Home Blog Page 37

مردان میں سائنس میوزیم کی تعمیر جدید ٹیکنالوجی جبکہ کلچر کمپلیکس ثقافت کے فروغ کا ذریعہ بنے گا، ظاہر شاہ طورو

سائنس میوزیم اور کلچر کمپلیکس کی تعمیر کے لیے عملی اقدامات تیز کیے جائیں، وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مردان میں سٹیٹ آف دی آرٹ سائنس میوزیم اور کلچر کمپلیکس کی تعمیر کے لیے عملی اقدامات میں تیزی لائی جائے اوراس حوالے سے کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے نہ صرف ضلع مردان میں بلکہ پورے صوبے میں ثقافتی اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ میں معاون ثابت ہونگے اور محصولات میں اضافے کا بھی سبب بنیں گے۔یہ ہدایات وزیر خوراک نے گزشتہ روز پشاور میں مذکورہ منصوبوں پر پیشرفت رفت بارے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں جس میں ڈائریکٹر جنرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ساجد حسین، کلچر اتھارٹی کے اعلیٰ حکام اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران صوبائی وزیر کو سائنس میوزیم اور کلچر کمپلیکس منصوبوں کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا کہ سائنس میوزیم اپنی نوعیت کا ملک میں پہلا منفرد منصوبہ ہے، جس کی فزیبلٹی، اراضی کا حصول اور ڈیزائننگ کا مرحلہ پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کے دوران مکمل کیا گیا تھا۔ تاہم اجلاس کے دوران اس منصوبے پر عملی کام شروع کرنے کے حوالے سے سنجیدہ غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کو کلچر کمپلیکس پر پیشرفت رفت بارے بھی بتایا گیا کہ کمپلیکس کی تعمیر کے لئے درکار اراضی کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وزیر خوراک نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کے لیے درکار اراضی کے حصول کو فوری طور پر حتمی شکل دی جائے تاکہ جلد از جلد تعمیراتی کام کا آغاز ممکن ہو سکے۔اجلاس کیدوران ظاہر شاہ طورو کا منصوبوں کے حوالے سے کہنا تھا کہا کہ سائنس میوزیم نوجوان نسل کو سائنسی تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا جبکہ کلچر کمپلیکس ثقافت کے فروغ کا ذریعہ بنے گا۔وزیر خوراک نے مزید کہا کہ یہ منصوبے مردان کو ایک نئے تعلیمی، ثقافتی اور سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس لیے ان کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیر سٹر ڈاکٹر سیف نے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیر سٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں یومِ پاکستان منانے کی پاداش میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ قابلِ مذمت ہے۔منگل کے روز جاری کردہ ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ پنجاب کی جعلی راج کماری سعودی عرب سے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے احکامات دے رہی ہیں۔گزشتہ رات مساجد سے بھی کارکنوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈال دیا گیا،فارم 47 کی وزیر اعلیٰ مریم نواز رمضان میں بھی فسطائیت سے باز نہیں آ رہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہاکہ معصوم کارکنوں کو صرف پاکستان اور عمران خان سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔یوم پاکستان پر پی ٹی آئی کارکنوں کی ریلیاں دیکھ کر جعلی حکومت پرخوف طاری ہے۔یومِ پاکستان کے موقع پر عوام کے جمِ غفیر نے جعلی حکومت کے غیر مستند ہونے پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ عوام نے یومِ پاکستان کے موقع پر حقیقی آزادی کے عہد کی تجدید کی ہے اوریومِ پاکستان پر عوام کے سمندر نے جعلی حکومت کے خلاف ریفرنڈم دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یومِ پاکستان پر عوام نے حقیقی آزادی اور عمران خان کی رہائی کا عہد کرتے ہوئے خیبر سے کراچی تک عوام کے جمِ غفیر نے فارم 47 مافیا کو اس کی اصل حیثیت یاد دلا دی اوراگر جعلی حکومت میں رتی برابر بھی شرم و حیا باقی ہے تو وہ فوراً مستعفی ہو جائے

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سے یو این ڈی پی پاکستان کے ریزیڈنٹ ریپریزینٹیٹیو کی ملاقات، ترقیاتی منصوبوں سے متعلق مشترکہ اہداف پر تبادلہ خیال

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) پاکستان کے ریزیڈنٹ ریپریزینٹیٹیو سیموئل رزق نے پشاور میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صوبے میں یو این ڈی پی کے تعاؤن سے جاری اہم ترقیاتی منصوبوں اور آئندہ کی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے یو این ڈی پی کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی پائیدار ترقی، گورننس اور استحکام کے لیے مشترکہ کاوشوں کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

محکمہ تعلیم میں 16,454 آسامیوں کے لیے 8 لاکھ 66 ہزار سے زائد امیدواروں کی درخواستیں موصول، 406 پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز بھی شامل 7,161 معذور امیدواروں کے علاوہ 4 ٹرانسجنڈر افراد بھی امیدواران میں شامل

محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا میں مختلف کیڈرز کی 16,454 آسامیوں کے لیے 8,66,152 امیدواروں نے درخواستیں جمع کروائی ہیں۔ ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایوالواشین اتھارٹی(ایٹا) کو موصول ہونے والے درخواستوں میں خواتین امیدواروں کی تعداد 3,95,487 جبکہ مرد امیدواروں کی تعداد 4,70,661 ہے۔ 7,161 معذور افراد نے بھی ان آسامیوں کے لیے درخواستیں جمع کروائی ہیں جب کہ 4 ٹرانسجینڈر پرسنز نے بھی سی ٹی اور پی ایس ٹی کیڈر کی آسامیوں کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نئی آسامیوں کے لئے موصول شدہ درخواستوں میں 406 پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرامیدوار بھی شامل ہیں جو تدریسی شعبے میں اپنی خدمات انجام دینے کے خواہشمند ہیں۔محکمہ تعلیم میں ان آسامیوں پر بھرتی کے لئے ٹیسٹ کے انعقاد کے حوالے سے ایٹا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرعادل سعید صافی نے کہا کہ ایٹا نے امتحانات کے شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تین مراحل پر مشتمل طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں سکریننگ ٹیسٹ ہوگا، دوسرے مرحلے میں کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ منعقد کیا جائے گا، جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں کوالٹی چیک کا عمل انجام پائے گا، جس میں امیدواروں کی اسناد اور شناخت کی تصدیق کی جائے گی۔ ان کا مزید کہا کہ ایٹا امتحانات کا پہلا مرحلہ عید کے فوراً بعد شروع ہوگا اور امکان ہے کہ عربی ٹیچر، سی ٹی-آئی ٹی ٹیچر اور قاری کی آسامیوں کے لیے امتحانات اپریل کے دوسرے ہفتے میں منعقد کیے جائیں۔ عادل سعید کے مطابق امتحانات میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر مربوط حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگیوں کو روکا جا سکے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل فضل شکورخان سے جرمن ادارہ GIZ خیبر پختونخوا ٹیم کے

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل فضل شکورخان سے جرمن ادارہ GIZ خیبر پختونخوا ٹیم کے نمائندہ نے پیر کے روز انکے دفتر پشاور میں ملاقات کی اس موقع پر سیکرٹری لیبر ڈیپارٹمنٹ کیپٹن ریٹائرڈ میاں عادل اقبال، وائس کمشنر ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن خورشید، اڈیپٹیو سوشل پروٹیکشن پراجیکٹ جی آئی زی حمید اللہ، عدنان احمد سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی ملاقات میں صوبائی وزیر کو GIZ کی خیبر پختونخوا میں اڈیپٹو سوشل پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا صوبائی وزیر کو بتایاگیا کہ جی آئی زی خیبر پختونخوا کے مختلف سرکاری اداروں میں متعدد پروگرامز پر کام کررہی ہیملاقات میں ای مزدور کارڈ کے اجراء اور محکمہ محنت کی ڈیجیٹائزیشن پر تفصیل سے گفتگو ہوئی ملاقات کے دوران خیبر پختونخوا سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کاقیام اور سوشل پروٹیکشن سٹریٹیجی کا افتتاح بھی زیرغورلایاگیا اس موقع پر صوبائی وزیر فضل شکورخان نے لیبر آئی ایم ایس میں GIZ کی مکمل تعاون پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ GIZ محکمہ محنت کے ساتھ ای مزدور کارڈ اور ڈیجیٹائزیشن سمیت محنت کش مزدوروں کی فلاح و بہبود میں بھی مکمل سپورٹ کریگا جس پر جی آئی زی کے حمیداللہ کا کہنا تھا کہ وہ جی آئی زی حکام کو لیبر منسٹر کے ساتھ ملاقات کے بارے میں آگاہ کرینگے صوبائی وزیر نے کہا کہ جلد لیبر آئی ایم ایس کا افتتاح کرینگے لیبر ڈیپارٹمنٹ کی ڈیجیٹائزیشن سے محکمہ محنت کے نظام میں بہتری آئیگی۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی چینی کی قیمتوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے اضافے پر شدید تنقید

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے چینی کی قیمتوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے اضافہ کرنے کے اقدام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کی قیمت اور حکومت کے وزرا کی تنخواہیں شہباز سپیڈ سے بڑھ رہی ہیں چینی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ یہ ہے کہ چینی کے کارخانہ دار اور وفاقی حکومت کے اراکین ایک ہی ہیں خام چینی درآمد کرنے کا شہباز شریف حکومت کا فیصلہ حکمران چینی مافیا کو ایک اور ناجائز فائدہ پہچانے کی مجرمانہ کوشش ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ حکمران شوگر مافیا نے ناجائز منافع سے اپنی عید میٹھی اور مہنگائی کے مارے عوام کی عید پھیکی کر دی ہے۔انہوں نے عرفان صدیقی سے اپیل کی کہ وہ شہباز شریف سے کہیں کہ تنخوا لے لیں لیکن چینی کی قیمت کم کرا دیں۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف کا کہنا تھا کہ چھپ چھپائے سرکولیشن سمری کے ذریعے وزرا کی تنخواہوں میں 188 فی صد اضافے کی منظوری سے 20 مارچ کے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رضاکارانہ کام کرنے کا اعلان جھوٹ ثابت ہو چکا ہے۔

چیف سیکرٹری کی زیر صدارت اجلاس، گورننس، ترقیاتی منصوبوں اور ای گورننس اقدامات کا جائزہ

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف محکموں کو دیے گئے اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ہوم)، متعلقہ سیکرٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کو ہدایت کی گئی کہ وہ چیف سیکرٹری کی ہدایات کے تحت دیے گئے ٹاسک کی موثر نگرانی یقینی بنائے اور ہر ہفتے چیف سیکرٹری کو آگاہ کرے۔ حکام نے بتایا کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے ٹریکنگ شیٹ سسٹم کو بحال کر دیا گیا ہے، تاکہ منصوبوں کو بروقت اور موثر انداز میں مکمل کیا جا سکے۔ چیف سیکرٹری نے تمام عوامی فلاحی امور کی بروقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے سکیموں کی جلد منظوری کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کی مضبوطی اور تنظیم نو پر بھی بریفنگ دی گئی، جبکہ پیپر لیس گورنمنٹ سسٹم کے نفاذ پر ایم ڈی کے پی آئی ٹی بی نے تفصیلی پلان پیش کیا۔ چیف سیکرٹری نے تمام محکموں کو 30 اپریل تک اس سسٹم کے نفاذ کے لیے مکمل تیاری کی ہدایت دی، تاکہ ای گورننس کے ذریعے انتظامی کارکردگی میں بہتری اور سرکاری امور میں شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ ای پاک ایکوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم (E-PADS) آٹھ محکموں میں متعارف کر دیا گیا ہے، جن میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، آبپاشی، مواصلات و تعمیرات، بلدیات، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی، کے پی آئی ٹی بورڈ، اور کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی شامل ہیں۔ اس نظام کا آئندہ مرحلے میں صوبے بھر میں نفاذ کیا جائے گا اور تمام محکموں کو یکم جولائی 2025 سے E-PADS کے ذریعے خریداری کا پابند بنایا جائے گا، تاکہ انسانی مداخلت کم ہو اور غلطیوں سے بچا جا سکے۔ اجلاس میں پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جن میں رنگ روڈ کے شمالی سیکشن کی تکمیل، نیو جنرل بس ٹرمینل کی تعمیر، اور ابدرہ و تہکال بالا بی آر ٹی اسٹیشنز پر ٹریفک مسائل کے حل کے لیے جاری کام شامل ہیں، جو 60 فیصد مکمل کرلئے گئے ہیں۔ مزید برآں، پشاور کی خوبصورتی کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال ہوا، جس کی فزیبلٹی رپورٹ تین ماہ میں مکمل کر لی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل سے متعلق امور کے لئے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ میں ایک سیل قائم کر دیا گیا ہے، تاکہ ایس آئی ایف سی سے متعلق امور کو مؤثر انداز میں مربوط کیا جا سکے۔ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ موڈ کے تحت 11 مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

یومِ پاکستان 23 مارچ کے موقع پر وزیر تعلیم خیبرپختونخوا فیصل خان ترکئی کا پیغام

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے یومِ پاکستان کے موقع پر پوری قوم، بالخصوص خیبرپختونخوا کے عوام اور طلبہ و اساتذہ کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 23 مارچ 1940 کا دن ہماری تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جب برصغیر کے مسلمانوں نے ایک آزاد اسلامی ریاست کے قیام کا متفقہ فیصلہ کیا۔ یہ دن ہمیں اتحاد، جدوجہد اور عزمِ صمیم کی یاد دلاتا ہے، جو ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کے قیام کے لیے کیا۔وزیر تعلیم نے کہا کہ ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کی بنیاد ایک مضبوط تعلیمی نظام ہے۔ یہی وہ راستہ ہے جو ہمیں ایک جدید، خودمختار اور ترقی یافتہ قوم بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔ ہمیں اپنے تعلیمی اداروں میں ایسا نصاب اور ایسا تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہوگا جو ہمارے بچوں میں حب الوطنی، تحقیق اور جدت طرازی کے جذبے کو فروغ دے۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا ہوگا کہ ہم پاکستان کو علم و تحقیق کا گہوارہ بنائیں گے اور اپنے نوجوانوں کو جدید دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ بہترین تعلیم فراہم کریں گے۔ تعلیم ہی وہ بنیادی ستون ہے جس پر ایک مضبوط اور خوشحال قوم کی تعمیر ممکن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت تعلیمی شعبے کی ترقی کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے، تاکہ ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو اور وہ پاکستان کے روشن مستقبل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔وزیر تعلیم نے اس موقع پر اساتذہ، طلبہ اور والدین پر زور دیا کہ وہ قومی تعمیر و ترقی کے اس مشن میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور پاکستان کو ایک عظیم، ترقی یافتہ اور پرامن ملک بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
پاکستان زندہ باد!

خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہرشاہ طورو نے 23 مارچ یومِ پاکستان کے موقع

خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہرشاہ طورو نے 23 مارچ یومِ پاکستان کے موقع پر اپنا خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ 1940 کا دن تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے لاہور کے منٹو پارک میں قراردادِ پاکستان منظور کر کے ایک علیحدہ وطن کے قیام کا عزم کیا۔ اس دن کی اہمیت ہمارے قومی تشخص، اتحاد اور خودمختاری کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کا دن ہمیں ان عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو ہمارے بزرگوں نے ایک آزاد ریاست کے حصول کے لیے دیں۔ یہی دن ہمیں اتحاد، ایمان اور قربانی کا درس دیتا ہے۔ وزیر خوراک نے کہا کہ آج ہمیں اپنے اسلاف کے خوابوں کو شرمند? تعبیر کرنے کے لیے محنت، دیانت اور اخوت کے جذبات کو فروغ دینا ہوگا۔ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہم سب کو اپنے اپنے شعبوں میں ایمانداری اور لگن سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس دن کی نسبت سے پاکستان کی بقا، سالمیت اور استحکام کے لیے متحد رہیں اور اپنے کردار کو مثبت انداز میں ادا کریں۔وزیر خوراک نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے اور ہم سب کو ایک مضبوط، خوشحال اور پرامن پاکستان کے لیے مل کر کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور سینیٹر عرفان صدیقی کے بیانات پر ردعمل میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے نمائندے اپنے بیانات کے ذریعے ملک میں امن کے قیام کے بجائے دہشت گردی کی آگ پر مزید تیل چھڑک رہے ہیں۔اپنے ایک بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اسامہ بن لادن سے پیسے لے کر سیاست کرنے والے نواز شریف کی کٹھ پتلیاں خیبرپختونخوا حکومت کو طعنے دے کر اپنے ماضی کو چھپا نہیں سکتیں،دہشت گردی کے مسئلے میں شہباز شریف حکومت کی سنجیدگی کا علم یہ ہے کہ ”تنظیم سازی” میں سرعام پکڑے جانے والے شخص کو وزیر مملکت داخلہ بنادیا اور طالبان کی حمایت میں کالمانہ جہاد سے شہرت پانے والے عرفان صدیقی موقع کی مناسبت سے لبرل بن گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو آرمی چیف بنوا کر نواز شریف کو نکلوایا اور پھر منتیں کرکے نواز شریف کو واپس پاکستان لانے کا کارنامہ عرفان صدیقی کے عرفان کا نتیجہ ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ شب برات کے پٹاخے پر بھاگ جانے والے دہشت گردی کے ماہر بن کر فرنٹ لائن پر دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے خیبرپختونخوا پولیس اور ایف سی کے شہدا کا مذاق اڑا رہے ہیں،وفاقی حکومت کے مسخروں کی جانب سے شہدا کے خون کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے استعمال کرنا انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے،2023-24 میں خیبرپختونخوا کے 364 جوان دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے، وفاقی حکومت کے نمائندوں کے بیانات ان شہدا کی قربانیوں کی توہین ہے،توہین آمیز بیانات دینے والے شہدا کے ورثا سے معافی مانگیں۔