تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے صحت کارڈ پلس میں علاج شامل کرنے کا اعلان، بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا عالمی یوم تھیلیسیمیا پر اہم خطاب

خیبر پختونخوا میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ افراد کے لیے ایک بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے اعلان کیا ہے کہ صوبائی حکومت اس موروثی مرض کے علاج کو باضابطہ طور پر صحت کارڈ پلس سکیم میں شامل کرے گی۔ یہ اقدام پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی عملی تعبیر قرار دیا گیا ہے۔یہ اعلان انہوں نے پشاور میں الخدمت ہسپتال میں منعقدہ عالمی یومِ تھیلیسیمیا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد تھیلیسیمیا کے مریضوں کو درپیش مشکلات میں کمی لانا اور علاج معالجے کی بروقت اور باعزت سہولیات فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نہ صرف تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے صحت کی سہولیات کو وسعت دے گی بلکہ اس بیماری کے خلاف کام کرنے والے رفاعی اداروں اور این جی اوز کو بھی ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ایسے ادارے جو عملی طور پر مریضوں کی خدمت میں مصروف ہیں، ہمارے لیے حکومتی شراکت دار کی حیثیت رکھتے ہیں،”۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے تھیلیسیمیا کو ایک سماجی اور قومی چیلنج قرار دیتے ہوئے میڈیا، سول سوسائٹی اور مذہبی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس مرض کی روک تھام اور آگاہی مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف ایم ریڈیو، سوشل میڈیا اور مساجد کے خطبات کو بطور پلیٹ فارم استعمال کیا جائے تاکہ عوام میں بیماری کی وجوہات، بچاؤ اور بروقت تشخیص سے متعلق شعور اجاگر ہو۔انہوں نے کہا کہ کیا کہ محکمہ مذہبی امور کے ساتھ اس ضمن میں تعاون جاری ہے تاکہ علمائے کرام اپنے خطبات میں اس اہم موضوع پر روشنی ڈالیں۔خون کے عطیہ سے متعلق معاشرتی غلط فہمیوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ”یہ تاثر کہ خون دینے سے جسم کمزور ہوتا ہے یا یہ مذہبی طور پرناجائز ہے، بالکل بے بنیاد ہے۔ عوام کو سچائی سے آگاہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔”اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن اور دیگر رفاعی اداروں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ان کی خدمات الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتیں۔ ایسے لوگوں کا اجر صرف اللہ کے پاس ہے۔

مزید پڑھیں