ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن خیبرپختونخوا محمد عمران نے کہا ہے کہ پختونخوا ریڈیو کے دس سٹیشنوں سے صوبائی نشریاتی رابطہ پر نئی جدت کے ساتھ نیوز بلیٹن کا آغاز بہت جلد ہوگا جو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے دنیا بھر میں دیکھا اور سنا جا سکے گا جبکہ اسکی بدولت خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سمندر پار پاکستانیوں کی انفوٹینمنٹ ضروریات کی تکمیل بھی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں پختونخوا ریڈیو ایف ایم 92.2 پشاور کے ہردلعزیز پشتو ادبی و علمی پروگرام “تول پارسنگ” کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی خطاب میں کیا۔ پروگرام کے میزبان پروفیسر ڈاکٹر اباسین یوسفزئی اور سید یاسر علی شاہ یاسر تھے جبکہ اس موقع پر پختونخوا ریڈیو کے سٹیشن ڈائریکٹر غلام حسین غازی اور ریڈیو کی پوری ٹیم موجود تھی۔ ڈی جی انفارمیشن کا کہنا تھا کہ محکمہ اطلاعات اور میڈیا کی کارکردگی کے حوالے سے بالعموم پاکستان کے عوام کی نظریں پہلے پنجاب پر مرکوز رہتی تھیں مگر اب ہمارے صوبے کے ڈی جی آئی پی آر کا حوالہ دیا جاتا ہے اور قومی فورمز پر ہماری کارکردگی کی تعریفیں ہو رہی ہیں۔ اسی طرح صوبے کے لیول پر بھی اس کا ایک منفرد مقام ہے۔ محمد عمران نے کہا کہ پختونخوا ریڈیو کے پروگرام براہ راست نشر ہوتے ہیں تاہم موسیقی، ڈرامہ اور مشاعروں سمیت نئی تخلیقات کی ریکارڈنگ کیلئے بہت جلد آف ایئرز سٹوڈیو فنکشنل کیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی انفارمیشن نے کہا کہ ہم پشتو اکیڈمی اور جرنلزم ڈیپارٹمنٹ اور جامعات کے ساتھ بھی ایم او یوز سائن کرینگے تاکہ میڈیا اور ادب و ثقافت کا شغف رکھنے والے طلباء و طالبات صوبائی حکومت کے اس نشریاتی نیٹ ورک سے استفادہ کر سکیں۔ پختونخوا ریڈیو کے پروگراموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بہت سے پروگراموں کی وجہ سے ہمارے اسلاف کو زندہ رکھا گیا چونکہ اس حوالے سے ہمارے نوجوان باخبر نہیں۔ پختونخوا ریڈیو کی نشریات کے حوالے سے محمد عمران نے کہا کہ ہماری کامیابی ہمارے سامعین ہیں اگر یہ نہ ہوں تو ہماری کوئی اہمیت نہیں رہتی۔ ہر دور میں سامعین نے پختونخوا ریڈیو کے ساتھ محبت کی ہے اور ہر پروگرام کو سراہا۔ پختونخوا ریڈیو کے سٹیشن ڈائریکٹر نے اس موقع پر پروگرام منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں انفوٹینمنٹ پروگراموں میں مزید جدت لائی جا رہی ہے اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن کا بار بار ریڈیو آنا اس حقیقت کی غماز ہے. قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن نے پروگرام کے منتظمین اور عملے میں حسن کارکردگی کی اسناد بھی تقسیم کیں۔