کے ایم یو اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضا ء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

مفاہمتی یادداشت پر دستخط انتہائی اہمیت کا حامل معاہدہ ہے۔صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے کہا ہے کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضا ء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط انتہائی اہمیت کا حامل معاہدہ ہے جس کے ذریعے صوبے کے نوجوان جد ید مصنوعی ذہانت اوردور حاضر کی ٹیکنالوضی سے روشناس ہو سکیں گے اوروہ اس تربیت سے آراستہ ہو کر مریضوں کو طبی علاج و معالجہ سے مستفیدکر سکیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ کے ایم یو اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد اور مصنوعی اعضاء ورکشاپ مل کر اس معاہدے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو طلبہ پر صرف کریں گے اور مطلوبہ اہداف کو کامیابی سے حاصل کریں گے۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے خیبرخیبر میڈیکل یونیورسٹی اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضاء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضاء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر باضابطہ طور دستخط کیے گئے۔ تقریب میں ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر محمد رفیق مہمند سمیت کے ایم یو کے عہدیداران اور متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس معاہدہ کا مقصد دونوں اداروں کے درمیان روابط و تعاون کو فروغ دینا ہے جو کہ پانچ سال کے لیے مؤثر رہے گا اور باہمی رضامندی سے توسیع بھی دی جا سکے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سماجی بہبود نے کہا کہ محکمہ سماجی بہبود صوبے میں عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے دورس اقدامات کر رہی ہے اورحکومت کی عوام کے لئے مثبت پالیسیوں کی بدولت عام لوگوں کی مشکلات میں واضح کمی واقع ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں عوام جلد نمایا ں تبدیلی محسوس کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد اور مصنوعی اعضاء ورکشاپ کے ایم یو کے طلبہ کے لیے سازگار اور معاون ماحول فراہم کرے گا،دونوں اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو دوران تربیت امور کا جائزہ لے گی اور حائل رکاوٹوں کا حل تجویز کرے گی۔یہ باہمی اشتراک نہ صرف طلبہ کو عملی تربیت کے بہتر مواقع فراہم کرے گا بلکہ جسمانی معذوری کے شکار افراد کے لیے بحالی کی خدمات میں بھی بہتری کا باعث بنے گا۔قبل ازیں کے ایم یو کی جانب سے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد اور مصنوعی اعضاء ورکشاپ کی جانب سے مینیجر فیاض نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

مزید پڑھیں