Home Blog Page 8

چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت اربن پالیسی و بلڈنگ کنٹرول سے متعلق جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں شہروں میں منصوبہ بندی کو مؤثر بنانے میں اربن پالیسی اینڈ پلاننگ یونٹ اور لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں شہروں سمیت سیاحتی مقامات کے لئے ماسٹر پلان اقدامات اور لینڈ یوز و بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فعال بنانے پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اربن پالیسی اینڈ پلاننگ یونٹ اور لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جیسے اداروں کے ذریعے شہری منصوبہ بندی کو جدید تقاضوں کے مطابق کرنے کی تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس میں سیکرٹری پی اینڈ ڈی، سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر اربن پالیسی یونٹ، ڈائریکٹر جنرل بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جلد از جلد فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چیف سیکرٹری نے متعلقہ حکام کو اتھارٹی کو تمام درکار وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کی تاکہ صوبے میں اربن پلاننگ کو مزید مؤثر بنایا جاسکے۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے منظور شدہ ماسٹر پلانز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور ترقیاتی منصوبہ بندی میں ماسٹر پلاننگ کے عنصر پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں مختلف شہروں اور علاقوں کے ماسٹر پلانز مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ سیاحتی مقامات کی ماسٹر پلاننگ کیلئے ضم اضلاع سمیت دیگر اضلاع میں اہم سیاحتی مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے جس کی ماسٹر پلاننگ پر کام جاری ہے۔ صوبے میں سیاحتی اہمیت کے حامل پانی کے ذخائر، ڈیمز اور دریاؤں کے اطراف مقامات کو بھی ماسٹر پلاننگ میں شامل کیا جارہا ہے۔ جس میں تانڈہ ڈیم، گنڈیالی ڈیم، چشمہ، باران ڈیم، ورسک، دربند، مالاکنڈ ہائیڈل پراجیکٹ سٹریم، دریائے سندھ، سوات، کابل، سرن پر مختلف سیاحتی مقامات کی ماسٹر پلاننگ کی جائے گی۔ چیف سیکرٹری نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی فعالیت میں جدید منصوبہ بندی کے اصولوں اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھنے پر زور دیا۔

یونیسف پاکستان کی ٹیم کی مشیر صحت احتشام علی خان سے ملاقات

یونیسف پاکستان کی ٹیم نے ڈاکٹر گنٹر بوسری کی قیادت میں جمعرات کے روز مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی خان سے پشاور میں ملاقات کی۔ ڈاکٹر گنٹر کے ہمراہ ڈاکٹر سفینہ عبداللہ (ہیلتھ مینیجر یونیسف پاکستان) اور ڈاکٹر انعام اللہ خان (ہیلتھ ٹیم لیڈ خیبر پختونخوا) بھی موجود تھے۔احتشام علی خان نے یونیسف ٹیم کو خوش آمدید کہا اور صوبائی حکومت کی صحت سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے صحت کے نظام کو بہتر بنانے، زچہ و بچہ کی صحت، حفاظتی ٹیکہ جات اور ہنگامی ردعمل کے شعبوں میں یونیسف کی دیرینہ شراکت اور محکمہ صحت کے ساتھ قریبی تعاون کو سراہا۔یونیسف ٹیم نے حکومت کی جانب سے بنیادی صحت کے شعبے کو مضبوط بنانے کی کوششوں، خصوصاً لیڈی ہیلتھ ورکرز (LHWs) پروگرام کو بہتر بنانے کے منصوبوں کی تعریف کی۔ مشیر صحت نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی ٹیکس آمدن میں 57 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی بدولت نئے صحت پروگرامز شروع کیے جا رہے ہیں۔ڈاکٹر گنٹر نے تجویز دی کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی کارکردگی اور نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت کے لیے درکار اخراجات کو مقامی وسائل سے پورا کرنے پر غور کیا جائے، تاکہ اضافی آمدن کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔یونیسف ٹیم نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر محمد سلیم سے ان کے دفتر میں بھی ملاقات کی۔

صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر، اسپیشل ایجوکیشن اور ویمن ایمپاورمنٹ سید قاسم علی شاہ نے بٹگرام کا دورہ کیا

صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر، اسپیشل ایجوکیشن اور ویمن ایمپاورمنٹ سید قاسم علی شاہ نے بٹگرام کا دورہ کیا جہاں ضلعی انتظامیہ اور چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے افسران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔صوبائی وزیر سید قاسم علی شاہ نے باضابطہ طور پر چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان تاج محمد خان ترند، سمیع اللّٰہ خان، ڈپٹی کمشنر بٹگرام آصف علی خان، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ایڈیشنل سیکریٹری عمرا خان، چیف چائلڈ پروٹیکشن آفیسر اعجاز محمد خان، یونیسف کے چائلڈ پروٹیکشن اسپیشلسٹ سہیل احمد اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں ایک مکمل اور مربوط چائلڈ پروٹیکشن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے، جس میں صوبائی سطح پر وزیر سوشل ویلفیئر کی سربراہی میں فوکل پوائنٹ قائم کیا گیا ہے، 19 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس فعال کیے گئے ہیں، ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ضلعی چائلڈ پروٹیکشن کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں، اور مقامی سطح پر کمیونٹی بیسڈ چائلڈ پروٹیکشن کمیٹیاں بچوں کے تحفظ کے لیے سرگرمِ عمل ہیں۔چیف چائلڈ پروٹیکشن آفیسر خیبرپختونخوا اعجاز محمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں اب تک 21 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کیے جا چکے ہیں اور باقی اضلاع میں بھی جلد فعال کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک کمیشن کی جانب سے 34,086 بچوں کو مختلف خدمات فراہم کی گئی ہیں جو استحصال یا تشدد کا شکار تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قاسم علی شاہ نے کہا کہ بچوں کے تحفظ، ان کے حقوق کی فراہمی اور ان کے محفوظ مستقبل کے لیے حکومت خیبرپختونخوا پرعزم ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا قیام اسی عزم کا عملی اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونٹ بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے استحصال، تشدد یا ناانصافی کی روک تھام میں نہایت اہم کردار ادا کرے گا اور تمام متعلقہ اداروں کے درمیان رابطہ کار کا مرکز ہوگا۔وزیر قاسم علی شاہ نے ضلعی انتظامیہ، محکمہ سوشل ویلفیئر، یونیسف اور خیبرپختونخوا چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی مشترکہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ یونٹ بٹگرام سمیت پورے علاقے میں بچوں کے لیے ایک محفوظ اور روشن مستقبل کی بنیاد رکھے گا۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ حکومت خیبرپختونخوا چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے لیے گرانٹ ان ایڈ بجٹ میں اضافہ کرے گی تاکہ مزید اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس کے قیام کو ممکن بنایا جا سکے۔

تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے صحت کارڈ پلس میں علاج شامل کرنے کا اعلان، بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا عالمی یوم تھیلیسیمیا پر اہم خطاب

خیبر پختونخوا میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ افراد کے لیے ایک بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے اعلان کیا ہے کہ صوبائی حکومت اس موروثی مرض کے علاج کو باضابطہ طور پر صحت کارڈ پلس سکیم میں شامل کرے گی۔ یہ اقدام پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی عملی تعبیر قرار دیا گیا ہے۔یہ اعلان انہوں نے پشاور میں الخدمت ہسپتال میں منعقدہ عالمی یومِ تھیلیسیمیا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد تھیلیسیمیا کے مریضوں کو درپیش مشکلات میں کمی لانا اور علاج معالجے کی بروقت اور باعزت سہولیات فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نہ صرف تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے صحت کی سہولیات کو وسعت دے گی بلکہ اس بیماری کے خلاف کام کرنے والے رفاعی اداروں اور این جی اوز کو بھی ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ایسے ادارے جو عملی طور پر مریضوں کی خدمت میں مصروف ہیں، ہمارے لیے حکومتی شراکت دار کی حیثیت رکھتے ہیں،”۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے تھیلیسیمیا کو ایک سماجی اور قومی چیلنج قرار دیتے ہوئے میڈیا، سول سوسائٹی اور مذہبی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس مرض کی روک تھام اور آگاہی مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف ایم ریڈیو، سوشل میڈیا اور مساجد کے خطبات کو بطور پلیٹ فارم استعمال کیا جائے تاکہ عوام میں بیماری کی وجوہات، بچاؤ اور بروقت تشخیص سے متعلق شعور اجاگر ہو۔انہوں نے کہا کہ کیا کہ محکمہ مذہبی امور کے ساتھ اس ضمن میں تعاون جاری ہے تاکہ علمائے کرام اپنے خطبات میں اس اہم موضوع پر روشنی ڈالیں۔خون کے عطیہ سے متعلق معاشرتی غلط فہمیوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ”یہ تاثر کہ خون دینے سے جسم کمزور ہوتا ہے یا یہ مذہبی طور پرناجائز ہے، بالکل بے بنیاد ہے۔ عوام کو سچائی سے آگاہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔”اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن اور دیگر رفاعی اداروں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ان کی خدمات الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتیں۔ ایسے لوگوں کا اجر صرف اللہ کے پاس ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب نے کہا ہے کہ ریگی ماڈل ٹاؤن ایک بڑا ٹاؤن ہے

خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب نے کہا ہے کہ ریگی ماڈل ٹاؤن ایک بڑا ٹاؤن ہے جو پانچ زون پر مشتمل ہے اس میں رہنے والے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ریگی ماڈل ٹاؤن پشاور کے دورہ کے موقع پرافسران اور اہلکاروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئیرنگ،ڈی جی پی ڈی اے،سیکرٹری ایل ڈی بی اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب نے ریگی ماڈل ٹاؤن پشاور کے زون 3اور 4 کی مختلف جگہوں خاص کر فیملی پارک کا معائنہ کیا اور اس میں لگائے گئے سولر سسٹم لائٹس کا افتتاح کیا، انہوں نے گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول کی بلڈنگ اور اس میں کی گئی پلانٹیشن اور تعمیرہونے والے گارڈن کا بھی معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ پارک میں میل اور فیمیل ٹائلٹ کی صفائی اور ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ یہاں آنے والے افراد کو کسی قسم کی کوئی دشواری پیش نہ آئے۔ انہوں نے گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول کی بلڈنگ میں پائن کا پودا بھی لگایا اور کہا کہ سولر سسٹم لائٹس ایک اچھا اقدام ہے کیونکہ آئے روز بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہو رہا ہے اس موقع پر ڈی جی پی ڈی اے بتا یا کہ ہم ریگی ماڈل ٹاؤن پشاور میں مزید سہولیات کی فراہمی پر کام کر رہے ہیں اور روڈ پر ایل ای ڈی لائٹس کی بھی تنصیب کر دی گئی ہے۔

بھارت پاکستان کی مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر جارحانہ کارروائیاں کر رہا ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کی مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر جارحانہ کارروائیاں کر رہا ہے۔ مغربی سرحد پر بھارت دہشت گردوں کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کر رہا ہے، اسی طرح وہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کی پشت پناہی بھی کر رہا ہے اور خیبر پختونخوا میں ہونے والی تخریبی کارروائیوں میں وہ ملوث ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاک فوج اور عوام، دونوں سرحدوں پر بھارتی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کو حالیہ کارروائیوں کا مؤثر جواب دینا ناگزیر ہو چکا ہے۔بزدل دشمن نے رات کی تاریکی میں مساجد کو نشانہ بنایا ہے لیکن پا کستان آرمی نے دشمن کو اس کا منہ توڑ جواب دے کر سفید جھنڈا لہرانے پر مجبور کر دیا اب بزدل دشمن ہمارے سرپرائز کا انتظار کرے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اور عوام اپنے ملک کے دفاع کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں کاروائی کرکے معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا ہے، بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ مودی سرکار نے خطے کا امن داؤ پر لگایا ہے جسکے بھیانک نتائج سامنے آئینگے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے بروقت کاروائی کرکے دشمن کے دانت کھٹے کئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کابینہ کا ہنگامی اجلاس

بھارتی جارحیت کے تناظر میں خیبر پختونخوا کابینہ کا ہنگامی اجلاس بدھ کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سپیکر صوبائی اسمبلی اورقائد حزب اختلاف نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ صوبائی کابینہ کے اراکین کے علاوہ، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کا آغاز وطن پر قربان ہونے والے شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحتیابی اور ملک کی سلامتی و تحفظ کے لیے دعا سے ہوا۔ کابینہ نے بھارتی جارحیت سے متاثرہ شہریوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ان کی بحالی اور امداد کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے ہنگامی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے پاکستان کے دفاع کے لیے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا اور وطن کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا۔بیرسٹرڈاکٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے سیکورٹی فورسز کو بھرپور تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی اور کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کابینہ اجلاس میں پیش کیے گئے اقدامات کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے پاکستانی سیکورٹی فورسز کو بھارتی جارحیت کے فوری اور مؤثر جواب پر خراج تحسین پیش کیا اور ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ کابینہ کے اجلاس میں زور دیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور ملک کے مقبول ترین رہنما عمران خان کو فوری رہا کر کے قومی مشاورت میں شامل رکھا جائے تاکہ قومی اتحاد کے ساتھ بھارت کے خلاف مؤثر حکمت عملی ترتیب دی جا سکے۔ کابینہ اراکین نے عمران خان کے بھارت کی کسی بھی جارحیت کے خلاف آخری سانس تک لڑنے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایسے رہنما کو اس نازک مرحلے میں پابند سلاسل رکھتے ہوئے اقدامات کرنا سودمند ثابت نہیں ہو سکتااور انکی شمولیت سے ہی قومی اتحاد کو تقویت مل سکتی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے ایسے نازک مرحلے میں فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے ناپاک ارادوں کے خلاف بھی چوکس رہنے اور قوم دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنانے کے عزم کا بھی اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ ”ہمارے لیے پاکستان سب سے مقدم ہے اور ہم اپنے وطن کی ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔ مزید برآں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج کے پرتشدد کاروائیوں میں بھی فاشست بھارت ملوث ہے، انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، جس طرح وہ بھارت کے مقابلے میں متحد ہیں۔کابینہ نے بھارت کی اشتعال انگیزی کو قابلِ مذمت اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے شہری آبادی کو اندھیرے میں نشانہ بنانے کو بزدلانہ فعل اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔کابینہ نے بھارت کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ” ہم اپنی مادرِ وطن کی ایک ایک انچ کا دفاع ہر قیمت پر کریں گے اور پوری قوم اس کے لئے متحد ہے۔“اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہاکہ ”ہم غزوہ ہند کے وقوع ہونے پر ایمان رکھتے ہیں اور ہمارا یہ بھی ایمان ہے کہ اس میں فتح مسلمانوں کی ہوگی۔ ہمارے لئے یہ باعثِ فخر ہوگا کہ ہم اس میں حصہ لیں۔ بطور مسلمان شہادت سب سے بڑا اعزاز ہے اور ہم ہر وقت اس کے لیے تیار ہیں۔“بیرسٹر سیف نے مزید بتایاکہ کابینہ نے کشمیریوں اور پنجاب کے عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور عزم کیا کہ 25 کروڑ پاکستانی ایک فوج کی طرح متحد ہو کر وطن کا دفاع کریں گے۔کابینہ نے بھارتی وزیر اعظم مودی کی جارحانہ پالیسیوں کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت اور اس کے عوام کے لیے بھی خطرہ قرار دیا۔ کابینہ اجلاس میں کہا گیاکہ بھارت کا جنگی جنون خطے کے امن کے لیے مستقل خطرہ بن چکا ہے۔کابینہ نے خبردار کیا کہ” بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، ہم بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔“بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ کابینہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے جارحانہ رویے کا نوٹس لے کیونکہ یہ پورے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد کی زیر صدارت ان کے دفتر میں ایک اہم اجلاس

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد کی زیر صدارت ان کے دفتر میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور کوہاٹ کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی سطح پر ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانے اور عوام کو معیاری سفری سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی پشاور، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ڈی آئی خان، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوہاٹ اور سپرنٹنڈنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی بنوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ہر ریجنل آفس کی گزشتہ ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں مختلف چالانز، انسپکشنز، غیر قانونی اڈوں کے خلاف کارروائیاں اور عوامی شکایات کے ازالے جیسے امور شامل تھے۔حاجی رنگیز احمد نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ٹرانسپورٹ نظام میں بہتری، شفافیت اور کرپشن کے خاتمے کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو محفوظ، سستی اور باعزت سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ انڈیا نے رات کی تاریکی میں حملہ کرکے اپنی بزدلانہ و تعصبانہ سوچ کی عکاسی کردی ہے۔ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ہماری اندرونی اختلافات اپنی جگہ لیکن وطن کی حفاظت کیلئے ہم سب متحد ہیں۔پاکستان کی حفاظت کیلئے اگر خون کی قربانی دینی پڑے تو دریغ نہیں کریں گے۔انڈیا والوں کو پٹھانوں کی تاریخ اچھی طرح معلوم ہے کہ ہم جب بھی آتے ہیں کشمیر فتح کردیتے ہیں۔دیر کوٹ میں ہمارے مشران کی ہڈیوں کی ڈھانچے پڑے ہیں انہوں نے کشمیر کی آزادی میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں۔ہم بھارتی جارحیت کی شدید مزمت کرتے ہیں اور مودی کی آر ایس ایس کی جنگی خیالات علاقائی امن کیلئے سنگین خطرہ ہیں۔معاون خصوصی نے کہا ہے کہ جنگ کی اس گھڑی میں ہم اپنے سیکیورٹی اداروں کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔پاکستان ائر فورس نے دشمن کے طیارے گراکر ہماری دفاع ناقابل تسخیر بنادی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی و دفاع کیلئے ہم کسی بھی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔

خیبرپختونخوا کے وزیر کھیل و آمور نوجوانان سید فخرجہان نے مکار دشمن بھارت کی جانب سے

خیبرپختونخوا کے وزیر کھیل و آمور نوجوانان سید فخرجہان نے مکار دشمن بھارت کی جانب سے رات کو پاکستان کے کئی شہری مقامات پر فضائی اور میزائلوں سے حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں میں بے گناہ اور معصوم سویلین آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔انھوں نے کہا کہ یہ حملہ ہماری خودمختاری پر کھلی جارحیت ہے۔ایک بزدلانہ حرکت جو بے غیرت مودی حکومت کی گرتی سیاست اور آر ایس ایس کی جنونی سوچ کا ثبوت ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بحیثیت ایک محب وطن اور عوام کی سب سے مقبول جماعت، مسلح افواج اور ہر اس شہری کے ساتھ کھڑی ہے جو وطن کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔انھوں نے کہا کہ پاک فضائیہ نے دشمن کو بھرپور اور فوری جواب دے کر ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان نہ صرف ہوشیار ہے، بلکہ ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ یہ وقت ہے کہ مودی جیسے فاشسٹ کو ایسا سبق سکھایا جائے کہ نہ صرف وہ خود، بلکہ آنے والی نسلیں بھی پاکستان کی سا لمیت کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہ کریں۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ایسے نازک وقت میں جب بیرونی خطرات منہ کھولے کھڑے ہیں، داخلی اتحاد اور قیادت کی اشد ضرورت ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بانی چیئرمین عمران خان کو فوری رہا کیا جائے کیونکہ وہ واحد قومی لیڈر ہیں جو قوم کو ایک صف میں کھڑا کر سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کا دفاع ہر پاکستانی کا فرض ہے اور ہم ہر محاذ پر اپنا فرض نبھائیں گے۔