خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی و برقیات کا اجلاس بدھ کے روز کمیٹی کے چیئرمین و رکن صوبائی اسمبلی داود شاہ کی زیر صدارت اسمبلی کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کمیٹی اراکین میاں شرافت، عبدالسلام، ریاض خان، ارباب عثمان، محبوب شیر،تاج محمد ترند سمیت محکمہ توانائی، پیڈو، قانون اور صوبائی اسمبلی کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی،پیڈو کے متعلقہ افسران نے اجلاس میں ضلع دیر میں چھوٹے پن بجلی کے منصوبوں کی تکمیل، صوبے کی اپنی ٹرانسمیشن لائن، مساجد، سکولوں، سرکاری عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی سمیت دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی، پیڈو کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سولر اسفندیار نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں 8000 سرکاری سکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا چکا ہے اسی طرح بی ایچ یوز، دیگر صحت سہولیات اور سرکاری عمارتوں کو بھی کامیابی سے شمسی توانائی پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صوبائی اسمبلی اور ایم پی اے ہاسٹل کو شمسی توانائی پر منتقلی کا منصوبہ تجویز کیا گیا ہے،مساجد کو شمسی توانائی کی منتقلی کے پہلے مرحلے میں 4000 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں 5000 مساجد کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے پر کام جاری ہے،کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں بھی 900 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا جبکہ اس سلسلے میں مزید کام بھی جاری ہے، سولرائزیشن منصوبے میں معیاری آلات کی تنصیب کو یقینی بنانے کے لیے یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی اور پی سی ایس آئی آر کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے، محکمہ توانائی کے افسران نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ صوبائی حکومت مٹلتان سے بحرین تک 40 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن بھی بچھا رہی ہے جسکو چکدرہ تک توسیع دی جائے گی۔چیئر مین کمیٹی داؤ د شاہ نے سولرائزیشن منصوبوں کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے اس پر کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبوں کی تکمیل سے لوگوں کو سہولیات میسر آئیگی۔