بالاکوٹ پن بجلی منصوبہ،صوبائی حکومت کی تعمیراتی کام میں سست روی پرتشویش
فلیگ شپ منصوبے کے ڈیزائن اورE&Mمیں تاخیرپر ٹھیکہ دارکو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ
توانائی منصوبوں میں کسی بھی قسم کی تاخیرناقابل برداشت ہے،معاون خصوصی طارق سدوزئی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے معاون خصوصی برائے توانائی انجینئرطارق سدوزئی اورسیکرٹری توانائی وبرقیات محمدزبیرخان کی زیرصدارت توانائی کے جاری منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں بتایا گیاکہ بالاکوٹ پن بجلی منصوبہ ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جو آئندہ 7سالوں کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک(ADB) اورAIIB یعنی ایشیاء انفراسٹرکچرانوسٹمنٹ بینک کے مالی تعاون سے مکمل کیاجائے گا۔ منصوبے کی تکمیل سے صوبے کو سالانہ 15ارب روپے کی آمدن ہوگی۔سیکرٹری توانائی محمدزبیرخان نے منصوبے پر کام کرنے والی چینی تعمیراتی کمپنی Gazoba China اورترک کنسلٹنٹ کمپنیDolsarکی ٹیم کی جانب سے منصوبے کے ڈیزائن اورای اینڈ ایم کے کام میں تاخیرپرسخت برہمی ظاہرکی۔معاون خصوصی توانائی انجینئرطارق سدوزئی نے منصوبے پرکام کرنے والے ٹھیکہ دار،کنسلٹنٹ اورپراجیکٹ ڈائریکٹرکومنصوبے کی ڈیم سائیٹ پرکام کی رفتارمیں مزیدتیزی لانے پرزوردیااوربعض مقام پررکے ہوئے تعمیراتی کام کو فوری طورپر شروع کرنے کے احکامات جاری کئے۔ بعدازاں سیکرٹری توانائی نے لاوی پن بجلی منصوبے پر کام کی سست روی پر متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرکی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ توانائی منصوبوں میں مزید تاخیرناقابل برداشت ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ خیبرپختونخواحکومت نے چینی انجینئرزکے تعاون سے ضلع مانسہرہ میں صوبے کے سب سے بڑے پن بجلی منصوبے بالاکوٹ ہائیڈروپاورپراجیکٹ، 300میگاواٹ پرجاری تعمیراتی کام میں سست روی پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے منصوبے پر کام کرنے والے ٹھیکہ دارکوتاخیرپرسخت نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح ضلع چترال میں 69میگاواٹ لاوی پن بجلی منصوبے پرکام کی سست روی پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے متعلقہ ٹھیکہ دارکو خبردارکیا گیا ہے کہ وہ منصوبے کو جلدازجلد مکمل کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے بصورت دیگرکسی بھی قسم کی مزید تاخیرناقابل برداشت ہو گی۔