وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ججز کی سنیارٹی کو متنازع بنانے کا مقصد عدلیہ کی آزادی سلب کرنا ہے۔26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے جعلی حکومت نے عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کا راستہ ہموار کیا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ26ویں آئینی ترمیم اور پیکا ایکٹ میں ترمیم کا مقصد جعلی حکومت کو تحفظ فراہم کرنا ہے، اگر ان کالے قوانین کا خاتمہ نہ کیا گیا تو ملک تباہی سے دوچار ہو جائے گا۔کالے قوانین کے خلاف وکلا اور صحافی برادری کی جاری جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں، عدلیہ اور صحافت کی آزادی پر کاری ضرب لگانے کی ہر ممکن مزاحمت کی جائے گی انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور صحافت کی آزادی کو سلب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت اپنی اقتدار کو بچانے کے لئے ملک کے آئین وقانون سے کھیل رہی ہے۔ عدلیہ اور صحافت کو نقصان پہنچانا پورے ملک کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت یہ سب کچھ اپنے چوری شدہ مینڈیٹ کو تحفظ دینے کے لئے کررہی ہے۔ جعلی حکومت نے ملک میں فسطائیت کے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں لاقانونیت کو پروان چڑھایا جارہا ہے جسکا خمیازہ پوری قوم کو بگھتنا ہوگا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ یہ جعلی حکومت کی بھول ہے کہ یہ کالے قوانین اور اوچھے ہتھکنڈے انکے اقتدار کو بچا پائیگی۔ انہوں نے کہا کہ تمام اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود جعلی حکومت کا خاتمہ یقینی ہے۔