مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو مہینے پہلے ہم سے شکایت کی گئی تھی کہ پہلی دفعہ آپ لوگوں نے روایت کیوں تھوڑی اور وفاق سے پہلے بجٹ کیوں دیا اور آپ لوگوں نے سیاست کی ہے، بنیادی طور پر وفاقی بجٹ پائیدار نہیں ہوتے وفاق کا بجٹ صرف میڈیا کو دکھانے کے لیے ہوتا ہے،صوبہ وفاق کے بجٹ اہداف دیکھ کر بجٹ دیتے ہیں پچھلے 20 سال سے وفاق کے بجٹ کور کر رہا ہوں ایک بھی ٹھیک نہیں نکلا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ اگر اس سال 11200 ارب روپے بھی اگر یہ ٹیکس کے اہداف کو حاصل کر لیں تو بہت بڑی کامیابی ہوگی لیکن آخر میں کیا ہوا وفاقی حکومت نے اپنی گردن آئی ایم ایف کے ہاتھ میں دے دی ہے، ان سے 12 ہزار 900 ارب روپے کا ٹیکس کا ٹارگٹ کا اعلان کرایا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا خزانہ 76 سال کی بہترین پوزیشن پر ہے جبکہ وفاقی حکومت نے اگست کے مہینے میں 98 ارب روپے کم ٹیکس کیلکش کی ہے جس سے صرف خیبرپختونخو کو ساڑھے آٹھ ارب کم ملیں گے باقی صوبوں کو تو پتہ ہی نہیں ہے جبکہ پنجاب کو 29 ارب اور سندھ کو 16 ارب روپے کم ملیں گے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ تو پہلے مہینے میں ہی آنا شروع ہوگئے ہیں آپ لوگ کس منی بجٹ کی انتظار میں ہیں اب تو مائیکرو بجٹ آنا شروع ہو جائیں گے ہر مہینے ایک مائکرو بجٹ آئے گا۔مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 44 فیصد اضافہ کے ساتھ پہلے دو مہینے میں سات ارب روپے ٹیکس کولیکشن کی ہے اور یہ ایسے وقت جب معیشت ڈگمگا رہی ہے وفاق اور دوسرے صوبوں نے ٹیکسز بڑھائے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا نے کم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیلز ٹیکس 15 فیصد سے کم کرکے 13 فیصد کر دیا ہم نے جو پراپرٹی ٹیکسز وہ آدھے کر دیے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جب شہباز شریف اور اسحاق ڈار فیل ہو گئے تھے تو عمران خان نے اپنے گرفتار ہونے سے پہلے آئی ایم ایف پروگرام کی گارنٹی دی تھی تو 9 مہینوں کا آئی ایم ایف پروگرام ملا تھا ابھی آئی ایم ای پروگرام جولائی میں سائن ہوا ہے ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ خطرناک بات یہ ہے کہ صوبہ پنجاب نے 14 اگست کے دن 14 روپے فی یونٹ بجلی سبسڈی کا اعلان بغیر سوچے سمجھے کیا تھا جبکہ اگلے دن مراسلہ لکھا کہ کتنے کنزیومرز ہیں اور کتنا خرچہ آئے گا۔ پنجاب کے وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ 90 ارب روپے کی سبسڈی ہے وزیراعلیٰ پنجاب کہتی ہیں کہ 45 ارب روپے کی سبسڈی ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ جب ہم سے سوال پوچھا گیا کہ آپ ریلیف دیں گے تو ہم نے کہا کہ خیبرپختونخوا پاکستان کی سب سے سستی بجلی پیدا کرتا ہے ہم چھ سے سات روپے فی یونٹ بجلی دیتے ہیں اور 70 روپے کی واپس خریدتے ہیں اور سرپلس بجلی پیدا کرتے ہیں ہمارا کیا قصور ہے کہ ہم سات روپے کی بجلی پیدا کر کے 70 میں خریدیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ہائیڈرو پاور منصوبوں سے 171 میگاواٹ بجلی حاصل کر رہا ہے جو 2029 تک مزید دس منصوبوں سے 600 میگاواٹ بجلی حاصل کرکے ٹوٹل 771 میگاواٹ سستی بجلی سے سات سے دس روپے تک حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا طرز کی بجلی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کیلئے کابینہ کے پاس معاملہ منظوہری کے لئے جائے گا جبکہ اپنی ٹرانسمیشن لائن لگانے پر بھی کام کر رہے ہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ میڈیا میں عام ہے کہ اس وقت پاکستان کا دارالحکومت جو اسلام آباد نہیں بلکہ لاہور ہے اور لاہور میں فیصلے ہوتے ہیں تو پھر اسلام آباد والے انکی پیروی کرتے ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب کی غلطی کے بعد وزیراعظم صاحب نے صوبوں کو بھی غیر قانونی کام کرنے کی تلقین کی کہ جب پنجاب نے سبسڈی دی ہے تو دوسرے صوبے بھی دیں جبکہ آئی ایم ایف کاکہنا ہے کہ وفاق اور صوبے بجلی سبسڈی نہیں دے سکتے۔مزمل اسلم نے کہا کہ خبروں میں آرہا ہے کہ وفاق نے پلان بنا لیا ہے کہ 2800 ارب روپے کا بجلی سبسڈی دینے کیلئے صوبوں سے فنڈز کاٹے جائیں گے جس میں خیبرپختونخوا کے 231 ارب روپے کاٹ لئے جائینگے۔ اگر پورے پاکستان کو 6 روپے یونٹ ریلیف دیتے ہیں تو 600 ارب روپے بنتے ہیں یہ جمع تفریق کون کرتا ہے کون یہ ارسطو بنا ہے ایسی کوئی تجویز نہ ہمیں منظور ہے اور نہ ہمارے پاس بھیجی جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ احسن اقبال جو خود چیرمین اور ڈپٹی چیئرمین پلانگ کمیشن بنے ہیں انہوں نے ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے کردیا ہے کہ ملک کی معاشی حالت خراب ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ ایک سال میں مہنگائی کی رفتار میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ یہ کہہ رہے ہیں کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ ادرہ شماریات کے مطابق پیاز کی قیمتوں میں صرف 144 فیصد اضافہ ہوا ہے سبزیوں کی قیمت میں 57 فیصد، دال کی قیمت میں 23 فیصد اور گوشت میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پی ٹی آئی کے بغض کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں بلوچستان میں دہشت گردی پر اعلان کرتے ہیں کہ این ایف سی سے اضافی فنڈز دینگے جبکہ خیبرپختونخوا جیسے دہشتگردی سے متاثرہ صوبے کیلئے دوسرا رویہ ہے۔مزمل اسلم نے کہا کہ پی ڈی ایم والے کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ یہ ٹوٹی پھوٹی پی ٹی آئی پی ڈی ایم سے زیادہ مضبوط اور متحد ہے اور آٹھ ستمبر کا جلسہ یہ ثابت بھی کرے گا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال کا ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ایگریکلچر ریسرچ پشاور کا دورہ
خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ زرعی تحقیق کا شعبہ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ تحقیقی سرگرمیوں کو تیز کرکے زمینداروں کو اچھی اقسام کے تخم فراہم کئے جائیں تاکہ انکے فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوسکے۔ جس سے انکی اپنی مالی حالت بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ صوبہ غذائی خودکفالت کی جانب گامزن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فرائض کی انجام دہی میں غفلت و کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ بدعنوان عناصر کی محکمے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں واقع ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ایگریکلچر ریسرچ کے تفصیلی دورہ کے دوران کیا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل پہنچنے پر ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ ڈاکٹر عبدالرؤف، اور سینئر ڈائریکٹر آوٹ ریچ ڈاکٹر عبدالباری نے صوبائی وزیر سجاد بارکوال کا پرتپاک استقبال کیا۔ صوبائی وزیر زراعت کو ایگریکلچر ریسرچ کی جاری تحقیقی سرگرمیوں، محکمانہ امور اور ذمہ داریوں کے حوالے سے جامع بریفنگ دی گئی۔انہیں مختلف منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر تحقیقی اقدامات کے نفاذمیں درپیش چیلنجز کے حل پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر سجاد بارکوال نے ہدایا کی کہ اس شعبے میں تحقیقی امور پر عمل در آمد بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی نتائج کو عمل میں لانے کی بڑی اہمیت ہے جس کی بدولت کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ صوبائی وزیر زراعت نے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں زرعی تحقیق کے اہم کردار کر سرہاتے ہوئے اس شعبے میں مسلسل جدت اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور باغبانی کے شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ہدایات جاری کیں اور کہا کہ صوبے میں مناسب علاقوں کے اندر پھلوں کے باغات کو پھیلانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے اجلاس کی صدارت کی
پیہور ہائی لیول کنال توسیعی منصوبہ کے بارے میں ایک اہم اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس کی صدارت خیبرپختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے کی،اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت، حرفت و فنی تعلیم عبدلکریم طور ڈھیر، رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی، ایم پی اے رنگیز خان، ایم پی اے مرتضی خان، سیکرٹری ایریگیشن اور ڈی سی صوابی کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پیہور ہائی لیول کنال توسیعی منصوبہ، بالخصوص لاٹ نمبر 4 کے حوالے سے غور و خوض کیا گیا۔پراجیکٹ ڈائریکٹر نے اجلاس کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ لاٹ نمبر 2 رواں سال دسمبر تک جبکہ فروری2025 تک لاٹ نمبر 3 بھی مکمل ہو جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ لاٹ نمبر 4 جس میں 14 کلومیٹر پائپ توسیع اور تقریباً 20 کلومیٹر کے واٹر چینلز شامل ہیں، پر اپریل 2025 تک کام شروع کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔اجلاس کو ڈیجیٹائز یشن کی مدد سے منصوبہ میں بہتری اور اس ضمن میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے پیہور ہائی لیول کنال توسیعی منصوبہ اور بالخصوص لاٹ نمبر 4 کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مزید تقریباً 11 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہو گی۔ جس سے جلب، جلسء، نندرک، جہانگیرہ اور مغل کے علاقے زیادہ مستفید ہو گے۔انہوں نے کہا کہ لاٹ نمبر 2 میں ٹوپی روڈ تا جہانگیرہ روڈ پانچ کلو میٹر بائی پاس کی تعمیر بھی شامل ہے جس سے ٹریفک کے مسائل حل ہو جائیں گے۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی چترال اور کمراٹ کی وادیوں میں سڑکوں کی جلد بحالی کی ہدایت
چی ورکسف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محکمہ کمیونیکیشن اینڈ (سی اینڈ ڈبلیو) کو چترال اور کمراٹ کی وادیوں میں لنک روڈز کی بحالی میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقے حالیہ گلیشیر لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (گلف) سے متاثر ہوئے ہیں اور سردیوں کے آغاز سے قبل بحالی کے کام کو مکمل کرنے میں عجلت کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آمدورفت ہمہ وقت بحال رہے۔انہوں نے متاثرہ مقامی آبادی اور سیاحوں کی مدد کے لیے تیزی سے ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں پر ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اور لائن ڈیپارٹمنٹس کے کام کو بھی سراہا اور ساتھ ہی ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اپر اور لوئر چترال کے اضلاع میں متاثرہ گھرانوں کی مکمل بحالی و آبادکاری کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کریں۔اجلاس کے دوران چیف سیکرٹری نے بالائی چترال میں مقامی آبادی کی جانب سے لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے تعلیمی مطالبات کو حل کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ اپر اور لوئر چترال کے اپنے حالیہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے تعلیمی سہولیات کے سلسلے میں مقامی آبادی کی درخواست پر ایلیمنٹری اور ہائر ایجوکیشن کے محکموں کو ہدایت کی کہ وہ ضلع کے اندر کالجوں کے قریب میٹرک کی طالبات کے لیے ہاسٹل کی سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کریں۔ اس اقدام کا مقصد دور دراز دیہی علاقوں میں بچیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ چیف سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ اسی طرح کی سہولت صوبے کے دیگر دیہی علاقوں میں بھی فراہم کی جائیں۔مزید برآں، چیف سیکرٹری نے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اور انڈسٹری، کامرس اور ٹیکنیکل ایجوکیشن کے محکموں کو ہدایت کی کہ وہ سکول سے فارغ التحصیل طلباء کو ہنر مند بنانے کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد صوبہ بھر میں سکول انفراسٹرکچر کا بہتر استعمال یقینی بناتے ہوئے ہر طالب علم کو گریجویشن کے بعد کم از کم ایک پیشہ ورانہ مہارت سے آراستہ کرنا ہے۔ اجلاس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر چترال اپر و لوئر اور ڈپٹی کمشنر دیر اپر اور دیگر افسران نے شرکت کی جس میں چترال اور وادی کمراٹ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا مقصد خیبر پختونخوا کے عوام کو چھت کے نیچے سہولیات پہنچانا ہے یہی منشور ہمارے قائد عمران خان, وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا علی آمین گنڈا پور اور ہم سب کا ہے، صوبائی حکومت کا عزم عوام کی تکالیف اور مشکلات کو کم کرنا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں کے علاقہ غوریوالہ میں 38 ملین کی لاگت سے نئی لوکل گورنمنٹ عمارت کا افتتاح کرتے ہوئے پودا بھی لگایا۔ افتتاحی تقریب میں لوکل گورنمنٹ کے ضلعی آفیسر عمر فاروق خان،سابق ناظم فیض اللہ خان,واجد خان,معصوم وزیر, امجد خان,حاجی اقلیم خان,ناظم عمران اللہ اعوان و دیگر بھی موجود تھے، صوبائی وزیر پختون یار خان کو تقریب کے موقع پر روایتی پگڑی پہنائی گئی انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت عوامی حکومت ہے۔ صوبائی حکومت کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کو عوامی ایجنڈا دیا گیا ہے اس پر خیبر پختونخوا کی مقامی ضلعی انتظامیہ عملدرآمد کرکے عوام کی مشکلات کو دور جبکہ ان کے تحفظ کیلئے کوشاں رہے گی اور علاقے کی تعمیر و ترقی کیلئے اقدامات اٹھاکر عوام کی محرومیاں دور کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ یہ وزارتیں عارضی ہیں اصل کام عوام کے دلوں پر راج کرنا اور ان کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہے، مشکلات زیادہ ہیں لمحہ بہ لمحہ دور کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت خیبرپختونخوا کو ایک رول ماڈل صوبہ بنائے گی اور عوام حقیقی معنوں میں تبدیلی محسوس کریں گے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹیچرز ٹریننگ سنٹر حیات آباد پشاور کا دورہ کیا
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹیچرز ٹریننگ سنٹر حیات آباد پشاور کا دورہ کیا جہاں پر انھوں نے صوبہ بھر کے گورنمنٹ وومن ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سنٹرز کی پرنسپلز کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر حضرت حسین کے علاؤہ صوبے کے وومن جی ٹی وی سیز کی سربراہوں نے شرکت کی۔معاون خصوصی نے اجلاس کے دوران زنانہ تکنیکی سنٹرز کے حوالے سے ان اداروں میں ضروری سہولیات کی دستیابی،درکار سازوسامان،عملے اور دیگر مسائل کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔انھوں نے اس موقع پر ان اداروں کے بعض مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے اس ضمن میں ان کی فراہمی کے حوالے سے ہدایات بھی جاری کیئے۔معاون خصوصی نے زنانہ تعلیمی اداروں کی پرنسپلز کو ٹیوٹا اور اسکے ماتحت تعلیمی اداروں کی پائیداری اور خود انحصاری کے حوالے سے حکومتی وژن سے آگاہ کیا اور کہا کہ وہ اس ضمن میں اس آئیڈیا کی عملداری کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔انھوں نے کہا کہ زنانہ اداروں کے پیداواری امکانات پر توجہ دے کر پروڈکشن کم سروسز کے اصولوں پر ان اداروں کے وسائل کو بروئے کار لایا جائے تاکہ یہ شعبہ مالی لحاظ اپنے ذاتی ذرائع آمدن کے ذریعے خود انحصار بنایا جاسکے۔انھوں نے کہا کہ زنانہ اداروں میں ڈریس میکنگ،ڈریس ڈیزائننگ،آئی ٹی،مصنوعات کی تیاری اور کئی دیگر مخصوص شعبوں میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں لہذا یہ تیکنیکی ادارے اپنی اہمیت واضح طور پر دکھا کر اپنی سہولیات و خدمات سے عوام کو آگاہی فراہم کرے تاکہ ان کے خدمات سے خواہشمندطالبات اور خواتین زیادہ تعداد میں مستفید ہو سکیں۔انھوں نے اس موقع پر ہدایت کی کہ مقامی سطح پر محکمہ صنعت کے حکام،تجارتی چیمبرز،اور صنعتی انجمنوں کیساتھ ان زنانہ تیکنیکی اداروں کی رابطہ کاری قائم کی جائے تاکہ یہاں پر فراہم کی جانے والی سہولیات اور خدمات سے استفادہ اٹھانے کی خاطر انھیں شناسائی حاصل ہوں۔
فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے نئی زرعی پالیسی کو صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد نافذ کیا جائے گا، میجر (ریٹائرڈ) سجاد بارکوال
خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ فوڈسیکورٹی کو یقینی بنانے کیلیے موجودہ زرعی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ 10 سال کیلیے نئی زرعی پالیسی کو صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد نافذ کیا جائیگا وہ محکمہ زراعت کے جوائنٹ کوارڈینیشن کمیٹی کی جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے اجلاس میں سیکرٹری زراعت عطائالرحمان، تمام ونگز کے ڈی جیز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، صوبائی وزیر نے صوبے میں زرعی ترقی کیلیے متعلقہ افسران کو بہترین روابط قائم کرنے کی ہدایت کی تاکہ زمینداروں کے فصلوں میں خاطرخواہ اضافہ ممکن ہوسکے انہوں نے کہا کہ بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے کیلیے اپنی صلاحییتوں کو بروئے کار لائیں انہوں نے کہا کہ زعفران کی کامیاب کاشتکاری اور ان کی پیداوار میں اضافہ کیلیے موزوں زمین کا انتخاب کیا جائیگا انہوں نے ہدایت کی کہ ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جو مختلف زرعی منصوبوں کیلیے حکومت کی طرف سے مختص کردہ فنڈز کو بروقت اور زمینداروں کی بہتر مفاد میں استعمال کو یقینی بناسکے اجلاس میں صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 25-2024 میں کل 49 زرعی منصوبے شامل ہے جن میں خیبر پختونخوا کے بندوبستی اضلاع کیلیے21 اور ضم اضلاع کیلیے 8 اے ڈی پی سکیمیں ہے جبکہ اے آئی پی میں 7 منصوبے، 8 نئے منصوبے اور فارن فنڈنگ کے 5 منصوبے ہے مذکورہ منصوبوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی اجلاس میں صوبے میں زراعت کی ترقی کیلیے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں،
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسدادِ پولیو کا اجلاس
صوبائی ٹاسک فورس برائے انسدادِ پولیو کا اجلاس چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت سول سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام، کوآرڈینیٹر ای او سی، عالمی معاون اداروں یونیسف اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر اسلام آباد کے حکام، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ سپیشل سیکرٹری ہیلتھ و کوآرڈینیٹر صوبائی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال کوئی بھی کیس تاحال رپورٹ نہیں ہوا تاہم امسال صوبے کے مختلف اضلاع میں پولیوکے ماحولیاتی نمونے مثبت پائے گئے ہیں۔ اجلاس کو انسداد پولیو کی مانیٹرنگ کے طریقہ کار سمیت مہمات کے دوران درپیش مسائل و مشکلات پر بھی تفصیلی بریف دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 9 ستمبر سے شروع ہونے والی انسدادِ پولیو کی قومی مہم کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گء ہیں. اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ صوبے میں امسال ابتک پولیو کیس رپورٹ نہ ہونا خوش آئند ہے، مگر ماحولیاتی نمونوں کا مختلف اضلاع میں مثبت انا خطرے کی نشاندہی کررہا ہے اور ایسے میں قومی جزبے کے تحت پوری تندہی سے ٹیموں کو کام کرنے کی ضرورت ہے. ماحولیاتی نمونے مثبت آنے والے علاقوں پر بات کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے حکام پر زور دیا کہ وہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے وجوہات کا تجزیہ کریں اور اس ضمن میں ٹھوس تجاویز حکومت کو پیش کریں تاکہ انسداد کے لئے مزید اقدامات کئے جاسکیں. انہوں نے حکام کو مہم کے معیار پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پولیو وائرس کے انسداد کا دارومدار معیاری کیمپئن پر منحصر ہے. چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے سیاحتی علاقوں، آبادی کے زیادہ نقل و حمل والے شہروں خصوصاً پشاور اور زیادہ سفری آمدورفت والے علاقوں اور اضلاع پر بھرپور توجہ دینے اور اس ضمن میں خصوصی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کیں. چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے ضلعی انتظامیہ، ضلعی پولیس اور ہیلتھ حکام کو انسدادِ پولیو اجلاسوں میں شرکت کرتے ہوئے ذمہ داریاں بطریق احسن پورا کرنے کی ہدایت کی اور انتباہ کیا کہ اس ضمن میں غفلت برتنے والے آفیسرز کے خلاف کارروائی عمل میں لائے جائے گی. یاد رہے کہ انسدادِ پولیو مہم 9 ستمبر سے شروع ہوگی، اس مہم میں صوبے کے بعض اضلاع کے لئے خصوصی پلان بھی ترتیب دئے گئے ہیں. یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ قومی انسدادِ پولیو مہم کے مقررہ دنوں میں افغانستان بھی پولیو مہم منعقد کررہا ہے.
خیبرپختونخوا میں داخلہ مہم فیز 2 کا افتتاح
> گورنمنٹ شہید اسامہ طاہر اعوان ہائیر سیکنڈری سکول نانک پورہ میں افتتاحی تقریب
> *تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی ہیں *
خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکی نے کہا ہے کہ ہم نے داخلہ مہم کے پہلے مرحلے میں 12 لاکھ بچوں کو داخلہ دیا ہے اور آج سے شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں مزید 3 لاکھ بچوں کو داخل کروانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے یہ داخلہ مہم یکم ستمبر سے 30 ستمبر تک جاری رہے گا۔ امسال 15 لاکھ بچوں کو داخل کروانے کا ہدف پورا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نانک پورہ پشاور میں داخلہ مہم کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ممبر صوبائی اسمبلی مرتضیٰ خان ترکئی، ڈیڈک چئیرمین شیر علی آفریدی، ایم این اے شاندانہ گلزار، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسرز، طلباء و طالبات اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم نے ہر صورت طلباء کو سکول لانا ہے۔ اس سلسلے میں والدین، اساتذہ، سیاسی شخصیات اور علمائے کرام داخلہ مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے والدین سے بھی مطالبہ کیا کہ داخلہ مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔ اور اپنے بچوں کو داخل کروائیں وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اس داخلہ مہم کی میں خود نگرانی کررہا ہوں۔ اور امسائل مدارس، نجی سکولوں اور کمیونٹی سکولوں میں بھی داخلہ مہم چلائیں گے۔ فیصل خان ترکئی نے کہا کہ اپنے پارٹی لیڈر عمران خان کے وژن کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے 21 فی صد بجٹ تعلیم کیلئے مختص کیا ہے۔ مرکز سمیت باقی صوبوں میں تعلیم کیلئے اتنا بجٹ نہیں رکھا جاتا۔ جو کہ ہماری تعلیم دوست پالیسیوں کی عکاسی کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتزہ کی کمی پوری کرنے کیلئے عنقریب مزید 22 ہزار اساتذہ میرٹ پر بھرتی کریں گے۔ جس کیلئے تمام تر تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہنگامی بنیادوں پر سکول قائم کررہے ہیں۔ تاکہ کم لاگت پر فوری طور پر تعلیمی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ ایجوکیشن کارڈ کا ضلع چترال سے آغاز کررہے ہیں۔ جس سے طلباء و طالبات کو ایک کارڈ کے ذریعے تمام سہولیات میسر ہوگی۔ کیونکہ ہم تمام تر توجہ معیار تعلیم کی بہتری پر دے رہیہیں۔ فیصل خان ترکئی نے کہا کہ ہمارے بچوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ ہم ان کو تمام مواقع دیں گے۔ ان کو اپنے سکلز پیش کرنے کیلئے پلیٹ فارم ہم مہیا کریں گے۔وزیر تعلیم نے طلباء و طالبات کے لگائے گئے سٹالز اور ماڈلز کا معائنہ بھی کیا۔ تقریب میں بچوں نے ٹیبلوز اور ملی نغمے بھی پیش کئے۔ تقریب کے اختتام پر طلباء کو نقد انعامات اور شیلڈز بھی پیش کئے گئے۔
خیبر پختونخواکے وزیر برائے حج اوقاف اور مذہبی و اقلیتی امور صاحبزادہ عدنان قادری نے کہا ہے
خیبر پختونخواکے وزیر برائے حج اوقاف اور مذہبی و اقلیتی امور صاحبزادہ عدنان قادری نے کہا ہے کہ رحمت اللعالمین کانفرنس شایان شان اور عقیدت و احترام سے منائیں گے، صوبائی دارالحکومت میں محفل، قرات و نعت خوانی کرانے کا بھی انعقاد کیا جائے گا، ان حالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر پشاور میں قومی رحمت اللعالمینﷺ کانفرنس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اوقاف عادل صدیق، ایڈمنسٹریٹر حامد گگیانی اور دیگر افسران نے بھی شرکت کی، اجلاس میں عشرہ رحمت اللعالمین محفل قرات و نعت خوانی کے حوالے سے مختلف انتظامات اور سرگرمیوں بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا او اس سلسلے میں اہم فیصلے بھی کئے گئے، قومی رحمت اللعالمین کانفرنس اور محفل قرات و نعت خوانی سے پہلے ہر ضلع و ڈویژن اور صوبائی سطح پر باقاعدہ محافل قرات و نعت خوانی کے مقابلے منعقد ہوں گے جس میں پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن ہولڈرز کو نقد انعامات سے نوازا جائیگا، صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ قومی رحمت اللعالمین کانفرنس اور محفل قرات و نعت خوانی کی تقریبات کے لیے خلوص دل سے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار اس میں خصوصی دلچسپی لیں کیونکہ اس میں اللہ تعالی اور رسول ﷺ کے تعلیمات کے بارے میں معروف علمائے کرام و دانشور اظہار خیالات کرینگے۔
