خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے۔کہا ہے کہ تعلیم کے حصول کے بغیر کوئی ملک ا و رقوم ترقی نہیں کرسکتے موجودہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے دور میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں جگہ بنانے کیلیے موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق تعلیم کا حصول ناگزیر ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان ملک کا بہترین اور قمیتی اثاثہ ہیں انہی نوجوانوں نے مستقبل میں ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار بیکن ہاؤس سکول سسٹم فرنٹیر کیمپس پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں سکول ہیڈمسٹریس نارگس اقبال، سعدیہ یوسف، طلبا اور انکے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوانان تمام تر توجہ تعلیم پر د ے اور تعلیم حاصل کرکے ملک خداد پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کو اسکی بلندیوں تک پہنچائیں جن کا خواب ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھااور اس خواب کو قائد اعظم محمد علی جناح نے عملی جامہ پہنایا اور اس کی تکمیل کیلیے بانی پی ٹی آئی عمران خان جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نوجوان پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے صوبائی وزیر نے سکول کے سالانہ بسٹ ٹیچر، بسٹ اور بسٹ سٹوڈنٹس، بسٹ پراکٹر اور دیگر کیٹیگریز میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں سرٹیفیکیٹس اور انعامات تقسیم کئے۔
صوبائی مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے
صوبائی مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ جعلی حکومت نے کل ماڈل ٹاون جیسے سانحے کا پروگرام بنایا تھا،پی ٹی آئی کارکنان پر سیدھی سیدھی گولیاں چلائی گئیں، راولپنڈی شہر اور موٹروے مقبوضہ کشمیر کا منظر پیش کررہا تھا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ایک جعلی راجکماری کی حکمرانی میں پی ٹی آئی خواتین پر شیلنگ کی گئی تاہم پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان خراج تحسین کی مستحق ہیں جو اپنے موقف پر ثابت قدم رہیں۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ بدترین مارشل لاء میں بھی اس طرح کی فسطائیت نہیں ہوتی جس کا مظاہرہ کل کیا گیا، جعلی حکومت فسطائیت کے ریکارڈ توڑ رہی ہے مگر ان حالات کے باوجود پی ٹی آئی کے تمام کارکنان کو کامیاب احتجاج ریکارڈ کرانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، پی ٹی آئی کے دلیر کارکنان نے بدترین فسطائیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ مریم نواز تیاری پکڑیں اگلے ہفتے علی امین پھر پنجاب آ کر احتجاج ریکارڈ کریں گے۔
درایں اثناء مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کل پی ٹی آئی کارکنوں پر جس طرح براہ راست شیلنگ اور فائرنگ کی گئی اس کیلئے کے پی حکومت اس عمل کے خلاف عدالت جائے گی اور ایڈووکیٹ جنرل کے پی سے قانونی کارروائی سے متعلق کہا جائے گا۔ بیرسٹرسیف نے کہا کہ پرامن کارکنوں پر اس طرح شیلنگ اور فائرنگ کرنا کہاں کا قانون ہے،قانون کی پاسداری کوئی خیبرپختونخوا حکومت سے سیکھے،کل علی امین گنڈاپور نے جس طرح پنجاب پولیس اہلکاروں کو محفوظ بنایا سب کے سامنے ہے۔
قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس ایم ٹی آئی نوشہرہ میں عالمی یوم قلب کا دن منایا گی
قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس ایم ٹی آئی نوشہرہ کے کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کے زیر انتظام عالمی یوم قلب کی مناسبت سے آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا۔ 29 ستمبر پوری دنیا میں عالمی یوم قلب منایا جاتا ہے قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس ایم ٹی آئی نوشہرہ کے میڈیکل ڈائریکٹر سردار سہیل افسر کی سربراہی بمعہ کارڈیولوجی ڈپارٹمنٹ کے چئیرمین اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر کاشف الطاف نے عالمی یوم قلب کی اہمیت کے بارے میں عوام الناس کو ”دل کی حفاظت کیلئے اپنے دل کا استعمال کیجیے” کا پیغام دیا۔ آگاہی واک میں کثیر تعداد میں ڈاکٹرز، نرسز اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے آئی ایم ایف پروگرام پر اپنے ردعمل میں کہا ہے
پاکستان نے 1959 سے آج تک آئی ایم ایف کے24 پروگرام حاصل کئے جس میں ایک پروگرام عمران خان کی حکومت نے لیا ہے اس میں سے بھی صرف آدھی رقم قرض لی تھی مشیر خزانہ خیبر پختوخوا مزمل اسلم
آئی ایم ایف کے نئے تخمینہ جات انتہائی مایوس کن ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے آئی ایم ایف پروگرام پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان نے 1959 سے مسلسل آج تک آئی ایم ایف پروگرام میں ہے اوراب تک 24 آئی ایم ایف کے پروگرام حاصل کئے،ان 24 پروگراموں میں سے سات پروگرام فوجی حکومتوں میں لئے گئے جبکہ 17 پروگرام سیاسی حکومتوں نے لئے ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ سیاسی حکومتوں کے 17پروگراموں میں سے عمران خان کی حکومت نے صرف ایک پروگرام لیا اور اس میں سے بھی صرف آدھی رقم قرض لی تھی جبکہ پاکستان کے سب سے زیادہ پروگرام پی ڈی ایم (ن لیگ + پی پی پی) نے 16 حاصل کئے۔مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز شریف حکومت دو سال میں تین دفعہ آئی ایم ایف پروگرام میں داخل ہوئی ہے، شہباز شریف کا دعویٰ ہے کہ یہ آخری پروگرام ہوگا، کیا درست ہوگا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے نئے تخمینہ جات انتہائی مایوس کن ہیں،جی ڈی پی کی پیشن گوئی 3.5 فیصد سے 3.2 فیصد تک کم ہوگئی ہے،اوسط افراط زر 9.5 فیصد ہے لیکن یہ جون کے آخر میں 10.5 فیصد ہوگی جس کا مطلب ہے کہ موجود گروٹ عارضی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکج کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ 0.9 فیصد سے 1.2 فیصد ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایف ایکس ریزروز 13.3 ارب ڈالر سے 12.8 ارب ڈالر تک کم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے حکومت کا عام جی ڈی پی قرض 69.2 فیصد سے 71.4 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اس طرح پبلک اور پبلک ضمانت شدہ قرض معیشت کے مجموعی سائز کا 73 فیصد سے 75.1 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
خیبر پختونخوا: ضم اضلاع میں امن و امان بہتر بنانے کے لئے اقدامات، پولیس کی استعداد میں اضافہ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے خصوصاً ضم اضلاع اور جنوبی اضلاع میں امن و امان کے مسائل درپیش ہیں, صوبائی حکومت ان علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کرکام کر رہی ہے, ان علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنا کر مزید چیک پوسٹیں پولیس کے حوالے کرنی ہیں لیکن اس سے پہلے ان علاقوں میں پولیس کی استعداد کو بڑھانا ہے, پولیس اور سکیورٹی فورسز کو امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے دن رات کوششیں کرنے پر خراج تحسین کرتے ہیں، صوبائی حکومت پولیس کی استعداد کو بڑھانے پر خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے جس کا واحد مقصد صوبے میں مستقل امن و امان کا قیام ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے جمعرات کے روز صوبائی کابینہ کے 14 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی کابینہ اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز ، ایس ایم بی آر اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت ضلع کرم میں امن و امان کا ایک مسئلہ چل رہا ہے لیکن یہ دہشت گردی یا فرقہ واریت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ فریقین کے درمیان زمین کا تنازعہ ہے جس کے پرامن حل کیلئے صوبائی حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ یہ خوش آئند بات ہے کہ انتظامیہ اور پولیس کی کوششوں سے فریقین کے درمیان سیز فائر ہو گیا ہے۔ صوبائی حکومت جرگے کے ذریعے اس مسئلے کا مستقل حل نکالنے کیلئے کام کر رہی ہے۔ ا±نہوں نے کہاکہ ضلع خیبر میں بھی ایک مسئلہ چل رہا ہے جس کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر کام جاری ہے۔ ا±مید ہے کہ بہت جلد یہ معاملہ بھی حل ہو جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ انتظامیہ اور پولیس ایسے معاملات کے حل کیلئے کام کر رہے ہوتے ہیں بعض اوقات نتائج سامنے آنے میں وقت لگتا ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ انتظامیہ کچھ نہیں کر رہی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہاکہ میر علی کے واقعے کے متاثرین کو معاوضے دیئے جارہے ہیں جبکہ واقعے میں متاثرہونے والی منڈی کو دوبارہ تعمیر کرکے لوگوں کے حوالے کیا جائے گا،اس سلسلے میں محکمہ ریلیف کو ضروری احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں نیشنل فیسکل پیکٹ کا شق وار جائزہ لیا گیا، کابینہ نے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت طلب کی اور محکمہ خزانہ کو یہ تحفظات وفاقی حکومت کو بھیجنے کی ہدایت کی، صوبائی تحفظات پر وفاقی حکومت کی وضاحت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو پیش کی جائیگی۔کابینہ نے آئی ایم کا پاکستان کیلئے پیکج کو خوش آئند قرار دیا ۔
کابینہ کے سامنے مینگورہ قمبر بائی پاس سوات بس سٹینڈ کی اراضی سے متعلق اراضی مالکان کی جانب سے رٹ پٹیشن کا معاملہ رکھا گیا جس پر کابینہ نے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا، کمیٹی 10 دنوں کے اندر تجاویز مرتب کرے گی اور یہ تجاویز کابینہ کے سامنے رکھی جائیں گی۔
خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبائی حکومت نے چترال
خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبائی حکومت نے چترال سمیت صوبہ بھر میں منتخب گندم خریداری مراکز میں مقامی کاشتکاروں اور دیگر صوبوں کے کسانوں سے براہ راست گندم خریداری کی اور خرد برد کی تدارک اور شفافیت یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات بروقت اٹھائے تھے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے ذخیرہ خوراک مرکز گرم چشمہ چترال کے دورے کے موقع پر کیا انہوں نے مرکز کا تفصیلی معائنہ کیا اور گندم کی معیار اور سٹاک چیک کیا۔ اس موقع پر انہیں مرکز کے بارے میں ضلعی خوراک افسران نے بریفنگ بھی دی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ معیاری گندم خریداری اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے خریداری مہم کے دوران صوبائی حکومت نے ضلعی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں اور پہلے آئیں اور پہلے پائیں کے اصول پر کاشتکاروں سے گندم خریداری کی گئی گندم خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے تھے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک خیبرپختونخوا نے گزشتہ گندم خریداری مہم میں انتہائی اعلیٰ قسم کی گندم خریدی ہے صوبائی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ محکمہ خوراک کے امور کی ڈیجیٹائزیشن کے منصوبے پرکام جاری ہے جسے عنقریب مکمل کیا جائے گا
اے آئی پی پروگرام کے تحت قبائلی اضلاع میں بھرتی طبی عملے کے وفد کی مشیر صحت سے ملاقات، مشیر صحت کی تنخواہوں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
مشیر صحت خیبر پختونخوا، احتشام علی، نے آج اے آئی پی (ایکسلیریٹڈ امپلیمنٹیشن پروگرام) کے تحت قبائلی اضلاع میں بھرتی کی گئیں نرسز کے نمائندہ وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے فوکل پرسن برائے ہیلتھ، ایم این اے ڈاکٹر امجد، سپیشل سیکرٹری ہیلتھ حبیب اللہ اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔وفد نے مشیر صحت کو بتایا کہ قبائلی اضلاع میں جاری بدامنی کے باوجود اے آئی پی کے تحت بھرتی ہونے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف مسلسل اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں۔ اس سٹاف میں 14 سپیشلسٹ ڈاکٹرز، 29 ایمرجنسی میڈیکل آفیسرز، 140 میڈیکل آفیسرز، 200 ایل ایچ وی اور 300 پیرامیڈیکل اور ای پی آئی ٹیکنیشنز شامل ہیں۔ تاہم، گزشتہ پانچ ماہ سے ان کی تنخواہیں بند ہیں اور کنٹریکٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد تاحال کوئی توسیع نہیں دی گئی۔مشیر صحت احتشام علی نے وفد کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ اے آئی پی کے تحت بھرتی ہونے والے ملازمین کے مسائل کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ڈیوٹی انجام دیتا ہے، تنخواہ اس کا بنیادی حق ہے۔ تنخواہوں کی بندش کے ساتھ کوئی بھی فرد سکون سے اپنی ڈیوٹی نہیں کر سکتا۔انہوں نے فرنٹ لائن پر کام کرنے والے ان ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ قبائلی اضلاع میں ڈیوٹی انجام دینا نہایت مشکل کام ہے، لیکن یہ سٹاف ان چیلنجز کے باوجود محنت اور لگن سے کام کر رہا ہے۔ مشیر صحت نے مزید کہا کہ ان ملازمین کے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے گا، اور انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کا دفتر ہمیشہ ان کے لیے کھلا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا قدرتی حسن سے مالا مال صوبہ ہے۔ خیبر پختونخوا میں سیاحت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے اس شعبے کی ترقی پر ابھی تک خاطر خوا توجہ نہیں دی گئی ہے۔ سیاحت کے فروغ سے نہ صرف معیشت میں بہتری آسکتی ہے بلکہ ملک کا امیج بھی بہتر بنایا جاسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور یونیورسٹی میں عالمی یوم سیاحت کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم قاضی، ڈائریکٹر آرکیالوجی خیبر پختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد خان سمیت یونیورسٹی کے دیگر حکام اور طلباء وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ موجودہ خیبر پختونخوا حکومت سیاحت کے شعبے کے فروغ کے لئے عملی اقدامات اٹھارہی ہے۔ آرکیالوجیکل سیاحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مختلف تہذیبوں کے آثار موجود ہیں جو تاریخی لحاظ سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اسکے علاوہ صوبے میں موجود بدھ مت کے آثار بدھ مت پیروکاروں کے لئے انتہائی مقدس بھی ہیں۔ آرکیالوجیکل سائٹس کو محفوظ بنانے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت عملی اقدامات اٹھارہی ہے کافی تعداد میں آرکیالوجیکل سائٹس کو محفوظ بنائی گئی ہیں جبکہ دیگر پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٓارکیالوجیکل سائٹس سیاحت کے فروغ اور مذہبی ہم آہنگی میں بنیادی کردار ادا کرسکتی ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وہ قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں جو اپنی تاریخ کو زندہ رکھتی ہیں۔ جن قوموں نے تاریخ کو بھلایا دیا ہووہ صفحہ ہستی سے مٹ گئی ہیں اور تاریخ نے بھی انکو بھلایا ہے۔ انہوں نے طلبہ وطالبات پر زور دیا کہ وہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں اور سیاحت کے شعبے کی ترقی میں حکومت کا ساتھ دیں۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ہمارا صوبہ قدرتی ذخائر سے بھی مالا مال صوبہ ہے جن کی بدولت صوبے اور ملک کی ترقی میں نمایا ں پیش رفت حاصل کی جاسکتی ہے۔
معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی کا حویلیاں ٹاؤن شپ ایبٹ آباد کا دورہ، تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی ہدایت
وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے جمعرات کے روز حویلیاں ٹاؤن شپ ایبٹ آباد کا دورہ کیا۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی افتخار خان جدون،ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ عمران وزیر اور محکمہ ہاؤسنگ کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی نے حویلیاں ٹاؤن شپ منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ حویلیاں ٹاؤن شپ محکمہ ہاؤسنگ کی سکیموں میں سب سے پرانا منصوبہ ہے جس کا آغاز 1985 میں کیا گیا اور پچھلے 10 سالوں سے یہ منصوبہ خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کی تحویل میں ہے اور اب اس پر ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے اور یہ ہاؤسنگ منصوبہ 218 کنال رقبے پر محیط ہے۔معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی نے ہدایت کی کہ منصوبے کے 218 کنال رقبے میں سے 10 کنال رقبے کو والی بال، باسکٹ بال، فٹ بال، کرکٹ کے کھیلوں کی سرگرمیوں، جا گنگ ٹریک، خواتین کے لئے علیحدہ پارک کے قیام، حفظان صحت اور ایک ڈسپنسری کے قیام کے لئے مختص کیا جائے۔ اسی طرح بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے سکول و مساجد کی جگہ بھی مختص ہیں اور تدفین کے لئے قبرستان کا انتظام بھی منصوبے کا حصہ ہے اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ عمران وزیر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ 220 مختلف سائز کے پلاٹوں پر مشتمل ہے اور اسے بھی کے پی ایچ اے کی زیر نگرانی دوسرے ہاؤسنگ منصوبوں کی طرز پر مکمل کیا جائے گا اور اس میں بھر پور ترقیاتی کام جاری ہے۔ معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی نے بریفنگ میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر تعمیراتی کام پوری دلجمعی سے مکمل کیا جائے اور اس پر فضا مقام کو رونق بخشی جائے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک چائنہ نے پاکستان کے ساتھ ہر
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک چائنہ نے پاکستان کے ساتھ ہر شعبہ میں تعاون کیا ہے چین کی طرف سے خیبر پختونخوا کے طلبہ کے لئے سکالرشپس کے مواقع فراہم کرنے پر چین کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت مختلف مد میں ٹیلینٹڈ اور ضرورت مند طلبہ کے لئے بین الاقوامی، قومی اور مقامی سطح پر سکالرشپس کے مواقع مہیا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی خیبر پختونخوا کے ساتھ جتنے بھی نجی کالجز آتے ہے وہ کالجز 10 فیصد سکالرشپس دینے کے پابند ہونگے سکالرشپ ٹیسٹ ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے اندر منعقد کیا جائیگا صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز پشاور میں منعقد ہونے والے ایک روزہ چائنہ ایجوکیشنل سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینار کا انعقادیونیورسل سٹڈی آرگنائزیشن نے کیا تھا سیمینار میں یو ایس او کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف شاہ بخاری، ویزیٹنگ پروفیسر Fue سمیت مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبے میں موجودہ پی ٹی آئی حکومت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اعلیٰ معیاری تعلیم کی فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالسی سے طلبہ کو زیادہ فائدہ ہوگا ہماری نئی پالیسی سٹوڈنٹس سینٹرک ہوگی تاکہ آج کا نوجوان معاشرے میں مثبت اور حقیقی آزادی کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کرے اور پاکستان کو ان بلندیوں تک لے جائے جن کی جدوجہد قائد اعظم محمد علی جناح اور ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے شروع کی تھی اور اس جدوجہد کی تکمیل کیلیے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کوششیں جاری رہیں گی اور پاکستان کو عظیم مملکت بنائینگے انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں عوامی حکومت ہے بانی پی ٹی آئی کے ویژن کے مطابق نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرنی ہے کیونکہ مستقبل میں یہی نوجوان نسل ملک کی باگ ڈورسنھبالیگی اور ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریگا صوبائی وزیر نے کامیاب سیمینار کے انعقاد پر آگنائزرز میں تعریفی اسناد اور شیلڈ تقسیم بھی تقسیم کیں چبکہ یوایس او کی طرف صوبائی وزیر کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔