Home Blog Page 116

محکمہ محنت خیبر پختونخوا کے حکام نے اپنے محکمہ میں انقلابی اصلاحات لاتے ہوئے

محکمہ محنت خیبر پختونخوا کے حکام نے اپنے محکمہ میں انقلابی اصلاحات لاتے ہوئے صوبے کے مختلف کارخانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لئے ای مزدور کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیاہے یہ فیصلہ خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان کی زیرصدارت انکے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری لیبر کیپٹن ریٹائرڈ میاں عادل اقبال اور وائس کمشنر ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر کو ای مزدور کارڈ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں بتایاگیا کہ ای مزدور کارڈ متعارف کرنے سے مزدوروں کا انٹری آف سروس سے لیکر تمام سروس ریکارڈ دستیاب ہوگا جبکہ مزدور کی مختلف کارخانوں میں سروس اور اسکے دورانیے کا ریکارڈ اور دیگر معلومات بھی دستیاب ہوں گی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ای مزدور کارڈ پر کام تیز کرکے مزدور کارڈ کے جلدازجلد اجراء کو یقینی بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ محنت میں ڈیجیٹائزیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے نظام میں اصلاحات اور بہتری لانے کے لئے ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہے۔ ڈیجیٹائزیشن سے محکمہ محنت میں شفافیت آئیگی اور وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ مزدوروں کی تمام سروس
کاریکارڈ بھی محفوظ رہے گا

خیبرپختونخوا کے وزیرلائیوسٹاک وفشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ

خیبرپختونخوا کے وزیرلائیوسٹاک وفشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ انصاف پر مبنی قانون پر عملدرآمد ہی میں ملک کی ترقی اورخوشحالی کاراز پوشیدہ ہے، قانون سے کوئی بالاترنہیں،انصاف کاتقاضہ ہے کہ تحریک انصاف کوملنے والے عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرکے عمران خان کو باعزت جیل سے رہاکرایاجائے۔ عمران خان کی گرفتاری اوران کوعوام سے دوررکھنا قانون اورانصاف پرسوالیہ نشان ہے۔عوامی لیڈر کوناکردہ گناہ میں قید کرکے عوامی مینڈیٹ کاقتل ہے، ان خیالات کااظہار انہوں نے عوامی وفود اورمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے گردگھیراتنگ کرنے کے باوجود بھی پی ٹی آئی اورعمران خان کی عوامی مقبولیت میں غیرمعمولی اضافہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ عوام پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کیساتھ والہانہ محبت رکھتے ہیں۔اورعوام سمجھتے ہیں کہ عمران خان کی قیادت میں ملک کو ترقی کے شاہراہ پر گامزن کرتے ہوئے پاکستان کوبحرانوں سے نکالاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں انصاف کافقدان اورقانون پرعملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے ملک مختلف بحرانوں میں گرا ہواہے لوگوں نے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف اورعمران خان کو بھاری مینڈیٹ سے نوازالیکن تحریک انصاف کی مینڈیٹ پرشب وخون مارا گیا۔ مینڈیٹ چوروں نے مینڈیٹ حاصل کرنے والوں سے مینڈیٹ چوری کرکے وفاق میں عوام پرغیرمنتخب حکومت مسلط کرکے عوامی لیڈر کوجیل میں بندکردیاہے۔ اگر یہ لوگ اس ملک کے ساتھ مخلص ہیں تو ان کو عوامی لیڈر عمران خان کورہاکرناہوگا اوران کیمر ہ اجلاس میں عمران خان کو بٹھاناچاہئے تاکہ ملک بحرانوں سے نکل سکے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے رولز آف بزنس میں ترامیم اور نئے مسودے کی تیاری ایک سنگ میل قدم ہے۔ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی

خیبر پختونخوا اسمبلی کے 37 سالہ پرانے رولز آف بزنس میں ترامیم اور نئے مسودے کی تیاری کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں اختتامی ابواب پر بحث کو سمیٹتے ہوئے چئیرپرسن قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط, پٹی سپیکر ثریا بی بی نے مجوزہ ترامیم پر مشتمل نئے مسودے کو صوبائی اسمبلی کے آئندہ ادوار کے لیے ایک تاریخی اقدام اور انتہائی اہم سنگ میل قرار دیاہے۔ ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے کہا کہ ترامیم اسمبلی کے امور میں بہتری اور کار کردگی کو مزید موثر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی, داود شاہ،انور خان، تاج محمد ترند،منیر لغمانی اور سجاد اللہ سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ڈپٹی سپیکر و چئیرپرسن قائمہ کمیٹی ثریا بی بی نے تمام ممبران اور متعلقہ افسران کی انتھک محنت اور لگن کو سرہا اور اس کاؤش مین بھر پور شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ عید کے فورا” بعد ان ترامیم کو نظر ثانی اجلاس میں پیش کیا جائے گا جسکے بعد حتمی مسودے کو اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جایگا.انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی ہذا کے ممبران جلد ہی سینیٹ کے اجلاس کے مشاہدے کے لیے سینیٹ کا دورہ بھی کریں گے۔

نواز شریف نے قومی سلامتی اجلاس کا بائیکاٹ کیوں کیابیرسٹر ڈاکٹر سیف

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس بلانے والے بتائیں کہ نواز شریف نے اجلاس کا بائیکاٹ کیوں کیا۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس بلانے والوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کی وضاحت کریں کہ نواز شریف نے اجلاس کا بائیکاٹ کیوں کیا۔کیا نوازشریف کی غیر موجودگی دہشت گردوں کی حمایت ہے۔کیا نوازشریف کے پلیٹ لٹس پھر گر گئے ہیں کہ اجلاس میں نہیں آئے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جیل میں قید کرکے حکومت نے قومی اتفاق رائے کو خود ناکام بنایا ہے گزشتہ پانچ آپریشنز کی طرح کسی نئے آپریشن سے پہلے قومی اتحاد کی طاقت سے مسلح ہونا اولین شرط ہے حکمرانوں کے شدت جذبات اور الفاظ کے تکرار دہشت گردی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے پی ٹی آئی دہشت گردی کے خلاف قوم کے اتحاد اور احساسات کی حقیقی ترجمان ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دینے والی قوم کے بہادروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ کی زیر صدارت ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی ڈیجیٹلائزیشن بارے جلاس کا انعقاد

وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے بدھ کے روز پشاور میں ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پرسیکرٹری ہاؤسنگ اتھارٹی محمود اسلم،ڈی جی ہاؤسنگ عمران وزیر،اور محکمہ کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔سیکرٹری ہاؤسنگ نے ڈیجیٹلائزیشن کی افادیت پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دور جدید میں اس کی اہمیت کئی گناہ بڑھ گئی ہے جو کام دنوں اور مہینوں میں ہوتا ہے وہ اس ٹیکنالوجی کے آنے سے چند گھنٹوں میں ممکن ہو گا ڈی جی عمران وزیرنے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی زیر نگرانی جتنے بھی ہاؤسنگ منصوبے شروع ہیں ان کا ڈیٹا ڈیجیٹلائز کیا کیا جائے گا تاکہ ان منصوبوں کے تمام ترقیاتی کام اور اس سے منسلکہ امور کا نمٹانا فوری طورپر ممکن ہو اور افرادی قوت میں کمی کے ساتھ وقت کی بھی بچت ہو معاون خصوصی نے بریفنگ میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے بغیر کوئی بھی ڈیپارٹمنٹ ترقی نہیں کر سکتا کیونکہ اس سے ایک طرف وقت کی بچت ہوگی اور دوسری جانب تمام امور احسن انداز میں پا یا تکمیل تک پہنچ جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے تمام لینڈ ریکارڈ محفوظ ہو جائے گا اور تمام منصوبوں پر اب تک ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا جائزہ فوری طور پر دیکھا جا سکے گا کیونکہ یہ دور جدید کی اہم ضرورت ہے اور یہ ڈیجیٹلائزیشن آنے والے ہاؤسنگ منصوبوں اور جاری منصوبوں میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر(ر)سجاد بارکوال کی زیر صدارت ضلع کر ک کی سڑکو ں کی بہتری اور بحالی کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر(ر)سجاد بارکوال کی زیر صدارت بدھ کے روز ضلع کر ک میں والڈ بینک کے تعاون سے خیبرپختونخوا رورل ایکسیس ایبلٹی پراجیکٹ کے تحت سڑکو ں کی بہتری اور بحالی کے حوالے سے پشاور میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں مذکورہ پراجیکٹ کے ریزیڈنٹ انجینئر حسام شہزاد،ڈپٹی ٹیم لیڈر مطیع اللہ جان اور ڈپٹی ڈائریکٹر سی اینڈ ڈبلیو ارشاد سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پراجیکٹ کے حکام نے صوبائی وزیر زراعت کو ضلع کرک میں ورلڈبینک کے تعاون سے ضلع کر ک میں زیر تعمیر سڑکوں کی تکمیل کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی۔سڑکو ں کی تعمیر کے اس منصوبے میں ضلع کرک کی،مدکی تا سراج بابا روڈ (دس کلومیٹر) پائلہ موڑ تا شہیدان بانڈہ روڈ (سات کلومیٹر) انڈس ہائی وے تا میردل بانڈہ براستہ موسکان روڈ (ساڑھے پانچ کلومیٹر) اور گرگری تا عیسک خماری (ساڑھے چار کلومیٹر) سڑکوں کی تعمیر شامل ہے اور اس منصوبے پر مجموعی طور پر تقریبا1900ملین روپے خرچ ہونگے۔ ریفنگ میں صوبائی وزیر کو مزید بتایا گیا کہ مذکورہ منصوبہ پندرہ ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت میجر(ر)سجاد بارکوال نے متعلقہ افسران کو ہدایات کی کہ سڑکوں کی تعمیر میں کام کے معیار اور مقدار کی شفافیت کو یقینی بنایاجائے اور علاقے کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت کے مطابق منصوبوں کے ڈائزائن میں تبدیلی لائی جائے انہوں نے مزیدکہا کہ موجودہ صوبائی حکومت عوام کو ہرقسم کی سہولیات فراہم کرنے اور دوردراز علاقوں کی ترقی کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے اور اس سلسلے میں ترجیحی بنیادوں پر سڑکوں کی تعمیر اور بحالی پر کام شروع ہیں تاکہ عوام کو آمدو رفت کی سہولیات فراہم ہونے کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو بھی فروغ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان منصوبوں کی خود نگرانی کریں گے اور کسی بھی قسم کی کمی کوتائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔صوبائی وزیر نے عوامی منصوبوں کی تعمیر میں تعاون پر والڈ بینک کے عہدیداران اور متعلقہ افسران کو شکریہ بھی ادا کیا۔

خیبرپختونخوا کابینہ کا 28واں اجلاس

خیبرپختونخوا کابینہ کا 28واں اجلاس منگل کی شب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرصدارت پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے شرکت کی۔ اجلاس میں ”خیبرپختونخوا سینٹینسنگ (ترمیمی) ایکٹ 2025” کے مسودے کی منظوری دی گئی، جس کا مقصد سزاؤں سے متعلق فیصلوں میں یکسانیت لانا اور ان کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔ ترامیم خاص طور پر سیکشن 17، 18 اور 20 سے متعلق ہیں تاکہ بعض جرائم میں سزا کے تعین میں پائے جانے والے فرق کو دور کیا جا سکے۔ کابینہ نے 567.70 ملین روپے کے فنڈز ”ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل” کے تحت پولیس کے لیے جدید آلات کی خریداری کے لیے منظور کیے، تاکہ بونیر اور اپر چترال میں 15 دن کے اندر سیکیورٹی کی مکمل ذمہ داری پولیس کو سونپی جا سکے۔ اس ماڈل کو بونیر، سوات، اپر چترال، مہمند، خیبر اور لکی مروت میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں عوامی آراء کے حصول کے لیے تحصیل بانڈہ داؤد شاہ (ضلع کرک) کے دو دیہات درشی اور متھو خیل کو تحصیل ٹل (ضلع ہنگو) سے منسلک کرنے کے معاملے پر کھلی کچہریاں منعقد کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کابینہ نے مختلف اضلاع کے آؤٹ سورسڈ ہسپتالوں بشمول ڈگر، غلجو، ممدگٹ، مولا خان سرائے، توئی خلا اور درازندہ، آر ایچ سی گرم چشمہ اور آر ایچ سی مستوج کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دی۔ اس کے علاوہ ضلع کرک میں جوان مرکز کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے خیبرپختونخوا میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے غیر سرکاری اراکین کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ سات غیر سرکاری اراکین کی تین سالہ مدت مکمل ہو چکی تھی، جس کے بعد نئے ممبران کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ یہ اتھارٹی انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے عمل کو مانیٹر اور ریگولیٹ کرتی ہے۔ کابینہ نے 56.028 ملین روپے کی منظوری دیتے ہوئے رمضان دستر خوان کے لیے ٹینڈرنگ کے عمل سے استثنیٰ دے دیا تاکہ ہسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ موجود افراد کو سحری اور افطاری مفت فراہم کی جا سکے۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا کمیشن ان دی سٹیٹس آف وویمن ایکٹ 2016 میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی، جس کا مقصد کمیشن کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ خواتین سے متعلق قوانین اور پالیسیوں پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ اجلاس میں سعودی فنڈ برائے ترقی (ایس ایف ڈی) کے تحت 30 ملین امریکی ڈالر کی فنڈنگ کی مشروط منظوری دی گئی، وفاقی حکومت سے یہ فند گرانٹ کے طور پر فراہم کرنے کی درخواست کی جائے گی اور قرض نہیں لیا جائے گا۔کابینہ نے اپر دیر میں جونکس بری کوٹ سے مین کمراٹ روڈ کو جوڑنے کے لیے آر سی سی پل کی تعمیر کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری بھی دی۔علاوہ ازیں، کابینہ نے حسنین کے علاج کے لئے منظور شدہ سات ملین روپے کی گرانٹ ان کی والدہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی منظوری دی، مذکورہ فنڈ حسنین کے پھیپھڑوں کے علاج پر خرچ ہوگا جو بیرون ملک علاج پر ہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے سنٹرل جیل

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے سنٹرل جیل سیدو شریف سوات کا دورہ کیا اور قیدیوں سے ملاقات کر کیان کے مسائل دریافت کیے صوبائی وزیر نے جیل کے کچن کا معائنہ بھی کیا جبکہ قیدیوں کی افطاری کیلئے تیار کردہ کھانے کا جائزہ بھی لیا صوبائی وزیر کی ہدایت پر قیدیوں کے لئے سپیشل افطار مینیو بھی تیار کیا گیا اور جیل میں قیدیوں کے ساتھ افطاری کی بعد ازاں فضل حکیم خان نے جیل انچارج کیساتھ جیل کا تفصیلی معائنہ بھی کیا اور قیدیوں کو فراہم کردہ سہولیات کا جائزہ لیا اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایات دی کہ قیدیوں کی ضروریات اور سہولیات کا اچھی طرح خیال رکھا کریں کیونکہ انسان ہونے کے ناطے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کریں اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنان و عہدیداران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد عمران خان اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ویژن کے مطابق ماہ رمضان المبارک میں عوام کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں جس سے عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے لئے نئے قواعد و ضوابط بنا رہے ہیں جو کہ ایک تاریخی قدم ہے، ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی

صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط, طریقہ کار, استحقاقات اور سرکاری یقین دہانیوں پر عمل درآمد کا اجلاس آج صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے کانفرنس روم میں چئیرپرسن و ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کی زیر صدارت منعقد ہوا. اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی, تاج محمد ترند, ملک عدیل اقبال, شیر علی آفریدی, داود شاہ, انور خان جبکہ ایم پی اے سجاد اللہ اور منیر حسین لغمانی نے بزریعہ وڈیو کال اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ نشستوں میں زیر غور آنے والے نکات پر بحث کو جاری رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترامیم پر تفصیلی گفتگو کی گئی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کو بتایا کہ اس کمیٹی کو یہ تاریخی اعزاز حاصل ہوگا کہ صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے سنہ 1988 کے رولز کو منسوخ کرکے نئے قواعد و ضوابط رائج کریگی جو آنے والے وقتوں میں اس اسمبلی سیکریٹیریٹ کے لیے ایک مشعل راہ کا کام کرینگے. آج کے اجلاس میں جن چیدہ نکات پر بحث کے بعد ترامیم کو منظور کیا گیا ان میں ہاوس کے اندر ووٹنگ کے عمل, دوران اجلاس بحث کے قواعد, غیر معمولی حالات میں دوران اجلاس رکاوٹ بننے والے ممبر کو ایک خاص وقفے تک معطل کرنے یا اجلاس منسوخی, گیلریوں, لابیز سے غیر ضروری افراد یا اجلاس میں ہنگامہ آرائی و رکاوٹ ڈالنے والے افراد کو باہر کرنے, ممبران کی تقاریر میں الفاظ کو حذف کرنے, رولز کو معطل کرنے سمیت چند دیگر اہم نکات پر پیش کردہ ترامیم پر بحث مباحثے اور ممبران کی رضامندی کے بعد انکی منظوری دی گئی. اجلاس میں سابقہ سپیشل سیکرٹری اسمبلی و چئیرمین ٹیکنیکل کمیٹی امجد علی خان نے خصوصی طور پر شرکت کی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کی مزید کاروائی کل بروز بدھ 19 مارچ 2025 تک معطل کردی. انہوں نے اختتامی الفاظ میں تمام ممبران اسمبلی, قواعد و ضوابط کمیٹی کے افسران کا شکریہ ادا کیا جن کی شبانہ روز کاوشوں سے ان قوانین میں ترامیم ممکن ہوئے. انہوں نے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنھوں نے اسمبلی کے سینتیس سالہ پرانے قوانین کو بدلنے میں خصوصی دلچسپی دکھائی۔

کے ایم یو اور ایل آر ایچ کے درمیان فارمیسی کے طلبہ کی عملی تربیت کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

مفاہمتی یادداشت پر کے ایم یو کے پروفیسر ڈاکٹرسمیع سراج اور ایل آر ایچ کے منیجر فارمیسی ڈاکٹر عزیز اللہ نے دستخط کیئے،ایم او یو کا مقصد فارمیسی کے طلبہ کوعملی مہارتوں سے آراستہ کرکیکلینیکل فارمیسی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے

اس معاہدے سے خیبر پختونخوا میں فارمیسی کے تعلیمی معیار اور عملی کردارکو بلند کرنے میں مدد ملے گی،پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق

خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل سائنسز اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن کے شعبہ فارمیسی سروسز کے درمیان ایک اہم مفاہمتی یادداشتِ(ایم اویو) پر دستخط ہو گئے، جس کا مقصد فارمیسی کے طلبہ کو عملی مہارتوں سے آراستہ کرنا اور کلینیکل فارمیسی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے۔ ایم او یو پر کے ایم یو آئی پی ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر سمیع سراج اور ایل آر ایچ کے فارمیسی منیجر ڈاکٹر عزیز اللہ نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے دستخط کیئے۔اس معاہدے کے تحت فارمیسی کے طلبہ کو لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مختلف شعبہ جات میں تجربہ کار فارماسسٹس کی زیرِ نگرانی تربیت دی جائے گی جس میں دوا کی تیاری، معیاری ڈسپنسنگ اور مریضوں کے علاج میں فارماسسٹ کے کلیدی کردار پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس معاہدے کے تحت ایل آر ایچ کے فارماسسٹس طلبہ کو عوامی شعبے میں متعارف کردہ کمپیوٹرائزڈ فزیشن آرڈر انٹری (CPOE) سسٹم کے استعمال، ادویات کی درست مقدار، مریضوں کی میڈیکل ہسٹری اور دواؤں کے ممکنہ ردِعمل کی جانچ کے جدید اصول سکھائیں گے۔ یہ معاہدہ دونوں اداروں کے درمیان تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو فروغ دے گا، جس کے تحت مشترکہ تحقیق، ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس شراکت داری سے طلبہ کو ہسپتال کی حقیقی طبی صورتحال میں فارماسسٹ کے عملی کردار کو سمجھنے کا موقع ملے گا اور انہیں کلینیکل فارمیسی، میڈیکیشن مینجمنٹ اور ڈرگ تھراپی کے مختلف پہلوؤں کی تربیت دی جائے گی۔ مزید براں اس معاہدے کے تحت طلبہ کو ادویات کی معیاری لیبلنگ، محفوظ ڈسپنسنگ اور مریضوں کی آگاہی کے حوالے سے بھی جدید تکنیک سکھائی جائیں گی جو فارماسوٹیکل پریکٹس کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔دریں اثناء وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف خیبر پختونخوا میں فارمیسی کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ فارماسسٹ کے عملی کردار کو مزید مؤثر بنانے میں بھی مدد دے گا جس سے مجموعی طور پر صحت عامہ کے نظام میں بہتری آئے گی اور مریضوں کو معیاری طبی خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ کے ایم یو اپنے مختلف ڈسپلن کے طلباء کی علمی وتحقیقی ترقی کے ساتھ ساتھ ان کی عملی تربیت پر بھی نہ صرف یقین رکھتی ہے بلکہ اس ضمن میں متعددعملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہے جس کا واضح ثبوت کے ایم یو اور ایل آر ایچ کے درمیان فارمیسی کے طلباء کی عملی تربیت کے لیئے مذکورہ مفاہمتی یادداشت کا طے پانا ہے۔