Home Blog Page 66

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور آفتاب عالم آفریدی ایڈوکیٹ، سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہریار آفریدی ایم این اے، چیئرمین ڈیڈاک کوہاٹ شفیع جان ایم پی اے اور ایم پی اے داؤد شاہ آفریدی کی انتھک کوششوں سے

حکومت خیبر پختونخوا نے کوہاٹ کے کچہری چوک تا پی اے ایف چوک روڈ کشادگی کی دوبارہ منظوری دے دی

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور آفتاب عالم آفریدی ایڈوکیٹ، سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہریار آفریدی ایم این اے، چیئرمین ڈیڈاک کوہاٹ شفیع جان ایم پی اے اور ایم پی اے داؤد شاہ آفریدی کی انتھک کوششوں سے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے کچہری چوک تا پی اے ایف چوک روڈ کشادگی کے منصوبے کی باقاعدہ طور پر دوبارہ منظوری دے دی۔ منصوبے پر تقریباً 800 ملین روپے کی لاگت آئے گی۔ اس روڈ کی کشادگی عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا جس کی وجہ سے یہاں ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے۔بڑھتی ہوئی ٹریفک اور عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے روڈ کشادگی کے اس منصوبے کے راستے میں آنے والی دکانیں اور مارکیٹس کو پیچھے کر کے روڈ کو کشادہ کیا جائے گا۔ اہلیان کوہاٹ کی جانب سے شہر کے اس اہم منصوبے کیلئے حکومت خیبرپختونخوا کی باقاعدہ طور پر منظوری کا خیر مقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے کوہاٹ میں ٹریفک کی روانی میں مدد ملے گی۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے جمعرات کے روز اپنے

صوبائی وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے جمعرات کے روز اپنے دفتر پشاور میں لوگوں سے ملاقاتیں کیں اور اُن کے مسائل سنے، اس موقع پر مختلف علاقوں سے آئے ہوئے وفود نے انہیں اپنے علاقوں کے مسائل بیان کئے جن میں بعض مسائل کو موقع پر جبکہ باقی کو متعلقہ محکموں کے سربراہان کو حل کرنے کی ہدایات کیں صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگ انہیں اپنے دل و جان سے بھی زیادہ عزیز ہیں انکی پوری کوشش ہے کہ عوام کی شبانہ روز خدمت میں کوئی کسر نہ چھوڑیں ہمارے دروازے عوام کیلئے ہمیشہ دن رات کھلے ہیں اور وہ کسی ذاتی یا اجتماعی کام کیلئے ان سے بلا ہچکچاہٹ مل سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت میں ہر ضلع اور علاقے کو اس کا حق مل رہا ہے اگرچہ وہ خود سوات سے تعلق رکھتے ہے تاہم وہ پورے صوبہ خیبر پختونخوا کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے کوشاں ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم قائد عمران خان کے سپاہی ہیں پارٹی اور لوگوں کی خدمت دل و جان سے کرتے ہیں اس وقت پاکستان تحریک انصاف ٍمقبول ترین سیاسی جماعت بن چکی ہے اور موجودہ صوبائی حکومت میں تمام سرکاری محکمے عوام کے سامنے جوابدہ بنا دیئے گئے ہیں اور بغیر کسی سیاسی سفارش کے عوام کو ہر قسم ریلیف بروقت ان کے دہلیز پر مل رہی ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی ورکرز کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ دن رات پاکستان کے بہتر مستقبل کیلئے کام کررہے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کو مزید مضبوط و فعال بنانے کی ٹھان لی ہے۔

صوبائی وزیر محنت فضل شکور خان کا ورکنگ فوکس گرامر سکول ہری پور کا دورہ، لیبرز کے بچوں میں چیکس تقسیم اور مسائل کے حل کی یقین دہانی

خیبر پختونخواکے وزیر برائے محنت فضل شکور خان نے کہا ہے کہ محنت کش طبقہ ہمارے معاشرے کا اہم جزو ہے، ان کے بچوں کو معیاری تعلیم، صحت اور بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورکنگ فوکس گرامر سکول (بوائز)، ہری پور-II، فیملی کوارٹرز لیبر کالونی کے دورے کے موقع پر کیا۔ ان کے ہمراہ سابق صوبائی وزیر یوسف ایوب خان بھی موجود تھے۔فضل شکور خان نے سکول میں شجرکاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے پودا لگایا اور کہا کہ ماحولیاتی تحفظ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اس موقع پر انہوں نے لیبرز کے بچوں میں امدادی چیکس بھی تقسیم کیے۔سکول کے پرنسپل نے صوبائی وزیر سے سکول کو ماڈل سکول کا درجہ دینے کی درخواست کی جس پر فضل شکور خان نے کہا کہ اس ادارے کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ محنت کشوں کے بچوں کو بہترین تعلیم حاصل ہو سکے۔فضل شکور خان نے کہا کہ لیبر طبقے کو درپیش مسائل خصوصاً تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ ہری پور میں چار سو سے زائد کمپنیاں موجود ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں ورکرز کام کرتی ہیں لیکن انہیں سوشل سیکیورٹی اور ای او بی آئی کی سہولیات میسر نہیں۔ اس حوالے سے حکومت جلد عملی اقدامات کرے گی۔صوبائی وزیر نے خانپور میں میڈیکل سنٹر کے قیام کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ صحت کی سہولیات لیبر کا بنیادی حق ہیں اور اس منصوبے پر جلد عمل درآمد ہوگا۔سابق صوبائی وزیر یوسف ایوب خان نے کہا کہ ایسا نظام بنایا جائے گا جس میں سرمایہ کار اور لیبر طبقہ ایک دوسرے کے دست و گریباں نہ ہوں بلکہ ترقی کے لیے مل کر کام کریں۔فضل شکور خان نے مزید کہا کہ ایف او ایف پالیسی پر مکمل عمل درآمد کیا جا چکا ہے جبکہ اساتذہ کی اپگریڈیشن کا عمل بھی جلد مکمل کیا جائے گا تاکہ تعلیمی نظام میں بہتری لائی جا سکے۔صوبائی وزیر کی آمد کے موقع پر ہری پور پولیس کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے، جنہیں صوبائی وزیر نے سراہا۔فضل شکور خان نے کہا کہ محکمہ لیبر خیبر پختونخواہ تمام مسائل کے حل اور لیبر طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے کی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ صحت سہولت کارڈ ہماری حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کے تحت اب لاکھوں مریضوں کا اربوں روپے کی لاگت کا علاج معالجہ کیا جا چکا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مردان صوبے کا ایک اہم اور تاریخی ہسپتال ہے جو مردان کے ساتھ ساتھ دیگر ملحقہ اضلاع کے عوام کو علاج معالجے کی سہولیات مہیا کرتا رہا ہے۔ وہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مردان کے دورہ کے موقع پر ہسپتال انتظامیہ اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ ہسپتال پہنچنے پر میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر جاوید اقبال نے ہسپتال کے سینیئر ڈاکٹروں کے ہمراہ مشیر اطلاعات کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر، اے ڈی سی سعیداللہ جان بھی موجود تھے۔ مشیر اطلاعات کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مردان ٹیچنگ ہسپتال کے درجہ کا حامل ادارہ ہے جو عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات مہیا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں نے مردان ہسپتال میں ہاؤس جاب کی آسامیاں منظور کر لی ہیں۔ جس کے لیے بجٹ کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نیکہا کہ ماضی کے زمانے میں بھی یہ صوبے کا اہم ہسپتال تھا۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے بیرسٹر سیف کو گائنی سیکشن کا دورہ کرایا اور بتایا کہ یہ لیبر روم بھی جدید سہولیات کے ساتھ فعال ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ مردان ہسپتال میں ہاؤس جاب آسامیوں کے ساتھ دیگر مالی اور انتظامی مسائل وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیر صحت کے نوٹس میں لائے جائیں گے اور انکے حل کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی کی جانب سے صوبائی حکومت کے فنڈز روکے جانے کے باوجود حکومت محدود وسائل میں عوام کو بہترین خدمات مہیا کر رہی ہے۔ مشیر اطلاعات نے ہسپتال میں ایک بچے کو پولیو ویکسین کے قطرے بھی پلائے اور ملک میں پولیو کے خاتمے کے لیے ہیلتھ ورکرز اور باالخصوص پولیس جوانوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے بچوں کو بیماریوں سے بچانے کی جدوجہد میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہی ہمارے اصل ہیروز ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر اور ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔

اے آئی پی AIP پروگرام کے تحت دوسرے کوارٹر کے 8.46 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جلد جاری کیے جائیں تاکہ ضم اضلاع میں AIP کے تحت ترقیاتی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا وفاقی وزیر کو خط

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی وزیر خزانہ کو اے آئی پی فنڈز جاری کرنے کیلئے خط لکھا ہے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ اے آئی پی AIP پروگرام کے تحت دوسرے کوارٹر کے 8.46 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جلد جاری کیے جائیں تاکہ ضم اضلاع میں AIP کے تحت ترقیاتی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کی جانب سے لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے رواں سال کیلئے AIP کے تحت ضم اضلاع کو 42.315 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں جن میں اب تک صرف 15 فیصد فنڈز پہلے کوارٹر کے جاری کیے گئے ہیں جبکہ دوسرا کوارٹر اب ختم ہونے والا ہے اسلئے پالیسی کے مطابق 20 فیصد فنڈز جاری کیے جائیں۔ مزمل اسلم نے وفاقی وزیر خزانہ کو لکھا ہے کہ پالیسی میں پی ایس ڈی پی مختض ترقیاتی بجٹ کے فنڈز کا اختیار پلاننگ ڈیویلپمنٹ ڈویژن کو دیا گیا ہے اور پالیسی کے مطابق 15 فیصد پہلے کوارٹر، 20 فیصد دوسرے کوارٹر، 25 فیصد تیسرے اور 40 فیصد چوتھے کوارٹر میں ریلیز کیے جائیں گے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ اب جبکہ پہلے کوارٹر کے 15 فیصد ریلیز کیے گئے ہیں دوسرا کوارٹر ختم ہونے والا ہے اسلئے فنڈز ریلیز کیے جائیں۔

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی کاروائیاں، شانگلہ میں بدعنوانی اور جعلی میوٹیشن کے ذریعے زمین کی غیر قانونی منتقلی پر نائب تحصیلدار گرفتار، ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹ خیلہ مالاکنڈ میں تعمیراتی کام میں بے ضابطگیوں پر انکوائری کا حکم

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی صوبہ بھر میں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو شانگلہ میں بدعنوانی اور جعلی میوٹیشن کے ذریعے زمین کی غیر قانونی منتقلی کی شکایت موصول ہوئی جس پر انکوائری کے دوران الزامات درست قرار دے کرمتعلقہ حکام پر ذمہ داری عائد کردی۔ انکوائری کی روشنی میں ایف آئی آر نمبر تین شانگلہ درج کرلی گئی اور مرکزی ملزم اسرار الدین نائب تحصیلدار، تحصیل پورن کو گرفتار کرلیا۔جبکہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔اسی طرح عوامی شکایات پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ ملاکنڈ میں تعمیراتی کام میں بے ضابطگیوں پر مشیر وزیراعلیٰ برائے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ مصدق عباسی نے نوٹس لے کر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے حکام کو ہسپتال پہنچنے کی ہدایت کی جس پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ مالاکنڈ کا اچانک دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈی ایچ کیو ہسپتال میں چار لفٹیں اور ایلیویٹر (Elevators) ناکارہ پائی گئیں۔ جبکہ کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا نظام بھی ناکارہ پایا گیا۔ اسطرح گرمیوں میں مریضوں کے لیے وارڈز میں نصب ایئرکنڈیشنر بھی ناکارہ ہونے کا انکشاف ہوا۔ ہسپتال میں لفٹ اور ایلیویٹر غیر فعال ہونے سے دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔ مجرموں کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے انسٹی ٹیوٹ آف مینیجمنٹ سائنسز

0

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے انسٹی ٹیوٹ آف مینیجمنٹ سائنسز (آئی ایم سائنسز) پشاور میں بزنس نمائش میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے نمائش کا باقاعدہ افتتاح کیا ایک روزہ فیسٹ Feast بزنس نمائش میں صوبائی وزیر نے لگائے گئے مختلف سٹالز کا معائنہ کیا اور سٹوڈنٹس سے تیارکردہ سٹالز پر نمائش کے لئے رکھی گئی مختلف پراڈکٹس کی افادیت کے بارے میں دریافت کیا صوبائی وزیر کے ہمراہ آئی ایم سائنسز کے جوائنٹ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عطاء الرحمان، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر وقار احمد بھی موجود تھے صوبائی وزیر کو انسٹیٹوٹ کے جوائنٹ ڈائریکٹر نے نمائش کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ میں بتایاگیا کہ بزنس میں آئی ایم سائنسز کے مختلف ڈیپارٹمنٹس کے پہلے سمسٹر کے طلبہ و طالبات نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور پہلے سمسٹر کے مکمل ہونے کے بعد اپنے ہاتھوں سے مختلف بزنس ماڈلز تیار کئے ہیں نمائش کا مقصد سٹوڈنٹس کے تیار کردہ بزنس ماڈلز اور آئیڈیاز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے پہلے سمسٹر کے سٹوڈنٹس کے تیارکردہ بزنس ماڈلز کی تعریف کی اور کہا کہ طلبہ و طالبات کا بزنس ماڈلز کی تیاری میں دلچسپی لینا اور انکے مختلف آئیڈیاز سامنے آنا خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل پر توجہ دینا نہایت ضروری ہے تعلیمی اداروں میں ایسے مضامین پر فوکس کرنا ضروری ہے جس کی مارکیٹ میں ڈیمانڈ ہو تاکہ سٹوڈنٹس کو اپنی ڈگری مکمل کرنے سے پہلے مارکیٹ میں روزگار کے موقع مل سکیں

افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان خان

پشاور یونیورسٹی میں تشدد اورانتہاپسندی کی روک تھام میں نوجوانوں کے کردار کے موضوع پر دو روزہ قومی سیمپوزیم کا آغاز ہو گیا۔جامعہ کے شعبہ کریمنالوجی میں منعقدہ اس اہم دو روزہ سمپوزیم کا اہتمام مذکورہ یونیورسٹی اور سنٹر آف ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم(کے پی سی وی ای) کے اشتراک سے کیا گیا ہے جسے ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز خیبر پختونخوا،اسلامک ریلیف و دیگر اداروں کا تعاون حاصل ہے۔ افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان خان تھے جبکہ پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم قاضی،ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جوہر علی،چیر مین شعبہ کریمنالوجی پروفیسر ڈاکٹر بشارت حسین،کے پی سی وی ای کے چیف کوآرڈینیشن آفیسر ڈاکٹر ایاز خان،ڈائریکٹر یوتھ افیرز ڈاکٹر نعمان مجاہد و دیگر مقررین نے سمپوزیم سے خطاب کیا اور معاشرے میں تشددپسندانہ رویوں کے خلاف اکیڈیمیا،نوجوانوں اور متعلقہ اداروں کے کردار،سرگرمیوں اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی اور نوجوانوں میں امن و رواداری کو فروغ دینے پر زور دیا۔سمپوزیم میں یونیورسٹی کے اساتذہ، انتظامیہ کے حکام، پالیسی سازوں اداروں کے نمائندوں اور یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے طلبہ نے شرکت کی۔ پہلے روز کے افتتاحی سیشن سے مہمان خصوصی صوبائی وزیر کھیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں امن، ترقی، استحکام اور رواداری کے فروغ میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔انھوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کا وہ قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں جو معاشروں کی ترقی، خوشحالی، امن اور استحکام میں اہم ترین کردار ادا کرتے ہیں اور معاشرے میں امن و آشتی کے قیام کی کاوشوں میں نوجوانوں کاکردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔انھوں نے کہا کہ علم کے زیور سے آراستہ ہماری نوجوان نسل تعلیم کے ذریعے اس خطے سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کر سکتی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کی آواز بننا پڑے گا اور انھیں مصروف کرنے اور ان سے رائے لینے کی ضرورت ہے۔اگر ہم ان کو معاشرے میں ان کا حق نہیں دیں گے تو پھر ان میں مایوسی بڑے گی جس سے معاشرے میں منفی رجحانات بڑھنے کا اندیشہ ہے۔انھوں نے نوجوانوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے صوبائی حکومت کے ویژن اور اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے احساس نوجوان کا میگا قرضہ سکیم شروع کی ہے جبکہ انکے لیئے مختلف شعبوں میں سکالرشپ پروگرام کیلئے بھی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہی نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور انھوں نے ہی معاشرے کی بھلائی،امن و استحکام اور ترقی خوشحالی کیلئے کردار ادا کرنا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نوجوانوں کیلئے صوبے میں کلینڈر کے تحت تفریحی و کھیل کے مواقع فراہم کررہے ہیں۔وی سی پشاور یونیورسٹی ڈاکٹر نعیم قاضی نے یونیورسٹی میں طلبہ کی فلاح و بہبود اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے حوالے سے کئیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔خیبرپختوں خوا سنٹر آف ایکسیلنس آن کانٹرنگ وائلنٹ ایکسڑیم ازم کے چیف کوآرڈینیشن آفیسر ڈاکٹر ایاز خان نے امن کے قیام کے لئے مختلف پہلوؤں، نچلی سطح پر کمیونٹی کی کوششوں سے لے کر قومی پالیسیوں کی تشکیل اورسوشل میڈیا کے ذریعے امن کے مثبت پیغام کو فروغ دینے پر تفصیلی اظہار خیال کیا اور اس امر پر زوردیاکہ ملک میں امن و امان کو برقرار رکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھاناوقت کی اہم ضرورت ہے جس کی لیے نوجوان نسل کو تعلیم کے ذریعے سیدھا راستہ دکھانا ہوگا۔ ڈاکٹر ایاز خان نے تنازعات کے حل کی تیکنیک، میڈیا کے کردار اور مثبت پیغام رسانی کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ڈاکٹر ایاز خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے بعد پاکستان کے دیگر صوبوں نے بھی پرتشددانتہاہ پسندی کی روک تھام کے کیے سنٹر آف ایکسیلنس آن کاننٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم کی طرزپر سنٹرز کا آغاز کیا جا رہاہے۔پروفیسر بشارت حسین سربراہ کرمنالوجی ڈپارٹمنٹ یونیورسٹی نے قومی معاملات میں نوجوانوں کی شراکت’ ‘یوتھ وائسز” کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر مختلف شعبہ جات کے طلبہ نے اپنے پروجیکٹس اور اقدامات پیش کیے تاکہ اپنی کمیونٹیز میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ ملے۔ پریزنٹیشز میں پرامن معاشرے کی تشکیل کے لیے نوجوان نسل کی اختراعی اور فعال انداز کو اجاگر کیا گیا اسی طرح طلبہ کو امن اور تنازعات کے مطالعہ کے میدان میں پیشہ ور افراد، کارکنوں اور علماء کے ساتھ کام کرنے کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ اس نیٹ ورکنگ سیشن کا مقصد تعاون اور رہنمائی کے مواقع کو فروغ دینا اور نوجوانوں کو قیام امن کی کوششوں میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے مزید بااختیار بنانا تھا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے کرم گرینڈ جرگے کے وفود کی ملاقات، ضلع کرم میں مستقل امن کے قیام پر گفتگو،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے دونوں فریقین کو مل کر بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے طریقہ کار پر اتفاق کرنا ہوگا، مشیر اطلاعات

صوبائی حکومت ضلع کرم کے عوام کے لیے لائف سیونگ ڈرگز اور اشیائے خوردونوش کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے گی،بیرسٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے ضلع کرم کے گرینڈ جرگے کے وفود نے ملاقات کی، جس میں ضلع کرم کے مسائل، جرگے کی پیشرفت، اور امن عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ضلع کرم میں مستقل امن کے قیام کے لیے علاقے کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اینٹی ایئرکرافٹ ویپنز، میزائل، آر پی جیز اور دیگر بھاری ہتھیاروں کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، بنکرز کی مسماری کے بغیر علاقے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے بغیر مرکزی شاہراہ کو عوام کی آمد و رفت کے لیے نہیں کھولا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلحے کی واپسی کے حوالے سے تحفظات کو دور کرنے کی کوششیں جاری ہیں جسے جلد حل کر لیا جائے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ امن کا قیام حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور گرینڈ جرگے کو اس معاملے کا مستقل حل نکالنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے دونوں فریقین کو مل کر بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے طریقہ کار پر اتفاق کرنا ہوگا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ صوبائی حکومت ضلع کرم کے عوام کے لیے لائف سیونگ ڈرگز اور اشیائے خوردونوش کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ آج بھی ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات کی ایک بڑی کھیپ ضلع کرم روانہ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت نے اپنے گندم کے ذخائر میں سے 2000 میٹرک ٹن گندم مختص کی ہے تاکہ اشیائے خوردونوش کی قلت کو پورا کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں مری معاہدے جیسے اقدامات کے ذریعے مسائل کے حل کی کوششیں کی گئیں، لیکن اس بار گرینڈ جرگے کو اس معاملے کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا۔

عشرو زکوۃ کی رقم مستحقین,غرباء اور لاچار افراد میں مخلصانہ طریقے سے تقسیم کی جائے گی، پختون یار خان

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یارخان نے کہاہے کہ عشرو زکوۃ کی رقم مستحقین,غرباء اور لاچار افراد میں مخلصانہ طریقے سے تقسیم کی جائے گی کسی قسم کی لوٹ مار اور کرپشن کی اجازت نہیں دی جائے گی مستحق خاندانوں کوان کی دہلیز پر زکوۃ کی رقم پہچائی جائے گی ان خیالات کااظہاراُنہوں نے ڈسٹرکٹ زکوۃ کمیٹی بنوں کے چیئرمین ملک نیاز احمد خان سے ملاقات کے موقع پر کیا اُنہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کی فلاح و بہود کیلئے پیش پیش ہے عشر و زکوۃ کی رقم سے غرباء کی مدد کی جائے گی جن افراد کو آنکھوں یا دیگر آپریشن کی ضرورت ہو تو ان کو محکمہ زکوۃ کی جانب سے ضروریات پوری کی جائیں گی جو خاندان بیٹیوں کے جہیز کی طاقت نہیں رکھتا اس کوعشر وزکوۃ کی رقم سے جہیز کا سامان خریدکر دیا جائے گا بنوں زکوۃ دفتر کی کمی کو پورا کیا جائے اگلے ماہ سے امدادی رقوم کی تقسیم کاسلسلہ شروع کیا جائے گاجس پر زکوۃ کمیٹی کا م کرے گی۔