھی کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی گرفتاری پر انہوں نے ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ن لیگ خواتین کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ خواتین کارکنان کی گرفتاریاں ایک احمقانہ قدم ہے اور ن لیگ نے اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کے لیے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ انہوں نے ن لیگ کے اقتدار کے خاتمے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف کو قوم چھپنے کی جگہ بھی فراہم نہیں کرے گی۔