سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبر پختونخوا محمد جاوید مروت کی زیرِ صدارت ہزارہ ڈویژن کے ریونیو و زرعی انکم ٹیکس سے متعلق ایک اہم اجلاس کمشنر آفس ایبٹ آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمشنر ہزارہ ڈویژن فیاض علی شاہ، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ریونیو افسران اور متعلقہ محکموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران زرعی انکم ٹیکس، ریونیو امور اور لینڈ ریکارڈ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو محمد جاوید مروت نے اس موقع پر ہدایت کی کہ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے عمل کو فوری طور پر مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو شفاف اور تیز رفتار خدمات فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ اداروں کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے اور تمام سروس ڈلیوری سینٹرز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں تاکہ شفافیت اور نگرانی کے نظام کو مؤثر بنایا جا سکے۔مزید برآں، انہوں نے کہا کہ ریونیوسٹاف کی استعداد کار بڑھانے کے لیے باقاعدہ تربیتی سیشنز منعقد کیے جائیں گے۔اجلاس میں خانہ کاشت اور خانہ ملکیت سے متعلق امور پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔فراڈ اور دھوکہ دہی سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے کیش لیس یا الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم کو فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا، جبکہ تمام سروس ڈلیوری سینٹرز کو سینٹرلائز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے واضح کیا کہ ریونیو سے متعلق تمام مسائل کے فوری حل کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوامی سہولیات کی فراہمی میں بہتری لائی جا سکے۔
ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا کے اشترا ک سے ٹرائبل یوتھ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام گرینڈ ٹرائبل یوتھ کنونشن کا کامیاب انعقاد
ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا کے اشترا ک سے ٹرائبل یوتھ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام گرینڈ ٹرائبل یوتھ کنونشن کا شاندار اور کامیاب انعقاد کیا گیا۔ترجمان محکمہ امورِ نوجوانان خیبرپختونخوا کے مطابق اس تقریب میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں، طلباء و طالبات، سول سوسائٹی کے اراکین اور مختلف مکاتبِ فکر سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی مقامی بریگیڈ کمانڈر بریگیڈیئر مبشر اور ڈائریکٹر یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا ڈاکٹر نعمان مجاہد تھے۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد ٹرائبل یوتھ ایسوسی ایشن کی خدمات پر مبنی ایک جامع ڈاکیومنٹری پیش کی گئی۔ڈائریکٹر یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا ڈاکٹر نعمان مجاہد نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کے نوجوان پاکستان کے پُرامن اور خوشحال مستقبل کی اصل طاقت اور بنیاد ہیں۔ محکمہ امورِ نوجوانان خیبرپختونخوا نوجوانوں کی تعلیم، ہنر، اور قیادت کی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔ڈاکٹر نعمان مجاہد نے ٹرائبل یوتھ ایسوسی ایشن کی جانب سے گرینڈ ٹرائبل یوتھ کنونشن کے کامیاب انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام قبائلی نوجوانوں کو یکجا کرنے، ان کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔کنونشن کے دوران سوال و جواب کا خصوصی سیشن منعقد ہوا جس میں نوجوانوں نے کھل کر اپنے خیالات اور سوالات پیش کیے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا ڈاکٹر نعمان مجاہد اور بریگیڈیئر مبشر نے نوجوانوں کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیے اور انہیں قومی ترقی کے عمل میں مثبت کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔تقریب کے اختتام پر تقسیمِ انعامات کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں ٹرائبل یوتھ ایسوسی ایشن کے فری ایجوکیشن پراجیکٹ کے تحت نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء و طالبات اور امن و تعلیم کے فروغ میں سرگرم نوجوانوں کو اعزازی سرٹیفکیٹس سے نوازا گیا، جبکہ مہمانانِ خصوصی کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔
ڈی جی ہیلتھ خیبرپختونخوا کا کے ایم یو موبائل اور صوبائی پبلک ہیلتھ لیبارٹریز کا دورہ
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر شاہد یونس نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور کی موبائل اور پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا دورہ کیا۔واضح رہے کہ کے ایم یو موبائل لیب سیلاب سے متاثرہ پیر بابا، ضلع بونیر میں 62 روز تک متعدی امراض کی تشخیص اور نگرانی کے لیے تعینات رہی۔ دورے کے دوران ڈاکٹر یاسر یوسفزئی، ڈائریکٹر صوبائی پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری نے ڈی جی ہیلتھ کو موبائل لیبارٹری کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ اس دوران لیبارٹری نے 10 ہزار سے زائد تشخیصی ٹیسٹ کیے جن سے وائرل اور بیکٹیریل بیماریوں کی بروقت نشاندہی اور سیلاب کے بعد وبائی امراض پر قابو پانے میں مدد ملی۔ موبائل لیبارٹری نے ضلع بونیر کی ضلعی محکمہ صحت انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی اشتراک سے خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر شاہد یونس نے کے ایم یو اور پی پی ایچ آر ایل کی ٹیموں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان اداروں نے صوبے میں عوامی صحت کے نظام کو مستحکم بنانے میں مؤثر کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے موبائل لیبارٹری ٹیکنالوجی کے جدید استعمال کو سراہا جس سے صوبے کے دور دراز علاقوں میں تشخیصی سہولیات کی فراہمی اور امراض کی نگرانی کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔ مزید برآں، ڈی جی ہیلتھ نے کے ایم یو میں واقع صوبائی پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں وفاقی انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس اینڈ ریسپانس سسٹم (IDSRS) کے تحت فراہم کی گئی جدید تشخیصی مشینری اور نیٹ ورک سپورٹ حوالے کی گئی۔ اس موقع پر ڈاکٹر علی الرحمن، پراجیکٹ ڈائریکٹر IDSRSنے جدید لیبارٹری آلات باقاعدہ طور پر ڈائریکٹرپی پی ایچ آر ایل خیبرپختونخوا کو حوالے کیے۔ یہ اقدام صوبائی لیبارٹری کی تشخیصی صلاحیت کو مزید بہتر بنانے اور متعدی امراض کی بروقت نشاندہی و رپورٹنگ کے نظام کو مستحکم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ دورے کے دوران ڈاکٹر شاہد یونس نے لیبارٹری کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور تشخیصی عمل و ٹیسٹنگ استعداد کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ انہوں نے کے ایم یو اور پی پی ایچ آر ایل کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوامی صحت کے مضبوط نظام کے لیے سرکاری و نجی تشخیصی اداروں کے مابین مربوط رابطہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے صوبہ بھر میں زہریلا دھواں چھوڑنے والی بسوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع کی ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ خیبرپختونخوا نے سیکرٹری اور ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ کی خصوصی ہدایات پر زہریلا اور ماحول دشمن دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں اور بسوں کے خلاف صوبہ بھر میں مؤثر کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 7453 گاڑیوں کا دھواں چیک کیا جن میں 4352 گاڑیوں کو پاس کیا جبکہ 3301 گاڑیوں کے ڈرائیور کو چالان کرکے ویٹس سے ایک ہفتہ کے اندر سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے احکامات جاری کئے اسی طرح ویٹس پشاور نے ضلع پشاور کے مختلف نجی سکول بسوں کے خلاف مؤثر کارروائی کا بھی آغاز کردیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ویہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ سٹیشن (ویٹس) پشاور اور موٹر وہیکل ایگزامینر(ایم وی ای) کی ٹیمیں مشترکہ طور پر روزانہ کی بنیاد پر مختلف نجی سکولوں کی بسوں کی چیکنگ کر رہی ہیں ویٹس کی موبائل لیبارٹری کے ذریعے بسوں کے دھوئیں کی جانچ کی جاتی ہے، جبکہ موٹر وہیکل ایگزامینر ٹیم بسوں کے ٹائرز، سیٹوں، باڈی اور دیگر فٹنس معیار کا تفصیلی معائنہ کرتی ہے چیکنگ کے بعد جن گاڑیوں کا دھواں بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہوتا، انہیں ویٹس سے فٹنس سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے ویٹس حکام کے مطابق پچھلے تین دن کے دوران ورسک روڈ، دلہ زاک روڈ اور اردگرد کے علاقوں میں واقع نجی سکولوں کی بسوں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ اب تک 40 بسوں کی چیکنگ عمل میں لائی گئی ہے جن میں سے صرف 5 بسوں کا دھواں بین الاقوامی معیار کے مطابق پایا گیا، جبکہ باقی بسوں کے مالکان کو فوری طور پر فٹنس سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ویٹس حکام نے مزید بتایا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو عوام کی جانب سے نجی سکول بسوں کے مضر دھوئیں سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں، جس کے پیش نظر یہ خصوصی مہم شروع کی گئی۔ پہلے مرحلے میں ورسک روڈ اور دلہ زاک روڈ کے سکولوں کی بسوں کا معائنہ کیا جا رہا ہے، جبکہ اگلے مرحلے میں شہر کے دیگر نجی سکولوں کی گاڑیوں کی بھی چیکنگ کی جائیں گی محکمہ ٹرانسپورٹ نے واضح کیا ہے کہ جو سکول اس مہم میں تعاون نہیں کریں گے، ان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا محکمہ ٹرانسپورٹ ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام اور ڈرائیوروں و شہریوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً آگاہی مہمات بھی چلاتا ہے تاکہ شہریوں کو صاف اور صحت مند ماحول فراہم کیا جا سکے جبکہ رواں سال دھند پر قابو پانے اور موسمیاتی تبدیلی کی روک تھام کے لئے بھی محکمہ ٹرانسپورٹ کی کوششیں جاری ہے
خیبرپختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن کی کارروائیاں تیز، تین ماہ میں 801 طبی مراکز رجسٹر، 1,678کو سیل کیا گیا
خیبرپختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن نے تین ماہ کی کارکردگی رپورٹ شائع کردی۔ ترجُمان ہیلتھ کیئر کمیشن عزم رحمان کے مطابق صرف تین ماہ میں 801 طبی مراکز کو رجسٹر کیا گیا جبکہ8199 طبی مراکز کا معائنہ کیا گیا جس میں 4496 طبی مراکز کو مختلف خلاف ورزیوں پر جواب طلبی نوٹس جاری کیے گئے اور 1678 طبی مراکز کو سیل کیا گیا۔ اسی طرح 74طبی مراکز کی جانچ پڑتال کی گئی جس میں 17 کو مُکمل اور 136 کو عبوری لائسنس جاری کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق تین ماہ میں “خدمات صحت کے معیار”پر سات تربیتی سیشن منعقد کرنے کا بھی اہتمام کیا گیا جس سے صوبے کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے طبی مراکز کے 183 ملازمین کو تربیت دی گئی۔ اسی طرح کمیشن کو تین ماہ میں 333 نئی شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 303 کو نمٹا دیا گیا۔ ڈائریکٹر آپریشنز خیبرپختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن ارسلان احمد خان نے رپورٹ پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعداد و شُمار کمیشن کے عملے کی انتھک محنت کا منہ بولتا ثبوت ہیں، جس کا مقصد عوام کو صحت کی معیاری خدمات کی فراہمی ہے۔
غیر پھٹے بموں سے متعلق آگاہی مہم کا کامیاب اختتام
محکمہ سول ڈیفنس خیبر پختونخوا کی جانب سے تین ہفتوں پر مشتمل غیر پھٹے بموں سے متعلق آگاہی مہم کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔اس مہم کا بنیادی مقصد عوام، بالخصوص تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات میں UXBs کے خطرات، ان کی شناخت، اور ان سے محفوظ رہنے کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔اس مہم کے دوران خیبر پختونخوا کے 24 اضلاع میں واقع 78 اسکولوں اور کالجوں میں آگاہی سیشنز منعقد کیے گئے، جن میں مجموعی طور پر 5296 طلبائ اور 1600 طالبات نے شرکت کی۔تمام سیشنز کے دوران شرکائ کو نہ پھٹنے والے بموں UXBs کی پہچان، ہنگامی صورتحال میں ردِعمل، اطلاع دہی کے طریقہ کار، اور حفاظتی اقدامات سے متعلق عملی رہنمائی فراہم کی گئی۔محکمہ سول ڈیفنس نے خصوصی توجہ ضم شدہ اضلاع پر مرکوز رکھی، جہاں عوامی آگاہی کی کمی کے باعث UXBs سے متعلق حادثات کے خدشات نسبتاً زیادہ ہیں۔ اس مقصد کے لیے سول ڈیفنس انسٹرکٹرز نے مقامی تعلیمی اداروں، کمیونٹی سینٹرز، اور نوجوانوں کے گروپس کے ساتھ خصوصی آگاہی سیشنز منعقد کیے اورمجموعی طور پر مہم بعض انتظامی و جغرافیائی چیلنجز کے باوجود انتہائی کامیاب رہی۔محکمہ سول ڈیفنس خیبر پختونخوا کے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق باجوڑ میں قائم آئی ڈی پیز کیمپ میں سول ڈیفنس کے رضاکار اپنی خدمات پوری ذمہ داری اور جذبہ خدمتِ انسانیت کے تحت انجام دے رہے ہیں۔رضاکاروں کی ذمہ داریوں میں خوراک کی تقسیم، میڈیکل سہولیات کی فراہمی میں تعاون، اور کیمپ میں مقیم افراد کا اندراج شامل ہے۔سول ڈیفنس باجوڑ، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ اسی طرح ضلع خیبر میں قائم افغان مہاجرین کے کیمپوں میں سول ڈیفنس کے رضاکار دوپہر اور شام کے اوقات میں مستقل بنیادوں پر اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ان کی خدمات میں خوراک کی تقسیم، میڈیکل فیسلٹی سپورٹ، رجسٹریشن، اور کیمپ میں نظم و ضبط کی نگرانی شامل ہیں۔سول ڈیفنس خیبر، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے ساتھ مکمل تعاون میں رہتے ہوئے افغان مہاجرین اور ان کے خاندانوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہر ممکن معاونت فراہم کر رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ محکمہ سول ڈیفنس خیبر پختونخوا کی زیر نگرانی 36 اضلاع میں ڈینگی سے بچاؤ کے حوالے سے آگاہی سیشنز بھی جاری ہیں۔جن میں عوام کو ڈینگی وائرس سے بچاؤ، مچھر کی افزائش روکنے کے طریقے، صفائی ستھرائی کی اہمیت، اور ہنگامی حالات میں ابتدائی طبی امداد کے اصولوں سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔پریس ریلیز کے مطابق پشاور کے انڈسٹریل زون سمیت خیبر پختونخوا کے دیگر صنعتی علاقوں میں سول ڈیفنس کے انسٹرکشنل اسٹاف اور افسران کی ٹیمیں فائر سیفٹی انسپیکشنز انجام دے رہی ہیں۔ورکرز کو فائر فائٹنگ آلات کے استعمال، آگ لگنے کی صورت میں ابتدائی ردعمل، اور محفوظ انخلائ کے حوالے سے تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ان اقدامات کا مقصد صنعتی اداروں میں آگ سے متعلق حادثات کے خطرات کو کم کرنا اور ورک فورس کو بہتر حفاظتی شعور سے آراستہ کرنا ہے۔جبکہ نئے اقدام کے تحت رضاکاروں کی آن لائن انرولمنٹ اور تربیتی نظام کا آغاز کیا گیا ہے اور قومی دفاع اور ہنگامی حالات میں خواتین کی شمولیت چوں کہ ناگزیر ہے اس لئے محکمہ سول ڈیفنس خیبر پختونخوا کی زیرِ نگرانی خواتین کو مختلف سول ڈیفنس خدمات میں خصوصی تربیت (Specialized Training) فراہم کی جاتی ہے جس کی بدولت معاشرتی تحفظ میں بہتری، اور عوامی آگاہی میں وسعت کے ساتھ قومی سطح پر دفاعی صلاحیت میں اضافہ ہوتاہے۔ وہ ہنگامی حالات، قدرتی آفات یا فضائی حملوں کے بعد خواتین متاثرہ اور بے گھر افراد کو خوراک، پناہ، اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرتی ہیں۔علاوہ ازیںڈائریکٹر سول ڈیفنس خیبر پختونخوا نے صوبے بھر میں سول ڈیفنس رضاکاروں کو آن لائن انرول کرنے کا بھی اقدام اٹھایا ہے جس کے تحت رضاکاروں کی جدید تقاضوں کے مطابق استعداد کار کی تربیت فراہم کی جائے گی، تاکہ ان کی صلاحیتوں میں مزید بہتری لائی جا سکے۔اس اقدام کا مقصد ایک منظم، تربیت یافتہ اور فعال رضاکار فورس تیار کرنا ہے جو کسی بھی جنگی حالات، انسانی ساختہ یا قدرتی آفات کے دوران فوری، مؤثر اور منظم انداز میں عوامی خدمت انجام دے سکے۔
TOUGH ROAD SAFETY PUSH—TOP OFFICIALS VOW TO ENFORCE STRICT MEASURES ON INDUS HIGHWAY
In compliance with the directives from the Peshawar High Court, a high-level meeting chaired by the Commissioner Kohat Division Syed Motasim Billah Shah decided to implement stringent safety and traffic management measures along the Indus Highway to prevent accidents and ensure public safety.
The meeting, held at the Commissioner’s office Kohat, brought together Regional Police Officer Kohat Abbas Majeed Marwat and officials from the National Highway Authority (NHA), NESPAK, the Provincial Transport Authority and commissioners, RPOs, and deputy commissioners from Peshawar, Bannu, and Dera Ismail Khan Divisions via video link.
The participants reviewed progress on the court’s directives and finalized a coordinated action plan. The court has appointed Commissioner Kohat as the focal person to oversee traffic regulation, load management and regular progress reporting to the judiciary.
It was decided that the police will fully cooperate with the Commissioners office in enforcing traffic laws, patrolling and regulatory control. The NHA will immediately install weigh stations at all entry points of the Indus Highway to prevent overloaded vehicles from entering.
Overloaded vehicles will face heavy fines, unloading requirements and cancellation of route permits and driving licenses. The meeting also recommended the immediate deployment of Motorway Police and directed drivers to strictly avoid driving in the wrong direction. Furthermore, the NHA was directed to accelerate the repair and maintenance work to improve the road’s condition and reduce accident risks.
Commissioner Shah reaffirmed that ensuring safe travel and protecting lives and property on the Indus Highway is the administration’s top priority. “Implementation of the High Court’s directives is a government commitment and all relevant institutions will work in close coordination,” he concluded.
کمراٹ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بورڈ کا اجلاس
کمراٹ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ کا اہم اجلاس محکمہ سیاحت، ثقافت و آثارِ قدیمہ و عجائب گھر خیبرپختونخوا کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت سیکرٹری محکمہ سیاحت یبر پختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد نے کی۔ اجلاس میں چیئرمین بورڈ نصر اللہ خان، ڈائریکٹر کمراٹ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی زمین خان، ممبر قومی اسمبلی صاحب زادہ صبغت اللہ اور مقامی رکنِ صوبائی اسمبلی ملک گل ابرہیم خان نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈائریکٹر کمراٹ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے اتھارٹی کی اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اتھارٹی کو درپیش انتظامی و تکنیکی مسائل کے حل کے لیے عملے کی بھرتی، دفتر کے قیام کے لیے موزوں جگہ کی نشاندہی، اور حالیہ سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے اقدامات زیرِ غور ہیں۔سیکرٹری ڈاکٹر عبدالصمد نے ہدایت جاری کی کہ کمراٹ اور اس کے گردونواح میں نئے ہوٹلوں اور سیاحتی ڈھانچے کی تعمیر صرف منظورشدہ بلڈنگ کوڈ کے مطابق ہی کی جائے تاکہ علاقے کے قدرتی حسن اور ماحولیاتی توازن کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو دفتر کے قیام کے لیے موزوں جگہ کی جلد نشاندہی اور ضروری عملے کی بھرتی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔اجلاس میں اتھارٹی کے لیے ضروری سازوسامان اور گاڑیوں کی فراہمی سے متعلق سفارشات بھی پیش کی گئیں۔ اس موقع پر سیکرٹری ڈاکٹر عبدالصمد نے یقین دہانی کرائی کہ محکمہ سیاحت کمراٹ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو درکار وسائل اور تکنیکی معاونت کی فراہمی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا تاکہ کمراٹ کو ایک ماڈرن، پائیدار اور ماحول دوست سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دی جا سکے۔مزید برآں، اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے وژن کے مطابق صوبے میں سیاحت کے شعبے کو پائیدار ترقی، مقامی روزگار کے مواقع اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے گا۔ کمراٹ سمیت تمام سیاحتی مقامات کو عالمی سطح پر متعارف کرانے، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، ماحولیاتی تحفظ اور کمیونٹی بیسڈ ٹورازم کے فروغ کے لیے جامع حکمتِ عملی پر عمل جاری ہے۔
طلبہ معلومات تک رسائی کے قانون کو اپنا مستقل ساتھی بنائیں
طلبہ معلومات تک رسائی کے قانون کو اپنا مستقل ساتھی بنائیں۔ یہ قانون سرکاری امور خاص کر تعلیمی اداروں میں میرٹ کو یقینی بناتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن سید سعادت جہان نے انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنز پشاور کے سکول آف بزنس ایڈمنسٹریشن میں طلبہ کو آر ٹی آئی پر سیشن دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹڑ وصیف جمال، ڈاکٹر شبانہ گل اور خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر نور سید بھی موجود تھے۔سیشن میں سید سعادت جہان نے طلبہ کو معلومات تک رسائی کے قانون اور اس کے تحت خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے کردار اور ذمہ داریوں پر تفصیلی لیکچر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے استعمال سے طلبہ نہ صرف تعلیمی اداروں میں سکالرشپ اور دیگر مواقع کی شفافیت کو یقینی بناسکتے ہیں بلکہ مستقبل میں سرکاری اداروں میں بھرتی کے عمل میں اپنی میرٹ کا دفاع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ اپنے ریسرچز کیلئے اس قانون کا استعمال کرکے سرکاری اداروں سے مستند ڈیٹا حاصل کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر طلبہ کے سوالات کے جواب میں خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر نے کہا کہ آر ٹی آئی کے تحت فراہم کردہ معلومات صحیح اور تصدیق شدہ ہوتی ہیں۔ غلط معلومات کی صورت میں کمیشن کو ذمہ دار افسران کے خلاف قانونی کاروائی کرنے اور جرمانہ لگانے کا اختیار حاصل ہے۔ پروگرام کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر وصیف جمال نے انفارمیشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا اور آر ٹی آئی سے متعلق آگاہی میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مردان میں ماڈل گوشت کی دکانوں کو جدید آلات فراہم کرنے کی تقریب
صاف اور محفوظ گوشت کی فراہمی عوامی صحت کے تحفظ اور مقامی منڈیوں میں صارفین کے اعتماد کو فروغ دینے کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں جہاں مویشی بانی کا شعبہ دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، وہاں گوشت کی صفائی اور معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات پائیدار غذائی تحفظ اور معاشی ترقی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔اسی مقصد کے تحت محکمہ لائیو اسٹاک خیبر پختونخوا کی جانب سے بدھ کے روز مردان میں “کمیونٹی ڈیری اینڈ میٹ ڈویلپمنٹ ان خیبر پختونخوا” منصوبے کے تحت گوشت کے ماڈل دکانوں کو جدید آلات فراہم کرنے کی ایک تقریب منعقد کی گئی۔ اس منصوبے کا مقصد مقامی گوشت کی دکانوں کو جدید خطوط پر استوار کرنا، صفائی کے معیارات کو فروغ دینا اور صوبے میں گوشت کی فراہمی کے نظام کو پائیدار بنیادوں پر مضبوط بنانا ہے۔یہ تقریب ڈسٹرکٹ لائیو اسٹاک آفس مردان میں منعقد ہوئی جس میں سید فہد افتخار، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (فنانس اینڈ پلاننگ) مردان نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اقبال، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر لائیو اسٹاک مردان، ڈویژنل ڈائریکٹر، سینیئر ویٹرنری افسران، ویٹرنری افسران اور لائیو اسٹاک پروڈکشن افسران بھی موجود تھے۔اپنے خطاب میں سید فہد افتخار نے محکمہ لائیو اسٹاک کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ گوشت کے شعبے کی بہتری اور صارفین کو صاف ستھرا اور محفوظ گوشت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام صوبائی حکومت کے اس وژن کا حصہ ہے جس کا مقصد فوڈ سیفٹی کے عالمی معیارات کو فروغ دینا، لائیو اسٹاک مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانا اور مقامی مارکیٹ میں مسابقت کو بڑھانا ہے۔انہوں نے کہا، “حکومت مقامی کاروباری طبقے کو تکنیکی اور انفراسٹرکچرل سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ جدید آلات کی فراہمی قصابوں کے لیے بہتر کام کے حالات پیدا کرے گی، صفائی کے اصولوں پر عمل درآمد میں مدد دے گی اور عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔”ڈاکٹر محمد اقبال، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر لائیو اسٹاک مردان، نے کہا کہ کمیونٹی ڈیری اینڈ میٹ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ دودھ اور گوشت دونوں شعبوں میں نمایاں ترقی کے لیے سنگِ میل ثابت ہو رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ماڈل فارم، جدید ذبح خانے اور تربیتی پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ مقامی کاروباری طبقہ جدید سائنسی طریقے اختیار کر سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ گوشت کی ماڈل دکانیں دیگر دکانداروں کے لیے ایک مثال قائم کریں گی تاکہ وہ بھی گوشت کی تیاری، ذخیرہ کرنے اور فروخت کے جدید اور محفوظ طریقے اپنائیں۔ “ہمارا مقصد یہ ہے کہ خیبر پختونخوا کا ہر شہری صاف، محفوظ اور اعلیٰ معیار کا گوشت حاصل کر سکے،” تقریب میں شریک افسران نے اس بات پر زور دیا کہ اس نوعیت کے اقدامات نہ صرف صارفین کے مفاد میں ہیں بلکہ گوشت فروشوں کی آمدنی میں اضافے اور ان کی مارکیٹ میں ساکھ کو مضبوط بنانے کا باعث بھی بنیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ محکمہ لائیو اسٹاک آئندہ مہینوں میں دیگر اضلاع میں بھی ایسے منصوبے شروع کرے گا۔تقریب کے اختتام پر منتخب دکانداروں میں گوشت کی تیاری اور ہینڈلنگ کے جدید آلات تقسیم کیے گئے۔ دکانداروں نے حکومت اور محکمہ لائیو اسٹاک کی کاوشوں کو سراہا اور معیار کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
