وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مذہبی و ثقافتی رشتے کے ساتھ ساتھ جغرافیائی طور پر قریبی ہمسائیگی کی وجہ سے ایک دوسرے کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی ترقی و تجارتی فروغ کے وسیع امکانات موجود ہیں جس سے استفادہ اٹھانا دونوں ممالک کیلئے انتہائی اہم ہے۔انھوں نے باہمی تجارت کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کی منڈیوں سے استفادہ اٹھانے کیلئے تجارتی وفود کے دوروں کو اہم قرار دیا اور یہاں پر صوبے میں افغان طلبہ کو ہنرمندی کی تربیت کے موقع سے استفادہ اٹھانے کیلئے بھی ممکنہ تعاون فراہم کرنے کے حوالے سے یقین دہانی کرائی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کے روز پشاور میں افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ کی سربراہی میں افغانستان کے سفارتی وفد سے بات چیت کے دوران کیا جنھوں نے معاون خصوصی سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران سیکریٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عامر آفاق اور خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے حکام بھی موجود تھے۔معاون خصوصی اور افغان سفارت کاروں کے مابین باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے،پاک افغان تجارتی حجم بڑھانے اور سرمایہ کاری کے امکانات سے مزید فائدہ اٹھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔افغان سفارتی وفد نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے حائل مسائل کو دور کرنے اور ویزہ پراسیز کو آسان بنانے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے متعلقہ حکام کیساتھ یہ معاملات اٹھانے کی گزارش کی۔انھوں نے تورخم بارڈر پر بھی درکار سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اپنے معروضات پیش کیئے۔افغان قونصل جنرل نے بتایا کہ روزانہ کی بنیادوں پر ہزاروں درخواست گزار پشاور میں افغان قونصلیٹ کا رخ کرتے ہیں جبکہ وہاں سے پاکستان آنے والوں کے بہاؤ کی تعداد بھی روزانہ ہزاروں میں ہے اس لیئے دونوں ممالک کے مابین عوامی امدورفت کے تواتر کو مد نظر رکھتے ہوئے اس میں مزید سہولیات لانے کی ضرورت ہے۔افغان قونصل جنرل نے پاکستان کے کردار اور تعاون پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہر وقت میں افغانستان کو اپنی حمایت اور مدد فراہم ہے جس کی زندہ مثال کئی دھائیوں سے لاکھوں مہاجرین کی مہمان نوازی ہے اور یہاں پر افغان شہریوں کیساتھ کسی بھی شہری سہولت میں کوئی تفاوت نہیں رکھی گئی۔انھوں نے بتایا کہ لسانی و مذہبی ہم آہنگی اور رسم و رواج میں موجود مشترکات نے دونوں ممالک کو ایک مضبوط رشتے میں باندھا ہوا ہے اور باہمی تجارت کا فروغ دونوں ممالک کے سیاسی تعلقات کو بھی مزید گہرائی تک لے جائے گا۔ملاقات کے دوران معاون خصوصی نے افغان سفارتی وفد کو صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ اس سلسلے میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے نوٹس میں انکے معروضات لائے جائیں گے اور اس سلسلے میں آسانیاں لانے کیلئے متعلقہ وفاقی داروں کو بھی سفارشات ارسال کیئے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ پشاور میڈیکل ٹورزم کے حوالے سے افغان شہریوں کیلئے قریب ترین اور اہم حیثیت رکھتا ہے جبکہ کئی دیگر شعبوں میں بھی یہاں پر سرمایہ کاری کیلئیانھیں پرکشش ترغیبات موجود ہیں لہذا یہاں پر تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے انھیں ہر طرح سے سہولت فراہم کی جائے گی۔انھوں نے کہا سبزیوں،پھلوں و کئی دیگر زرعی شعبوں میں یہاں کے موسمی حالات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درآمدات و برآمدات ایک دوسرے کیلئے اہمیت کے حامل ہیں لہذا ان کی بروقت پہنچ کیلئے تجارت میں آسانیوں کی ضرورت ہے۔