خیبر پختونخوا کے وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کاروباری افراد کو پر امن اور بہتر ماحول فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے

خیبر پختونخوا کے وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کاروباری افراد کو پر امن اور بہتر ماحول فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، ملاکنڈ ڈویڑن میں ٹیکسز کے نفاذ کیخلاف عوام، سیاسی جماعتیں، ممبران اسمبلی اور صوبائی حکومت ایک پیج پر ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ صوبائی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر کسی بھی قسم کا ٹیکس قابل قبول نہیں، انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کو ٹیکس نٹ میں لانے سے قبل یہاں کے عوام، تاجر اور عمائدین کو اعتماد میں لیا جائے گا، وہ اتوار کے روز سوات کے مرکزی شہر مینگورہ ملا بابا میں صدر پلازہ کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی اختر خان ایڈووکیٹ، سوات سٹی میئر شاہد علی خان اور ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے صدر پلازہ کے افتتاح کے موقع پر مالک اور تاجر برادری کو مبارکباد دی اور کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس کیلئے پر امن ماحول فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ لوگ آزادانہ طور پر کاروبار کرتے ہوئے رزق حلال کما سکیں، ملاکنڈ ڈویڑن میں ٹیکسز کے نفاذ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ فی الوقت مقامی افراد ٹیکس دینے کے متحمل نہیں، ماضی قریب میں دہشتگردی کی لہر اور پے در پے قدرتی آفات نے ملاکنڈ ڈویژن کی قدرتی ساخت اور کاروباری ماحول کو متاثر کیا، ایسے میں مقامی معیشت کو سہارے کی ضرورت ہے، اور وفاقی حکومت یہاں کے عوام، تاجروں، سیاسی مشران اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر ٹیکس لاگو نہیں کر سکتی کیونکہ سوات کے ادغام کے موقع پر یہ معاہدہ طے پایا تھا کہ یہ علاقہ ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا۔

مزید پڑھیں