Home Blog Page 109

دو روزہ خیبر میڈیکل کالج انٹرنیشنل ریسرچ کانفرنس کا شاندار آغاز – طبی تحقیق کے فروغ پر زور

تیسری خیبر میڈیکل کالج انٹرنیشنل ریسرچ کانفرنس کی شاندار تقریب کا آغاز ہوا، جس کا افتتاح ربن کاٹنے کی رسم سے کیا گیا۔ اس اہم اور متوقع ایونٹ کی تقریب میں مہمانِ خصوصی، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر، پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ چیئرمین بورڈ آف گورنرز، ڈاکٹر عمر ایوب خان اور کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کے اہم اراکین نے بھی شرکت کی، جن میں پیٹرن انچیف ڈین خیبر میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمود اورنگزیب، چیف آرگنائزر پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد، اور آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر فاروق احمد اور ڈاکٹر اقبال حیدرشامل تھے۔تقریب میں پاکستان بھر سے نامور طبی ماہرین، محققین، اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جن کا مقصد طب کے میدان میں جدید تحقیقاتی رجحانات اور نئے طریقوں کو فروغ دینا تھا۔ قبل از ریسرچ کانفرنس،پچھلے دو ماہ سے خیبر پختونخواہ کے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں 50 سے زائد مختلف امور پر ریسرچ کے حوالے سے ورکشاپوں کا اہتمام بھی کیا گیا جس سے نا صرف ڈاکٹر بلکہ طلباء اور دیگر طبی عملہ بھی مستفید ہوئے۔ تقریب کے دوران مختلف فارماسیٹیکل کمپنیوں کی جانب سے سٹالز بھی قائم کیے گئے تھے بلکہ دوسرے شہروں سے آئے مہمانوں کے لیے پشاور شہر کی سیر اور گالا ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ یہ دو روزہ کانفرنس آج اختتام پزیر ہوگی۔تقریب سیمہمانِ خصوصی، پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے اپنے خطاب میں کہا،“صحت کے شعبے میں تحقیق ایک بنیاد ہے جس پر پوری دنیا کا طبی نظام قائم ہے۔ جدید ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقیات نے دنیا کو تیزی سے بدل دیا ہے، اور اس تبدیلی کے ساتھ قدم ملا کر چلنا ضروری ہے۔ طبی شعبے میں تحقیق کا فروغ ہماری قوم کی صحت کو بہتر بنانے کے لئے ناگزیر ہے۔ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ طبی ادارے تحقیق پر خصوصی توجہ دیں تاکہ ہم عالمی سطح پر صحت کے معیار کو بہتر بنا سکیں۔”چیئرمین بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر عمر ایوب خان نے کہا،“خیبر میڈیکل کالج ہمیشہ سے ہی تحقیقی میدان میں پیش پیش رہا ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد نہ صرف طلباء اور اساتذہ کو جدید تحقیقاتی طریقوں سے آگاہ کرنا ہے بلکہ انہیں اس قابل بنانا ہے کہ وہ طب کے شعبے میں نئے افق کو چھو سکیں۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہمارے محققین جدید تحقیقات کی روشنی میں نئے علاج اور طریقہ کار تیار کریں تاکہ عوام کو بہتر اور معیاری صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔”ڈین خیبر میڈیکل کالج، پروفیسر ڈاکٹر محمود اورنگزیب نے اس موقع پر کہا،“تحقیق کے بغیر صحت کے شعبے میں ترقی ممکن نہیں۔ ہمیں اپنی محنت اور جدوجہد کو تحقیق کی طرف مائل کرنا ہوگا تاکہ ہم عالمی معیار کے مطابق اپنی خدمات فراہم کر سکیں۔ کے ایم سی ہمیشہ سے تحقیق کی اہمیت کو تسلیم کرتا آیا ہے اور اس کانفرنس کا مقصد تحقیقاتی کلچر کو مزید فروغ دینا ہے۔”تقریب کے اختتام پر مقررین نے خیبر میڈیکل کالج کی تحقیقی کامیابیوں کو سراہا، اور کامیاب تقریب کے اہتمام پر تمام آرگنائزر کو خراج تحسین پیش کیا اور عزم کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس تحقیقاتی جدت کو فروغ دینے کے لئے ایک مضبوط پلیٹ فارم ثابت ہوگا جو نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی تحقیق کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے ہدایت کی ہے کہ تمام ترقیاتی منصوبوں پر

خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے ہدایت کی ہے کہ تمام ترقیاتی منصوبوں پر عملی کام شروع کیاجائے اور کوئی زبانی جمع خرچ نہیں ہوناچاہیے۔ خالی باتوں سے کام نہیں چلے گا کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے جو کام نہیں کریگا گھر جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا اربن ایریا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ممبران صوبائی اسمبلی افتخار مشوانی، محمد خورشید، سیکرٹری بلدیات داؤد شاہ، مینجنگ ڈائریکٹر اربن ایریا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی رشید خان، تمام اتھارٹیوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ تمام اتھارٹیز کے سربراہان کو اجازت ہے کہ اگر وہ اپنے اپنے ماسٹر پلان میں کوئی بہتری لانا چاہتے ہیں تو وہ اپنے مذکورہ پلان بورڈ کے اگلے اجلاس میں پیش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اتھارٹیز کے سربراہان متعلقہ ممبران صوبائی اسمبلی کے ساتھ مل کر ترقیاتی منصوبوں کے دورے کریں اور کام کے معیار اور کوالٹی کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں۔ارشد ایوب خان نے ہدایت کی کہ جن اتھارٹیز کے پاس فنڈز موجود ہیں وہ فوراً ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع کروالیں اور تمام منصوبوں میں فنڈز کی منصفانہ تقسیم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام منصوبوں کو اپنی مقررہ مدت میں مکمل کیاجائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں خود تمام اتھارٹیز کے زیر انتظام جاری منصوبوں کا دورہ کرونگا اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور غفلت برتنے والوں کو قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیر بلدیات نے کہا کہ فنڈز کے معاملے میں محکمہ بلدیات تمام اتھارٹیز ک کی مدد کرے گا تاکہ عملی کام شروع کروائے جاسکیں اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دلوایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اربن ایریا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا اجلاس ہر ماہ منعقد کروایا جائے گا تاکہ منصوبوں کی بروقت تکمیل ہو سکے۔

پنجاب حکومت نے عمران خان اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا ”اپنا گھر” اسکیم کا نام چرا لیا ہے۔ مزمل اسلم

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے پنجاب حکومت کے منصوبے ”اپنا گھر” سکیم بارے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عمران خان اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا ”اپنا گھر” اسکیم کا نام چرا یا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ مزاق میں اگر کوئی کاپی کرتا ہے تو اسے چائینا کی کاپی کہتے ہیں ,اس وقت مریم نواز حکومت کی پالیسی بھی چائینا کاپی والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت عمران خان حکومت کے منصوبے کاپی کر ر رہی ہے اورماڈل ریڑھی، ہسپتال، اپنا گھراور بجلی رعائیت وغیرہ سب عمران خان کے منصوبے ہیں۔اسی طرح صحت کارڈ، تعلیم کارڈوغیرہ بھی سب خیبرپختونخوکی حکومت کے شروع کردہ منصوبے ہیں۔مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس بہانے پنجاب حکومت کی کچھ تربیت توہو رہی ہے۔

خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کا صوبے کی مختلف اضلاع میں کاروائیاں، غیر معیاری اور مضر خوراک کی اشیاء ضبط، بھاری جرمانے بھی عائد

خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی کی ٹیموں نے صوبہ بھر میں ملاوٹ مافیا اور مضر صحت خوردونوش اشیاء کے خلاف کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے پشاور مردان، ملاکنڈ اور خیبر میں مختلف کاروباروں پر چھاپے مارے اور غیر معیاری و مضر صحت مختلف خورا ک کی اشیاء برآمد کیں اور بھاری جرمانے عائد کئے اس سلسلے میں فوڈ اتھارٹی کے ترجمان نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ فوڈ سیفٹی اتھارٹی ٹیم نے پشاور کے چارسدہ روڈ پر ایک پاپس بنانے والے یونٹ کو حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر سیل کر دیا اور فوڈ سیفٹی ایکٹ کے مطابق مزید کاروائی کا آغاز کر دیا مزید تفصیلات کیمطابق مردان فوڈ سیفٹی ٹیم نے بھی خواجہ گنج، تخت بھائی، اور جھنڈی بازار میں چھاپے مار کر دو گوداموں سے 500 کلو غیر معیاری کیچپ اور 40 کلو چائنہ سالٹ برآمد کیا، جنہیں فوری طور پر ضبط کرکے بھاری جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ تخت بھائی میں ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیب کے ذریعے دودھ کے نمونوں کی جانچ بھی کی گئی۔ دودھ میں پانی کی ملاوٹ پائی گئی، جس پر دکانداروں پر بھاری جرمانے کیے گئے اور وارننگ جاری کی گئی۔دوسری جانب مالاکنڈ فوڈ سیفٹی ٹیم نے سخاکوٹ میں شاہراہ پر ناکہ بندی کی اور چیکنگ کے دوران 200 لیٹر سے زائد غیر معیاری دودھ تلف کیا گیا، جبکہ بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے۔اسی طرح فوڈ سیفٹی ٹیم نے ضلع خیبر کے لنڈی کوتل بازار میں موبائل ٹیسٹنگ لیب کے ذریعے چائے کی پتی، دودھ، مصالحہ جات، گھی، نمک اور کولڈ ڈرنکس کے نمونوں کا معائنہ کیا جبکہ ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کی چیکنگ کے دوران 40 لیٹر غیر معیاری کوکنگ آئل برآمد کر کے تلف کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے فوڈ سیفٹی ٹیموں کو کامیاب کاروائیوں پر داد دیتے ہوئے کہا کہ ملاوٹ مافیا کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی اور شہریوں کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے بھی ملاوٹ مافیا کو انتباہ کیا اور کہا کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں ورنہ سخت کارروائی کے لیے تیار رہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیر صدارت ویمن یونیورسٹی مردان کا 25-2024بجٹ کے حوالے سے سینیٹ اجلاس

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیر صدارت ویمن یونیورسٹی مردان کا 25-2024بجٹ کے حوالے سے سینیٹ اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوا اجلاس میں محکمہ خزانہ، اعلیٰ تعلیم، اسٹبلشمنٹ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے نمائندہ سمیت سینیٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر کو ویمن یونیورسٹی مردان کے بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ 24-2023 نظرثانی شدہ بجٹ پر بھی تفصیل سے گفتگو ہوئی بریفنگ میں یونیورسٹی کے سالانہ اخراجات، ریگولر اور کنٹریکٹ سٹاف کی تنخواہوں پر تفصیل سے بحث ہوئی جبکہ ٹرانسپورٹ، ریسرچ سے متعلق اخراجات، یونیورسٹی کے ذرائع آمدن اور اینڈومنٹ فنڈ سمیت دیگر پر صوبائی وزیر کو تفصیل سے آگاہ کیا گیا بریفنگ میں یونیورسٹی کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی طرف سے ملنے والی گرانٹ ان ایڈ اور خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے ملنے والی گرانٹ پر بھی بحث ہوئی۔ اجلاس میں بجٹ امور پر طویل بحث مباحثے کے بعد سینیٹ کے اراکین نے ویمن یونیورسٹی مردان کے سال25 -2024 کی سرپلس بجٹ کی یونیورسٹی کے 24-2023 بجٹ کے اے جی آفس اور تھرڈپارٹی آڈٹ کے ساتھ مشروط کرکے متفقہ طور پر منظوری دیدی۔

خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے پہلے تین ماہ کے محصولات میں 41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

گزشتہ سال کی اسی مدت کے 7.69 ارب روپے کے مقابلے میں 10.82 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی کے محصولات وصولی بارے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے پہلے تین ماہ کے محصولات میں 41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے جس کے مطابق گزشتہ سال کی اسی مدت کے 7.69 ارب روپے کے مقابلے میں 10.82 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کیا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ دلچسپ امر یہ ہے کہ اسی مدت کے لیے ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 25 فیصد ہے اور دیکھنا ہوگا کہ پنجاب اور سندھ کی ٹیکس وصولی میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنے ریونیو بڑھانے کیلئے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ صوبے کے مالی معاملات بہتر ہو سکیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت عوامی ہے جس میں عوام کے پیسے عوام کی بہتری کیلئے خرچ کیے جا رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت ضلع خیبر کے تعلیمی منصوبوں کے حوالے سے ایک

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت ضلع خیبر کے تعلیمی منصوبوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر مذہبی امور عدنان قادری، ممبر قومی اسمبلی اقبال آفریدی، ممبر صوبائی اسمبلی عبد الغنی آفریدی، ضلع خیبر کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور ضلع خیبر کے طلباء نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع خیبر میں تعلیمی صورتحال، جاری و تکمیل شدہ اور نئے منصوبوں سمیت مختلف مسائل پر بحث ہوئی۔اس موقع پروزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے ضلع خیبر کے عوامی نمائندوں کو یقین دلایا کہ ضلع خیبر میں ایک ہفتے کے اندر اندر سیکنڈ شفٹ سکول کھولے جائیں گے تاکہ طلبہ و طالبات کو اپنے ہی علاقوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع خیبر بشمول تمام ضم اضلاع میں تعلیم کی بہتری کے لیے انقلابی اقدامات جاری ہیں انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں خراب حالات کی وجہ سے تعلیمی نظام بہت متاثر ہوا ہے اور خصوصاً لڑکیوں کے سکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جن کو فوری طور پر فعال بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبے اور بالخصوص ضم اضلاع میں رینٹڈ بلڈنگ سکول منصوبے کا آغاز کر رہے ہیں تاکہ فوری طور پر درس و تدریس کا عمل شروع کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے لئے مفت درسی کتابوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مفت سکول بیگز کی فراہمی کے منصوبے کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے اور ضم اضلاع کے 150 پرائمری اور مڈل تباہ شدہ سکولوں کو رینٹڈز بلڈنگ میں کھول رہے ہیں۔ اسی طرح 50 متاثرہ سکولوں کو بھی رینٹڈ بلڈنگز میں کھولنے کے ساتھ ساتھ 150 مڈل لیول سکولوں کو پورے ضم اضلاع میں رینٹڈ بلڈنگ میں شروع کر رہے ہیں۔ جبکہ دینی مدارس میں بھی اے ایل پی سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں۔ ضم اضلاع کے گریڈ 6 سے گریڈ 12 تک کی32 ہزار طالبات کو ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ ضم اضلاع کے ہر ضلع میں منتخب 10 سکولوں کو تمام قسم کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی جبکہ 21 ہائر سیکنڈری سکولوں کی سٹینڈرڈائزیشن کا عمل بھی منصوبے کے تحت مکمل کیا جائے گا اور ضم اضلاع کے سکولوں میں 5 امتحانی ہالز بھی تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ چائنہ کے تعاون سے ضلع خیبر میں تقریبا 50 سکولوں میں سہولیات کی فراہمی بشمول نئے تعمیر شدہ سکول منصوبہ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے اور تقریبا 83 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضم اضلاع میں سکولوں کی بحالی، آباد کاری، تعمیر اور فعالیت کا عمل ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے اور عنقریب اساتذہ کی کمی بھی پوری ہو جائے گی۔ جو کہ ایٹا کے ذریعے 13 ہزار مستقل اور پی ٹی سی فنڈ کے ذریعے بھی عارضی اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی خصوصی ہدایت کی بدولت تعلیم پر سب سے زیادہ بجٹ خرچ کیا جا رہا ہے اور مفت درسی کتابوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دیگر تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے گا۔

مشیر صحت احتشام علی کو ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر محمد سلیم اور ڈاکٹر جنرل ڈرگز اینڈ فارمیسی سروسز کی بریفنگ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کا دورہ کیا اور ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمودسلیم نے ڈائریکٹوریٹ جنرل بارے انھیں بریفنگ دی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز اور ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔ انہوں نے صوبے کے ہسپتالوں، ان میں دی جانی والی سہولیات اور طبی آلات بارے تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا۔ مشیر صحت نے ڈی جی ہیلتھ کو دور افتادہ علاقوں سمیت صوبے کے تمام ہسپتالوں میں ادویات اور عملے کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ مشیر صحت نے ڈی جی ہیلتھ کو تمام پوسٹنگ ٹرانسفرز اور دیگر عوام جلد سے جلد آن لائن کرنے کی ہدایت کی۔ مشیر صحت کو ڈی جی ڈرگز ڈاکٹر عباس نے صوبے میں جاری جعلی و غیر معیاری ادویات کیخلاف کریک ڈاون کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے مشیر صحت کو بتایا کہ صوبے میں لائسنس کے ایپلائی سے لیکر اجرا تک تمام عوام آن لائن کئے گئے ہیں۔سوات ڈرگ لیب کی تعمیر آخری مراحل میں ہے اس لیب کے افتتاح سے ڈرگ ٹیسٹنگ میں تیزی آئیگی اور ادویات کی خریداری کے بعد اس کی ٹیسٹنگ کا عمل تیز ہوسکے گا۔ مشیر صحت نے ڈی جی ڈرگز کو موبائل لیبز فعال کرکے صوبے کے مختلف شہروں میں ادویات کے معیار کی تیز تر ٹیسٹنگ کیلئے بھیجنے کی ہدایت کی۔ مشیر صحت نے بتایا کہ جعلی و غیر معیاری ادویات کی مارکیٹ میں فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ اس بابت ڈی جی ڈرگز سخت سے سخت اقدامات کو یقینی بنائیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے ہری پور سنٹرل جیل کا دورہ

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے ہری پور سنٹرل جیل کا دورہ کیا۔اس موقع پر ملک سکندر حیات خان بھی ان کے ہمراہ تھے صوبائی وزیر پختون یار خان نے ہری پور جیل کے مختلف بیرکوں,شعبوں, لنگر خانے اور ہسپتال کا معائنہ کیا سپرنٹنڈنٹ سنٹرل ہری پور جیل نے جیل میں قیدیوں کو دی جانے والی سہولیات پر بریفنگ دی۔صوبائی وزیر پختون یار خان نے ہری پور جیل کے انتظامات کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مزید بہتری لانے کی ہدایت کی بعد ازاں صوبائی وزیر نے جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت جیلوں کی بہتری اور قیدیوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے ہماری حکومت قیدیوں کی تمام تر مشکلات کا خاتمہ کرے گی اور جیلوں میں قیدیوں کو گھر جیسا ماحول فراہم کرے گی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ اچھا برتاو کیا جائے گا کسی بھی قیدی کو ظلم کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی مصدق عباسی کی زیر صدارت انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی چوتھی ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی محمد مصدق عباسی نے کہا ہے کہ صوبے میں کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس ہے۔ خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں ملکی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی جماعت نے اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی قائم کی۔ کسی دوسری سیاسی جماعت میں یہ اخلاقی جرات نہیں وہ اپنے ہی وزراء کے احتساب کے لیے ایسے اقدامات اٹھائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں منعقدہ انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی چوتھی ماہانہ کھلی کچہری کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں معیار کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ ناقص میٹیریل کے استعمال کی نشان دہی کی جائے تاکہ ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔ اُنہوں نے کہا کہ سرکاری وسائل و پیسے کے ضیاع کو روکنا ضروری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں کھلی کچہریوں کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ محکمے میں جو مسائل ہیں وہ سامنے آئے اور انکو حل کیا جائے۔ مصدق عباسی نے کہا کہ دوسرے ریجنز میں بھی کھلی کچہریوں میں خود شرکت کرونگا۔ کھلی کچہری میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے مردان ریجن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کرائم محمد طیب اور مردان ریجن کے سرکل آفیسرز نے شرکت کی اور سائلین کی شکایات تفصیل سے سنیں۔ کھلی کچہری میں عوام نے تعلیمی بورڈ، ریونیو، ٹی ایم اے سے متعلق شکایت پیش کیے۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے تمام ریجنل دفاتر میں بھی کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا گیا۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق کل 131 افراد نے شرکت کی جبکہ چھ شکایات درج کی گئی اسطرح مردان ریجن 65 افراد، بنوں ریجن 25 افراد، پشاور ریجن آفس میں چار، مالاکنڈ میں پندرہ، آبیٹ آباد میں بارہ، ڈی آئی خان میں 10 افراد نے کھلی کچہری میں شرکت کی۔معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی نے شکایات تفصیل سے سنیں اور انکے حل کے حوالے سے ضروری احکامات جاری کیے۔ معاون خصوصی مصدق عباسی نے شکایات پر ہونے والی کاروائی سے آگاہ رکھنے کی ہدایت کی۔ جبکہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ حکام کو درج شکایات کو ٹریک کرتے ہوئے پیشرفت سے مسلسل آگاہ رہنے کی ہدایت بھی کی۔ مصدق عباسی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی سہولت کیلئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے واٹس ایپ نمبر 03319988848 جاری کردیا ہے۔ جس کے ذریعے عوام بدعوانی کی نشاندہی و شکایات واٹس ایپ پر کر سکتے ہیں۔