وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کی زیر صدارت صوبائی حکومت کا ریونیو بڑھانے کیلئے اہم اجلاس سول سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر زراعت میجر سجاد بارکوال صوبائی وزیر ایکسائز میاں خلیق الرحمان، سیکرٹری ایکسائز سید فیاض علی شاہ، سیکرٹری زراعت جاوید مروت، سیکرٹری لاء، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اکمل خٹک، ڈائریکٹر جنرل کیپرا سمیت متعدد حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ٹوبیکو ڈیویلپمنٹ سیس میں اضافے کی تجویز کے بعد تمباکو کے حوالے سے دوسرا بڑا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے مطابق تمباکو پر پراونشل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز دی گئی ہے اور اس سلسلے میں بل منظور ی کیلئے صوبائی کابینہ میں بہت جلد پیش کیاجائے گا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ پراونشل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہونے والی رقم صوبے میں صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے خرچ کی جائے گی۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے تمباکو کے پیسے دیگر صوبوں میں خرچ کیے جا رہے ہیں جبکہ پورے ملک کا تقریباً 80 فیصد تمباکو خیبرپختونخوا میں پیدا ہوتا ہے۔ اجلاس میں بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاق نے تمباکو کو اپنے پاس رکھا ہے جو صوبے کا حق ہے اور رواں سال وفاق کو تمباکو سے ڈھائی سو ارب کی آمدن حاصل ہوگی اور یہی آمدن پول میں جاکر دوسرے صوبوں میں تقسیم کی جا رہی ہے۔