خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکور خان کی زیر صدارت ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخواکے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل تعلیمی اداروں کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر کو ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل تعلیمی نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ اس وقت 3 پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ, 8 مونو ٹکنیک، 7 میٹرک ٹیک جبکہ 9 ووکیشنل انسٹیٹیوٹس صوبے کے مختلف اضلاع میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل تعلیم میں مختلف کورسز پڑھانے کی سہولیات مہیا کر رہے ہیں ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس میں ڈی اے ای الیکٹریکل،ڈی اے ای سول اور میکینیکل کورسز پڑھائے جاتے ہیں جبکہ ووکیشنل انسٹیٹیوٹس میں ٹیلرنگ، کڑھائی، ڈریس میکنگ، آرٹ کٹلری اور بیوٹیشن کی کورسز آفر کیے جاتے ہیں اجلاس میں صوبائی وزیر کو ٹیکنیکل ایجوکیشن کی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا گیا کہ فنی تعلیم ملک کی استحکام میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے پاکستان میں ہنرمندوں کی ڈیمانڈ میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جبکہ بیرون ممالک میں بھی سکلڈ لیبر کو ترجیح دی جاتی ہے صوبائی وزیر کو ٹیکنیکل اداروں سے پاس ہونے والے ان سٹوڈنٹس کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جو اب پاکستان اور دوسرے بیرون ممالک کے اچھے کمپنیوں میں کام کر رہے ہیں صوبائی وزیر کو خوشحال پختونخوا پروگرام کے اگلے مرحلے میں داخلہ کے اجراء کے بارے میں بھی تفصیلی طور پر بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر فضل شکور خان نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ محنت مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی انہوں نے متعلقہ افسران کو احکامات جاری کئے کہ ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس میں پڑھنے والے سٹوڈنٹس کو چائینیز اور دوسری زبانوں کے سیکھنے کی سہولیات مہیا کی جائیں۔