صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں رنگ و نسل سے ہٹ کر امن و امان کے قیام کیلئے مل کر جدوجہد کرنی ہوگی امن و امان کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے آج اگر ہم نے امن کی بحالی کیلئے مل کر کردار ادا نہ کیا تو کل امن لانے کا خواب ادھورا رہ جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں دو سڑک کے مقام پر دو افراد کے قتل کے خلاف دیئے گئے دھرنے میں شرکت کے موقع پر کیا اس موقع پر سابق صوبائی اسمبلی کے امیدوار حاجی ملک محمد اللہ داوڑ, معصوم وزیر و دیگر بھی موجود تھے صوبائی وزیر پختون یار خان کا کہنا تھا کہ روانہ اس قسم کے واقعات پیش ہو رہے ہیں لاشوں کو دیکھ کر غم زدہ ہوں مزید ہم لاشیں اٹھانے کے متحمل نہیں ہو سکتے امن و امان کی طرف بڑھنا ہوگا امن و امان کا قیام حکومت کے ساتھ مل کر لانا ہوگا انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت پسماندگان کے ساتھ غم کی اس گھڑی میں برابر کی شریک ہے خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کو خوشحالی,امن اور ترقی دینے کیلئے کوشاں ہے ہماری حکومت کی پہلی کوشش یہ ہوگی کہ ہم مشترکہ طور پر امن قائم کرسکیں کیونکہ امن کسی ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ ہم سبھی کا مشترکہ مسئلہ ہے اب امن و امان کے قیام کیلئے اکھٹے ہونے کا وقت آگیا ہے انہوں نے کہاکہ غم زدہ خاندانوں کو تسلی دیتا ہوں کہ خیبر پختونخوا کی حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہے اکیلا نہیں چھوڑے گی انہوں نے کہا کہ امن کے حوالے سے سنجیدگی کے ساتھ سب کو سوچنا ہوگا اور اس بارے میں مشترکہ طور پر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ہم اپنے سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ان عناصر کے خلاف متحد ہوں گے تو تب ہی ان کو شکست دے سکیں گے اور علاقے کو امن ک گہوارہ بنا سکیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا خراب ٹرانسفارمرز کی فوری مرمت اور بجلی لوڈشیڈنگ پر سخت احکامات جاری
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے تمام ڈویژنل کمشنرز اورڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ شدید گرمی کے پیش نظر خراب ٹرانسفارمر زکی مرمت کا فوری بندوبست کیاجائے ، صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے ضلعی انتظامیہ کو درکار فنڈز فراہم کرے گی ۔اُنہوں نے مزید ہدایت کی کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کرنے کیلئے متعلقہ واپڈا اہلکاروں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے ۔ بجلی لوڈ شیڈنگ سے متعلق جو شیڈول جاری ہوا ہے اس سے ہٹ کر ایک منٹ کی بھی لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کی جائے گی ۔ یہ ہدایات اُنہوںنے پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقدہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرزکے ایک اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے جاری کیں۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم کے علاوہ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری خزانہ عامر سلطان ترین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ ویڈیولنک اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ صوبائی حکومت کی پالیسی پر عمل درآمد کیلئے فرنٹ لائن ٹیم ہیں، انہیں عوام کو ریلیف دینے اور حکومت کی گڈ گورننس حکمت عملی پر عمل درآمد کیلئے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کرکام کرنا ہو گا ، کسی سے کوئی انتقام نہیں لیا جائے گا، سرکاری اہلکار تسلی سے عوام کی خدمت کریں۔ ہم انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور نہ ہی سیاسی انتقام کی بنیاد پر کسی افسر کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ سرکاری اہلکاروں کی ٹرانسفر/ پوسٹنگ صرف اور صرف کارکردگی کی بنیاد پر ہو گی، اگر کسی اہلکار کی کارکردگی قابل اطمینان نہیں ہو گی تو اس کا تبادلہ ضرور ہو گا ۔ وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے متعلقہ ضلع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے معیار کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ منصوبے عوام کے ٹیکس کے پیسے سے چلتے ہیں ، ایک ایک پیسے کی حفاظت اور دانشمندانہ استعمال یقینی بنایا جائے ۔ اُنہوںنے صوبے کے سیاحتی مقامات تک جانے والی خراب سڑکوں کی فوری مرمت کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ جن علاقوں میں ٹوارزم روڈز بند ہیں ، انہیں فوری کھولا جائے ، حکومت اس مقصد کیلئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ سیاحوں کی سہولت کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا ۔وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو آنے والے مون سون سیزن میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاریاں بروقت مکمل رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں درکار معاونت کیلئے متعلقہ محکمے سے رابطے میں رہے ۔ وزیراعلیٰ نے حساس اضلاع میں محرم کے دوران فول پروف سکیورٹی کے انتظامات بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ محرم کے سلسلے میں پیشگی انتظامات کئے جائیں ۔ وزیراعلیٰ نے شندور پولو فیسٹیول کیلئے بھی انتظامات بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ شندور پولو گراونڈ میں سیاحوں کیلئے تمام سہولیات کی دستیابی یقینی بنائی جائے ۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو عید الاضحی کے موقع پر صفائی ستھرائی کیلئے خصوصی اقدمات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ قربانی کے جانوروںکی آلائشوں کو تلف کرنے کیلئے ڈمپنگ کا بندوبست کیا جائے ۔
شہریوں کو محفوظ خوراک فراہم کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے،وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو
خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کا گلیات میں بڑا کریک ڈاؤن، مشہور ہوٹلوں کے معائنے، حفظانِ صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر 6 ہوٹلز کے کچن سیل، لاکھوں روپے جرمانے بھی عائد، ترجمان فوڈ اتھارٹی
خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے نتھیاگلی کے مشہور ہوٹلوں پر اچانک چھاپے مار کر بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں۔ صفائی کی انتہائی ابتر صورتحال اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر چھ بڑے ہوٹلوں کے کچن کو سربمہر کرکے لاکھوں روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔ اس سلسلے میں ترجمان فوڈ اتھارٹی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز ڈپٹی ڈائریکٹر کامران خان کی نگرانی میں فوڈ سیفٹی ٹیم نے نتھیاگلی کے مشہور ہوٹلوں کی چیکنگ کی، جن میں ناقص صفائی، حفظانِ صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی، عملے کے پاس میڈیکل سرٹیفکیٹ نہ ہونے، خراب خوردنی تیل کے استعمال اور زائد المیعاد چکن گوشت و دیگر خوراکی اشیاء برآمد ہونے پر 6 ہوٹلوں کے کچن کو سیل کر دیا گیا اور لاکھوں روپے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔تفصیلات کے مطابق کارروائیاں شہریوں اور سیاحوں کی شکایات موصول ہونے پر کی گئیں تاکہ حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل درآمد اور معیاری و محفوظ خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے ایبٹ آباد ٹیم کی کامیاب کاروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کریک ڈاؤن اور چھاپوں کا مقصد شہریوں اور سیاحوں کی صحت کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ سیکرٹری محکمہ خوراک ظریف المعانی نے بھی فوڈ سیفٹی ٹیموں کی کاکردگی کو سراہتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف فوڈ اتھارٹی حکام کو بروقت اطلاع دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں غیر معیاری خوراکی اشیاء سے وابستہ کاروباروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے فوڈ اتھارٹی حکام کو ہدایت کی ہے کہ سیاحتی مقامات میں ہوٹلوں کی باقاعدگی سے نگرانی کی جائے اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے۔ شہریوں کو محفوظ خوراک فراہم کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ارشد ایوب نے کہا ہے کہ ٹی ایم ایز کی ڈیجیٹلائزیشن کے لئے کام جاری ہے
خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ارشد ایوب نے کہا ہے کہ ٹی ایم ایز کی ڈیجیٹلائزیشن کے لئے کام جاری ہے تاکہ ان کے نظام میں شفافیت لائی جا سکے اور فنڈز کا آڈٹ کیا جا سکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں بلدیات سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ داؤد خان بھی موجود تھے۔ صوبائی نے کہا کہ ایک آن لائن ڈیش بورڈ بنایا جا رہا ہے جس کا افتتاح اسی مہینے کر دیا جائے گا۔ جس میں پیدائش، شادی، وفات اور طلاق کا سرٹیفکیٹ آن لائن دیا جائے گا جو کہ نادرہ کے ساتھ منسلک ہوگا اس کے علاوہ ٹی ایم اوز کی ریونیو جنریشن کی تفصیلات بھی موجود ہونگی، اس سسٹم کا افتتاح اسی مہینے کر دیا جائے گا اس کے علاوہ عوام کو جو مشکلات اور شکایات محکمے بلدیات سے متعلق درپیش ہوں گی وہ بھی اس ڈیش بورڈ پر آن لائن جمع کروائی جا سکیں گی جن کا ازالہ کیا جائے گا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال کی زیرصدارت محکمہ زراعت کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا پہلا ماہانہ اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا
خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال کی زیرصدارت محکمہ زراعت کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا پہلا ماہانہ اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا اجلاس میں سیکر ٹری محکمہ زراعت جاوید مروت محکمہ زراعت کی تمام ونگز کے ڈائریکٹر جنرلز، چیف پلاننگ آفیسر، زرعی یونیورسٹی سوات، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور یونیورسٹی کے رجسٹرار اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہاکہ زراعت کی ترقی کے لیے موجودہ صوبائی حکومت سنجیدہ ہے اور اس ضمن میں تمام وسائل بروئے کارلارہی ہے انہوں نے ہدایت کی کہ تمام افسران آپس میں کوآرڈینیشن رکھیں جبکہ ضلعی زرعی افسران اپنے متعلقہ اضلاع کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے زراعت کی ترقی اور فصلی پیداوار میں اضافہ کیلیے حکومت کی طرف سے منظور شدہ منصوبوں میں مشاورت کریں انہوں نے کہا کہ دوسروں صوبوں کی نسبت خیبر پختونخوا کی مٹی بڑی زرخیز ہے جو زراعت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہر مہینے بلایاجائیگا جس میں زراعت کی ترقی کیلیے اٹھائے گئے اقدامات اور منصوبوں پر پیش رفت کے متعلق جائزہ لیا جائیگا اس لئے تمام افسران اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں اور زراعت کی ترقی میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ اجلاس میں سوات، ڈی آئی خان اور پشاور کی زرعی جامعات کے مختلف اہم امور بھی زیر غورلائے گئے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور صاحبزادہ محمد عدنان قادری 9 مئی واقعات کے الزامات سے بری ہوگئے
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور صاحبزادہ محمد عدنان قادری 9 مئی واقعات کے الزامات سے بری ہوگئے
انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 پشاور نے صوبائی وزیر عدنان قادری کو بری کر دیا
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اصغر علی شاہ نے فیصلہ سنا دیا
صوبائی وزیر عدنان قادری پر 9 مئی واقعات میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دھاوا بولنے اور تھوڑ پھوڑ کا الزام تھا.
اللہ کے فضل و کرم سے تمام الزامات سے بری ہوگئے ہیں. صوبائی وزیر عدنان قادری کا موقف
جمہوریت کی بالادستی اور عوامی خدمت کے نصب العین پر قائم رہیں گے. عدنان قادری
انتظامیہ، عدلیہ اور قانون سے احترام کا رشتہ قائم رکھیں گے. عدنان قادری
اپنے وکیل حبیب اللہ مہمند کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے بہترین انداز میں مقدمہ پایہ تکمیل تک پہنچایا. عدنان قادری
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے تعلیم کے حوالے سے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے تعلیم کے حوالے سے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ 83 ارب روپے سے کم کر کے 32 ارب روپے جبکہ سوشل سیکٹر کا ترقیاتی بجٹ 203 ارب روپے سے کم کر کے صرف 83 ارب روپے کردیا ہے۔یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں مزمل اسلم نے کہا کہ وزیر پلاننگ احسن اقبال تعلیم کے حصول پر ویسے تو طویل لیکچر دیتے رہتے ہیں مگر اب اپنی ناقص پلاننگ سے قوم کو ہی اعلیٰ تعلیم سے محروم کرنے پر تلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح بجٹ کم کرنے سے تو یونیورسٹیاں دیوالیہ ہو جائیں گی اور طلبہ تعلیم کے حصول سے محروم ہو جائیں گے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ اگر یہ ذمہ داری صوبوں کو منتقل کرنی تھی تو اس کیلئے باقاعدہ کوئی پروگرام کوئی طریقہ کار مرتب کرتے،ایسے کام زبانی جمع خرچ سے نہیں ہوا کرتے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام یونیورسٹیاں اپنی آمدن واخراجات کا از سر نو جائزہ لے کر اپنے بجٹ پر نظرثانی کریں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کرک کے کرد شریف پہاڑ پر آگ لگنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ جنگلات کے حکام کو الرٹ رہنے اور آگ پر قابو پانے کی ہدایت کی
خیبر پختونخوا کے وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کرک کے کرد شریف پہاڑ پر آگ لگنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ جنگلات کے حکام کو الرٹ رہنے اور آگ پر قابو پانے کی ہدایت کی ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایات کی روشنی میں خیبر پختونخوا حکومت نے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پہاڑ پر لگی آگ کو بجھانے کیلئے ٹیم کو کرک بھیج دیا ہے۔وزیر جنگلات نے کہا کہ کرک کے ڈی ایف او اپنے عملے اور ضلعی انتظامیہ کے عملہ سمیت آگ بجھانے کیلئے پہاڑ پر پہنچے،جس پہاڑ پر آگ بھڑک اٹھی ہے وہ اجتماعی ملکیت ہے، آگ پر تقریباً 80فیصد قابو پا لیا گیا ہے صرف ایک جگہ پر آگ باقی ہے جہاں تک رسائی فی الحال ممکن نہیں لیکن ٹیم وہاں تک پہنچنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ صوبائی وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے محکمہ جنگلات کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث پہاڑوں پر آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے الرٹ رہیں اور اس حوالے سے حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا سابق خاصہ دار فورس کے شہداء کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کا اعلان
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے سابق خاصہ دار فورس کے شہداءکے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ضم اضلاع کے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے گئے ہیں وہ ایک ایک کرکے پورے کئے جائیں گے ، ضم اضلاع کو اپنا پورا پورا حق دیا جائے گا، ملک وقوم کیلئے قبائلی عوام کی بے شمار قربانیاں ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ وعدہ کریں گے جو پورا کرسکیں ،ضم اضلاع کی ترقی کیلئے آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ میںوعدے سے زائد فنڈز مختص کئے ہیں ۔ صوبے کے پسماندہ اضلاع کو بندوبستی اضلاع کے برابر لانا عمران خان کا وژن ہے ، اسے ہر صورت عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ضم اضلاع سب سے زیادہ متا ثر ہوئے ہیں، اب ان اضلاع کو ترقی دے کر ان کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ہے، لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع کرنے ، صحت و تعلیم کی سہولیات مقامی سطح پر فراہم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں جبکہ اگلے سال کے بجٹ میں نوجوانوں کو اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے بلا سود قرضے دیں گے اور ضم اضلاع کے نوجوانوں کیلئے بلاسود قرضوں میں کوٹہ مختص کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے اتوار کے روز ضلع خیبرکے عمائدین پر مشتمل کثیر رکنی قبائلی جرگے کے ساتھ وزیراعلیٰ ہاﺅس میں ملاقات کے دوران کیا ۔ رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی اور سابق وفاقی وزیر نورالحق قادری کی سربراہی میں ملاقات کرنے والے جرگے میں رکن صوبائی اسمبلی عبد الغنی آفریدی ،ضلع خیبر کے ملک صاحبان اور علاقہ عمائدین شامل تھے ۔ جرگے نے وزیراعلیٰ کو مختلف شعبوں سے جڑے علاقے کے مسائل سے تفصیلی آگاہ کیا جن میں صحت، تعلیم، روڈز انفراسٹرکچر ، پینے کا صاف پانی ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور دیگر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع کی ترقی کیلئے ہونے والی منصوبہ بندی سے متعلق جرگے کو آگاہ کیا اور کہاکہ موجودہ دور حکومت میں اتنے ترقیاتی کام ہوں گے جو ضم اضلاع کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئے ہوں گے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز حکومت فراہم کرے گی مگر کام کے معیار پر نظر رکھناعلاقے کے لوگوں کی ذمہ داری ہے، ترقیاتی منصوبے عوام ہی کے ٹیکس کے پیسے سے چلتے ہیں ، عوام ان کی اتنی ہی نگرانی کریں جتنی اپنی ذاتی چیزوں کی کرتے ہیں، اگر کہیں کوئی ترقیاتی کام غیر معیاری ہے تو فوری روکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام میری ٹیم ہیں، منشیات اور کرپشن کے خاتمے کیلئے میر ا دست و بازو بنیں ، یہ دونوں چیزیں ملک وقوم کی بنیادیں کھوکھلی کر رہی ہیں ۔ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ علاقے کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے ،یہ علاقے کے لوگوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس علاقے میں کونسا منصوبہ شروع کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے مائننگ کے حوالے سے کہاکہ صوبائی حکومت مائننگ سے متعلق نئی پالیسی لا رہی ہے ،جن علاقوں میں مائننگ ہو تی ہے ان علاقوں کو پورا پورا حق دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ ضم اضلاع میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھا رہے ہیں کیونکہ صوبے کی ترقی و خوشحالی امن سے وابستہ ہے جب ایک علاقے میں امن ہو گا تو وہ ترقی بھی کرے گا اور خوشحالی بھی ہو گی ۔ اُنہوںنے کہاکہ ضم اضلاع کے سابق خاصہ داروں کے جو مسائل ہیں وہ مل بیٹھ کر حل کئے جائیں گے ۔ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے پورے پیسے ادا نہیں کر رہی، صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے عوام بالخصوص ضم اضلاع کے عوام حکومت کاساتھ دیں ۔ اُنہوںنے کہاکہ وہ صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آواز اُٹھا رہے ہیں اور اُٹھاتے رہیں گے جب تک صوبے کو اپنا حق مل نہیں جاتا ۔ علی امین گنڈا پورا کا کہنا تھا کہ ملک پر اُنہی لوگوں کو دوبارہ مسلط کیا گیا ہے جن کی وجہ سے ملک اس نہج پر پہنچا ہے ۔ جرگے نے ملاقات کیلئے وقت دینے اور ضلع خیبرکے مسائل کو توجہ سے سننے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اور صوبے بالخصوص ضم اضلاع کے حقوق کیلئے موثر انداز میں آواز اُٹھانے پرانہیں خراج تحسین پیش کیا ۔ جرگے نے بجلی کے معاملات سمیت صوبے کے حقوق کیلئے وزیراعلیٰ اور صوبائی حکومت کا بھر پور ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ۔
صوبائی وزیر صحت نے جناح میڈیکل کالج پشاور کی کانوکیشن تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو
صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے جناح میڈیکل کالج پشاور کی کانوکیشن تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جناح میڈیکل کالج پشاور کے کانوکیشن کے تحت 2009 سے 2023 بیچ کے 167 گریجویٹں میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ کانوکیشن میں 45 پوزیشن ہولڈرز جبکہ 181 گولڈ میڈلسٹ میں ڈگریاں اور انعامات تقسیم کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ جناح کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر عامر خان, پروفیسر ڈاکٹر محمد اسحاق اور دیگر تمام فیکلٹی ممبران کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔وزیر صحت نے کہا کہ آج کل میرے وزارت کی تبدیلی کے حوالے سے افواہیں زیر گردش ہیں جسمیں کوئی صداقت نہیں،کچھ لوگوں کو افواہیں اور غلط بیانی کی عادت ہوگئی ہے۔صحت کارڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے قاسم علی شاہ نے کہا کہ جب سے ہم نے حکومت سنبھالی ہے اسی دن سے صحت کارڈ تمام ہسپتالوں میں ایکٹیو کردیا گیا ہے،صحت کارڈ میں تمام بیماریوں کا مفت علاج دستیاب ہے جوخیبر پختونخوا حکومت کا ایک بہترین اور عوام دوست پراجیکٹ ہے۔