Home Blog Page 77

اے آئی پی AIP پروگرام کے تحت دوسرے کوارٹر کے 8.46 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جلد جاری کیے جائیں تاکہ ضم اضلاع میں AIP کے تحت ترقیاتی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا وفاقی وزیر کو خط

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی وزیر خزانہ کو اے آئی پی فنڈز جاری کرنے کیلئے خط لکھا ہے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ اے آئی پی AIP پروگرام کے تحت دوسرے کوارٹر کے 8.46 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جلد جاری کیے جائیں تاکہ ضم اضلاع میں AIP کے تحت ترقیاتی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کی جانب سے لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے رواں سال کیلئے AIP کے تحت ضم اضلاع کو 42.315 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں جن میں اب تک صرف 15 فیصد فنڈز پہلے کوارٹر کے جاری کیے گئے ہیں جبکہ دوسرا کوارٹر اب ختم ہونے والا ہے اسلئے پالیسی کے مطابق 20 فیصد فنڈز جاری کیے جائیں۔ مزمل اسلم نے وفاقی وزیر خزانہ کو لکھا ہے کہ پالیسی میں پی ایس ڈی پی مختض ترقیاتی بجٹ کے فنڈز کا اختیار پلاننگ ڈیویلپمنٹ ڈویژن کو دیا گیا ہے اور پالیسی کے مطابق 15 فیصد پہلے کوارٹر، 20 فیصد دوسرے کوارٹر، 25 فیصد تیسرے اور 40 فیصد چوتھے کوارٹر میں ریلیز کیے جائیں گے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ اب جبکہ پہلے کوارٹر کے 15 فیصد ریلیز کیے گئے ہیں دوسرا کوارٹر ختم ہونے والا ہے اسلئے فنڈز ریلیز کیے جائیں۔

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی کاروائیاں، شانگلہ میں بدعنوانی اور جعلی میوٹیشن کے ذریعے زمین کی غیر قانونی منتقلی پر نائب تحصیلدار گرفتار، ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹ خیلہ مالاکنڈ میں تعمیراتی کام میں بے ضابطگیوں پر انکوائری کا حکم

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی صوبہ بھر میں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو شانگلہ میں بدعنوانی اور جعلی میوٹیشن کے ذریعے زمین کی غیر قانونی منتقلی کی شکایت موصول ہوئی جس پر انکوائری کے دوران الزامات درست قرار دے کرمتعلقہ حکام پر ذمہ داری عائد کردی۔ انکوائری کی روشنی میں ایف آئی آر نمبر تین شانگلہ درج کرلی گئی اور مرکزی ملزم اسرار الدین نائب تحصیلدار، تحصیل پورن کو گرفتار کرلیا۔جبکہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔اسی طرح عوامی شکایات پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ ملاکنڈ میں تعمیراتی کام میں بے ضابطگیوں پر مشیر وزیراعلیٰ برائے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ مصدق عباسی نے نوٹس لے کر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے حکام کو ہسپتال پہنچنے کی ہدایت کی جس پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ مالاکنڈ کا اچانک دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈی ایچ کیو ہسپتال میں چار لفٹیں اور ایلیویٹر (Elevators) ناکارہ پائی گئیں۔ جبکہ کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا نظام بھی ناکارہ پایا گیا۔ اسطرح گرمیوں میں مریضوں کے لیے وارڈز میں نصب ایئرکنڈیشنر بھی ناکارہ ہونے کا انکشاف ہوا۔ ہسپتال میں لفٹ اور ایلیویٹر غیر فعال ہونے سے دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔ مجرموں کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے انسٹی ٹیوٹ آف مینیجمنٹ سائنسز

0

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے انسٹی ٹیوٹ آف مینیجمنٹ سائنسز (آئی ایم سائنسز) پشاور میں بزنس نمائش میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے نمائش کا باقاعدہ افتتاح کیا ایک روزہ فیسٹ Feast بزنس نمائش میں صوبائی وزیر نے لگائے گئے مختلف سٹالز کا معائنہ کیا اور سٹوڈنٹس سے تیارکردہ سٹالز پر نمائش کے لئے رکھی گئی مختلف پراڈکٹس کی افادیت کے بارے میں دریافت کیا صوبائی وزیر کے ہمراہ آئی ایم سائنسز کے جوائنٹ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عطاء الرحمان، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر وقار احمد بھی موجود تھے صوبائی وزیر کو انسٹیٹوٹ کے جوائنٹ ڈائریکٹر نے نمائش کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ میں بتایاگیا کہ بزنس میں آئی ایم سائنسز کے مختلف ڈیپارٹمنٹس کے پہلے سمسٹر کے طلبہ و طالبات نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور پہلے سمسٹر کے مکمل ہونے کے بعد اپنے ہاتھوں سے مختلف بزنس ماڈلز تیار کئے ہیں نمائش کا مقصد سٹوڈنٹس کے تیار کردہ بزنس ماڈلز اور آئیڈیاز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے پہلے سمسٹر کے سٹوڈنٹس کے تیارکردہ بزنس ماڈلز کی تعریف کی اور کہا کہ طلبہ و طالبات کا بزنس ماڈلز کی تیاری میں دلچسپی لینا اور انکے مختلف آئیڈیاز سامنے آنا خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل پر توجہ دینا نہایت ضروری ہے تعلیمی اداروں میں ایسے مضامین پر فوکس کرنا ضروری ہے جس کی مارکیٹ میں ڈیمانڈ ہو تاکہ سٹوڈنٹس کو اپنی ڈگری مکمل کرنے سے پہلے مارکیٹ میں روزگار کے موقع مل سکیں

افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان خان

پشاور یونیورسٹی میں تشدد اورانتہاپسندی کی روک تھام میں نوجوانوں کے کردار کے موضوع پر دو روزہ قومی سیمپوزیم کا آغاز ہو گیا۔جامعہ کے شعبہ کریمنالوجی میں منعقدہ اس اہم دو روزہ سمپوزیم کا اہتمام مذکورہ یونیورسٹی اور سنٹر آف ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم(کے پی سی وی ای) کے اشتراک سے کیا گیا ہے جسے ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز خیبر پختونخوا،اسلامک ریلیف و دیگر اداروں کا تعاون حاصل ہے۔ افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان خان تھے جبکہ پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم قاضی،ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جوہر علی،چیر مین شعبہ کریمنالوجی پروفیسر ڈاکٹر بشارت حسین،کے پی سی وی ای کے چیف کوآرڈینیشن آفیسر ڈاکٹر ایاز خان،ڈائریکٹر یوتھ افیرز ڈاکٹر نعمان مجاہد و دیگر مقررین نے سمپوزیم سے خطاب کیا اور معاشرے میں تشددپسندانہ رویوں کے خلاف اکیڈیمیا،نوجوانوں اور متعلقہ اداروں کے کردار،سرگرمیوں اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی اور نوجوانوں میں امن و رواداری کو فروغ دینے پر زور دیا۔سمپوزیم میں یونیورسٹی کے اساتذہ، انتظامیہ کے حکام، پالیسی سازوں اداروں کے نمائندوں اور یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے طلبہ نے شرکت کی۔ پہلے روز کے افتتاحی سیشن سے مہمان خصوصی صوبائی وزیر کھیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں امن، ترقی، استحکام اور رواداری کے فروغ میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔انھوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کا وہ قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں جو معاشروں کی ترقی، خوشحالی، امن اور استحکام میں اہم ترین کردار ادا کرتے ہیں اور معاشرے میں امن و آشتی کے قیام کی کاوشوں میں نوجوانوں کاکردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔انھوں نے کہا کہ علم کے زیور سے آراستہ ہماری نوجوان نسل تعلیم کے ذریعے اس خطے سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کر سکتی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کی آواز بننا پڑے گا اور انھیں مصروف کرنے اور ان سے رائے لینے کی ضرورت ہے۔اگر ہم ان کو معاشرے میں ان کا حق نہیں دیں گے تو پھر ان میں مایوسی بڑے گی جس سے معاشرے میں منفی رجحانات بڑھنے کا اندیشہ ہے۔انھوں نے نوجوانوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے صوبائی حکومت کے ویژن اور اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے احساس نوجوان کا میگا قرضہ سکیم شروع کی ہے جبکہ انکے لیئے مختلف شعبوں میں سکالرشپ پروگرام کیلئے بھی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہی نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور انھوں نے ہی معاشرے کی بھلائی،امن و استحکام اور ترقی خوشحالی کیلئے کردار ادا کرنا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نوجوانوں کیلئے صوبے میں کلینڈر کے تحت تفریحی و کھیل کے مواقع فراہم کررہے ہیں۔وی سی پشاور یونیورسٹی ڈاکٹر نعیم قاضی نے یونیورسٹی میں طلبہ کی فلاح و بہبود اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے حوالے سے کئیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔خیبرپختوں خوا سنٹر آف ایکسیلنس آن کانٹرنگ وائلنٹ ایکسڑیم ازم کے چیف کوآرڈینیشن آفیسر ڈاکٹر ایاز خان نے امن کے قیام کے لئے مختلف پہلوؤں، نچلی سطح پر کمیونٹی کی کوششوں سے لے کر قومی پالیسیوں کی تشکیل اورسوشل میڈیا کے ذریعے امن کے مثبت پیغام کو فروغ دینے پر تفصیلی اظہار خیال کیا اور اس امر پر زوردیاکہ ملک میں امن و امان کو برقرار رکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھاناوقت کی اہم ضرورت ہے جس کی لیے نوجوان نسل کو تعلیم کے ذریعے سیدھا راستہ دکھانا ہوگا۔ ڈاکٹر ایاز خان نے تنازعات کے حل کی تیکنیک، میڈیا کے کردار اور مثبت پیغام رسانی کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ڈاکٹر ایاز خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے بعد پاکستان کے دیگر صوبوں نے بھی پرتشددانتہاہ پسندی کی روک تھام کے کیے سنٹر آف ایکسیلنس آن کاننٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم کی طرزپر سنٹرز کا آغاز کیا جا رہاہے۔پروفیسر بشارت حسین سربراہ کرمنالوجی ڈپارٹمنٹ یونیورسٹی نے قومی معاملات میں نوجوانوں کی شراکت’ ‘یوتھ وائسز” کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر مختلف شعبہ جات کے طلبہ نے اپنے پروجیکٹس اور اقدامات پیش کیے تاکہ اپنی کمیونٹیز میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ ملے۔ پریزنٹیشز میں پرامن معاشرے کی تشکیل کے لیے نوجوان نسل کی اختراعی اور فعال انداز کو اجاگر کیا گیا اسی طرح طلبہ کو امن اور تنازعات کے مطالعہ کے میدان میں پیشہ ور افراد، کارکنوں اور علماء کے ساتھ کام کرنے کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ اس نیٹ ورکنگ سیشن کا مقصد تعاون اور رہنمائی کے مواقع کو فروغ دینا اور نوجوانوں کو قیام امن کی کوششوں میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے مزید بااختیار بنانا تھا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے کرم گرینڈ جرگے کے وفود کی ملاقات، ضلع کرم میں مستقل امن کے قیام پر گفتگو،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے دونوں فریقین کو مل کر بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے طریقہ کار پر اتفاق کرنا ہوگا، مشیر اطلاعات

صوبائی حکومت ضلع کرم کے عوام کے لیے لائف سیونگ ڈرگز اور اشیائے خوردونوش کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے گی،بیرسٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے ضلع کرم کے گرینڈ جرگے کے وفود نے ملاقات کی، جس میں ضلع کرم کے مسائل، جرگے کی پیشرفت، اور امن عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ضلع کرم میں مستقل امن کے قیام کے لیے علاقے کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اینٹی ایئرکرافٹ ویپنز، میزائل، آر پی جیز اور دیگر بھاری ہتھیاروں کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، بنکرز کی مسماری کے بغیر علاقے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے بغیر مرکزی شاہراہ کو عوام کی آمد و رفت کے لیے نہیں کھولا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلحے کی واپسی کے حوالے سے تحفظات کو دور کرنے کی کوششیں جاری ہیں جسے جلد حل کر لیا جائے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ امن کا قیام حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور گرینڈ جرگے کو اس معاملے کا مستقل حل نکالنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے دونوں فریقین کو مل کر بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے طریقہ کار پر اتفاق کرنا ہوگا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ صوبائی حکومت ضلع کرم کے عوام کے لیے لائف سیونگ ڈرگز اور اشیائے خوردونوش کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ آج بھی ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات کی ایک بڑی کھیپ ضلع کرم روانہ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت نے اپنے گندم کے ذخائر میں سے 2000 میٹرک ٹن گندم مختص کی ہے تاکہ اشیائے خوردونوش کی قلت کو پورا کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں مری معاہدے جیسے اقدامات کے ذریعے مسائل کے حل کی کوششیں کی گئیں، لیکن اس بار گرینڈ جرگے کو اس معاملے کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا۔

عشرو زکوۃ کی رقم مستحقین,غرباء اور لاچار افراد میں مخلصانہ طریقے سے تقسیم کی جائے گی، پختون یار خان

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یارخان نے کہاہے کہ عشرو زکوۃ کی رقم مستحقین,غرباء اور لاچار افراد میں مخلصانہ طریقے سے تقسیم کی جائے گی کسی قسم کی لوٹ مار اور کرپشن کی اجازت نہیں دی جائے گی مستحق خاندانوں کوان کی دہلیز پر زکوۃ کی رقم پہچائی جائے گی ان خیالات کااظہاراُنہوں نے ڈسٹرکٹ زکوۃ کمیٹی بنوں کے چیئرمین ملک نیاز احمد خان سے ملاقات کے موقع پر کیا اُنہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کی فلاح و بہود کیلئے پیش پیش ہے عشر و زکوۃ کی رقم سے غرباء کی مدد کی جائے گی جن افراد کو آنکھوں یا دیگر آپریشن کی ضرورت ہو تو ان کو محکمہ زکوۃ کی جانب سے ضروریات پوری کی جائیں گی جو خاندان بیٹیوں کے جہیز کی طاقت نہیں رکھتا اس کوعشر وزکوۃ کی رقم سے جہیز کا سامان خریدکر دیا جائے گا بنوں زکوۃ دفتر کی کمی کو پورا کیا جائے اگلے ماہ سے امدادی رقوم کی تقسیم کاسلسلہ شروع کیا جائے گاجس پر زکوۃ کمیٹی کا م کرے گی۔

مشیر صحت احتشام علی کا سوشل میڈیا پر، اپر کرم میں ادویات کی قلت سے متعلق خبروں کا نوٹس

وزیر ا علیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے کہا ہے کہ کرم کو آج بھی ایک کروڑ 24 لاکھ مالیت کی ادویات بھیج دی گئی ہیں، اب تک کُل تین کروڑ سے زائد مالیت کی ادویات کرم بھیجی جاچکی ہیں، ڈی ایچ او اپر کرم کی جانب سے آج بھی ادویات جاری کی گئی ہیں، فیصل ایدھی بھی ائیر ایمبولینس لے کر پاڑا چنار پہنچ گئے ہیں، اپر اور لوئر کرم کی کشیدہ صورتحال سے حکومت آگاہ ہے اور ہرممکن امداد فراہم کی جارہی ہے، سوشل میڈیا پر ادویات کی قلت سے متعلق خبروں پرمشیر صحت کی متعلقہ حکام سے بات ہوئی ہے، ادویات کی سپلائی نہ تو رُکی ہے نہ ہی ختم ہوئی ہے، سوشل میڈیا پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔ مشیر صحت احتشام علی نے سوشل میڈیا پر اپر کُرم میں ادویات کی قلت سے متعلق چلنے والی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کرم کو آج بھی ایک کروڑ 24 لاکھ روپے مالیت کی ادویات بھیج دی گئی ہیں۔اب تک کُل تین کروڑ سے زائد مالیت کی ادویات کرم بھیجی جاچکی ہیں۔ ڈی ایچ او اپر کرم کی جانب سے آج بھی ادویات جاری کی گئی ہیں۔ فیصل ایدھی بھی ائیر ایمبولینس لے کر پاڑا چنار پہنچ گئے ہیں۔ اپر اور لوئر کرم کی کشیدہ صورتحال سے حکومت آگاہ ہے اور ہرممکن امداد فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سوشل میڈیا پر ادویات کی قلت سے متعلق خبروں پر متعلقہ حکام سے بات ہوئی ہے ادویات کی سپلائی رُکی ہے نہ ختم ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔ایم ایس پاڑا چنار، ایم ایس صدہ، ڈی ایچ او اپر کرم اور لوئر کرم سے خود بات ہوئی ہے۔ ادویات کی قلت سے ابھی تک کوئی موت لاحق نہیں ہوئی۔ انہوں نے ادویات وضاحت کی کہ زمینی راستوں کی بندش کی وجہ سے ادویات وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے ہیلی کاپٹر کے زریعے بھیجی جارہی ہیں۔ ادویات کے ائیر پورٹ تک رسائی اور کلئیرنس میں تھوڑا ٹائم لگتا ہے۔ آج ادویات اور ضروری ویکسین کی تیسری کھیپ اپر کرم اور صدہ پہنچائی گئی ہے۔ دو ماہ کیلئے ضروری ویکسین کی کھیپ اپر اور لوئر کرم پہنچائی گئی ہے۔ ایمرجنسی ادویات پر مشتمل کھیپ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال پاڑہ چنار اور ٹی ایچ کیو ہسپتال صدہ پہنچائی گئی۔ آج تقریبا 1800 کلوگرام وزن پر مشتمل ادویات کرم سپلائی کی گئی ہیں۔

ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند کی زیر صدارت

ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند کی زیر صدارت سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایجوکیشن کا اجلاس منگل کے روزش پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں سٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران ایم پی اے افتخار علی مشوانی، شہلا بانو، حمید الرحمن، عبدالسلام آفریدی،صوبیہ شاہد، اسماء عالم، عدنان خان، اورنگزیب خان اور میاں شرافت علی کے علاوہ محکمہ تعلیم کے سپیشل سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سکیم آف سٹڈی، سکولوں میں اساتذہ کی فراہمی، مفت درسی کتابوں کی فراہمی، تعلیم میں بہتری لانا، دور افتادہ علاقوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنا اور طلباء انرولمنٹ کے امور زیر غور آئے۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے سکیم آف سٹڈی کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے اور طلبہ و طالبات کے لیے ایس ایل او بیسڈ درس و تدریس کا نفاذ کیا ہے جس کی بدولت نقل کے رجحان میں کمی آئی ہے اور سابقہ سال کے امتحانات بھی ایس ایل او بیسڈ منعقد کئے گئے جبکہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اصلاحات کی بدولت تعلیمی نظام میں بہت بہتری آئی ہے اور کوشش ہے کہ مزید اصلاحات متعارف کروائی جائیں تاکہ رٹہ سسٹم کا خاتمہ ہو اور طلبہ کو مقابلے کے امتحانات کے لیے تیار کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے جس کے لیے محکمہ تعلیم نے بھرپور تیاری کر رکھی ہے اور جلد ہی محکمہ خزانہ سے منظوری لے کر سکولوں میں خالی اسامیاں مشتہر کر کے طلبہ و طالبات کے لیے اساتذہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی انہوں نے کہا کہ معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے کمیٹی بھرپور کوشش کرے گی اور محکمہ تعلیم کو بہتری کے لئے تجاویز دے گی۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے کہا کہ دور افتادہ علاقوں کے سکولوں میں اساتذہ کی دستیابی موجودہ حکومت کا اہم کارنامہ ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ کامیاب داخلہ مہم کی بدولت لاکھوں کی تعداد میں طلبہ و طالبات کو داخلہ دیا گیا ہے اور کوشش ہوگی کہ سکولوں سے باہر طلبہ کے طلباء کو راغب کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کریں اور اگلے سال کی داخلہ مہم کو گھر گھر تک پہنچا ئیں گے۔ کمیٹی کو محکمہ تعلیم کے ذیلی ادارے ڈی سی ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آف کریکلم اینڈ ٹیچر ایجوکیشن نے ادارے کے بارے میں بریفنگ دی اور انہیں بتایا کہ کس طرح نصاب کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اقدامات کئے جاتے ہیں اور نصاب کن مراحل سے گزرتا ہے اور پھر اس کے مطابق اساتذہ کو تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کمیٹی کو اے ایل پی ٹیم نے بھی بریفنگ دی اور انہیں بتایا گیا کہ کس طرح تعلیم سے محروم رہنے والے خصوصاً زیادہ عمر کے طلبہ و طالبات کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کنڈنس کورس پڑھائے جاتے ہیں۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند نے کہا کہ وہ تعلیم میں اپنے قائد عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے وژن کے مطابق اصلاحات لا رہے ہیں اور تعلیم میں بہتری بشمول ہر طالب علم تک رسائی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ہر وہ علاقہ جہاں پر سکولوں کی ضرورت ہو وہاں سکول بنائے جائیں گے اور محکمہ تعلیم کے جملہ مسائل کے حل کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی کے تمام ممبران اپنا فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور کمیٹی ممبران محکمہ تعلیم میں بہتری لانے کے لئے تجاویز پیش کر رہی ہے اور ہماری زیادہ تر توجہ خواتین کی تعلیم پر ہے تاکہ ہم اپنی بچیوں کو بھی زیور تعلیم سے آراستہ کر سکیں۔

رکن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے مواصلات و تعمیرات مشتاق احمد غنی قائمہ کی سربراہی میں

کن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے مواصلات و تعمیرات مشتاق احمد غنی قائمہ کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس منگل کے روزپشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرپرسن برائے کمیٹی مشتاق احمد غنی نے دیر بالا میں مختلف منصوبوں میں ہونے والی مبینہ خرد برد اور پیسوں کے غلط استعمال کا سختی سے نوٹس لیا اور متعلقہ حکام کو اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش ہونے کے احکامات جاری کیے اور کہا کہ پیش نہ ہونے پر اس انکوائری کو نیب یا اینٹی کرپشن بھیج دیا جائے گا۔ اجلاس میں کمیٹی و صوبائی اسمبلی ممبران محمد اعظم خان، اجمل خان، زبیر خان، افتخار احمد خان جدون، امیر فرزند خان، ارشد علی، آصف خان، شرافت علی، فتح الملک ناصر، سجاد اللہ، عدنان خان اور شفیع اللہ جان نے شرکت کی۔ سیکرٹری برائے محکمہ مواصلات و تعمیرات نے کمیٹی کے ممبران کو محکمہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ ایم پی اے اور چیئرپرسن مشتاق احمد غنی نے دیر بالا میں 479.370 ملین کے فنڈز کے غلط استعمال کے لیے انکوائری رپورٹ طلب کر لی اور متعلقہ افسران کو بھی اگلے اجلاس میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیرصدارت گھنٹہ گھر بازار سے مچھلی کی کاروبار کو

0

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیرصدارت گھنٹہ گھر بازار سے مچھلی کی کاروبار کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ ہوا اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود، ڈپٹی کمشنر پشاور اور گھنٹہ گھرکے مچھلی فروشوں کے نمائندہ وفد نے شرکت کی کمشنر پشاور ڈویژن نے کہا کہ پشاور کی خوبصورتی،ورثہ کی حفاظت اور سیاحوں کو پشاور کے ورثہ اور تاریح کی طرف متوجہ کرنے کیلیے گھنٹہ گھر سے مچھلیوں کے کاروبار کو دوسری موزوں جگہ پر منتقل کررہے ہیں گھنٹہ گھر مچھلی کے کاروبار کے لیے موزوں جگہ نہیں ہے اور باہر سے سیاح بھی انہی جگہوں پر آتے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگوں کا کاروبار اور معاش کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہتے ہے گورگھٹری، تحصیل اور پشاور کی دوسری ہیریٹیج کو محفوظ بنانے اور شہر کو صاف رکھنے کے لیے موجودہ صوبائی حکومت سنجیدہ ہے اور اس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ہم کسی کے کاروبار اور روزگار کو خراب نہیں کرنا چاہتے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کا ذریعہ معاش مزید مستحکم ہو گھنٹہ گھر کے مچھلی فروشوں کے نمائندہ وفد نے ایس او پیز کے اندر گھنٹہ گھر میں مچھلی کا کاروبار جاری رکھنے کی تجویز پیش کی جس پر اتفاق نہ ہوسکااس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت پشاور کی پرانی پہچان اور حیثیت کو بحال رکھنے کے لیے کوشاں ہے شہر کی خوبصورتی اور سیاحت کی فروغ اور سیاحوں کو پشاور کی خوبصورتی کی طرف مائل کرنے کے لیے شہر کی خوبصورتی پر خصوصی توجہ مرکوز کررکھی ہے مسئلے کے مستقل حل کے لیے اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس کا نوٹیفیکیشن کمشنر پشاور ڈویژن کرینگے جس میں مچھلی فروش کا نمائندہ بھی شامل ہوگا جو 2 دن میں مچھلی کے کاروبار کے لیے موزوں جگہ کا انتخاب کرینگے۔