وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کوہاٹ میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے متعلقہ محکموں کے مابین قریبی تعاون اور مسلسل رابطہ ضروری ہے۔ یہ بات انہوں نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں کوہاٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران کہی۔اجلاس میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم، محکمہ منصوبہ بندی و ترقی، اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران وزیر قانون کو کوہاٹ میں جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا کہ کوہاٹ کے تعلیمی منصوبوں میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا تاکہ علاقے کی محرومیوں کا خاتمہ ممکن ہو۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ستر پرائمری سکولوں کو مڈل، ستر مڈل سکولوں کو ہائی، اور ستر ہائی سکولوں کو ہائیر سیکنڈری اپ گریڈ کرنے کے منصوبے جلد از جلد مکمل کیے جائیں۔انہوں نے کوہاٹ کے تین خستہ حال سکولوں کی فوری بحالی اور علاقے کے سکولوں میں واش رومز کی عدم دستیابی کے مسئلے کے حل پر زور دیا۔ مزید برآں، وزیر قانون نے غیر ملکی امداد میں کوہاٹ کے حصے کے نہ ملنے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اس کے ازالے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان تمام منصوبوں کی تکمیل کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی اپنانا ضروری ہے تاکہ کوہاٹ کے عوام کو معیاری تعلیمی سہولیات فراہم کی جا سکیں اور علاقے کی ترقی ممکن ہو سکے۔ اجلاس کے دوران بورڈ لیول پر ڈبل شفٹ کے طلباء کی جانب سے نمایاں نتائج دینے کا تذکرہ کرتے ہوئے کوہاٹ کے گنجان سکولوں میں ڈبل شفٹ شروع کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی جو قابل افراد کو روزگار کی فراہمی کا بھی ذریعہ بنے گا. اجلاس میں کوہاٹ کے وہ علاقے جہاں ہائی سکول کا فاصلہ زیادہ ہے کے حل کے لئے رینٹڈ بلڈنگ کی فراہمی کی بھی تجویز پیش کی گئی۔