Home Blog Page 209

سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے، خیبر پختونخوا کے نگران وزیر

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کھیل امور نوجوانان سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ خان مروت نے کہا ہے کہ سائنس مضامین کے اساتذہ روایات سے ہٹ کر ٹیکنیکل اور تجرباتی تعلیم پر توجہ دیں تاکہ طلباء سائنس و ٹیکنالوجی میں ملک وقوم کا نام روشن کریں، تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی محنت کے بغیر طلباء کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے، دور حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھ کر طلباء کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنااورٹیکنالوجی کی موجودہ دوڑ میں سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ناگزیر ہے، ملک کے معاشی استحکام اور ترقی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ نگران صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار روٹس میلینیم سکول پشاور میں سائنس مضامین کے مختلف تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور لیکچرز کی دو روزہ استعداد کار بڑھانے کی تربیتی ورکشاپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں سیکرٹری سائنس انفارمیشن ٹیکنالوجی زکاء اللہ خٹک، ڈائریکٹر جنرل سجاد حسین شاہ سمیت سکول پرنسپل تہمینہ خالد،ورکشاپ کے شرکاء، اساتذہ اور طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر ڈاکٹر نجیب اللہ خان مروت نے کہا کہ درس و تدریس بہت عظیم اور اہم شعبہ ہے جو کسی بھی ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کر سکتا ہے لیکن اگر اساتذہ اپنے طلباء کو حقیقی اور صحیح معنوں میں تعلیم کے زیور سے آراستہ نہ کر سکیں اور درس و تدریس میں مقصد کا جذبہ نہ ہو تو طلباء معاشرے کے کارآمد رکن نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس مضامین پڑھانے والے اساتذہ کہ ذمہ داری دوسرے اساتذہ کی نسبت زیادہ بنتی ہے اسلئے وہ اپنے مضامین طلبہ کو صحیح طریقے سے پڑھانے میں اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔انہوں نے کہا کہ تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل پر خصوصی توجہ دینا نہایت اہم ہے۔ نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر نجیب اللہ مروت کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ آف سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبر پختونخوا بہت جلد آئی ٹی سکلز، انٹرپرینیورشپ اور دیگر کئی اہم تربیتی پروگرام شروع کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اساتذہ کو ٹیکنیکل ٹریننگ دے رہی ہے جس سے اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے ساتھ ساتھ طلباء کو بھی اس کے ثمرات ضرور ملیں گے۔ انہوں نے تربیتی ورکشاپ مکمل کرنے والے اساتذہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ورکشاپ میں سکلز سیکھنے کے بعد اپنے تعلیمی اداروں میں طلباء کو اس کے فوائد ضرور پہنچائیں تاکہ طلباء اساتذہ کے تجربات سے مستفید ہو سکیں۔ تقریب کے اختتام پر نگران وزیر ڈاکٹر نجیب اللہ نے تربیتی ورکشاپ مکمل کرنے والے شرکاء میں سرٹیفیکیٹس اور اسناد تقسیم کیے۔اس موقع پر سکول کے پرنسپل نے نگران صوبائی وزیر کوسکول کی طرف سے یادگاری شیلڈ اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔

نگران صوبائی وزیر مذہبی و اقلیتی امور کی علماء کرام و اقلیتی برادری کے رہنماؤں کے ساتھ الگ ملاقاتیں

خیبرپختونخوا کے نگران صوبائی وزیر حج، اوقاف، مذہبی و اقلیتی امور جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے کہا ہے کہ نگران حکومت معاشرے میں بھائی چارے کو فروع دے کر ملک اور صوبے کو امن کا گہوارہ بنائیں گی۔سماجی برائیوں کی روک تھام کیلئے مساجد و علماء کے تعاون سے بھرپور مہم چلائے جائے گی۔ دشمن ممالک پاکستان کے تشحص کو خراب کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف عمل ہیں جن کو ہم نے ملکر ناکام بنا سکتے ہیں۔امن عامہ کیلئے علماء اور اقلیتی برادری کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار علماء کرام اور اقلیتی مشاورتی کمیٹی کے اراکین سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران کیا۔ ان ملاقاتوں کے دوران سیکرٹری حج، اوقاف، مذہبی و اقلیتی امور ڈاکٹر اسد علی خان اور محکمے کے دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات کرنے والے علماء کرام میں محمد طیب قریشی چیف حطیب خیبرپختونخوا، ڈاکٹر عبدالناصر لطیف، ڈاکٹر عطاء الرحمن،مولانا عابد شاکری، مفتی ظفرزمان سمیت تمام مکتب فکر کے علماء کرام شامل تھے۔ سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر اسد علی خان نے صوبائی وزیر کو علماء کرام و اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود اور مدارس کے طلباء کیلئے جاری تربیتی ورکشاپس کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔علماء کرام نے درپیش مسائل و چینلچزز سے نگران صوبائی وزیر اور دیگر اعلی حکام کو آگاہ کرتے ہوئے مدارس کے طلباء کیلئے تربیتی ورکشاپس کے پروگرام کو سراہا۔نیز انہوں نے قرآن بورڈ کی فعالی و بہتری کیلئے تجاویز بھی پیش کیں۔علماء کرام نے محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ صوبائی وزیر جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علماء کرام و اقلیتی برادری کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ باقاعدگی سے جاری رہے گا۔ ان ملاقاتوں کا مقصد مسائل سے باخبر رہنا اور انکا حل تلاش کرنا ہے۔معاشرے میں بھائی چارے کے فروع میں علماء کا اہم کردار ہیں۔ بعد ازیں انہوں نے اقلیتی مشاورتی کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں اقلیتی برادری کے جاری منصوبوں اور درپیش مسائل کے حوالے تفصیلی گفتگو کی گئی۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اقلیتی برادری کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔مالی مشکلات کی وجہ سے کچھ منصوبے التواء کا شکار ہیں۔ جن پر جلد کام شروع ہوجائے گا۔مشکل دن ختم ہونے والے جلد خوشحالی آئی گی۔دشمن ممالک پاکستان کے تشحص کو خراب کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں جس کو ہم نے ملکر ناکام بنانا ہے۔ علماء کرام و اقلیتی برادری کے رہنماؤں نے صوبائی وزیر حج، اوقاف، مذہبی و اقلیتی امور و سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر اسد علی خان کی کاوشوں کو سراہا۔

امریکی قونصل جنرل کا پیڈوہاؤس کا دورہ،توانائی منصوبوں پراظہاراطمینان

پشاورمیں تعینات امریکی قونصل جنرل شانتے مور  نے صوبے میں حکومتی سطح پر بجلی کی پیداوارکے لئے کام کرنے والے ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) کے ہیڈ آفس پشاور کا دورہ کیا اورصوبے میں آبی وشمسی توانائی کے دستیاب قدرتی وسائل سے جاری توانائی منصوبوں پراطمینان کا اظہارکرتے ہوئے صوبے میں سکیورٹی کی صورتحال کی بہتری اورماہرافرادی قوت کی فراہمی کو ناگزیرقراردیاہے۔پیڈوآفس کے دورے کے موقع پر انکے ہمراہ پولیٹیکل اینڈ اکنامک چیف ڈوسٹن ڈیگرینڈی اوراکنامک سپیشلسٹ شاہد اسلام تھے۔ چیف ایگزیکٹیو پیڈوانجینئرنعیم خان نے امریکی قونصلیٹ کے عہدیداروں کو صوبے میں پیڈوکے جاری منصوبوں کے بارے میں جامع بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پیڈوصوبے میں 2ہزارمیگاواٹ بجلی کی پیداوارکے متعدد منصوبوں پر کام کررہا ہے جن میں حکومتی سطح پر771میگاواٹ،نجی شعبے کے تعاون سے800میگاواٹ اورپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت467میگاواٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ان منصوبوں میں پن بجلی اور شمسی توانائی سمیت عوام کی سماجی ترقی کے متعدد اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں توانائی کے جاری بحران پر قابوپانے اورعوام کو سستی بجلی کی فراہمی کے لئے پیڈونے آئندہ 10سالوں کے لئے بزنس اینڈ فنانشل پلان ترتیب دیاہے۔جس کے لئے ملکی وبیرونی سرمایہ کاری اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے پیڈوکے بعض توانائی منصوبوں میں امریکی مالی تعاون کے لئے بعض تجاویز بھی پیش کیں جن میں نئی ٹرانسمشن لائنوں کی تعمیر،ریسورس سنٹروموبائل ورکشاپس کا قیام،پیڈوکی سولرائزیشن سمیت توانائی کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے فنانسنگ شامل تھی۔ آخرمیں امریکی قونصل جنرل کو پیڈوچیف نے ادارے کی جانب سے اعزازی شیلڈ بھی دی۔

نگران وزیر اطلاعات کا ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی پر عمل در آمد کا جائزہ اور حاجی کیمپ آڈے کا دورہ

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کا جائزہ لینے کے لئے پشاور بس ٹرمینل اور حاجی کیمپ اڈے کا دورہ کیا اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے تناظر میں صوبے میں ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا. اس موقع پر انہوں نے مختلف ٹرمینلز پر دیگر اضلاع اور شہروں کو روانہ ہونے والی گاڑیوں میں سوار مسافروں سے بات چیت کی اور کرایوں میں کمی بارے میں دریافت کیا. دورے کے دوران انہوں نے ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں سے حکومتی کرایہ ناموں بارے بھی دریافت کیا. اس موقع پر کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر، ڈپٹی کمشنر پشاور آفاق وزیر اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے حکام بھی موجود تھے. نگران وزیر اطلاعات نے کرایوں میں کمی اور عملدرآمد کے حوالے سے عوام کی جانب سے مجموعی مثبت رائے ملنے پر اطمینان کا اظہار کیا. بعض مسافروں نے نگران وزیر کو بتایا کہ اڈوں سے روانہ ہونے والی گاڑیوں کے کرایوں میں کمی کا آغاز ہوچکا ہے مگر دیگر سٹاپ سے کرایوں میں کمی نہیں آئی جس پر نگران وزیر نے ٹرانسپورٹ حکام کو کرائے چیکنگ سخت کرنے کے احکامات جاری کئے. اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کے بعد صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور ان کا دورہ اس سلسلے کی کڑی ہے، انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کرایوں کے علاوہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی بھی نگرانی کی جارہی ہے، کرایہ کم نہ کرنے پر چھ ٹرانسپورٹرز کے پرمٹ منسوخ کئے گئے ہیں جبکہ چیکنگ کے لئے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے اہلکاروں کی تعیناتیاں بھی کی گئی ہیں، عوامی شکایت کے ازالے کے لئے فون نمبر جاری کیا گیا ہے اور انتظامی آفیسرز نے گزشتہ دن 500 سے زائد انسپکشن وزٹ کئے، اس موقع پر چالیس ہزار سے زائد جرمانے عائد کئے گئے اور چھ ایف آئی آر بھی درج کی گئیں. انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا صورتحال کی خود نگرانی کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر عملدرآمد رپورٹ طلب کررہے ہیں، نگران وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد اس کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے صوبے بھر میں سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کو عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے ہدایات بھی جاری کی جا چکی ہیں۔

نگران وزیر نے پشاور میں فنی تعلیمی اداروں کا دورہ کیا، جدید تربیتی منصوبوں اور استعداد کار میں بہتری کیلئے ہدایات

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم،صنعت وحرفت اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبد اللہ نے جمعرات کے روز حیات آباد پشاور میں فنی تعلیم و تربیت کے اداروں ایڈوانس ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر اور زنانہ گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر تربیتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔نگران وزیر نے دورے کے موقع پر ایڈوانس ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر میں مختلف تربیتی ورکشاپس کا معائنہ کیا اور وہاں پر مختلف تربیتی ٹریڈز میں فراہم ہونے والی ہنرمندانہ کورسز میں دلچسپی کا اظہار کیا۔انھوں نے اس موقع پر مقامی ضروریات و امکانات کو مد نظر رکھتے ہوئے اہمیت کے حامل نئے کورسز متعارف کرنے پر زور دیا اور ہدایت کی کہ ادارہ مختلف دیگر اداروں کو فراہم کی جانے والی اپنی کنسلٹنسی خدمات کے ذریعے اپنی امدن کو پیدا کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔انھوں نے ادارے کی جانب سے شمسی توانائی کے سلسلے میں انتہائی مناسب اخراجات پر گاڑیوں کی ممکنہ سولرائزیشن کے منصوبے پراطمینان کا اظہار کیا۔نگران وزیر نے دورے کے موقع پر زنانہ گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر میں خواتین کی سہولت کیلئے ڈیکیئر سنٹر کے قیام کی ہدایت کی جبکہ مزکورہ زنانہ تربیتی ادارے میں موجود ٹیکسٹائل مشینوں کا معائنہ بھی کیا اور انھیں ان کی افادیت کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئیں۔ نگران وزیر نے اس موقع پر ہدایت کی کہ مزکورہ نوعیت کے غیر استعمال شدہ ٹیکسٹائل مشینوں کو استعمال میں لانے کیلئے قابل عمل منصوبہ انھیں ارسال کیا جائے تاکہ ان تمام مشینوں کو کارمد بنایا جاسکے۔قبل ازیں نگران وزیر نے گورنمنٹ ایڈوانس ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر میں فنی تربیتی اداروں کے سربراہان کیمنعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اپنے تجربات اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ادارہ جاتی کارکردگی کی بہتری پر توجہ دیں اور جدید دور کے چیلنجز کو بھانپتے ہوئے قوم کے بچوں کی روشن مستقبل کیلئے معیاری تربیت کی فراہمی کو یقینی بنائے کیونکہ صوبے کے ہنرمند افرادی قوت کو باصلاحیت بنانے کی ساری زمہ داری ان کے کندھوں پر ہے۔ نگران وزیر کا کہنا تھا کہ عالمی تجربات کے مطابق فنی تربیتی نظام کی بہتری میں ادارہ جاتی اعتبار سے زیر تربیت طلبا کی صلاحیتوں کو ابھارنا اور اساتذہ کی اپنی استعداد کار میں بہتری لانا دو اہم ستون تصور کئے جاتے ہیں تاہم اداروں کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کیلئے ادارہ جاتی طور اخلاقیاتی صلاحیتیں اپنانا،مقامی معاشرے کیلئے ادارے کی اہمیت کو واضح کرنا،مقامی آبادی کی تربیتی ضروریات کو محسوس کرنا، ادارے کو دیگر شعبوں کیلئے اشتراکی اہمیت اور فائدے کا آئینہ دار بنانا،لوگوں سے مناسب رویہ اپنانا اور دی گء پالیسی پر عمل پیرا ہونا ایسے رہنما اصول ہیں جن کی بدولت ہمارے ادارے مزید ترقی کرسکتے ہیں۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ فنی تعلیمی اداروں کے سربراہان ترقی یافتہ دنیا میں تسلیم کی گئی ان اصولوں کو اپنے اداروں میں اپنائیں گے اور صوبے میں فنی تربیت کے نظام کو آگے لے جانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔نگران وزیر کو اس موقع پر سکھائے جانے والے کورسز،اور ادارے کے دیگر امور کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

نگران وزیر کھیل نے صوبے میں کھیلوں کے منصوبوں کی موثر فیزیبلٹی کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کھیل امور نوجوانان سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ نے محکمہ کھیل کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں کھیلوں کے منصوبوں اور سکیموں کے لیے کمیٹی رپورٹ کے بعد فیزیبلٹی ہوگی تاکہ کھیلوں کے منصوبوں سے عام عوام مستفید ہو سکیں جبکہ ایک ایسا طریقہ کار تیار کیا جائے جس کے تحت سکیموں کی مینٹیننس اور پائیداری دیر تک قائم رہے انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف مقامات اوپن ائیر جیم کے نصب آلات کی ابتر صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید ہدایت جاری کی کہ مستقبل میں ایسے ٹھوس اقدامات کئے جائے تاکہ کھیلوں کے آلات محفوظ رہ سکیں کیونکہ ان منصوبوں پر حکومت کے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں، انہوں نے یہ ہدایات ضلع ڈیرا اسماعیل خان میں کھیلوں کے مختلف مکمل اور جاری منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، نگران وزیر کھیل کو اس موقع پر ڈی آئی خان میں محکمہ کھیل کے مختلف منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت ضلع میں کل 30 سکیمیں ہیں جن میں 23 مکمل اور سات پر کام جاری ہے ڈی آئی خان سٹیڈیم میں ٹائٹن ٹریک کی اوپر سے سطح خستہ خالی کا شکار ہے جس پر نگران وزیر کھیل نے ہدایت کی کہ متعلقہ ٹھیکیدار کے ساتھ اس سلسلے میں قانونی کاروائی کی جائے اجلاس میں رتہ کلاچی فٹ بال گراؤنڈ میں واٹر سپلائی اور لائٹس کی خرابی پر بھی گفتگو ہوئی نگران وزیر نے 15 دنوں میں مذکورہ گراؤنڈ کی واٹر سپلائی اور لائٹس کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی اجلاس میں رتہ کرکٹ سٹیڈیم، ڈی آئی خان سوئمنگ پول کی دوبارہ بحالی، بیڈ منٹن ہال، بیساکھی فٹ بال سٹیڈیم، بیڈمنٹن ہال نیلی کوئی، بیڈمنٹن ہال لاء کالج، فیمیل انڈور فیسلٹی کے قیام سکواش کورٹ، کرکٹ اکیڈمی، رتہ کلاچی فٹ بال سٹٹیڈیم پنیالہ، فٹ بال پلے گراؤنڈ ڈگری کالج پنیالہ، تحصیل گراؤنڈ پہاڑپورہ، دربن اور پورووا، ولی بال، باسکٹ بال اور دیگر سکیموں میں سہولیات کے فقدان اور مسائل سمیت ان سکیموں کی کل لاگت اور اس میں بہتری لانے کے لیے مختلف تجاویز بھی سامنے لائی گئی، نگران وزیر کھیل ڈاکٹر نجیب اللہ خان نے کہا کہ مختلف پبلک مقامات پر کھیلوں کے نصب سامان کی دیر پا تحفظ کے لیے عام لوگوں کو قائل کریں حکومت نے اوپن ائیر جیم اپ لوگوں کے فائدے کے لیے قائم کیے ہیں ان کی حفاظت کرنا آپ لوگوں پر بھی فرض ہے انہوں نے مزید کہا کہ کھیل کی سکیموں اور منصوبوں کی ڈیجیٹائزیشن کے لیے اقدامات کئے جائیں اور ماہانہ کارکردگی اجلاسوں کی انعقاد کو بھی یقینی بنایا جائے۔

نگران وزیر جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر کا سماجی بہبود کے دفتر کا دورہ، خواتین کرائسس سنٹر کا افتتاح۔

نگران صوبائی وزیر جسٹس ریٹائرڈ ارشادقیصرنے بشیر آباد پجگی روڈ پشاور میں سماجی بہبود کے دفتر کا بدھ کے روزدورہ کیا جہاں انہوں نے خواتین کرائسس سنٹر کی بلڈنگ کے تعمیری کام کا افتتاح کیا۔اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر نے محکمہ سوشل ویلفیئر کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور خصوصی بچوں اور بچیوں سے ملاقاتیں کی، نگران صوبائی وزیر کو محکمہ کی جاری انتظامی امور اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ نگران صوبائی وزیر کو سروسز، رجسٹریشن، ریلیف سرگرمیوں، خواتین کو بااختیار بنانے اور سماجی بہبود کی جانب سے کی جانے والی دیگر انتظامی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ نگران صوبائی وزیر جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے کہا کہ خصوصی بچے ہمارے دلوں میں خاص مقام رکھتے ہیں اور ہمیں معاشرے میں انہیں سرخرو کرنے کے لیے جتنی ہوسکے مدد کرنی چاہیے۔ نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں ہم سب کو خصوصی لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر ان کی مدد کرنی چاہیے اور معاشرے کا حصہ بنانا چاہے تاکہ یہ اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں, خصوصی افراد ہم سے بہتر انسان ہیں۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں زرعی مصنوعات کو عالمی معیار پر لانے کا فیصلہ، نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کی جائے گی۔

خیبر پختونخوا میں مختلف پھلوں،سبزیوں اورزرعی اجناس کو عالمی معیارات و تجربات کے مطابق بطور اشیائے خوراک دیرپا محفوظ بنانے سمیت انہیں ایک منافع بخش و کاروباری شعبے کے طور پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ نے محکمہ صنعت وحرفت و فنی تعلیم کے متعلقہ حکام کو عملی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے تاکہ صوبے میں روایتی سرمایہ کاری کے پر کشش شعبوں کیساتھ ان شعبوں کو بھی توجہ کا مرکز بنایا جا سکے اور صوبے کی معاشی ترقی کیلئے انہیں زیادہ منافع بخش بنایا جاسکے۔اس حوالے سے صوبے کے نوجوانوں اور متعلقہ شعبوں سے وابسطہ افراد کو یہاں پر پیدا ہونے والے پھلوں،اگنے والی سبزیوں اور بعض زرعی میوہ جات کو منڈی کی ضرورت کے مطابق بنانے،ان کو دیرپا محفوظ رکھنے کیلئے تربیت فراہم کرنے کا بھی پلان بنایا گیا ہے جسکے نتیجے میں فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں کو استعمال میں لاتے ہوئے معیاری تربیت کی فراہمی کا اہتمام کیا جائے گا۔اس سلسلے میں مذکورہ شعبوں میں نجی تربیتی و کاروباری ادارے الفاضل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی لاہور کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے جو اپنے اعلی معیار کے مرتب کردہ کرسز ان فنی تربیتی اداروں میں علم وآگاہی کیلئے فراہم کریں گے۔ اس حوالے سے محکمہ صنعت وحرفت اور فنی تعلیم کے کمیٹی روم پشاور میں نگران وزیر ڈاکٹر عامر عبد اللہ کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری صنعت وحرفت و فنی تعلیم سید ذولفقار علی شاہ کے علاوہ محکمہ کے تمام ذیلی شعبوں کے حکام اور زرعی کاروباری و تربیتی ادارے کے سربراہ سلیم ابن فاضل نے شرکت کی۔ تربیتی ادارے کے سربراہ نے اس موقع پراجلاس کے شرکاء کو صوبے میں کاروباری و معاشی اعتبار سے پھلوں،سبزیوں،میوہ جات اور مختلف زرعی پیداواری اجناس کو زیادہ فائدہ مند اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق بنانے کیلئے ان کے معیار کی بہتری کے حوالے کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا جبکہ اس حوالے سے باہر دنیا میں ان شعبوں سے اٹھائے جانے والے فوائد اور انکے معیار کو برقرار رکھنے کیلئے ہونے والے اقدامات و تجربات پر بھی روشنی ڈالی۔اس موقع پر صوبے میں پائے جانے والے ان وسائل کو زیادہ کارآمد بنانے پر زور دیا گیا اورمحکمہ کے متعلقہ شعبوں اور نجی تربیتی ادارے کے مابین اشتراکی کوششوں کے سلسلے میں مفاہمتی یاداشتوں پر اتفاق بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں مذکورہ ادارہ فنی تعلیم کے اداروں میں خواہشمند نوجوانوں کو معیاری تربیت فراہم کرنے میں مدد فراہم کرے گا اور انکے تجربات سے استفادہ حاصل کرکے ان شعبوں کو آگے لے جانے کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔اس موقع پر نگران وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے صوبے میں مفید اور منافع بخش سرمایہ کاری کیلئے ہر شعبے میں نمایاں امکانات موجود ہیں تاہم ہر شعبے سے فایدہ اٹھانے کیلئے لوگوں کو تربیت و آگاہی کی ضرورت ہے۔انھوں نے اس ضمن میں صرف ضم ضلع اورکزئی میں 40 لاکھ جنگلی زیتون کو قلم کاری کے ذریعے منافع بخش بنانے کے جاری منصوبے پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس طرح کے کئی وسیع منافع بخش شعبے ہماری ترقی کا زینہ بن سکتے ہیں تاہم اس حوالے سے ہمیں ان پر توجہ دینے اور عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آگاہی،علم اور عملی کام انتہائی اہم ہیں جس کے نتیجے میں ان شعبوں سے بھر پور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ہم ان شعبوں کو ترقی دیکر ملکی اور بیرونی مارکیٹ میں نمایاں مقام پا سکتے ہیں۔

ملک میں جاری موثر اقدامات کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے جس کا روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں بھی مثبت اثر پڑے گا۔

خیبر پختونخوا کینگران وزیر برائے اطلاعات،ثقافت و سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ نگران حکومت خیبر پختونخوا، گڈ گورننس کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد اس کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے، اس سلسلے میں ٹرانسپورٹ کرایوں میں 12 سے 13 فیصد تک کمی لائی جائے گی، پشاور سے آغاز ہوگیا ہے، دیگر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، انسپکشن کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، چند دنوں میں ٹرانسپورٹ و دیگر اشیاء کی قیمتوں میں واضح کمی نظر آئے گی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا صورتحال کا خود جائزہ لے رہے ہیں، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے انتظامی آفیسرز کو ہدایات جاری کی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر و دیگر آفیسرز موجود تھے. نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ قیادت ٹھیک ہو، معاملات شفاف انداز میں چلائے جائیں تو ثمرات عوام تک ضرور پہنچتے ہیں، بہتر اقدامات کی وجہ سے ملک میں ڈالر، سونے اور تیل کی قیمتیں بڑی حد تک کم ہوئی ہیں جبکہ روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے، ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافے سے قرضوں کی ادائیگی میں بھی معاونت ہوگی، انہوں نے کہا کہ صوبے میں سمگلنگ و دیگر جرائم کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی ہے جس کی وجہ سے صورتحال میں بہتری آئی ہے اور اس مد میں صورتحال کو مانیٹر کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گے. پریس کانفرنس میں پوچھے گئے ایک سوال پر نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں مقیم غیر قانونی افراد کو سہولت کے ساتھ باوقار طریقے سے اپنے ممالک جانے کے لئے حکومت پاکستان نے ایک موقع فراہم کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ ایک ملک میں افراد سکونت اختیار کریں اور ان کے پاس کوئی قانونی دستاویز ہی نہ ہو۔ایسے افراد کے خلاف 31 اکتوبر کے بعد قانون کے مطابق کارروائی ہوگی. انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو کسی ایک ملک کے ساتھ جوڑنا نہیں چاہئیے یہ ان تمام افراد کے لئے ہے جو ایلین ہیں، پاکستان میں رہنے کے لئے ان کے پاس کوئی قانونی دستاویز نہیں. انہوں نے کہا کہ یہ غیر قانونی افراد اپنے ممالک واپس جا کر اور قانونی طریقہ کار سے آئیں تو خوش آمدید کہا جائے گا۔

نگران وزیر کھیل اور سائنس و ٹیکنالوجی کا وزیر خزانہ سے ملاقات، خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کے لئے مثبت سرگرمیوں کا انعقاد متوقع۔

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر برائے خوراک، زراعت، لائیو سٹاک اور جنگلات آصف رفیق کی زیر صدارت محکمہ خوراک کا اعلیٰ سطح اجلاس محکمہ خوراک کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا. جس میں سیکرٹری محکمہ خوراک ظریف المانی سمیت تمام اضلاع کے فوڈ کنٹرولرز نے شرکت کی. اس موقع پر ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز نے صوبائی وزیر کو اپنی کارکردگی اور درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا. نگران صوبائی وزیر نے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو اشیاء خوردونوش کی بہترین معیار کے ساتھ فراہمی ممکن بنانا اور موزوں نرخ برقرار رکھنا ہے. ڈسٹرکٹ پرائس ریویو کمیٹی کے حوالے سے صوبائی وزیر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ پرائس ریویو کمیٹی کے طریقہ کار کو مزید عوام دوست بنانے اور پورے صوبے میں اس حوالے سے یکسانیت ضروری ہے کیونکہ اکثر نرخ جائزہ اجلاس تاخیر کے شکار ہو جاتے ہیں جس سے براہ راست عوام متاثر ہوتے ہیں. انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر بہترین حکمت عملی کی بدولت مارکیٹ میں ڈالر نرخ کو کنٹرول کیا گیا جبکہ تیل کی قیمتوں میں بھی کمی لائی گئی ہے جس کے مثبت اثرات عوام تک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں لیکن مارکیٹ میں ذخیرہ اندوزی، قیمتوں میں خود ساختہ اضافے کی روک تھام اور اشیائے خوردونوش کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا. ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کی کا کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور بر وقت جانچنے کے طریقہ کار کو سراہتے ہوئے صوبائی وزیر آصف رفیق نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کو درپیش چیلنجز اور مشکلات کا بروقت ازالہ کیا جائے جبکہ جزا و سزا کا عمل بھی تیز کر دیا جائے تاکہ عوام تک خدمات کی فراہمی مزید بہتر بنائی جا سکے.