نئے ضم شدہ اضلاع کے 53 ارب روپے کے پچھلے دو سالوں کے بقایاجات کیلئے وفاق سے رابطہ کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ اضلاع کے 53 ارب روپے کے پچھلے دو سالوں کے بقایاجات کیلئے وفاق سے رابطہ کیا جائے گا جبکہ نئے سال کے بجٹ کیلئے بھی وفاق کو نئے ضم شدہ اضلاع کے اخراجات بارے مطالبہ کیا جائے گا تاکہ نئے ضم شدہ اضلاع میں ترقی کا سفر شروع کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے نئے ضم شدہ اضلاع بجٹ بارے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے بروز بدھ تین مختلف اجلاس کی صدارت کی جس میں نئے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز و اخراجات، ٹی ایم ایز کے بجٹ اور محکمہ فنانس کے ریسک منیجمنٹ اور ڈیبٹ منیجمنٹ سیل شامل تھے۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری خدا بخش، ڈپٹی سیکرٹری سعید احمد، ٹیم لیڈر عبدالقیم، محمد سلیمان اور فنانشل اینالسٹ محمد امتیاز، امجد حنیف موجود تھے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ سابق فاٹا کے ضم شدگی کے وقت یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ وفاق نئے ضم شدہ اضلاع کے تنخواہوں کیلئے 66 ارب روپے ہر سال جاری کرے گا جبکہ ترقیاتی کاموں کیلئے الگ 100 ارب روپے دے گا لیکن نئے ضم شدہ اضلاع کیلئیخیبرپختونخوا کو فنڈز نہیں دئیے گئے جس کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں نئے ضم شدہ اضلاع کے ترقی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ وہاں پر کارخانے، معدنیات اور روزگار کے مواقع پیدا کئے جاسکیں۔ مشیر خزانہ نے اجلاس میں ٹی ایم ایز کے مالی معاملات اور فنکشنز پر تفصیلی بریفینگ لی۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹی ایم ایز کو مالی طور پر بہتر اور خود مختار بنانے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ مشیر خزانہ نے محکمہ فنانس کے مختلف سیکشنز ڈیبٹ منیجمنٹ سیل اور ریسک مینجمنٹ پر بھی تفصیلی بریفینگ لی۔

مزید پڑھیں