خیبر پختونخوا کے وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجرکاری وقت کی ضرورت ہے۔ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے عوامی ایجنڈے کے اہم نکات میں شجرکاری سر فہرست ہے جس کے تحت صوبے میں وسیع پیمانے پر پودے لگائے جا رہے ہیں۔ وہ آج شیخ ملتون ٹاؤن سیکٹر (I) میں شیخ ملتون پلانٹیشن پروگرام کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے سیکٹر کے پارک میں پودا لگا کر اس پروگرام کا باضابطہ افتتاح کیا۔ پروگرام کے تحت ٹاؤن کے پارکوں میں پلانٹیشن کا پروگرام 4 دن تک مکمل ہو جائے گا۔ اس موقع پر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران اور نیبرہڈ کونسل کے چیئرمین بھی موجود تھے۔ ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ شیخ ملتون ٹاؤن میں حال ہی میں روڈ لائٹس کی تنصیب مکمل کی جاچکی ہے جبکہ دونوں فیز میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ٹاؤن کے پارکوں میں بھی رہائشیوں کے لئے بہتر سہولیات کی فراہمی پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے بھر میں عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھر نے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھر نے ڈائریکٹر بزنس فیسیلیٹیشن خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اقبال سرور اور ان کی ٹیم کے ہمراہ دورہ سوات کے دوران قندیل میں واقع ”لیمونا ہوٹل” کا جائزہ لیا۔عالمی معیارات و سہولیات کے مطابق تعمیر ہونے والے اس نمایاں منصوبے کو خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ نے معاونت فراہم کی ہے۔پراجیکٹ سائٹ پہنچنے پر ہوٹل کے مالک شوکت خان درانی اور جنرل منیجر نواب سیراج نے معاون خصوصی کا استقبال کیا۔اس موقع پر معاون خصوصی عبدالکریم نے شوکت خان درانی اور ان کی ٹیم کو لیمونا ہوٹل پر ہونے والی پیش رفت پر مبارکباد دی اور صوبے کی ترقی کیلئے اسے ایک انمول اثاثہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ آج ”لیمونا پراجیکٹ”یہاں پر بیرون ملک سرمایہ کاری کے ایک واضح ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔معاون خصوصی نے پاکستانی تارکین وطن کو خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کرنے کا پیغام دیا تاکہ وہ اس طرح صوبے کی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔انھوں نے اس موقع پر ہوٹل کی تکمیل میں اپنی جانب سے کچھ مفید تجاویز بھی پیش کیں اور لیمونا ہوٹل کی مسلسل کامیابی کے لیے اپنے محکمہ اور KP-BOIT کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔اس موقع پر ڈائریکٹر بزنس فیسیلیٹیشن اقبال سرور نے اس پراجیکٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے علاقے میں مہمان نوازی کا ایک اہم اقدام قرار دیا جسے KP-BOIT اپنے آغاز سے ہی سپورٹ کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا بورڈ کے مشن میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ صوبے کی ترقی کے لیے یہ انتہائی اہم ہے۔ پراجیکٹ کے مالک شوکت خان درانی نے منصوبے کی شروعات اور تمام مراحل کے دوران بورڈکی غیر متزلزل حمایت پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیمونا ہوٹل 52 کروڑ کا سرمایہ کاری پراجیکٹ ہے جو بورڈ کے مسلسل تعاون سے عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے معاون خصوصی کو اس منصوبے کی تکمیل پر افتتاح کرنے کی دعوت بھی دی جو خطے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔بعد ازاں معاون خصوصی نے کالاکوٹ کا دورہ کیا اور ایک اور ہوٹل ”کے کے مال” کا سنگ بنیاد رکھا جو کہ آئندہ 15 ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ یہ نیا منصوبہ ایک جدید ترین ہوٹل ہوگا جس پر 800 ملین روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے اخون بابا سیدو شریف میں دو فریقین کے درمیان صلح کرادی
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے اخون بابا سیدو شریف میں دو فریقین کے درمیان صلح کرادی دونوں فریقین نے تمام تر اختلافات کو ختم کرکے امن اور بھائی چارے کے ساتھ رہنے کا عزم کیا اور بغلگیر ہو کر ایک دوسرے کو فی سبیل اللہ معاف کر دیا تفصیلات کے مطابق اخون بابا سیدو شریف کے دو فریقین فریق اول حاجی غمے فریق دوم شیر افضل کے درمیان کچھ دن پہلے لڑائی ہوئی تھی اور ممکنہ طور پر مزید جھگڑے فساد کا خطرہ تھا جس میں صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے دونوں فریقین کے درمیان ناراضگی ختم کردی اور صلح کرادی اس موقع پر ایم این سہیل سلطان، چیئرمین سیدو شریف 2 حیدر علی خان اور دیگر مشران بھی موجود تھے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا کہ مسلمانوں میں صلح کروانا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور اعلیٰ درجہ کی عبادت ہے اسلام ہمیں امن اور محبت سے رہنے کا درس دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو صلح کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو رضائے الٰہی کیلئے معاف کرتے ہیں دو مسلمانوں کے درمیان صلح کرانا عین عبادت اور صدقہ ہے جرگہ کے اختتام پر دونوں فریقین کے افراد نے صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی کا شکریہ ادا کیا اور کہا ہے کہ عین انصاف اور میرٹ پر یہ صلح کرائی ہے ہم ان کے شکرگزار ہیں کہ ہم آج ایک ہوئے ہیں اور سنگین مقدمات کے مذید نقصانات سے بچ گئے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں ادویات کی خریداری سے متعلق میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے حوالے سے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا موقف
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر)مصدق عباسی نے کہا ہے نگران حکومت کے دور میں ہونے والی خریداری کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے احکامات کے مطابق اعلی سطح کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ادویات کی خریداری کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک تاثر دیا جا رہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ادویات کی خریداری کے اندر بے تہاشہ کرپشن ہوئی ہے اور وہ چیزیں خریدی گئی ہیں جن کی ضرورت نہیں تھی۔ ان ادویات کی خریداری نگران حکومت نے ایم سی سی 2023-24 کے تحت کی۔ جس کی معیاد یکم جولائی2023 سے شروع ہو کر 30 جون 2024 پر ختم ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی خریداری ایم سی سی 2024-25کے تحت یکم جولائی 2024 سے شروع ہو کر 30 جون 2025 تک جائے گی۔معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر)مصدق عباسی نے عوام کو یقین دلایاکہ موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے خریداری انشاء اللہ شفاف طریقے سے میرٹ پر ہوگی- انہوں نے مزید کہا کہ جو تخمینے ہمارے پاس آئے ہیں ان کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں اگرچہ یہ ادویات زیادہ مہنگی ہو چکی ہیں لیکن اسے کے باوجود اب جن چیزوں کی خریداری موجودہ صوبائی حکومت کرے گی وہ معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کے لئے مناسب قیمت پر دستیاب ہوں گی – بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا مزید کہنا تھا کہ سنٹرلائز خریداری ختم کر کے اسے ڈی سنٹرلائز کر دیا ہے۔ چیزوں کی قیمتوں کا تعین یہاں پہ کریں گے جو اینڈ یوزر ہوگا وہ ڈیمانڈ کرے گا اور جو وینڈر ہوگا وہ میڈیسن کو وہاں تک پہنچائے گا۔ ادویات کی خریداری میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ادویات معیاری بھی ہوں سستی بھی ہوں اور وقت پر پہنچائی بھی جائیں اور ان کا سٹاک بھی صحیح طور پر برقرار رکھا جائے گا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں کے مسائل کا حل موجودہ صوبائی حکومت کی اہم ذمہ داری ہے ہم عوام کے سامنے جوابدہ ہیں ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرانا اولین ترجیح ہے۔ خیبرپختونخوا کی یکساں ترقی کیلئے وزیراعلیٰ سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوامی ایجنڈا کے تحت ایک بہترین پلان ترتیب دیا ہے جس پر عوامی مسائل کے حل اور ترقی و خوشحالی کی سطح پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، عوامی لوگ ہیں اور عوام کے مسائل اور مشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنے دفتر پشاور میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں اور وفود کے مسائل انتہائی توجہ سے سنے اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے کی یقین دہانی کرائی اور اس ضمن میں مختلف محکموں کو ہدایات جاری کیں جبکہ بعض لوگوں کے مسائل موقع پر ہی حل کئے، اس موقع پر آئے ہوئے مختلف وفود نے بعض مسائل کے فوری حل اور ذاتی دلچسپی لینے پر فضل حکیم خان کاتہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام سے کئے گئے تمام وعدے ایفا ہوں گے اور موجودہ پانچ سال کا دور ترقی کے لحاظ سے خیبر پختونخوا کیلئے تاریخی دور ہوگا پورے صوبے میں مقامی قیادت کی باہمی مشاورت سے کسی قسم کی اقرباء پروری اور ذاتی پسند و ناپسند سے بالا تر ہو کر تمام ترقیاتی کام خالصتاً میرٹ پر ہوں گے عوام کو ہرگز مایوس نہیں کریں گے 75سالوں کی محرومیاں دور کرنے کی کوشش کرکے ترقیاتی کاموں کا جال بچھائیں گے گھر گھر صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور ان کے مسائل کا تدارک کریں گے اس موقع پر صوبائی اسمبلی کے سابق امیدوار حاجی ملک محمد اللہ داوڑ بھی موجود تھے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کیا اُنہوں نے کہاکہ وفاق خیبر پختوا کے ترقیاتی کاموں میں روڑے اٹکا رہا ہے مگر ہم ان کے مذموم مقاصد کامیاب نہیں ہونے دیں گے ہم عوام کے حاکم نہیں بلکہ خادم ہیں ہمیں خدمت کرنے کا جو موقع ملا ہے اس سے فائدہ اٹھاکر عوام کے مسائل حل کریں گے اور کبھی بھی عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے اُنہوں نے کہاکہ بنوں کے عوام کیلئے ترقیاتی کاموں کاجال بچھاکر ان کی محرومیاں دور کریں گے میں بحیثیت صوبائی وزیر دن رات عوام کیلئے ایک کرکے بجلی اور دیگر مسائل کے حل کیلئے کوشاں رہوں گا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر کیساتھ سرمایہ کار گروپ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر کیساتھ سرمایہ کار گروپXiamen SinoPak International Investment and Consulting Company کے ایک نمائندہ وفد نے خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ آفس پشاور میں ملاقات کی اور انکے ساتھ صوبے میں صنعتوں کی سولرائزیشن کے حوالے سے سرمایہ کاری کے امکانات اور اس سلسلے میں اپنی گروپ کی جانب سے ممکنہ سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جاوید اقبال خٹک،منیجنگ ڈایریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ حبیب اللہ عارف، بورڈ آف انوسٹمنٹ کے حکام اور دیگر افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر سرمایہ کار گروپ کے نمائندوں نے خیبر پختونخوا کے صنعتی شعبے میں شمسی توانائی کے سلسلے میں سرمایہ کاری کے علاؤہ کئی دیگر شعبوں میں اپنی دلچسپی سے معاون خصوصی کو آگاہ کیا۔انھوں نے سولر پاور سلوشن کے سلسلے میں صنعتوں اور کمرشل مقاصد کے تحت سستی نرخ پر توانائی کے اپنی سرمایہ کاری ماڈل سے فورم کو آگاہ کیا جبکہ الیکٹرک بائکس کی اسمبلی فیکٹری کے قیام اور الیکٹریکل سکوٹرز اور ٹرائسائکل جو کم فاصلے کے عوامی آمدورفت کیلئے ایک بہتر سہولت ہوسکتی ہے میں سرمایہ کاری کی اپنی تجویز پیش کی۔اسی طرح 200 cc کے موٹر اینجن کی تیاری اور الیکٹرک منی وین کے شعبوں میں بھی گروپ کی خدمات کے حوالے سے فورم کو آگاہ کیا گیاجو درمیانی فاصلے کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے انتہائی سستی اور مفید گاڑیاں تصور ہوں گی۔اس موقع پر معاون خصوصی نے سرمایہ کارگروپ کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومت بیرونی سرمایہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور یہاں پرملکی اور بیرونی کاروباری حلقوں اور سرمایہ کاروں کو ہر طرح سے تعاون فراہم کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ حکومت کا عزم بھی یہی ہے کہ یہاں پر سرمایہ کاری کو فروغ دیا جاسکے اور کاروبار کیلئے موزوں ماحول میسر ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ہم صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے ہر پہلو سے آسانیاں فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں جن میں صنعتوں کو سستی توانائی کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھانے پر زیاد توجہ دئے ہوئے ہیں۔دریں اثناں معاون خصوصی نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون رسالپور کا دورہ کرکے صنعتکاروں کو درپیش توانائی کے مسائل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبائی بورڈ آف انوسٹمنٹ کیوائس چیرمین سید محمود، ڈائریکٹر بزنس فیسلٹیشن اقبال سرور، کے پی ایزڈمک کے زون منیجر نوشہرہ شیراز بابر،پیسکو حکام اور دیگر آفسران نے شرکت کی۔معاون خصوصی کو صنعتکاروں نے زون کے اندر مختلف صنعتوں کو درپیش بجلی سے متعلق متعدد مسائل سے آگاہ کیا اور اس سلسلے میں معاون خصوصی سے ممکنہ تعاون کی استدعا کی۔اجلاس میں پیسکو کی جانب سے معاون خصوصی کو یقین دلایا گیا کہ زون کیلئے نیا فیڈر لائن جلد فعال کیا جائے گا کیونکہ اسکا تعمیراتی کام مکمل کیا گیا ہے۔معاون خصوصی نے زون کے صنعتکاروں کو اپنی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر انھوں نے عزیز آئل انڈسٹری کا دورہ بھی کیا اور وہاں پر تیل و گھی کی تیاری کے عمل کا مشاہدہ بھی کیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے اپنے حلقہ نیابت کے لوگوں سے پشاور کے اندرون شہر میں گھروں کی فروخت اور مرمت کے حوالے سے
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے اپنے حلقہ نیابت کے لوگوں سے پشاور کے اندرون شہر میں گھروں کی فروخت اور مرمت کے حوالے سے موصول ہونے والی شکایات کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس محکمہ اعلیٰ تعلیم کے کمیٹی روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں بلایا جس میں ڈائریکٹر آرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر صمد سمیت پی ٹی آئی نئیبر ہوڈ 33 اور35 کے ناظم نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر کو اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اندرون شہر میں آثار قدیمہ نے سروے کیا ہے اور سروے رپورٹ کے مطابق 1800گھر سروے لسٹ میں شامل ہیں جو گھر آثار قدیمہ کی لسٹ میں نہیں ہیں ان کے مالکان کو گھر فرخت، مرمت اور مسمار کرنے کیلیے این او سی کی کوئی ضرورت نہیں ہے وہ مالکان این او سی حاصل کئے بغیر اپنے گھروں کو فرخت، مرمت اور مسمار کرسکتے ہیں تاہم وہ گھر جو آثار قدیمہ کی سروے لسٹ میں ہیں۔ ان کے مالکان این او سی حاصل کرنے کے بعدگھر فروخت اور مرمت کرسکتے ہیں لیکن مسمار نہیں کرسکتے گھروں کے سروے لسٹ آثار قدیمہ اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں موجود ہے صوبائی وزیر نے کہا کہ شہری مطمئن رہیں موجودہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلیے کوشاں ہے صوبائی وزیر نے تحصیل پارک گورگھٹڑی کا دیرینہ مسئلہ حل کرتے ہوئے پارک کے لیے دروازہ جلد از جلد کھولنے کا اعلان کیا دروازہ کھولنے سے لوگوں کی مشکلات اور تکلیف ختم ہوجائیگی اور پارک میں باآسانی داخل ہوں گے۔
صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت زراعت کی ترقی کیلئے بھر پور اقدامات اٹھارہی ہے
صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت زراعت کی ترقی کیلئے بھر پور اقدامات اٹھارہی ہے جس سے زمیندار و اور کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر مردان جاوید مروت نے اپنی تبدیلی سے پہلے بحیثیت سیکرٹری محکمہ زراعت انتہائی قابل قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں محکمہ زراعت کے اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹس کے ڈائریکٹر جنرلز کی جانب سے نوتعینات سیکرٹری زراعت عطاء الرحمن اور تبدیل ہونے والے سیکرٹری زراعت(موجودہ کمشنر مردان)جاوید مروت کے اعزاز میں منعقدہ ایک پروقارتقریب میں کیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں سیکرٹری زراعت عطاء الرحمن، تبدیل ہونے والے سیکرٹری زراعت و (موجودہ کمشنر مردان) جاوید مروت، محکمہ زراعت کے مختلف ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرلز سمیت محکمہ زراعت کے دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے تبدیل ہونے والے سیکرٹری زراعت جاوید مروت کی خدمات کو سراہتے ہوئے انکے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ جاوید مروت نے بھی بحیثیت سیکرٹری زراعت سرانجام دی گئی خدمات کے دوران حاصل کردہ تجربات اور اٹھائے گئے اقدامات کے بارے اظہار خیال کیا انہوں نے محکمہ زراعت کے حکام کی جانب سے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے نئے تعینات سیکرٹری زراعت عطاء الرحمن، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع عبد القیوم نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر تبدیل ہونے والے سیکرٹری زراعت جاوید مروت اور دیگر مہمانان گرامی کو شیلڈ و تحائف بھی دئیے گئے
خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم شعبہ آئی ٹی کی تعلیم پرخصوصی توجہ
خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم شعبہ آئی ٹی کی تعلیم پرخصوصی توجہ دے رہاہے اور ڈیجیٹل لیٹریسی پراگرام کے تحت صوبے کے منتخب 1177 سکولوں جن میں قبائلی اضلاع کے 36 سکول بھی شامل ہیں میں ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد طلباء و طالبات کو آئی ٹی کی تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پراگرام کو صوبے کے دیگر اضلاع تک بھی توسیع دی جائے گی۔ جس کیلئے 2 لاکھ 41 ہزار طلباء کو آئی ٹی کی تعلیم تک رسائی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہمارے سرکاری سکولوں کے طلباء و طالبات نے کئی اہم ایورڈز اپنے نام کئے ہیں۔ اور کوڈنگ، گیمنگ، سافٹ وئیر ڈویلپمنٹ اور پروگرامنگ میں کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیجیٹل لیٹریسی پروگرام کے طلباء و طالبات کو انعامات اور شیلڈز دینے کیلئے منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں کیا۔ تقریب میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری اسفندیار خٹک، پراجیکٹ ڈائریکٹر جہانگیر اعظم، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف، طلباء و طالبات، ان کے والدین اور ٹرینرز نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ پوری دنیا ڈیجیٹائز یشن کی طرف جا رہی ہے اور اس ضمن میں ہم نے بھی بھر پور تیاری کر رکھی ہے۔ خصوصاً حواتین آئی ٹی کو استعمال میں لاکر گھر بیٹھے باعزت روزگار کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو آئی ٹی سیکٹر میں تربیت کے ساتھ ساتھ مواقع بھی فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنی ریسرچ کو دیگر فورمز میں پیش کر سکیں۔ اور اس کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والے مقابلوں کیلئے بھی تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو ہدایت کی کہ مزید محنت کریں اور اپنے ملک اور صوبے کا نام روشن کریں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ہم بچوں پہ سکالرشپ کی مد میں کروڑوں روپے خرچ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے اور صوبے کا 21 فی صد بجٹ تعلیم پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ اور اس کے ثمرات ان کامیاب طلباء کی صورت میں ہمارے سامنے آرہے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر کامیاب طلباء اور ٹرینرز کو انعامات، شیلڈز اور تعریفی اسناد بھی دی گئیں۔
