وزیر ا علیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے کہا ہے کہ کرم کو آج بھی ایک کروڑ 24 لاکھ مالیت کی ادویات بھیج دی گئی ہیں، اب تک کُل تین کروڑ سے زائد مالیت کی ادویات کرم بھیجی جاچکی ہیں، ڈی ایچ او اپر کرم کی جانب سے آج بھی ادویات جاری کی گئی ہیں، فیصل ایدھی بھی ائیر ایمبولینس لے کر پاڑا چنار پہنچ گئے ہیں، اپر اور لوئر کرم کی کشیدہ صورتحال سے حکومت آگاہ ہے اور ہرممکن امداد فراہم کی جارہی ہے، سوشل میڈیا پر ادویات کی قلت سے متعلق خبروں پرمشیر صحت کی متعلقہ حکام سے بات ہوئی ہے، ادویات کی سپلائی نہ تو رُکی ہے نہ ہی ختم ہوئی ہے، سوشل میڈیا پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔ مشیر صحت احتشام علی نے سوشل میڈیا پر اپر کُرم میں ادویات کی قلت سے متعلق چلنے والی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کرم کو آج بھی ایک کروڑ 24 لاکھ روپے مالیت کی ادویات بھیج دی گئی ہیں۔اب تک کُل تین کروڑ سے زائد مالیت کی ادویات کرم بھیجی جاچکی ہیں۔ ڈی ایچ او اپر کرم کی جانب سے آج بھی ادویات جاری کی گئی ہیں۔ فیصل ایدھی بھی ائیر ایمبولینس لے کر پاڑا چنار پہنچ گئے ہیں۔ اپر اور لوئر کرم کی کشیدہ صورتحال سے حکومت آگاہ ہے اور ہرممکن امداد فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سوشل میڈیا پر ادویات کی قلت سے متعلق خبروں پر متعلقہ حکام سے بات ہوئی ہے ادویات کی سپلائی رُکی ہے نہ ختم ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔ایم ایس پاڑا چنار، ایم ایس صدہ، ڈی ایچ او اپر کرم اور لوئر کرم سے خود بات ہوئی ہے۔ ادویات کی قلت سے ابھی تک کوئی موت لاحق نہیں ہوئی۔ انہوں نے ادویات وضاحت کی کہ زمینی راستوں کی بندش کی وجہ سے ادویات وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے ہیلی کاپٹر کے زریعے بھیجی جارہی ہیں۔ ادویات کے ائیر پورٹ تک رسائی اور کلئیرنس میں تھوڑا ٹائم لگتا ہے۔ آج ادویات اور ضروری ویکسین کی تیسری کھیپ اپر کرم اور صدہ پہنچائی گئی ہے۔ دو ماہ کیلئے ضروری ویکسین کی کھیپ اپر اور لوئر کرم پہنچائی گئی ہے۔ ایمرجنسی ادویات پر مشتمل کھیپ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال پاڑہ چنار اور ٹی ایچ کیو ہسپتال صدہ پہنچائی گئی۔ آج تقریبا 1800 کلوگرام وزن پر مشتمل ادویات کرم سپلائی کی گئی ہیں۔
ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند کی زیر صدارت
ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند کی زیر صدارت سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایجوکیشن کا اجلاس منگل کے روزش پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں سٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران ایم پی اے افتخار علی مشوانی، شہلا بانو، حمید الرحمن، عبدالسلام آفریدی،صوبیہ شاہد، اسماء عالم، عدنان خان، اورنگزیب خان اور میاں شرافت علی کے علاوہ محکمہ تعلیم کے سپیشل سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سکیم آف سٹڈی، سکولوں میں اساتذہ کی فراہمی، مفت درسی کتابوں کی فراہمی، تعلیم میں بہتری لانا، دور افتادہ علاقوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنا اور طلباء انرولمنٹ کے امور زیر غور آئے۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے سکیم آف سٹڈی کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے اور طلبہ و طالبات کے لیے ایس ایل او بیسڈ درس و تدریس کا نفاذ کیا ہے جس کی بدولت نقل کے رجحان میں کمی آئی ہے اور سابقہ سال کے امتحانات بھی ایس ایل او بیسڈ منعقد کئے گئے جبکہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اصلاحات کی بدولت تعلیمی نظام میں بہت بہتری آئی ہے اور کوشش ہے کہ مزید اصلاحات متعارف کروائی جائیں تاکہ رٹہ سسٹم کا خاتمہ ہو اور طلبہ کو مقابلے کے امتحانات کے لیے تیار کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے جس کے لیے محکمہ تعلیم نے بھرپور تیاری کر رکھی ہے اور جلد ہی محکمہ خزانہ سے منظوری لے کر سکولوں میں خالی اسامیاں مشتہر کر کے طلبہ و طالبات کے لیے اساتذہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی انہوں نے کہا کہ معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے کمیٹی بھرپور کوشش کرے گی اور محکمہ تعلیم کو بہتری کے لئے تجاویز دے گی۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے کہا کہ دور افتادہ علاقوں کے سکولوں میں اساتذہ کی دستیابی موجودہ حکومت کا اہم کارنامہ ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ کامیاب داخلہ مہم کی بدولت لاکھوں کی تعداد میں طلبہ و طالبات کو داخلہ دیا گیا ہے اور کوشش ہوگی کہ سکولوں سے باہر طلبہ کے طلباء کو راغب کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کریں اور اگلے سال کی داخلہ مہم کو گھر گھر تک پہنچا ئیں گے۔ کمیٹی کو محکمہ تعلیم کے ذیلی ادارے ڈی سی ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آف کریکلم اینڈ ٹیچر ایجوکیشن نے ادارے کے بارے میں بریفنگ دی اور انہیں بتایا کہ کس طرح نصاب کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اقدامات کئے جاتے ہیں اور نصاب کن مراحل سے گزرتا ہے اور پھر اس کے مطابق اساتذہ کو تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کمیٹی کو اے ایل پی ٹیم نے بھی بریفنگ دی اور انہیں بتایا گیا کہ کس طرح تعلیم سے محروم رہنے والے خصوصاً زیادہ عمر کے طلبہ و طالبات کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کنڈنس کورس پڑھائے جاتے ہیں۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند نے کہا کہ وہ تعلیم میں اپنے قائد عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے وژن کے مطابق اصلاحات لا رہے ہیں اور تعلیم میں بہتری بشمول ہر طالب علم تک رسائی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ہر وہ علاقہ جہاں پر سکولوں کی ضرورت ہو وہاں سکول بنائے جائیں گے اور محکمہ تعلیم کے جملہ مسائل کے حل کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی کے تمام ممبران اپنا فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور کمیٹی ممبران محکمہ تعلیم میں بہتری لانے کے لئے تجاویز پیش کر رہی ہے اور ہماری زیادہ تر توجہ خواتین کی تعلیم پر ہے تاکہ ہم اپنی بچیوں کو بھی زیور تعلیم سے آراستہ کر سکیں۔
رکن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے مواصلات و تعمیرات مشتاق احمد غنی قائمہ کی سربراہی میں
کن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے مواصلات و تعمیرات مشتاق احمد غنی قائمہ کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس منگل کے روزپشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرپرسن برائے کمیٹی مشتاق احمد غنی نے دیر بالا میں مختلف منصوبوں میں ہونے والی مبینہ خرد برد اور پیسوں کے غلط استعمال کا سختی سے نوٹس لیا اور متعلقہ حکام کو اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش ہونے کے احکامات جاری کیے اور کہا کہ پیش نہ ہونے پر اس انکوائری کو نیب یا اینٹی کرپشن بھیج دیا جائے گا۔ اجلاس میں کمیٹی و صوبائی اسمبلی ممبران محمد اعظم خان، اجمل خان، زبیر خان، افتخار احمد خان جدون، امیر فرزند خان، ارشد علی، آصف خان، شرافت علی، فتح الملک ناصر، سجاد اللہ، عدنان خان اور شفیع اللہ جان نے شرکت کی۔ سیکرٹری برائے محکمہ مواصلات و تعمیرات نے کمیٹی کے ممبران کو محکمہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ ایم پی اے اور چیئرپرسن مشتاق احمد غنی نے دیر بالا میں 479.370 ملین کے فنڈز کے غلط استعمال کے لیے انکوائری رپورٹ طلب کر لی اور متعلقہ افسران کو بھی اگلے اجلاس میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیرصدارت گھنٹہ گھر بازار سے مچھلی کی کاروبار کو
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیرصدارت گھنٹہ گھر بازار سے مچھلی کی کاروبار کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ ہوا اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود، ڈپٹی کمشنر پشاور اور گھنٹہ گھرکے مچھلی فروشوں کے نمائندہ وفد نے شرکت کی کمشنر پشاور ڈویژن نے کہا کہ پشاور کی خوبصورتی،ورثہ کی حفاظت اور سیاحوں کو پشاور کے ورثہ اور تاریح کی طرف متوجہ کرنے کیلیے گھنٹہ گھر سے مچھلیوں کے کاروبار کو دوسری موزوں جگہ پر منتقل کررہے ہیں گھنٹہ گھر مچھلی کے کاروبار کے لیے موزوں جگہ نہیں ہے اور باہر سے سیاح بھی انہی جگہوں پر آتے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگوں کا کاروبار اور معاش کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہتے ہے گورگھٹری، تحصیل اور پشاور کی دوسری ہیریٹیج کو محفوظ بنانے اور شہر کو صاف رکھنے کے لیے موجودہ صوبائی حکومت سنجیدہ ہے اور اس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ہم کسی کے کاروبار اور روزگار کو خراب نہیں کرنا چاہتے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کا ذریعہ معاش مزید مستحکم ہو گھنٹہ گھر کے مچھلی فروشوں کے نمائندہ وفد نے ایس او پیز کے اندر گھنٹہ گھر میں مچھلی کا کاروبار جاری رکھنے کی تجویز پیش کی جس پر اتفاق نہ ہوسکااس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت پشاور کی پرانی پہچان اور حیثیت کو بحال رکھنے کے لیے کوشاں ہے شہر کی خوبصورتی اور سیاحت کی فروغ اور سیاحوں کو پشاور کی خوبصورتی کی طرف مائل کرنے کے لیے شہر کی خوبصورتی پر خصوصی توجہ مرکوز کررکھی ہے مسئلے کے مستقل حل کے لیے اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس کا نوٹیفیکیشن کمشنر پشاور ڈویژن کرینگے جس میں مچھلی فروش کا نمائندہ بھی شامل ہوگا جو 2 دن میں مچھلی کے کاروبار کے لیے موزوں جگہ کا انتخاب کرینگے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت عبدالکریم تورڈھیر نے نظامت اعلیٰ صنعت وحرفت کی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت عبدالکریم تورڈھیر نے نظامت اعلیٰ صنعت وحرفت کی جانب سے عوامی خدمات کی فراہمی کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں جاری ڈیجٹلائزیشن کے کام کو تیز کیا جائے تاکہ عوام کو اس شعبے کے حوالے سے ریجسٹریشن اوردیگرخدماتی ذمہ داریوں میں آسانیاں فراہم ہو سکیں۔انھوں نے مزید کہا کہ محکمہ اپنی خدمات کے حوالے سے ای چالان کا نظام اپنانے پر توجہ دے۔معاون خصوصی نے کہا کہ عوامی خدمات کے حوالے سے یہ ایک اہم شعبہ ہے اور ہرضلع میں یہ اپنے مقامی ڈھانچے کے ذریعے عوام کو اپنی خدمات فراہم کررہا ہے لہذا اسے نئی جہتوں اوررجحانات کے مطابق جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اپنی اہمیت کے پیش نظر یہ مزید بہتری کیساتھ اپنی خدمات پیش کرسکے۔معاون خصوصی نے کہا کہ کرش پلانٹس کی ریجسٹریشن کے حوالے سے انکی پیداواری صلاحیت واستعداد کے مطابق درجہ بندی کرنے کیلئے مجوزہ قوانین میں ترامیم لائی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں نظامت اعلیٰ صنعت و حرفت کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں انھوں نے محکمہ کی پیشہ ورانہ کارکردگی کی بہتری کے حوالے سے دئیے گئیے اہداف کے حصول کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا۔اجلاس میں ڈی جی انڈسٹریز حسن عابد،ڈپٹی سیکرٹری صنعت اعزاز اللہ و دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ صوبے میں 854 گوداموں کا ڈیٹا رپورٹ کیا گیا ہے اور انکی رجسٹریشن مقامی سطح پر کرانے کی سہولت دستیاب ہونے کیلئے مقامی افسران کو اختیارات تفویض کیئے گئے ہیں۔ اس طرح بھٹہ خشت کاروبار کو بطور صنعت قرار دینے کا بل بھی منظور ہوا ہے اور انھیں رجسٹریشن کے دھارے میں شامل کرنے کیلئے اضلاع کی سطح پر آگاہی مہمات چلائی جارہی ہیں۔ اسی طرح صوبہ بھر میں 885 سٹون کرشرز کا ڈیٹا بھی حاصل کیا گیا ہے جبکہ بوائلرز ایکٹ کے تحت جولائی سے نومبر 2024 تک 167 بوائلرز کی انسپیکشن کی گئی ہے اور اس مد سے مجموعی طور پر ٹوٹل محصولات 3436583 روپے حاصل کیئے ہیں۔معاون خصوصی کو صنعت کے حوالے سے متعد پرانے قوانین میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے بھی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ان کو بتایا گیا کہ کارپوریٹ سوشل رسپانسبیلٹی کا معاملہ وفاقی یا صوبائی دائرہ اختیار میں ہونے کا جائزہ لینے کے حوالے سے محکمہ قانون سے رجوع کیا گیا ہے اور اس کا جواب جلد از جلد موصول ہوگا۔اس موقع پر معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ نظامت اعلیٰ صنعت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے عوامی ایجنڈے اور اپنے متعین دیگر خدماتی ذمہ داریوں کے تحت عوام کو سہولیات فراہم کرے اور اس سلسلے میں دئیے گئے اہداف کے جلد از جلد حصول کیلئے اپنی کوششیں تیز کرے۔
ادارہ شماریات پاکستان کے جاری ڈیٹا کے مطابق اکتوبر میں صنعتی ترقی کی رفتار 0.2 فیصد رہی، رواں سال کے پہلے چار ماہ میں 0.6 فیصد صنعتی ترقی رہی ہے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
قیامت کی نشانی دیکھیے اس ترقی کو حکومت معاشی بحالی سے تشبیہ دے رہی ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
مشیر خزانہ وبین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ملک کی صنعتی ترقی بارے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں صنعتی ترقی منجمد ہو چکی ہے 2022 کے بعد صنعتی حالات کا پتہ خود حکومت کے جاری کردہ اعداد شمار سے لگایا جا سکتا ہے جس میں ادارہ شماریات پاکستان کے جاری ڈیٹا کے مطابق اکتوبر میں صنعتی ترقی کی رفتار 0.2 فیصد رہی۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سول سیکریٹریٹ پشاور سے جاری کردہ بیان میں کیا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ رواں سال کے پہلے چار ماہ میں 0.6 فیصد صنعتی ترقی رہی ہے اور قیامت کی نشانی دیکھیے اس ترقی کو حکومت معاشی بحالی سے تشبیہ دے رہی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ عمران خان حکومت کے خاتمے کے وقت ملک میں صنعتی ترقی 12 فیصد کی رفتار سے چل رہی تھی اس وقت برآمدات دوڑ رہی تھی اور روزگار عروج پر تھا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اب ملک میں معیشت کا پہیہ بلکل جام اوربے روزگاری انتہا پر ہے لوگ ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں اور موجودہ بجلی اور گیس کا کم استعمال اس چیز کی نشاندھی کر رہاہے۔
پولیس ٹریننگ سکول ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے قیام سے متعلق صوبائی کابینہ کی قائم کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس کمیٹی کے چیئر مین اور وزیر بلدیات،
پولیس ٹریننگ سکول ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے قیام سے متعلق صوبائی کابینہ کی قائم کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس کمیٹی کے چیئر مین اور وزیر بلدیات، الیکشنزو دیہی ترقی ارشد ایوب خان کی زیر صدارت منگل کے روز محکمہ داخلہ و قبائلی امور پشاور کے کمیٹی روم میں منعقدہ ہوا۔جس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی، سیکرٹری لائیو اسٹاک فخر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ داخلہ قاسم جدون، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان، محکمہ ریونیو اور محکمہ لائیو اسٹاک کے افسران نے شرکت کی۔ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ داخلہ نے کمیٹی کو ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس ٹریننگ سکول کے قیام اور اس کے لیے درکار زمینی رقبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے کہا کہ زمین کی تبدیلی کے حوالے سے تمام حکومتی قوانین کو مدنظر رکھا جائے اور کسی بھی صورت قانون کے بر خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مل بیٹھ کر رضامندی سے لاء اینڈ آرڈر کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے زمین کے تبادلے کے حوالے سے فیصلہ کیاجائے تاکہ نقصان سے بچاجاسکے۔صوبائی وزیر بلدیات نے ہدایت کی کہ9 ایکڑ زمین جس پر پہلے سے تعمیر ات ہوچکی ہیں اور یہ لائیو اسٹاک کا حصہ ہے اگر یہ پولیس سکول کو مل رہی ہے تو اس کے بدلے میں محکمہ داخلہ اور پولیس ڈیپارٹمنٹ محکمہ لائیو اسٹاک کو دوسری جگہ زمین دے اور اس پر تعمیرات کی بھی ذمہ داری لے تاکہ محکمہ لائیو اسٹاک بھی مذکور ضلع میں اپنے فرائض کو انجام دے سکے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ زرعی زمین میں کسی بھی قسم کی تعمیر نہ کی جائے۔صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ ان تمام فیصلوں کو صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین کی منظوری کے بعد اس کو حتمی شکل دی جائے گی۔وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی نے کہا کہ اگر محکمہ داخلہ اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کو سکول کے قیام کے حوالے سے مزید رقبہ درکار ہو تو وہ ایک نئے پراجیکٹ کے ساتھ اس کمیٹی کو آگاہ کرے تاکہ صوبائی کابینہ کے سامنے مذکور مطالبہ کو پیش کیا جاسکے اور پولیس ٹریننگ سکول ڈیرہ اسماعیل خان کے قیام کو حتمی شکل دی جاسکے اور زیادہ سے زیادہ نوجوانان کو ٹریننگ دی جاسکے تاکہ صوبے میں امن و امان کی فضاء قائم ہو۔
صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے نمائش کو خوش گوار اور انتظامی بلاک کے شایان شان قرار دے دیا
چار درجن سے زائد پھولوں، ڈیزائن شدہ گملوں اور آرٹ و ڈیزائن اور ذووالوجیکل شعبہ جات کے طلباء و طالبات کے ہنر کے جوہر نے شائقین و مہمانوں کے دل موہ لئے *
جامعہ پشاور میں ہر سال کی طرح امسال بھی گل داؤدی اور پھولوں کی نمائش نے منفرد اور انوکھے انداز سے انتظامی بلاک میں میلہ کی کیفیت پیدا کردی جس سے چار دہائیوں کے بعد جامعہ پشاور کے انتظامی بلاک کو چار چاند لگا دیئے۔نمائش کا افتتاح خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے فیتہ کاٹ کر کیا جس کے بعد انھوں نے فردا فردا پھولوں اور سجاوٹ کے اسٹالوں کی خوب پذیرائی کی اس موقع انھوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم قاضی کے جمالیاتی ذوق اور پارکنگ شیڈ کی سابقہ جگہ پر منتقلی کو خوب سراہا اور امید ظاہر کی کہ وہ نمائش کو طلباء و طالبات کے جمالیاتی زوق کی تسکین و اضافہ کا باعث بنیں گے۔اس موقع پر وہ شعبہ آرٹ و ڈیزائن اور ذووالوجیکل کے طلباء و طالبات کے پیشہ ورانہ ڈیزائن و آرائش سے بہت متاثر ہوئے اور امید ظاہر کی وہ اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں بھی اطراف میں مثبت تبدیلی کا باعث بنیں گے جو قوم کا حقیقی سرمایہ ہے۔اس موقع پر انھوں نے صحافیوں سے پریس ٹاک کے دوران جامعہ پشاور کی متواتر صحت مندانہ سرگرمیوں کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی جامعہ پشاور مسلسل اصلاحات کے عمل سے اپنے بہتر مستقبل کی طرف گامزن رہے گا۔
مشیر وزیراعلی برائے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ مصدق عباسی کو پریسر گولڈ پر ڈپٹی کمشنر نوشہرہ عرفان اللہ محسود اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نوشہرہ محمد اظہر کی بریفنگ
مشیر وزیراعلی برائے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ہدایت دی ہے کہ عوامی نمائندوں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جو مائنز کمپنیوں اور عوام کے درمیان پل کا کام کریں۔ کمپنیوں کو اس بات پر آمادہ کیا کیا جائے۔ مشیر وزیراعلی مصدق عباسی نے ضلعی انتظامیہ نوشہرہ ، ڈپٹی کمشنر نوشہرہ عرفان اللہ محسود اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نوشہرہ محمد اظہر کی غیر قانونی کان کنی کی روک تھام اور مشینوں کی ضابطگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نوشہرہ میں سونے نکالنے کی غیر قانونی کان کنی کو روک کر شفاف طریقے سے نیلامی کی گئی جس سے صوبائی حکومت چار ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوئی ہے۔مشیر وزیراعلی مصدق عباسی نے مزید کہا کہ کمپنیاں علاقے کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں میں ان نمائندوں کے ذریعے عوام کا حاص خیال رکھنے کے لیے منصوبے بنائیں گے۔ تاکہ عوام کا کمپنیوں پر اعتماد بھی بحال ہو اور ساتھ ساتھ علاقہ ترقی بھی کرے۔ اس ضمن میں صحت اور تعلیم کو سب سے زیادہ اہمیت دی جائے گی اور ساتھ ساتھ علاقے میں سٹرکوں اور راستوں کے منصوبوں پر بھی معاونت حاصل کی جائے۔ انہوں نے یہ ہدایات پریسر گولڈ پر بریفنگ کے دوران دیں۔
مشیر وزیراعلی برائے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ مصدق عباسی نے مستقبل کے لائحہ عمل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کا صوبے میں جہاں جہاں بھی غیر قانونی کان کنی ہوگی انکے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔مشیر وزیراعلی مصدق عباسی نے بریفنگ کے دوران مزید بتایا کہ پرسیر گولڈ کے پہلے مرحلے میں کامیاب نیلامی کے بعد وزیراعلی خیبرپختونخوا کی ہدایات کے مطابق حکومت بھرپور کوشش کرتے ہوئے یہ یقینی بنائے گی کہ کمپنیوں کو زمین پر اپنا کام کرنے کےلئے سیکورٹی کے ساتھ ساتھ ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جائے
کرم گرینڈ جرگہ ختم نہیں ہوا بلکہ فریقین نے مزید مشاورت کے لئے ایک دن کا وقت مانگا ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
جرگہ ٹوٹنے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، ایسی خبریں پھیلانا امن دشمنوں کی کارستانی ہوسکتی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وزیراعلیٰ کی مخلصانہ کوششوں سے صدیوں پرانے اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،مشیر اطلاعات
وزریر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم گرینڈ جرگہ ختم نہیں ہوا بلکہ فریقین نے مزید مشاورت کے لئے ایک دن کا وقت مانگا ہے، جرگہ ٹوٹنے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، ایسی خبریں پھیلانا امن دشمنوں کی کارستانی ہو سکتی ہے، امن کو یقینی بنانے کیلئے سوشل میڈیا پر غیر ضروری پروپیگنڈہ سے اجتناب کیا جائے۔ ایک دن کا وقفہ بنکرز کے خاتمے اور اسلحہ جمع کرنے کے حوالے سے مشاورت کے لیے کیا گیا تھا، بنکرز اور اسلحہ حوالگی کے حوالے سے اپنے بڑوں سے مشاورت کے لیے گرینڈ جرگہ سے ایک دن کا وقت مانگا گیا تھا،انہوں نے کہاکہ کابینہ کے فیصلے کے مطابق اسلحہ جمع کرانا اور بنکرز کا خاتمہ انتہائی ناگزیر ہے، صوبائی حکومت علاقے میں مستقل امن چاہتی ہے جس کے لیے بنکرز کا خاتمہ اور علاقے کو اسلحہ سے پاک کرانا لازمی ہے، حکومت کو روڈ کی بندش کے باعث علاقے میں عوامی مسائل کا بخوبی ادراک ہے، وزیراعلیٰ کے ہیلی کاپٹر میں ضروری ادویات علاقے میں پہنچائی جا رہی ہیں، زخمیوں کو بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور پہنچایا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ نے غذائی قلت دور کرنے کے لیے محکمہ خوراک کو 2 ہزار میٹرک ٹن گندم پہنچانے کی ہدایت کی ہے، کرم کا مسئلہ 120 سال پرانا ہے، اس کے مستقل خاتمے میں وقت لگ سکتا ہے، وزیراعلیٰ کی مخلصانہ کوششوں سے صدیوں پرانے اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، امید ہے کہ چند دنوں میں مسئلہ ختم ہو جائے گا اور علاقے میں مستقل امن قائم ہو جائے گا۔