خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس جمعرات کو صوبائی اسمبلی کے سیکرٹیریٹ میں منعقد ہوا

خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس جمعرات کو صوبائی اسمبلی کے سیکرٹیریٹ میں منعقد ہوا.اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین اور رکن صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نےکی. اجلاس میں کمیٹی کے اراکین و ممبران صوبائی اسمبلی صوبیہ شاہد, سریش کمار, اورنگزیب خان, عسکر پرویز, اعجاز خان, اکرام غازی, ریحانہ اسماعیل, شیر علی افریدی, حامد الرحمن, عدنان خان کے علاوہ سیکرٹری صحت سمیت محکمہ صحت کے اعلی حکام, ڈی سی اپر چترال, ڈی ایچ او اپر چترال, محکمہ قانون, خزانہ, پی ایچ ایس اے, کے ایم یو اور صوبائی اسمبلی کے افسران نے شرکت کی۔ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی محترمہ ثریا بی بی کے سوموٹو ایکشن کا کمیٹی نے جائزہ لیتے ہوئے الائیڈ سٹاف کی خالی اسامیوں کو پر نہ کرنے پر ایڈیشنل ڈی جی ہیلتھ اور ڈی ایچ او نے بتایا کہ ان خالی اسامیوں کو عنقریب پر کرلیا جایگا. کیٹگری سی ہسپتال بونی میںگاینا کالوجسٹ کی تقرری پر سپیشل سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا ماہ دسمبر میں ہی گائنی ڈاکٹر کی تعیناتی کی جایگی۔کیٹگری سی ہسپتال بونی میں دوائیوں اور آلات کی دستیابی پر ڈی ایچ او اپر چترال نے کمیٹی کو بتایا کہ ہسپتال میں ضرورت کے مطابق آلات و ادویات دستیاب ہیں۔کیٹگری سی ہسپتال بونی کی اپگریڈیشن پر سپیشل سیکرٹری ہیلتھ نے اس معاملے کو سی پی او کے ساتھ اٹھانے اور رپورٹ کمیٹی کے اگلے اجلاس اور ڈپٹی سپیکر آفس جمع کرانے کا وعدہ کیا۔آر ایچ سی شاگرام کے حوالے سے سپیشل سیکرٹری ہیلتھ نے اگلے اجلاس میں حتمی رپورٹ جمع کرانے کا وعدہ کیا.
اپر چترال میں نرسنگ کالج کے قیام اور اس حوالے سے پیش رفت پر ڈی سی اپر چترال نے بتایا کہ وہ متعلقہ محکمہ, ایس ایم بی آر کے ساتھ فالو اپ کررہے ہیں۔نرسنگ کالح کے لیے کرایے کی عمارت کے حوالے سے ڈی جی پی ایچ ایس اے, سی پی او پیلتھ نے بتایا کہ عمارت کے جلد از جلد انتظام کے حوالے سے سی پی او آفس ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے. اور عنقریب اس معاملے کو نمٹا لیا جایگا۔ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کے سوموٹو پر چئیرمین قائمہ کمیٹی مشتاق احمد غنی نے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کی کہ اگلے اجلاس میں تمام بیان شدہ نکات پر پیش رفت سے کمیٹی اور ڈپٹی سپیکر آفس کو آگاہ کریں تاکہ اپر چترال کے عوام کی اس حوالے سے تکلیفات کا ازالہ ہو اور انکے تحفظات دور ہوسکیں.. اجلاس میں سابقہ فاٹا اضلاع میں صحت کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ، پیرامیڈیکل اسٹاف کی خالی اسامیوں، اقلیتی کوٹہ اور مختلف توجہ دلاؤ نوٹسز پر تفصیلی غور کیا گیا۔ محکمہ صحت نے وضاحت دی کہ پیرامیڈیکل اسٹاف کی خالی اسامیوں کو جلد ترقی دے کر پُر کیا جائے گا، جبکہ اقلیتی برادری کے لیے دو فیصد کوٹہ پہلے ہی صوبائی کابینہ سے منظور شدہ ہے۔اجلاس میں رکن اسمبلی اورنگزیب خان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر
متعلقہ ڈی پی او کے خلاف انکوائری کا حکم دیا گیا اور موقف اختیار کیا گیا کہ ملک سے باہر موجود فرد کے خلاف بلاجواز ایف آئی آر درج کرنا ناانصافی ہے، جس پر ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جو 15 دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔ سیٹلائٹ ہسپتال نقی کے معطل ایم ایس کے معاملے پر سیکرٹری صحت نے بتایا کہ ان کا تبادلہ جلد کیا جائے گا اور محکمانہ انکوائری جاری ہے۔ ریحانہ اسماعیل کے توجہ دلاؤ نوٹس پر محکمہ صحت نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ الٹراساونڈ فی میل سپیشلسٹ کی کمی کی وجہ سے رات کو ڈیوٹی میں میل الٹراساؤنڈ سپیشلسٹ کام کر رہے ہیں اس بابت میں فی میل سپیشلسٹ کے لیے اشتہار شائع کیا گیاہے اور فی میل الٹراساؤنڈ سپیشلسٹ کے کمی کا مسئلہ جلد حل ہو جائے گا-چیئرمین قائمہ کمیٹی نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ تیمرگرا میڈیکل کالج کے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) سے الحاق کے مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کی جانب سے تین سال کے لیے الحاق پر عائد پابندی کے باعث سرکاری خزانے کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے، کیونکہ مذکورہ میڈیکل کالج کے تدریسی و انتظامی عملے کی تنخواہیں باقاعدگی سے ادا کی جا رہی ہیں جبکہ کالج الحاق سے محروم ہے۔اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی نے ڈاکٹر وردہ کے بہیمانہ قتل کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ڈاکٹر وردہ کے لواحقین کے لیے معقول اور مناسب مالی معاوضے (کمپنسیشن) کا اعلان کریں۔

مزید پڑھیں