رکن صوبائی اسمبلی منیر حسین لغمانی کی سربراہی میں صوبائی اسمبلی کی سپیشل کمیٹی کا اجلاس

صوبائی اسمبلی کی سپیشل کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز رکن صوبائی اسمبلی اور چیئر پرسن سپیشل کمیٹی منیر حسین لغمانی کی سربراہی میں منعقد ہواجس میں ممبران صوبائی اسمبلی افتخار علی مشوانی، محمد عارف، شفیع اللہ جان، جوہر محمد، آصف خان، احمد کنڈی، عدنان خان اور محمد نثار سمیت محکمہ ہائے داخلہ، ایڈ منسٹریشن، پولیس، مواصلات و تعمیرات کے نمائندوں، ایڈو کیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمنا خیل و دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے جیل خانہ جات ہمایون خان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء نے اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس پر حملے کو وفاقی اکائی اور صوبائی خود مختاری پر حملہ کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے اس واقعہ سے لاتعلقی کے تناظر میں مذکورہ واقعے کاکیس متعلقہ فرد یا ادارے پر دائر کرنے پر غور کیا۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا ہاؤس میں ہونے والے نقصان کے ازالے کے لئے عدالت سے رجوع کرتے وقت محکمہ قانون کی خدمات بھی بروئے کار لانے پر اتفاق کیا گیا۔اسپیشل کمیٹی کے چیئرپرسن نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد کے مالی معاملات کی ذمہ داریوں اور متعلقہ ایس او پیز کے بارے میں جامع تحقیقات کرتے ہوئے کمپٹرولر خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آبادکو کمیٹی کے سامنے رپورٹ جمع کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کمیٹی کے چیئرپرسن منیر حسین لغمانی نے اس بات پر زور دیا کہ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد کو فاٹا ہاؤس کہنا اور لکھنا غلط ہے کیونکہ قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد اس کی ملکیت خیبر پختونخوا حکومت کے دائرہ کار میں آچکی ہے،انہوں نے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد کی ملکیت سے متعلق واضح دستاویزی رپورٹ کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔سپیشل کمیٹی کی میٹنگ کے دوران ممبر صوبائی اسمبلی احمد کنڈی نے 5 اکتوبر سے لے کر 15 اکتوبر کے دوران خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد کو پہنچائے گئے مالی نقصانات کے تحریری ریکارڈ کی فراہمی کو ضروری قرار دیا۔اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے کمیٹی کو بتایا کہ واقعہ سے متعلق مقدمہ کی نوعیت کار سرکار میں مداخلت کی ہے اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ہدایات کی روشنی میں مقدمہ کے لئے لازمی دستاویزی امور مکمل کر لئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آبادواقعے پر بننے والی صوبائی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا یہ تیسرا اجلاس تھا یہ خصوصی کمیٹی پراونشل اسمبلی پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس رولز 1988 کے رول 194 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں