Home Blog Page 36

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے بدھ کے روز

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے بدھ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں مشیر خزانہ مزمل اسلم کی سر براہی میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے قومی ادارے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کو ختم کرنے اور اس کے ضروری فنکشنز کو صوبوں کو منتقلی کے تجویز کی منظوری کے تناظر میں مذکورہ ادارے کے مستقبل کے امور کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور اس سلسلے میں معاون خصوصی نے متعلقہ ادارے کی خدمات کا آئندہ کیلئے زمینداروں کی فلاح کیلئے صوبے کے تحت جاری رکھنے کے سلسلے میں کئی مفید تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں سیکریٹری زراعت عطاء الرحمان سمیت محکمہ ہائے خزانہ اور ایکسائز و ٹیکسیشن کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں معاون خصوصی نے تجویز دی کہ صوبے کو اس ادارے کی منتقلی کی صورت میں اسکے لیئے جو بھی ایکٹ بنتا ہو اس میں تمباکو پیدا کرنے والے زمینداروں اور کاشتکاروں کو ترجیحی تحفظ دیا جائے جبکہ اس کے لئے ممکنہ بننے والے صوبائی ادارے/ بورڈ کے انتظامی امور کیلئے اہل اور باصلاحیت افراد کا چناؤ کیا جائے جو اس شعبے کا تجربہ اور قابلیت کے حامل ہوں۔اس طرح انھوں نے بتایا کہ صوبائی سطح پر ممکنہ بورڈ کو زیادہ موثر اور اس شعبے کی ترقی کا ائینہ دار ادارہ بنانے کیلئے اس میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبے کے عنصر کو خاص طور پر مد نظر رکھا جائے تاکہ اس فصل کی مقدار اور معیار مزید بڑھے۔انھوں نے اس سلسلے میں بورڈ ملازمین کو ممکنہ تحفظ فراہم کرنے کی بھی تجویز پیش کی۔اس موقع پر ان تجاویز کو معقول اور صوبے کیلئے فایدہ مند قرار دے کر فورم نے ان پر اتفاق کیا اور یہ فیصلہ ہوا کہ اس معاملے پر مزید غور وض اور کسی بھی حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے آئندہ بھی اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ اس معاملے کو مزید باریک بینی سے دیکھا جائے۔

کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن ظفر الاسلام نے کہا ہے کہ

کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن ظفر الاسلام نے کہا ہے کہ ڈیرہ جات فیسٹول کے حوالے سے بہترین انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ یہ ہدایات انہوں نے ڈیرہ جات فیسٹول کے انتظامات سے متعلق اپنے دفتر میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان سارہ رحمٰن کے علاوہ تمام متعلقہ سرکاری محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران تمام محکموں کے افسران نے اپنی ذمہ داریوں اور اب تک کی کارکردگی اور انتظامات میں پیشرفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمشنر نے کہا کہ ڈیرہ جات فیسٹول کے حوالے سے بہترین انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے جیپ ریلی ایونٹ کے سلسلے میں ہدایات جاری کرتے ہوئے ریوینیو افسران کو کہا کہ ٹریک میں جن زمینداروں کی زمین شامل ہو رہی ہے ان سے رابطہ کر کے معاملات فوری حل کیے جائیں تاکہ نہ صرف انکی تکالیف کا ازالہ ہو سکے بلکہ جیب ریلی ایونٹ کے دوران کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔کمشنر نے ڈبلیو ایس ایس سی اور ٹی ایم کو ایونٹس کے مقامات کی صفائی، نکاسی آب کے بہتر انتظامات سے متعلق ہدایات د یں۔ اسی طرح عید الفطر اور ڈیرہ جات فیسٹول کے حوالے سے ہسپتالوں میں خصوصی ڈیوٹیز کے حوالے سے ڈیوٹی روسٹر نمایاں مقام پر آویزاں کیا جائے تاکہ نہ صرف ڈیوٹی ڈاکٹرز و عملے سے متعلق معلومات فوری حاصل کی جا سکیں بلکہ وی آئی پی کی جانب سے معائنے کے دوان بھی فوری چیکنگ یقینی بنائی جا سکے۔انہوں نے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے افسران کو ہدایت کی کہ کرائے نامے مرتب کرکے شیئر کریں اور ان پر عملدرآمد کو بھی ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ عید الفطر سمیت ڈیرہ جات فیسٹول کے سلسلے میں مسافروں کو مناسب کرایوں پر پبلک ٹرانسپورٹ دستیاب ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرہ جات فیسٹول مقامی سمیت باہر سے آنے والے شائقین کیلئے بہترین تفریح ہے اور اس طرح کی تفریحی و صحتمندگانہ سرگرمیوں سے معاشرتی ہم آہنگی بھی پروان چڑھتی ہے اور اسکے ساتھ ساتھ ڈیرہ اسماعیل خان کی ثقافت، کلچر اور آرٹ بھی نمایاں ہوتا ہے۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت اجلاس,آؤٹ سورس کئے گئے ہسپتالوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ہیلتھ فاؤنڈیشن کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں دور دراز علاقوں میں آوٹ سورس کئے گئے ہسپتالوں کی کارکردگی و مسائل کا جائزہ لیا گیا۔ اس اقدام کا مقصد پسماندہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں آؤٹ سورس کیے گئے ہسپتالوں سے متعلق پیشرفت پیش کی گء اور بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 19 طبی مراکز کو دو مراحل میں آؤٹ سورس کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں 8 ہسپتال، جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید 11 ہسپتال آؤٹ سورس کیے گئے۔ آؤٹ سورس کیے گئے ہسپتالوں میں سری مولا خان، ممد گٹ، غیلجو، ڈوگر، توئی خلہ، درازندہ، آر ایچ سی مستوج، آر ایچ سی گرم چشمہ، ڈی ایچ کیو وانا، کیٹگری-ڈی بازار زکا خیل، کیٹگری-ڈی پشات، کیٹگری-ڈی ناوگئی، کیٹگری-ڈی ماموند، کیٹگری-ڈی علی زئی، کیٹگری-ڈی رزمک، ٹی ایچ کیو میر علی، ڈی ایچ کیو داسو، مشتی میلہ اور شولام شامل ہیں۔ اجلاس میں مریضوں کے علاج پر لاگت کا موازنہ اور بعض ہسپتالوں کو درپیش چیلنجز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے ہدایت کی کہ آؤٹ سورس کیے گئے ہسپتالوں کے مسائل فوری طور پر حل کیے جائیں تاکہ عوام کو معیاری طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سروس فراہم کرنے والے اداروں کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے تاکہ بہتری کے مزید مواقع تلاش کیے جا سکیں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صحت عامہ خیبرپختونخوا حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست شعبہ ہے، اور عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کی خاطر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کو ترجیح دی جارہی ہے۔

شہباز شریف کا آئی ایم ایف سے آخری پروگرام لینے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

نئے آئی ایم ایف پروگرام میں حکومت عام لوگوں کے لیے کوئی رعایت حاصل کرنے میں ناکام رہی ٹیکس کی شرح میں کمی، رئیل اسٹیٹ یا پاور ٹیرف کی صورت میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی گئی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے آئی ایم ایف پروگرام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کا آئی ایم ایف سے آخری پروگرام لینے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا انہوں نے کہا جب پاکستان نے جولائی 2024 میں آئی ایم ایف کا پروگرام حاصل کیا تب یہ دعویٰ شہباز شریف نے کیا تھا آج پاکستان نے 37 ماہ کے جاری EFF پروگرام کے ساتھ ایک اور متوازی 28 ماہ کا موسمیاتی پروگرام (RSF) لیا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ پہلا جائزہ مکمل ہو گیا ہے اور سٹاف لیول سطح پر معاہدہ ہو گیا ہے اور بری خبر یہ ہے کہ حکومت عام لوگوں کے لیے کوئی رعایت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ مزمل اسلم نے کہا کہ ٹیکس کی شرح میں کمی، رئیل اسٹیٹ یا پاور ٹیرف کی صورت میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی گئی اور عوام کو موجودہ ابتر معاشی حالت کے ساتھ ہی رہنا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت اپنے دور اقتدار یعنی پی ڈی ایم2022 سے لے کر اب تک 3 سالوں کے مختصر عرصے میں آئی ایم ایف سے 4 پروگرام لے چکی ہے۔

عید قریب آتے ہی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی ناقص اور غیر معیاری سویٹس کے خلاف کارروائیاں تیز

متعدد بیکری یونٹس سیل، غیر معیاری تیل تلف، بھاری جرمانے عائد، فوڈ اتھارٹی حکام

وزیر خوراک خیبر پختونخوا ظاہر شاہ طورو کی خصوصی ہدایت پر خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے عیدالفطر قریب آتے ہی ناقص اور غیر معیاری سویٹس کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ صوبہ بھر میں جاری آپریشن کے دوران متعدد بیکری اور پروڈکشن یونٹس کی انسپکشن کی گئی، جبکہ صفائی کی ناقص صورتحال اور مضر صحت و غیر معیاری اشیاء کے استعمال پر سخت کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔کاروائیوں کے تفصیلات جاری کرتے ہوئے ترجمان فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ فوڈ سیفٹی ٹیموں نے پشاور، مردان، ایبٹ آباد، ڈی آئی خان، لوئر چترال سمیت مختلف اضلاع میں رات گئے کارروائیاں کیں۔ ترجمان نے بتایا کہ پشاور کے چارسدہ روڈ، دلازک روڈ اور گلبہار میں انسپکشن کے دوران صفائی کی ناقص صورتحال پر 2 بیکری یونٹس سیل کر دیے گئے، جبکہ 20 لیٹر غیر معیاری تیل موقع پر ہی تلف کر دیا گیاترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایبٹ آباد، چترال، ڈی آئی خان، دیر اپر اور ہنگو میں حفظانِ صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے اور متعدد یونٹس کو امپروومنٹ نوٹسز جاری کیے گئے۔مزید تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد میں 3 بیکری اور پروڈکشن یونٹس سمیت مردان کے تحصیل کاٹلنگ، ہنگو، ڈی آئی خان، اپر دیر اور چترال میں غیر معیاری اور ناقص سویٹس کی فروخت پر جرمانے عائد کیے گئے اور انہیں صفائی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نوٹسز بھی جاری کیے گئے۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے کامیاب کارروائیوں پر انسپکشن ٹیموں کو داد دی اور کہ کہا کہ عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور غیر معیاری سویٹس کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے متعلقہ حکام کو سخت کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عید کے موقع پر عوام کو معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، جبکہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

چینی کی بڑھتی قیمتوں پر وزیر خوراک خیبرپختونخوا کا سخت ردعمل

نااہل چچا اور نااہل بھتیجی کی ناقص پالیسیوں نے میٹھی چینی کو عوام کے لیے کڑوا بنا دیا ہے وزیر خوراک ظاہرشاہ طورو

خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر یہاں سیجاری اپنے ایک بیان میں شدید ردعمل دیتے شہباز حکومت اور شوگر مافیا کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا ہے کہ نااہل چچا اور نااہل بھتیجی کی ناقص پالیسیوں نے میٹھی چینی کو عوام کے لیے کڑوا بنا دیا ہے۔وزیر خوراک نے کہا کہ شہباز حکومت اور شوگر مافیا نے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت چینی برآمد کی، جس کی وجہ سے چینی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ملک میں چینی کی وافر مقدار موجود نہیں تھی تو برآمد کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے اور یہ اقدام عوام دشمنی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کا فائدہ جعلی حکومت اور شوگر مافیا کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔صوبائی وزیر نے مہنگائی کی صورتحال کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے تمام دعوے محض دکھاوا ہیں اور حقیقت میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا۔ظاہر شاہ طورو نے مطالبہ کیا کہ چینی برآمد کرنے اور اب بڑھتی قیمتوں سے فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے سے فائدہ کس کو ہو رہا ہے اور اس سازش کے پیچھے کون ہے؟ صوبائی وزیر نے کہا ان تمام ذمہ داران کو عوام کے سامنے لانا چاہئیے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہباز حکومت کی ناقص پالیسیوں کی سزا اب غریب عوام بھگت رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیرسماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے طلبہ کو تاکید کی ہے کہ

0

خیبر پختونخوا کے وزیرسماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے طلبہ کو تاکید کی ہے کہ وہ بہتر تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ آنے والے چیلنجز سے بخوبی نمٹنے کے لئے بھر پور محنت کریں کیوں کہ وہ مستقبل کے معمار ہیں اور انہوں نے ملک و قوم کی ترقی میں نمایا کردار ادا کرنا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ میری ہائی سکول پشاور میں سالانہ تقریب تقسیم انعامات کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے فوکل پرسن برائے اقلیتی امور وزیر زادہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سینٹ میری ہائی سکول جیسے تعلیمی ادارے معیاری تعلیم کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور حکومت ایسے اداروں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کر رہی ہے بلکہ ان کے کردار کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ سید قاسم علی شاہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کی زیادہ توجہ تعلیم کے شعبہ پر مرکوز ہے جس کے لئے سالانہ بجٹ میں تعلیم کے لئے خطیر رقوم مختص کی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ نوجوانوں پر زیادہ سے زیادہ انوسٹ منٹ کی جائے اوروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی قیادت میں موجودہ حکومت صوبے کے نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے تمام تر اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے سینٹ میری ہائی سکول کے طلبہ کی شاندار کارکردگی کو سراہا اور انہیں انعامات سے بھی نوازا۔

مشیر صحت احتشام علی کی سربراہی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ہسپتال ڈی ایچ کیو وانا بارے کیبنٹ سپروازری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا

ہسپتال کو فی الفور فنڈز کے اجرا کے احکامات جاری، نگران دور کے مسائل اب تک حل طلب ہیں، باقی پبلک پرائیویٹ ہسپتالوں کو پہلے سے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں، آئیندہ کیلئے فنڈز کے اجرا کے مسائل سامنے نہیں آئے: کیبنٹ سپروائزری کمیٹی کے ریمارکس

وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی کی سربراہی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ہسپتال ڈی ایچ کیو وانا بارے کیبنٹ سپروازری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں مشیر صحت کے علاوہ وزیر برائے زراعت میجر (ریٹائرڈ) سجاد بارکوال، وزیر برائے ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول میاں خلیق الرحمان، ایم پی اے عجب گل، سیکرٹری ہیلتھ شاہداللہ خان، سپیشل سیکرٹری ہیلتھ حبیب اللہ، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم خان، ایم ڈی ہیلتھ فاونڈیشن ڈاکٹر عدنان تاج، نمائندہ فنانس، نمائندہ انٹی کرپشن ایسٹبلشمنٹ، نمائندہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہسپتال شاہ میران و دیگر متعلقہ اہلکاروں نے شرکت کی۔اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے وانا ہسپتال کو فنڈز کے اجرا بارے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ ہسپتال وانا میں سول سرونٹس کی موجودگی پر اس ہسپتال کو جاری ہونے والے فنڈز سے ان کی تنخواہوں کی تخفیف پر بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وانا ہسپتال سے 121 سول سرونٹس کا تبادلہ ہوگیا ہے جن کی تنخواہیں آئی پی پارٹنر سے نہیں کاٹی جائینگی جبکہ 81 سول سرونٹس اب بھی ہسپتال میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں ان کی تنخواہیں ان کو فنڈز کے اجرا کے دوران ان کو ملیں گی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ڈی ایچ کیو وانا کو جولائی تا دسمبر 2024 فنڈز کی مد میں 153946234 روپے جلد سے جلد جاری کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔مشیر صحت نے بتایا کہ باقی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر چلنے والے ہسپتالوں کو پہلے سے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں تاکہ آئیندہ کیلئے فنڈز کے اجرا کے مسائل سامنے نہ آئیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نگران دور میں فنڈز کی ادائیگی میں مسائل پیدا کئے گئے جن سے ان ہسپتالوں میں مالی بحران پیدا کیا گیا جو کہ اب تقریبا ختم ہوگیا ہے اور اب سے تمام ہسپتالوں کو فنڈز کا اجرا تواتر کیساتھ معمول کے مطابق ہوگا۔

حکومت خیبرپختونخوا نے شہید صحافی ارشد شریف کی یاد کو تازہ رکھنے کے لیے

حکومت خیبرپختونخوا نے شہید صحافی ارشد شریف کی یاد کو تازہ رکھنے کے لیے خیبرپختونخوا کی کسی ایک جامعہ میں قائم شعبہ صحافت کو ان کے نام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلی خیبرپختونخوا کی جانب سے باقاعدہ طور پر محکمہ اعلی تعلیم کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ مذکورہ ہدایات پر منگل کو بیان جاری کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی نے کہا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے شہید ارشد شریف کی یاد کو تازہ رکھنے کی ہدایت پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایک جامعہ کے شعبہ جرنلزم و ماس کمیونیکیشن کو صحافی ارشد شریف کے نام کرنے کی ہدایت ملی ہے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے ایک ٹی وی شو کے دوران صحافی ارشد شریف کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ہدایات کی روشنی میں جامعہ پشاور کے شعبہ جرنلزم و ماس کمیونیکیشن کو صحافی ارشد شریف کے نام کریں گے۔ مزید تفصیلات شئیر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی ہدایات پرایمرجنسی بنیادوں پر کام شروع کر رہے ہیں کیونکہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو ہر مکتبہ فکر کی ترجمانی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت کی بحالی میں صحافیوں کا کردار مسلمہ ہے۔

سیکرٹری ہاؤسنگ خیبر پختونخوامحمود اسلم وزیر نے منگل کے روز نیو پشاور ویلی ہاؤسنگ

سیکرٹری ہاؤسنگ خیبر پختونخوامحمود اسلم وزیر نے منگل کے روز نیو پشاور ویلی ہاؤسنگ سکیم کی سائٹ کا دورہ کیا تا کہ اس منصوبے کے ترقیاتی کام پر اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ اتھارٹی عمران وزیر اور محکمہ کے دیگر افسران بھی ہمراہ تھے۔ سیکرٹری ہاؤسنگ دورے پر مقامی عمائدین اور لوگوں کی کثیر تعداد نے سیکرٹری ہاؤسنگ اور ان کی پوری ٹیم کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور اپنے درپیش مسائل بیان کیے۔ سیکر ٹری ہاؤسنگ نے علاقے کے لوگوں کے مسائل غور سے سنے اور فوری طور پر ان کے حل کے لیے متعلقین کو احکامات جاری کیے۔سیکرٹری ہاؤسنگ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد پشاور ویلی کے سکیم پر سائٹ آفس قائم کیا جا رہا ہے۔ جہاں پر ان کے مسائل اور شکایات سنی جائیں گی اور حل طلب مسائل و شکایات کا موقع پر ازالہ کیا جائے گا۔ اس موقع پرعلاقے کے عمائدین نے سیکرٹری ہاؤسنگ کے اور ان کی ٹیم کی جانب سے مسائل سننے اور حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے پر شکریہ ادا کیا۔