سیکرٹری لائیو سٹاک، فشریز اور کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا ڈاکٹرعنبر علی خان سے جمعرات کے روز خیبر پختونخوا میں اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے سربراہ فرخ تویروف نے ملاقات کی اور صوبے میں ایف اے او کے جاری اور نئے منصوبوں، خاص طور پر لائیو سٹاک اور ماہی گیری کے شعبوں کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ڈائر یکٹر جنرل لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈیولپمنٹ خیبر پختونخواڈاکٹر اصل خان بھی موجود تھے۔ مسٹر فرخ نے ڈاکٹرعنبر علی کو ایف اے او کی سکیموں پربریفنگ دیتے ہوئے زرعی کاروبار کی ترقی، زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافے اور اس شعبے کو مرکزی دھارے کی منڈیوں سے منسلک کرنے کے لیے سہولت فراہم کرنے اور ان کی تربیت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی آرگنائزیشن صوبے کے اندر ڈیری سیکٹر کو بہتر اور جدید خطوط پر تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ یہ شعبہ بہتر نتائج اور زیادہ آمدنی کا حامل ہو۔اس موقع پر سیکرٹری لائیو سٹاک نے خیبر پختونخوا میں کسانوں کی خوشحالی اورغذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے ایف اے او کی مسلسل کوششوں کو سرہا۔مسٹر فرخ نے لائیو سٹاک فارمرز فیلڈ سکولز (LFFS) کے قیام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے او چھوٹے پیمانے پر ڈیری فارمرز کے لیے یہ سکولز ایک موثر پلیٹ فارم فراہم کرے گا جو کسانوں کے مسائل کے بارے میں سمجھ اور مہارت میں اضافہ کے ساتھ اجتماعی طور پر انہیں حل کرنے میں مدد ملے گی اور اس شعبے کے اندر بہتری کے لئے متعدد کارروائیاں شروع ہوں گی۔ اس موقع پرمارکیٹ کنیکٹیویٹی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، د شہری منڈیوں کے ساتھ قریبی تعلقات کو فروغ دے کر مارکیٹنگ کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ج اور کہا کہ یہ چھوٹے پیمانے پر ڈیری کاروبار کی کامیابی کے لیے اہم اقدام ہے اور ایل ایف ایف ایس بنیادی طور پر حکومت کے تعاون سے چھوٹے پیمانے کے ڈیری فارمرز پر مشتمل ہو گا، جس سے آس پاس کے علاقوں میں دیگر ترقی پسند ڈیری فارمرز کو مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ معیار کی خوراک، چارے اور ٹیکنالوجیز تک بہتر رسائی سے خیبر پختونخوا کے ڈیری سیکٹر کی بہتری کی جانب تبدیلی مزید متحرک ہوگی جس کے نتیجے میں صوبے میں دودھ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ مسٹر فرخ نے فش فارمنگ ایف اے اوکے تحت ٹی سی پی نئے منصوبے کا مقصد صوبے میں مچھلی کی کاشت کے طریقوں کو تقویت دینے کے ساتھ مجموعی معاشی ترقی فروغ دینا ہے۔