Home Blog Page 112

کے ایم یو میں پانچویں بین الاقوامی پبلک ہیلتھ کانفرنس 2025 کا آغاز

کانفرنس کا آغاز مختلف موضوعات پر 22 پری کانفرنس ورکشاپس کے انعقاد سے ہوا

ورکشاپس کا افتتاح سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کامران آفریدی نے وی سی کے ایم یو کے ہمراہ کیا

خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اینڈ سوشل سائنسز (آئی پی ایچ ایس ایس)پشاور کے زیراہتمام پانچویں بین الاقوامی پبلک ہیلتھ کانفرنس کا آغاز دو روزہ پری-کانفرنس ورکشاپس سے ہوگیا۔پری کانفرنس ورکشاپس کا افتتاح کامران آفریدی سیکریٹری ہائر ایجوکیشن نے پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق وائس چانسلر کے ایم یوکے ہمراہ کیا جب کہ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر خالد الرحمن، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اینڈ سوشل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر عبدالجلیل ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف فیملی میڈیسن اور دیگر فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ یہ چارروزہ کانفرنس ”پبلک ہیلتھ میں جدت اور اشتراک” کے موضوع کے تحت منعقد کی جا رہی ہیجو ماہرین کے دلچسپ مباحثوں، منفرد علمی نکات اور عملی تربیت کے مواقع پر مشتمل ایک جامع ایجنڈا پیش کر رہی ہے۔7اور 8اپریل کو منعقد ہونے والی پری کانفرنس ورکشاپس کے علاوہ کانفرنس 9 اور 10 اپریل 2025 کو کے ایم یو کے مرکزی کیمپس پشاور میں منعقد ہو رہی ہے جس میں کثیر تعداد میں ملکی اور بین الاقوامی مندوبین شرکت کریں گے۔ مختلف عنوانات کے تحت منعقد ہونے والی 22پری کانفرنس ورکشاپس میں پبلک ہیلتھ سے متعلق کئی اہم موضوعات پر توجہ دی گئی ہے جن میں پرائمری کیئر میں اخلاقیات اور قیادت، کمیونٹی نیوٹریشن اسسمنٹ، صحت سے متعلق تحقیق میں عوامی و مریض شراکت، غیر متعدی امراض، متعدی بیماریوں پر کنٹرول اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات شامل ہیں۔ دیگر اہم موضوعات میں ڈینٹل پبلک ہیلتھ، ذہنی صحت کے چیلنجزاور فیملی میڈیسن و پرائمری کیئر کے طریقہ کار بھی شامل ہیں جو صحت کے نظام کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ افتتاح کے بعد ورکشاپس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کامران آفریدی نے کہا کہ یہ کانفرنس شرکاء کو اپنے شعبے کے ممتاز ماہرین سے سیکھنے، جدید معلومات سے باخبر رہنے اور تحقیقی منصوبوں پر ماہرین سے رائے حاصل کرنے کا نایاب موقع فراہم کر نے میں کلیدی کرداراداکرے گی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ ورکشاپس محققین، پالیسی سازوں، اور ہیلتھ کیئر لیڈرز سے ملاقات اور روابط بڑھانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوں گی۔ پری کانفرنس ورکشاپس شرکاء کو عملی مہارتوں میں بہتری لانے کا موقع فراہم کرنے کے علاوہ جدت طرازی کے لیے مختلف زاویوں سے سوچنے کی ترغیب دینے میں ممد ومعان ثابت ہوں گی۔ کامران آفریدی نے کہا کہ چاہے آپ طالب علم ہوں، محقق، معالج یا پالیسی ساز، پبلک ہیلتھ کی پانچویں بین الاقوامی کانفرنس 2025 آپ کو ایک ایسا نادر موقع فراہم کرے گی جہاں آپ موجودہ صحت سے متعلق چیلنجز کو سمجھ کر عوامی فلاح و بہبود کے لیے مؤثر حل تلاش کر نے کے قابل ہو سکیں گے۔

ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوااسمبلی ثریا بی بی کی صدارت میں منی پاور ہاؤس کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد، بحالی کا کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت

ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ثریا بی بی کی زیر صدارت منی مائیکرو ہائیڈل پاور ہاؤسز کمیٹی کا ایک اہم اجلاس بونی اپر چترال میں منعقد ہوا، جس میں پیڈو اور آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) کے اشتراک سے جاری منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر چترال اپر حسیب الرحمن خان، منصوبوں کے ٹھیکیداران، پاور ہاؤس کمیٹی کے ممبران اور اے کے آر ایس پی کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں جاری ترقیاتی کاموں کی رفتار، عوام کو بجلی کی فراہمی میں تاخیر کی وجوہات اور بحالی کے عمل کو تیز کرنے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے متعلقہ اداروں کو سختی سے ہدایت کی کہ بحالی کے کام فوری طور پر شروع کیے جائیں اور تمام منصوبے مقررہ وقت کے اندر مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجلی بنیادی عوامی ضرورت ہے، اور اس کی فراہمی مزید تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کمیٹی ممبران کو تلقین کی کہ وہ جاری منصوبوں پر کڑی نظر رکھیں اور وقتاً فوقتاً سائٹ کا معائنہ کرکے پیش رفت کی نگرانی کریں تاکہ شفافیت اور رفتار کو یقینی بنایا جاسکے۔ اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی اسپیکر نے متعلقہ اداروں کو اگلے اجلاس میں پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کہ اور کہا کہ سست روی پر جوابدہی ہوگی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی تحصیل ہسپتال چھوٹا لاہور کے حوالے سے خبر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے

واقعے کے وقت ہسپتال میں تمام عملہ موجودتھا۔ متعلقہ عملے نے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔اے ایچ ڈی

سوشل میڈیا پر چند روز قبل تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چھوٹا لاہور سے متعلق ایک خبر گردش کر رہی ہے، جس میں پوسٹ مارٹم کے وقت ڈاکٹر کی غیر موجودگی کا تاثر دیا گیا ہے۔ یہ خبر مکمل طور پر بے بنیاد، جھوٹ پر مبنی اور حقائق کے منافی ہے، جس کا مقصد محض ہسپتال کی ساکھ کو نقصان پہنچانا اور عوام کو گمراہ کرنا ہے۔واقعہ کی اصل حقیقت یہ ہے کہ چند روز قبل رات کے وقت ایک ڈیڈ باڈی لوڈر گاڑی میں ہسپتال لائی گئی، جہاں ورثاء نے بغیر ایف آئی آر کے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا۔ متعلقہ ڈاکٹر نے قانونی تقاضوں کے تحت ایف آئی آر کے بغیر پوسٹ مارٹم کرنے سے معذرت کی۔ اس انکار پر ورثاء نے نہ صرف ہسپتال کے عملے سے بدتمیزی کی بلکہ ڈاکٹر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔بعد ازاں، لاش کو باچا خان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا، جہاں پہلے قانونی کارروائی (ایف آئی آر) مکمل کی گئی اور پھر پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ یاد رہے کہ باچا خان میڈیکل کمپلیکس بھی ایم ٹی آئی ہسپتال ہے۔قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ اسی رات، جس شخص کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے لائی گئی، اُس کا بھتیجا ایک ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہو کر ہسپتال لایا گیا تھا، جس کا علاج اسی ڈاکٹر نے کیا جسے دھمکیاں دی جارہی تھیں۔واقعے کے وقت ہسپتال میں تمام ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر عملہ اپنی ڈیوٹی پر موجود تھا، اور اُن کی حاضری باقاعدہ رجسٹرڈ ہے۔ اُس رات ہسپتال میں 48 ایمرجنسی کیسز بھی رپورٹ ہوئے، جس کے تمام شواہد موجود ہیں۔مزید یہ کہ ہسپتال میں دن کے وقت بلا تعطل بجلی کی فراہمی سولر سسٹم کے ذریعے جاری رہتی ہے، جبکہ رات کے وقت مکمل طور پر فعال جنریٹر سسٹم موجود ہے۔ہسپتال انتظامیہ عوام کو یقین دلاتی ہے کہ ادارہ مکمل سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ 24 گھنٹے اپنی دستیاب سہولیات کے تحت خدمات فراہم کر رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ہسپتال کی ساکھ کو بار بار نقصان پہنچانے کی کوششوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق انتظامیہ محفوظ رکھتی ہے۔عوام سے گزارش ہے کہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور ادارے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے مستند ذرائع سے تصدیق شدہ معلومات پر ہی اعتماد کریں۔

صوبے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھارہے ہیں، معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں صوبے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھارہے ہیں، ہر شعبے میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں کا آغاز بھی کیا گیا، عوام کی فلاح و بہبود کے لیے صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں بڑے منصوبے شروع کئے گئے، جسکی تکمیل سے نہ صرف عوامی مسائل میں کمی آئے گی بلکہ لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی بھی آئے گی، خیبرپختونخوا میں ایک عوامی حکومت ہے میرے دفتر کے دروازے ہمیشہ عوام کے لیے کھلے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں منگل کے روز مختلف علاقوں سے آئے وفود سے بات چیت کے دوران کیا اس موقع پر لوگوں نے معاون خصوصی کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا جس پر لوگوں کے بعض مسائل موقع پر حل جبکہ بعض مسائل متعلقہ محکموں کے سربراہان کو حل کرنے کی ہدایات جاری کیں، معاون خصوصی پیر مصور خان نے لوگوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ صوبائی حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی دلچسپی سے حالیہ رمضان پیکج کے تحت صوبہ بھر میں مستحق افراد کی مالی معاونت کی گئی، ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی سولرئزایشن، مستحق گھرانوں میں سولر سسٹمز کی تقسیم سمیت ایسے دیگر بڑے منصوبوں کی مثال نہیں ملتی، پیر مصور خان نے کہا کہ صوبائی حکومت بانی چئیرمن عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبے میں فلاحی حکومت کے قیام کے لئے کوشاں ہے، آئندہ بجٹ میں بھی عوام دوست منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔

ڈیرہ جات، محکمہ سیاحت، ثقافت،آثار قدیمہ اور عجائب گھر خیبرپختونخوا کے معلوماتی ڈیسک پر سیاحوں کی کثیر تعداد میں آمد

ڈیرہ اسماعیل خان کے تاریخی مقامات کافر کوٹ مندر اور رحمان ڈھیری آثارقدیمہ کے تاریخی و معلوماتی دورے 12 اور 13 اپریل کو کرائے جائیں گے، جس کیلئے رجسٹریشن کا سلسلہ جاری ہے

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ ڈیرہ جات نہ صرف مقامی ثقافت اور روایات کو اجاگر کرتا ہے بلکہ یہ سیاحت کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ایسے میلوں اور سرگرمیوں کے ذریعے دنیا کو ایک مثبت پیغام دینا چاہتی ہے کہ ہمارا صوبہ امن، ثقافت اور سیاحت سے بھرپور ہے۔زاہد چن زیب کی ہدایت پر خیبرپختونخوا کے محکمہ سیاحت، ثقافت،آثارقدیمہ و عجائب گھر کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری ڈیرہ جات میں آنے والے سیاحوں اور مہمانوں کیلئے سجائے گئے معلوماتی ڈیسک سے نہ صرف معلومات کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے بلکہ ساتھ ہی انہیں 12 اور 13 اپریل کو کافر کوٹ مندر اور رحمان ڈھیری آثارقدیمہ کے تاریخی مقامات کی سیر و تفریح بھی کرائی جائے گی، جس کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ محکمہ سیاحت، ثقافت،آثار قدیمہ اور عجائب گھر کے انفارمیشن ڈیسک پر ڈپٹی منیجر سعید خان اور ان کے ہمراہ اسسٹنٹ کیوریٹر مہران اشرف معلومات فراہم کر رہے ہیں۔ محکمہ سیاحت، ثقافت،آثار قدیمہ اور عجائب گھرکے ڈیسک سے مہمانوں کو خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات، ان میں کیے جانے والے اقدامات، پراجیکٹس اور آنے والے دنوں میں نئے منصوبوں سے متعلق آگاہی فراہم کی جارہی ہے، جبکہ ساتھ ہی ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن پر بنائے گئے تھری ڈی نقشہ جات اور مختلف معلوماتی براؤشرز بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔محکمہ آثارقدیمہ کی جانب سے سیاحوں کیلئے دو مختلف مقامات، کافر کوٹ اور رحمان ڈھیری کے دورے کیلئے رجسٹریشن کی جارہی ہے۔ کافر کوٹ مندر قدیم ہندو مندر ہے جو کہ ”کافر کوٹ شمال” اور ”کافر کوٹ جنوب” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ قدیم مندر تقریباً 2000 سال پرانا ہے اور یہ دو مختلف قلعوں کے اندر واقع ہے جو ایک دوسرے سے تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ رحمان ڈھیری آثارقدیمہ، جو ڈیرہ اسماعیل خان میں واقع ہے، جنوبی ایشیاء کے قدیم ترین شہری مراکز میں سے ایک ہے، جس کی تاریخ 3300 قبل مسیح سے 1900 قبل مسیح تک جانا جاتاہے۔

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کا گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول کینٹ نمبر ون پشاور صدر کا دورہ۔ امتحانی ہال کا جائزہ لیا اور امتحانات کی تیاریوں کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کی

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں میٹرک کے امتحانات کے انعقاد کے لیے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ امتحانی ہالوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جو کہ متعلقہ بورڈز کے کنٹرول رومز کے ساتھ منسلک ہیں۔ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی ضلعی انتظامیہ اور ایجوکیشن حکام امتحانی نظام کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ شفافیت کے پیش نظر نجی سکولوں کے ہالوں کو بھی سرکاری ہالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ امتحانی ہالوں کے علاقوں میں دفعہ 144 نافذ ہے اور ہم امتحانی ہالوں میں بچوں کو فرنیچرز، صاف پانی، بجلی اور دیگر تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول کینٹ نمبر ون پشاور صدر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات سے قبل تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمین، سیکرٹریز اور کنٹرولرز بشمول دیگر عملے کو میرٹ پر تعینات کیا گیا ہے اور بورڈ سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ امتحانی عملے میں سے کوئی بھی اہلکار پرچہ لیکیج، نقل کی فراہمی یا دیگر مسئلوں میں ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف ای این ڈی رولز کے تحت سخت ترین کاروائی ہوگی۔ اور مستقل طور پر امتحانی ڈیوٹی میں پابندی بشمول دیگر سخت سزائیں دی جائیں گی۔ وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ہر صورت عمران خان کے وژن کے مطابق محکمہ تعلیم میں میرٹ اور شفافیت لانی ہے تاکہ وہ بچے جو محنت سے تیاری کرتے ہیں ان کو ان کا حق ملے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ مسائل کی نشاندہی کریں۔ ہم اس پر فوری قرار واقعی سزا دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم نے کہا کہ صوبے میں جب سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے تعلیم ہماری اولین ترجیح رہی ہے جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلی آئی ہے۔ گزشتہ سال کے میٹرک امتحان میں 19 سرکاری سکولوں کے بچوں نے نمایاں پوزیشن لی تھی ہمارے سرکار ی سکولوں کے بچوں نے ایٹا اور ایم ڈی کیٹ میں بھی نمایاں پوزیشن لی ہیں جس میں ڈبل شفٹ سکول پروگرام کے بچے بھی شامل ہیں۔فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور سیکرٹریٹ لیول پر بھی انفارمیشن ڈسک قائم کئے گئے ہیں۔ ہاٹ لائن نمبر واٹس ایپ نمبر اور رابطے کے لئے تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور کسی بھی قسم کے مسائل کی نشاندہی پر فوری کاروائی ہوگی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو امتحانی نظام،سکولوں میں سہولیات کی فراہمی، اساتذہ کی تربیت، طلباء کے امتحانی نتائج اور دیگر امور میں تمام صوبوں پر سبقت حاصل ہے اور اس میں مزید بہتری کے لئے بھی اقدامات جاری ہیں۔

مشیر صحت احتشام علی کا عالمی یوم صحت کے موقع پر خیبرپختونخوا اسمبلی میں اظہار خیال

عالمی یوم صحت کے موقع پر مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے صوبائی اسمبلی کے فلور پر صحت کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات اور اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے کہا کہ نگران دور میں سامنے آنے والی کرپشن کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آخری مراحل میں ہے، جس کے بعد شفاف احتساب کو یقینی بنایا جائے گا۔مشیر صحت نے بتایا کہ حکومت نے صحت کارڈ کے لیے ریزرو فنڈ جاری کر دیا ہے، جس کے تحت ایسے مہنگے آپریشنز کو بھی مفت کیا جا رہا ہے جو صحت کارڈ میں شامل نہیں تھے۔ اس مد میں ابتدائی طور پر 68 کیسز کی منظوری دی جا چکی ہے، جن میں گردے، جگر، اور بون میرو ٹرانسپلانٹ سمیت دیگر پیچیدہ اور مہنگے پروسیجرز شامل ہیں۔مزید برآں، مشیر صحت نے کہا کہ رواں سال محکمہ صحت کی سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) کی تیاری کے لیے پہلی بار سٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک کانفرنس بلائی گئی، تاکہ ترقیاتی منصوبے زمینی حقائق اور عوامی ضروریات کے مطابق ترتیب دئیے جائیں۔

وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت تمام چیئرمین تعلیمی بورڈز کا سالانہ میٹرک امتحانات کی تیاریوں سے متعلق اعلیٰ سطحی آن لائن اجلاس

وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخوا فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت صوبے کے تمام چیئرمین تعلیمی بورڈز سربراہان کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سالانہ میٹرک امتحان 2025 کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری تعلیم مسعود احمد، اسپیشل سیکرٹریز قیصر عالم، اور خدا بخش، ایڈیشنل سیکرٹریز، تمام چیئرمین بورڈز، ڈائریکٹر تعلیم، کمیونیکیشن سپیشلسٹ محکمہ تعلیم اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔صوبہ بھر میں میٹرک سالانہ امتحان 8 اپریل سے شروع ہو رہے ہیں۔ وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں 475807 طلبہ نویں جماعت کے امتحانات جبکہ 444404 طلبہ دسویں جماعت کے امتحانات دیں گے۔ صوبہ بھر میں کل 3634 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جبکہ سپروائزری عملے کی تعداد 25810 ہے۔ تمام چیئرمین بورڈز نے اجلاس میں اپنی اپنی تیاریوں پر بریفنگ دی اور بتایا کہ امتحانات کے حوالے سے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں جن میں طلبہ کے بیٹھنے کے لئے فرنیچر، واش روم، بجلی، پانی، نگران عملہ کی ڈیوٹیز، اسٹیشنری، انسپیکشن ٹیموں کی تشکیل، پرچے کی ترسیل اور دیگر تمام امور شامل ہیں۔وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات میں نقل اور دیگر غیر قانونی ذرائع کے استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ طلبہ کو امتحان کے دوران اعتماد دیا جائے اور انسپیکشن عملہ بلا ضرورت طلبہ کو پریشان نہ کریں۔ وزیر تعلیم نے ای ایم آئی ایس سیل کو ہدایت کی کہ تمام بورڈز کے ساتھ کوآرڈینیشن کر کے محکمانہ سطح پر ایک مرکزی سی سی ٹی وی مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے۔سیکرٹری تعلیم مسعود احمد نے خیبرپختونخوا تعلیمی بورڈز چیئرمین کمیٹی (KPBCC) کے سربراہ کو ہدایت کی کہ ہر بورڈ کی سطح پر ایک کنٹرول روم قائم کیا جائے جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری (جنرل) کو ہدایت کی کہ محکمہ تعلیم کی سطح پر بھی ایسا ہی سیل قائم کیا جائے جہاں سے امتحانات کی مانیٹرنگ کی جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طلبہ کو غیر ضروری معائنوں کے باعث ذہنی دباؤ یا الجھن کا شکار نہ کیا جائے۔مزید برآں، سیکرٹری تعلیم نے ہدایت کی کہ سیکریٹریٹ میں قائم انفارمیشن ڈیسک کی جانب سے تمام بورڈز کے تعاون سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی جائے گی، جو متعلقہ اعلیٰ حکام کو بروقت ارسال کی جائے گی- محکمہ تعلیم کی جانب سے ہاٹ لائن نمبر، واٹس ایپ نمبر اور محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ پر شکایات پورٹل بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت کی نئی سالانہ اے ڈی پی کسان دوست ہوگی۔سجاد بارکوال خیبر پختونخواکے وزیر زراعت

خیبر پختونخوا حکومت کی نئی سالانہ اے ڈی پی کسان دوست ہوگی۔سجاد بارکوال
خیبر پختونخواکے وزیر زراعت میجر ریٹائر سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی نئی سالانہ اے ڈی پی کسان دوست ہوگی اور صوبے میں زراعت کی ترقی کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کے ہمراہ پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں بیج کی نئی اقسام متعارف کروائی جا رہی ہیں جس کے لیے محکمہ زراعت نے بھرپور اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سات اضلاع میں کسانوں کو مفت بیج فرام کئے گئے ہیں اور صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی اسی طرح بیج کی فراہمی جلد شروع کی جائے گی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ نئی اے ڈی پی میں ایسے منصوبے شروع کیے جائیں گے جن کی بدولت کسانوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔انہوں نے کہا کہ کچن گارڈننگ کے نام سے ایک ایسا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے سکولوں میں بچوں اور بچیوں کو مختلف سبزیاں اگانے کی تربیت سے روشناس کرایاجائے گا تاکہ وہ کم جگہ میں اپنے لئے زیادہ سے زیادہ سبزیاں پیدا کر سکیں۔ صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے ویژن اور وزیر اعلیٰ کی ہدایات کے مطابق صوبے میں زراعت کی ترقی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ عوام کی امنگوں کے مطابق فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور زمینداروں اور کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد سیف نے نہروں کے معاملے میں

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد سیف نے نہروں کے معاملے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلاول تقریریں کرنے کے بجائے ابو سے پوچھ لیں کہ نہروں کی منظوری کیوں دی۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے مرد میدان سے بھاگ گئے ہیں اور زنانہ لڑائی جاری ہے،دونوں جماعتیں حکومت میں ہیں، سب کچھ خود کر رہی ہیں لیکن بیان ایسے دے رہی ہیں جیسے اپوزیشن میں ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت بیمار ہے، بچے نااہل ہیں بہتر ہے کہ اقتدار عوام کے حوالے کرکے ایک ہی دفعہ سارے لندن چلے جائیں۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم بننے آئے تھے، مریض بن کر واپس لندن جا رہے ہیں، نواز شریف، مریم نواز اور شہباز شریف کی لندن یاترا ”ووٹ کو عزت دو” پلان ٹو کی تیاری ہے کیونکہ میاں صاحب کبھی باز نہیں آتے۔