Home Blog Page 10

Decision taken to establish a new 5,000 bed hospital in Peshawar and four new 1,000 bed hospitals in various districts : Shafi Jan

Special Assistant to Chief Minister Khyber Pakhtunkkhwa on Information and Public Relations Shafi Jan, has said that Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Muhammad Sohail Afridi, has imposed Health Emergency across the province to make healthcare system more effective and people-friendly. The primary objective of this initiative is to improve facilities in hospitals, ensure easier access to medical treatment and provide citizens with quality healthcare services.

” Under the Sehat Card Plus program, people across Khyber Pakhtunkhwa are receiving free treatment and surgeries for various diseases at both public and private hospitals.” Shafi Jan added.

He further said that in several districts, free OPD treatment and medicines are being provided through Zuwand Card, reflecting the welfare-oriented vision of the current government. Two among country’s ten major public hospitals are operational in Peshawar providing improved healthcare services to public. Peshawar’s three major teaching hospitals collectively offer 4,720 beds, including , 1,870 beds at Lady Reading Hospital (LRH), 1,600 beds at Khyber Teaching Hospital (KTH), 1,250 beds at Hayatabad Medical Complex (HMC).

Shafi Jan added that provincial government is actively working on plans to establish a new 5,000-bed hospital in Peshawar and four new 1,000-bed hospitals in different districts. These initiatives will serve as a major milestone in revolutionizing healthcare sector.

Special Assistant Shafi Jan further stated that provincial government has capacity to pay Rs. 100 billion in cash from its available resources. However, Rs. 4 trillion remain outstanding from federal government, funds that are essential for the province’s development and social sectors.

Comparing healthcare facilities in Islamabad, Shafi Jan said that despite abundant resources, federal capital main public hospital has only 1,200 beds facility which highlights the clear difference in performance and priorities. He emphasized that provincial government places health sector at the top of its agenda and enforcement of Health Emergency will bring significant improvements in treatment, facilities and infrastructure.

 خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پشاور میں ڈی آئی خان سی آر بی سی(ایل سی جی) کے اہم اور بڑے آبی منصوبے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا

 خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پشاور میں ڈی آئی خان سی آر بی سی(ایل سی جی) کے اہم اور بڑے آبی منصوبے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری محکمہ آبپاشی خیبرپختونخوا عبدالباسط، واپڈا کے اعلیٰ حکام اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعلقہ افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آر بی سی(ایل سی جی) منصوبہ تقریباً 295774 ایکڑ رقبے پر محیط زرعی اراضی کو سیراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے بالائی میدانی علاقوں سے لے کر خیبرپختونخوا صوبہ پنجاب سرحد تک پھیلا ہوا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ منصوبے کی بنیادی ساخت میں اہم اجزا شامل ہیں جس پاور چینل سے انٹیک اسٹرکچر، فیڈر چینل، پمپنگ اسٹیشن جو پانی کو تقریباً 64 فٹ بلند اٹھا کر مرکزی نہر تک پہنچائے گا، آبپاشی نیٹ ورک اور فلڈ کیریئر چینلز شامل ہیں۔ صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ جنوبی خیبرپختونخوا کے کسانوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا جس سے نہ صرف سیرابی کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے بلکہ زرعی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے ہر حصے کو تکنیکی بنیادوں پر شفافیت، رفتار اور معیار کے ساتھ مکمل کیا جائے۔ سیکرٹری آبپاشی عبدالباسط اور واپڈا حکام نے صوبائی وزیر کو یقین دلایا کہ منصوبے پر پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے تمام ادارے مربوط انداز میں کام کر رہے ہیں۔ صوبائی وزیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ آر بی سی(ایل سی جی) منصوبہ صوبے کی زرعی معیشت کی بحالی اور کسانوں کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ریاض خان نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے حوالے سے کہا کہ بدعنوانی معاشرتی زوال، ادارہ جاتی کمزوری اور عوامی اعتماد کے کھو جانے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس ناسور کے خاتمے کے بغیر ترقی، انصاف اور شفاف طرز حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی ہدایات کے مطابق صوبے میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد جاری ہے۔ کسی بھی سطح پر بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی اور جو بھی اس لعنت میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کاروائی یقینی بنائی جائے گی۔ ریاض خان نے مزید کہا کہ شہریوں کا فرض ہے کہ وہ بدعنوانی کی نشاندہی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دیں کیونکہ صاف اور شفاف نظام کی تعمیر عوام اور حکومت دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

سر سبز مستقبل کا عزم، خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنگلات جنید خان کا مالاکنڈ خطے میں پیش رفت کا جائزہ

خیبر پختونخوا کے سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات، جنید خان کی زیرِ صدارت فاریسٹ ریجن-III، مالاکنڈ ڈویژن کے بارے میں ایک تفصیلی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر چیف کنزرویٹر ریجن-III، اصغر خان نے مالاکنڈ ڈویژن کے جنگلات کی موجودہ صورتحال، درپیش چیلنجز اور عملی پہلوؤں پر ایک مختصر مگر جامع بریفنگ پیش کی۔ اجلاس میں چیف کنزرویٹر ریجن-III شوکت فیاض، چیف کنزرویٹر ریجن-I، احمد جلیل سمیت ریجن-II اور ریجن-III کے کنزرویٹرز نے بھی شرکت کی۔بریفنگ کے دوران اصغر خان نے فورم کو آگاہ کیا کہ ریجن-III ملاکنڈ ڈویژن کا رقبہ 1659710 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، جس میں سے 1023281 ایکڑ کو پروٹیکٹر فارسٹ اور 636429 ایکڑ کو مشترکہ عوامی جنگلات کے طور پر نامزد کیا گیا ہے—جو مجموعی طور پر ڈویژن کی کل اراضی کے 21 فیصد حصے پر جنگلاتی رقبے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خطے میں منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 2049 ہے، جن میں سے فی الحال 1362 اہلکار مختلف سرکلز میں تعینات ہیں۔سیکرٹری محکمہ جنگلات جنید خان نے ڈویژنل قیادت کو یقین دہانی کرائی کہ افرادی قوت کے اس فرق کو پُر کرنے کے لیے جاری بھرتی کے عمل کو تمام ضابطہ جاتی لوازمات کی سختی سے پابندی کرتے ہوئے تیز کیا جائے گا۔ انہوں نے ادارہ جاتی کارکردگی اور حوصلے کو یقینی بنانے کے لیے تمام ڈویژنوں میں طویل عرصے سے زیر التواء ترقی کے معاملات کو حل کرنے کے لیے محکمے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔فارسٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ کے تحت ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے، سیکرٹری محکمہ جنگلات نے چیف کنزرویٹر ریجن-I کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اہم سکیموں پر عمل درآمد فوری طور پر شروع کردیں، جن میں جنگلات انسپکشن ہٹس کی تعمیر نو اور بڑی مرمت، اور دفتری گاڑیوں پٹرول سکواڈ گاڑیوں کی مرمت کے منصوبے شامل ہیں۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کے “سرسبز خیبر پختونخوا وژن” کا حوالہ دیتے ہوئے سیکرٹری جنید خان نے اس عزم کو دہرایا کہ صوبائی حکومت درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر سختی سے کاربند رہے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ جنگلات ”صوبے کے زندہ پھیپھڑے“ ہیں اور ان کی قدر و منزلت کو کم کرنے کی ہر غیر قانونی کوشش کا سخت قانونی کارروائی سے مقابلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووڈ لاٹس، طوفانی ہواؤں سے گرے ہوئے درختوں، اور مختلف سرکلز میں موجود لکڑی کی شفافیت، قانونی حیثیت اور پائیدار جنگلات کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل کو حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے وزیراعلیٰ کو پیش کیا جائے گا۔اجلاس کا اختتام صوبائی حکومت کے اس عزم سے ہوا کہ قدرتی وسائل کے تحفظ اور سرسبزی میں اضافے، صحت مند اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والی کوششوں کو تیز کرنے کے لئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

وزیرِ صحت خیبر پختونخوا خلیق الرحمن نے ضلع ایبٹ آباد کے خصوصی دورے کے موقع پر مقتولہ لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے گھر جا کر اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کی

وزیرِ صحت خیبر پختونخوا خلیق الرحمن نے ضلع ایبٹ آباد کے خصوصی دورے کے موقع پر مقتولہ لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے گھر جا کر اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کی، مرحومہ کے لیے فاتحہ خوانی کی اور غمزدہ خاندان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔اس موقع پر صوبائی وزیرِ صحت خلیق الرحمن نے کہا کہ“ڈاکٹر وردہ مشتاق کا بے رحمانہ قتل انتہائی افسوسناک سانحہ ہے۔ حکومت اس واقعے کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے، اور ہم ہر قیمت پر انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ ملزمان قانون کی گرفت سے ہرگز نہیں بچ سکیں گے۔”بعد ازاں صوبائی وزیر نے بے نظیر ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ“ڈاکٹرز کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صحت کے شعبے میں خدمات انجام دینے والے ہمارے لیے قابلِ قدر اثاثہ ہیں۔ اس افسوسناک واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جو مکمل پیشہ ورانہ انداز میں اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ“حکومت صحت کے عملے کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ ہم ڈاکٹر کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔”اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد سرمد سلیم اکرم اور ڈی ایچ او ایبٹ آباد بھی صوبائی وزیر کے ہمراہ موجود تھے۔

وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کا نائیبرہوڈ کونسلز کے دفاتر کا اچانک دورہ، ناقص کارکردگی پر سیکرٹری معطل کرنے کی ہدایت

رپورٹ: ریاض غفور

خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات مینا خان آفریدی نے پشاور شہر میں متعدد نائیبرہوڈ کونسلز کے دفاتر کا اچانک دورہ کیا، جہاں انہوں نے ملازمین کی حاضری، صفائی کی صورتحال، عوامی خدمات کی فراہمی اور دیگر انتظامی امور کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیر بلدیات نے نائیبرہوڈ کونسلز 46، 52، 49 اور 47 سمیت مختلف یونٹس کا معائنہ کیا۔دورے کے دوران وزیر بلدیات نے نائیبرہوڈ کونسلز 46 اور 52 میں صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال، عوامی شکایات اور سروس ڈلیوری میں سنگین خامیوں کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں کونسلز کے سیکرٹری کو معطل کرنے کی ہدایت جاری کی۔وزیراعلیٰ کی ہدایات کے مطابق وزیر بلدیات مینا خان آفریدی نے کہا کہ پشاور سمیت پورے صوبے میں بلدیاتی خدمات کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے لیے وہ خود دیگر اضلاع میں بھی نائیبرہوڈ اور ویلج کونسلز کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔مینا خان آفریدی نے کہا کہ عوام نے صوبائی حکومت کو بہترین خدمات کی فراہمی کا مینڈیٹ دیا ہے، لہٰذا یہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں کہ عوامی ٹیکسز پر چلنے والے ادارے اپنی بنیادی ذمہ داریاں پوری نہ کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ محکمہ بلدیات کے ہر سطح پر کام کرنے والے ملازمین اپنی کارکردگی بہتر بنائیں، ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیر بلدیات نے کہا کہ صوبے کی ترقی، شہری سہولیات کی بہتری اور صاف ستھرا ماحول یقینی بنانا حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس لیے ناقص کارکردگی اور غفلت کے لیے محکمے میں کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔

وزیرِ صحت خیبر پختونخوا خلیق الرحمٰن کی زیرِ صدارت محکمہ صحت پشاور میں خیبر پختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن کے اقدامات، جاری منصوبوں، درپیش مسائل اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا

وزیرِ صحت خیبر پختونخوا خلیق الرحمٰن کی زیرِ صدارت محکمہ صحت پشاور میں خیبر پختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن کے اقدامات، جاری منصوبوں، درپیش مسائل اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے فاؤنڈیشن کی کارکردگی اور انتظامی امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آؤٹ سورس شدہ تمام صحت سہولیات میں موجود عارضی انتظامات کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ بلا تعطل سروس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ محکمہ صحت، فاؤنڈیشن کے اشتراک سے جاری اور آئندہ تمام منصوبوں کے لیے ایک مضبوط اور جامع حکمت عملی بھی وضع کرے گا تاکہ پائیدار نظامِ کار ممکن بنایا جا سکے۔فورم نے آؤٹ سورس شدہ صحت سہولیات کی مؤثر نگرانی کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔ اس مقصد کے لیے ایک ڈیجیٹل ڈیش بورڈ تیار کیا جائے گا جس کے ذریعے اوپی ڈی، آئی پی ڈی، عملے کی حاضری اور سہولیات کے استعمال سمیت کارکردگی کی نگرانی کی جا سکے گی۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر مالی کٹوتی اور ادائیگی کے نظام کا ازسرِ نو جائزہ لیا جائے گا اور تمام آؤٹ سورس شدہ سہولیات کے لیے ایک یکساں کارکردگی پر مبنی مالی نظام متعارف کرایا جائے گا تاکہ معیاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔صوبائی وزیرِ صحت نے ہدایت کی کہ فاؤنڈیشن آؤٹ سورس شدہ ہسپتالوں کے تمام میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور سہولت منیجرز کے ساتھ باقاعدگی سے کارکردگی جائزہ اجلاس منعقد کرے تاکہ بہتر رابطہ قائم رکھا جا سکے، بروقت مسائل حل ہوں اور مجموعی کارکردگی میں بہتری آئے۔اجلاس میں اس امر پر بھی زور دیا گیا کہ فاؤنڈیشن معاہدوں اور منظور شدہ معیار کے مطابق ضروری انسانی وسائل اور تمام کلینیکل و نان کلینیکل سہولیات کی دستیابی یقینی بنائے۔ غیر مطابقت رکھنے والے اداروں کو فوری طور پر خامیاں دور کرنے کے لیے نوٹسز جاری کیے جائیں، خصوصاً اہم خدمات میں کوتاہی کی صورت میں۔زیرِ التواء معاہدوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ دارازندہ، سرائے مولہ خان، شگرام، مامد گٹ اور دیگر سہولیات کے معاہدوں کی جانچ پڑتال اور حتمی منظوری کے عمل کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا تاکہ ان صحت مراکز کو بلا تاخیر مکمل طور پر فعال کیا جا سکے۔سوشل میڈیا پر ناقص سہولیات سے متعلق گردش کرنے والی اطلاعات کے تناظر میں فاؤنڈیشن کو ہدایت کی گئی کہ وہ زمینی سطح پر سروس ڈیلیوری کا مکمل جائزہ لے اور جہاں ضرورت ہو وہاں فوری اصلاحی اقدامات کرے تاکہ معیاری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔اجلاس میں ڈی ایچ کیو ہسپتال داسو کے مسائل پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ خیبر پختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن ہسپتال کے انفراسٹرکچر اور سروس ڈیلیوری کا جامع جائزہ لے گا اور بہتری کے لیے ایک تفصیلی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کرے گا۔اجلاس میں منسلک اداروں کے کیپٹیشن فیس ماڈل کا بھی ازسرِ نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ تعلیم و تربیت کے معیار اور مجموعی طور پر صحت سہولیات کی استعداد میں بہتری لائی جا سکے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضلع ہری پور کے تعلیمی منصوبوں کی اعلیٰ معیار کے ساتھ بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضلع ہری پور کے تعلیمی منصوبوں کی اعلیٰ معیار کے ساتھ بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے جبکہ نئے سکولوں میں باغات اور پودے لگانے کا خاص خیال رکھا جائے موجودہ حکومت محکمہ پلانگ اینڈ ڈیویلپمنٹ سے تعمیراتی کاموں کی دیکھ بھال کے لیے ایک حکمت عملی واضح کرے گی جس کے تحت صوبے میں تعلیمی اداروں کی تعمیرات کی نگرانی ممکن ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ہری پور میں نئی سکولوں کے تعمیری کاموں کے حوالے سے منگل کے روز پشاور میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ممبر صوبائی اسمبلی ا کبر ایوب خان،سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن محمد خالد خان، سپیشل سیکرٹری تعلیم مسعود،چیف پلاننگ آفیسرذین اللہ محکمہ مواصلات و تعمیرات اور محکمہ تعلیم کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر محکمہ مواصلات و تعمیرات کی جانب سے ضلع ہری پور میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت نئے تعمیر کئے جانے والے سکولوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ دور افتادہ علاقوں میں سکولوں کی تعمیر کا خاص خیال رکھیں اور نئے سکولوں کی عمارات میں پودے لگانے کا بھی بندوبست کریں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ہری پور میں سکولوں کے عملہ کی کمی کو پورا کیا جائے گا جبکہ دیگر ضروریات کے لیے بھی محکمہ خزانہ سے ربطہ کر کے عوامی سکیموں کو جلد از جلد پائیا تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق صوبوں میں کرپشن کا تصور پنجاب میں سب سے اوپر جبکہ خیبر پختونخوا میں سب سے نیچے ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جاری کردہ کرپشن رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبوں میں کرپشن کے تصور کے مطابق پنجاب میں سب سے اوپر جبکہ خیبر پختونخوا میں تناسب سب سے نیچے ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2025 کی رپورٹ جاری ہوگئی ہے اور مبینہ اعداد و شمار کے مطابق پولیس 24 فیصد کے ساتھ پاکستان کا سب سے زیادہ کرپٹ شعبہ تصور کیا جاتا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صوبائی سطح پر پولیس کے بارے میں کرپشن کا سب سے زیادہ تصور پنجاب میں 34 فیصد ہے۔ اس کے بعد بلوچستان 22 فیصد جبکہ سندھ 21 فیصد ہے اور خیبر پختونخوا کا نمبر سب سے نیچے 20 فیصد ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عوامی خدمات میں رشوت کے لحاظ سے بھی خیبر پختونخوا کا سکور سب سے کم جبکہ سندھ، پنجاب کا زیادہ ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ الحمدللہ خیبر پختونخوا ڈیجیٹل ایپ دستک نے 2025 کا ایوارڈ جیت لیا جبکہ دوسری جانب دوسرے صوبے کرپشن کے تمام ایوارڈ جیت رہے ہیں۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے جاری کرپشن رپورٹ پر ردعمل

صوبوں میں کرپشن کا تصور پنجاب سب سے اوپر جبکہ خیبر پختونخوا سب سے نیچے ہے۔ مزمل اسلم

نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2025 کا رپورٹ جاری ہوگیا۔ مزمل اسلم

اعداد و شمار کے مطابق پولیس 24 فیصد کے ساتھ پاکستان کا سب سے زیادہ کرپٹ شعبہ تصور کیا جاتا ہے۔ مزمل اسلم

صوبائی سطح پر پولیس کے بارے میں کرپشن کا سب سے زیادہ تصور پنجاب میں 34 فیصد ہے۔ مزمل اسلم

اس کے بعد بلوچستان 22 فیصد جبکہ سندھ 21 فیصد ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

صوبوں میں خیبر پختونخوا کا نمبر سب سے نیچے 20 فیصد ہے۔ مزمل اسلم

عوامی خدمات میں رشوت کے لحاظ سے بھی خیبر پختونخوا کا اسکور سب سے کم جبکہ سندھ، پنجاب کا زیادہ ہے۔ مزمل اسلم

انور خان خٹک اسسٹنٹ ڈائریکٹر/ پی آر او ٹو مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر نشتر ہال پشاور میں سیمینار/ معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کا خطاب

 سیمینار میں چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، سابق مشیر انسداد بدعنوانی مصدق عباسی سمیت اعلیٰ سرکاری افسران کی شرکت

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کی ہدایت پر 8 سے 13 دسمبر تک خیبر پختونخوا میں ہفتہ انسداد بدعنوانی منایا جائے گا، شفیع جان

سرکاری محکموں کے زیر اہتمام انسداد بدعنوانی کے حوالے سے آگاہی واکس اور سیمینارز منعقد کیے جائیں گے، شفیع جان

انسداد بدعنوانی کا دن یاد دلاتا ہے کہ کرپشن صرف قانون شکنی نہیں بلکہ قوم کے مستقبل پر حملہ ہے، شفیع جان

بانی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق صوبائی حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، شفیع جان

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبے میں بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر مکمل عملدرآمد جاری ہے، شفیع جان

بدعنوانی کا خاتمہ پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی نکتہ اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، شفیع جان

بہتر طرز حکمرانی کے لیے اداروں میں شفافیت کا فروغ بنیادی شرط ہے، شفیع جان

آئی ایم ایف کو دعوت دیتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں طرز حکمرانی اور بدعنوانی پر ڈائیگناسٹک رپورٹ تیار کرے، شفیع جان

وفاقی حکومت کی طرح رپورٹ روکی نہیں جائے گی، شفیع جان

پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بدعنوانی ہے، اشرافیہ کی کرپشن ملک کی بنیادیں کھوکھلی کر رہی ہے، شفیع جان

کرپشن کے باعث ملک میں سرمایہ کاری نہیں آتی اور ترقی کا عمل رک جاتا ہے، شفیع جان

ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بدعنوانی کا مکمل خاتمہ ناگزیر ہے، شفیع جان

مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت کی نظر میں کرپشن کوئی مسئلہ نہیں، شفیع جان

آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ میں وفاقی حکومت کی 5300 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی ایک چارج شیٹ ہے، شفیع جان

مذکورہ رقوم سے بڑے ڈیمز سمیت صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری ممکن ہے، شفیع جان

مقصود چپڑاسی، ٹی ٹی کیس، اومنی اور دیگر بڑے کرپشن کیسز پوری دنیا کے سامنے ہیں، شفیع جان

صوبائی حکومت صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے،عوامی مسائل کے حل کے لیے اقدامات کررہی ہے، شفیع جان