خیبر پختونخوا میں ٹیکس حصول میں سابقہ سال کی نسبت ریکارڈ اضافہ

نگران صوبائی وزیر ایکسائز و انسداد منشیات حاجی منظور خان آفریدی نے کہا ہے کہ امسال محکمہ کے ٹیکس حصول میں سابقہ سال کی نسبت ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور مختص شدہ ٹارگٹ میں تقریبا 70 فیصد ریکوری کا ہدف حاصل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امسال تقریبا چار ارب روپے کی ریکوری محتص شدہ 5 ارب 69 کروڑ روپے ٹارگٹ کے مد میں کی گئی ہے۔ جو کہ سابقہ سال کی نسبت 31 فیصد زیادہ ہے ۔ اور ہماری کوشش ہوگی کہ پسکو بشمول دیگر سرکاری اور نجی اداروں سے بروقت ریکوری کر کے مقررہ ہدف حاصل کرسکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر ایکسائز و انسداد منشیات حاجی منظور خان آفریدی نے ریکوری کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز و انسداد منشیات احسان اللہ، ڈپٹی سیکرٹری رحمت علی، ڈائریکٹر لیٹی گیشن عید بادشاہ، ڈائریکٹر رجسٹریشن عمادالدین بشمول دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ پراپرٹی ٹیکس، موٹر ویکل رجسٹریشن، ٹوکن ٹیکس، پراونشل ایکسائز، موٹر ویکل ڈیلرز اور دیگر ٹیکسز کی مد میں پشاور ریجن میں اب تک 64 فیصد مردان ریجن میں 84 فیصد ہزارہ ریجن میں 67 فیصد ملاکنڈ ریجن میں 90 فیصد اور ساؤتھ ریجن میں 69 فیصد ریکوری کی گئی ہے۔

صوبائی وزیر نے حکام کو ہدایت کی کی کہ پچھلے دس سالوں کی مکمل رپورٹ جسمیں ریکوری میں اضافے اور اہداف کے حصول کی جامع رپورٹ جلد ازجلد پیش کی جائے انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ 3 مرلہ پراپرٹی پر ٹیکس چھوٹ کو بڑھا کر 5 مرلے کردیا جائے۔ اور اس مقصد کیلئے قانونی طریقہ کار بشمول دیگر صوبوں میں رائج سسٹم کو چیک کیا جائے۔ تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکیں۔ اور اگر کوئی قانونی مسلہ نہ ہو تو اس کو متعلقہ فورم سے فوری منظوی لی جا سکیں۔ اور 5 مرلہ تک ٹیکس میں چھوٹ دی جا سکیں۔ جو کہ عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔

صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ نمبر پلیٹس کے اجراء کے مسائل فورآ حل کریں۔ اور جتنے بھی یونیورسل نمبر پلیٹس تیار ہیں وہ جلد ازجلد ڈیمانڈ کے مطابق جاری کریں۔ جبکہ سابقہ بقایا نمبر پلیٹس کے مسائل حل کرنے کیلئے متعلقہ کیسز منظوری کیلئے بھیج دی جائے۔

نگران صوبائی وزیر حاجی منظور خان آفریدی نے مزید کہا کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی اور آسانی کیلئے تمام چیزیں آن لائن کریں۔ اور کوشش کریں کہ ڈیجیٹائزیشن کی طرف جائیں۔ تاکہ ٹیکس حصول میں مزید اضافہ ہو سکیں۔

مزید پڑھیں