نگران وزیر اطلاعات کا ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی پر عمل در آمد کا جائزہ اور حاجی کیمپ آڈے کا دورہ

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کا جائزہ لینے کے لئے پشاور بس ٹرمینل اور حاجی کیمپ اڈے کا دورہ کیا اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے تناظر میں صوبے میں ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا. اس موقع پر انہوں نے مختلف ٹرمینلز پر دیگر اضلاع اور شہروں کو روانہ ہونے والی گاڑیوں میں سوار مسافروں سے بات چیت کی اور کرایوں میں کمی بارے میں دریافت کیا. دورے کے دوران انہوں نے ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں سے حکومتی کرایہ ناموں بارے بھی دریافت کیا. اس موقع پر کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر، ڈپٹی کمشنر پشاور آفاق وزیر اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے حکام بھی موجود تھے. نگران وزیر اطلاعات نے کرایوں میں کمی اور عملدرآمد کے حوالے سے عوام کی جانب سے مجموعی مثبت رائے ملنے پر اطمینان کا اظہار کیا. بعض مسافروں نے نگران وزیر کو بتایا کہ اڈوں سے روانہ ہونے والی گاڑیوں کے کرایوں میں کمی کا آغاز ہوچکا ہے مگر دیگر سٹاپ سے کرایوں میں کمی نہیں آئی جس پر نگران وزیر نے ٹرانسپورٹ حکام کو کرائے چیکنگ سخت کرنے کے احکامات جاری کئے. اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کے بعد صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور ان کا دورہ اس سلسلے کی کڑی ہے، انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کرایوں کے علاوہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی بھی نگرانی کی جارہی ہے، کرایہ کم نہ کرنے پر چھ ٹرانسپورٹرز کے پرمٹ منسوخ کئے گئے ہیں جبکہ چیکنگ کے لئے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے اہلکاروں کی تعیناتیاں بھی کی گئی ہیں، عوامی شکایت کے ازالے کے لئے فون نمبر جاری کیا گیا ہے اور انتظامی آفیسرز نے گزشتہ دن 500 سے زائد انسپکشن وزٹ کئے، اس موقع پر چالیس ہزار سے زائد جرمانے عائد کئے گئے اور چھ ایف آئی آر بھی درج کی گئیں. انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا صورتحال کی خود نگرانی کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر عملدرآمد رپورٹ طلب کررہے ہیں، نگران وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد اس کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے صوبے بھر میں سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کو عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے ہدایات بھی جاری کی جا چکی ہیں۔

مزید پڑھیں