Home Blog Page 129

ہاؤسنگ منصوبے بغیر کسی تاخیر کے مکمل کیئے جائیں۔ ڈاکٹر امجد علی

حکومت کی کوشش ہے کہ صوبے کے عوام کو بہترین رہائشی سہولیات فراہم کی جائیں۔ معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ

وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی کی زیر صدارت بدھ کے روز محکمہ ہاؤسنگ کے جاری منصوبوں سے متعلق ایک جائزہ اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں ضلع دیر کے سابق منتخب ایم این اے گلدادخان، سیکرٹری ہاؤسنگ خیام حسن، ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ عمران وزیر، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل عامر زیب اور دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری ہاؤسنگ نے جاری منصوبوں پر معاون خصوصی کو بریفنگ دیتے ہوئے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ڈاکٹر امجد علی نے بریفنگ میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تمام ہاؤسنگ منصوبے بغیر کسی تاخیر کے مکمل کیئے جائیں۔ انہوں نے نیو پشاور ویلی منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ تمام ہاؤسنگ منصوبوں میں سب سے زیادہ رقبہ پر محیط ہے اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ پر اعتماد کرتے ہوئے اس منصوبے کی ذمہ داری پی ڈی اے سے لے کر ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کی ہے تاکہ اس کی تکمیل بروقت ممکن ہو سکے۔ معاون خصوصی نے مزید ہدایت کی کہ نیو پشاور ویلی منصوبہ عوام کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، اسے انتہائی محنت اور توجہ کے ساتھ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکے وژن کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ صوبے کے عوام کو بہترین رہائشی سہولتیں فراہم ہوسکیں۔اسی طرح بنوں گل سٹی منصوبہ بھی اہمیت کا حامل ہے اور اس منصوبے کو بھی جلد ازجلد مکمل کرنے کے لئے بھر پور اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کو جدید سہولیات سے آراستہ رہائش فراہم کی جائیں اور اس سلسلے میں تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے احکامات پر سال 2025 کی شجرکاری مہم کا آغاز ہو گیا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے احکامات پر سال 2025 کی شجرکاری مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ ماہی پروری خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام محکمہ جنگلات کے تعاون سے پشاور کارپ ہچری اینڈ ٹریننگ سنٹر میں شجر کاری مہم کا افتتاح کیا گیا اور صوبے کے باقی اضلاع میں بھی شجر کاری کرنے کے احکامات جاری کرگئے گئے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل فشریز محمد ارشد عزیز نے شجر کاری کی اہمیت پہ روشنی ڈالی اور مہم کی کامیابی کیلئے دعا کی۔ شجر کاری کی اس تقریب میں افسران ڈائریکٹر فشریز امیر حمزہ، الیاس خٹک اور فواد خلیل بھی موجود تھے جبکہ محکمہ جنگلات کی طرف سے ایس ڈی ایف او پشاور عبدالستار نے نمائندگی کی اور ماحول کو سرسبز بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 24 واں اجلاس پیر کے روز پشاور میں منعقد ہوا، جس میں مختلف اہم امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں کابینہ کے اراکین، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، انتظامی سیکرٹریز اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلع کرم میں پائیدار امن کے قیام کے لیے حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک کرم میں مختلف واقعات کے دوران 189 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ تاہم، صوبائی حکومت کی مسلسل کاوشوں کے نتیجے میں ایک امن معاہدہ طے پایا جس سے علاقے میں امن اور معمولات زندگی بحال ہوئے۔ عوام کو ضروری اشیاء کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے اب تک 718 گاڑیوں پر مشتمل 9 قافلے کرم بھیجے جا چکے ہیں، تاکہ علاقے میں اشیائے ضروریہ کی قلت نہ ہو۔ مزید برآں، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کرم کے لیے ہیلی کاپٹر سروس بھی شروع کی گئی ہے، جس کے تحت اب تک 153 پروازوں کے ذریعے تقریباً 4000 افراد کو سفری سہولت فراہم کی جا چکی ہے، جبکہ 19,000 کلو گرام ضروری طبی ادویات بھی فراہم کی گئی ہیں۔کابینہ کو مزید بتایا گیا کہ امن معاہدے اور کابینہ کے فیصلے کے مطابق کرم میں غیر قانونی بنکرز کے خاتمے کا عمل جاری ہے اور اب تک 151 بنکرز کو مسمار کیا جا چکا ہے جبکہ تمام بنکروں کے مکمل خاتمے اور علاقے کو اسلحہ سے پاک کرنے کی ڈیڈلائن 23 مارچ مقرر کی گئی ہے۔ کابینہ نے باقی ماندہ غیر قانونی بنکروں کے خاتمے کے لیے درکار ایکسپلو سیوز خریدنے کے لئے 98.3 ملین روپے کے فنڈز کی منظوری دی۔کرم روڈ کی سیکیورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے کابینہ پہلے ہی ایک خصوصی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری دے چکی ہے، اور اس سلسلے میں عارضی اور مستقل سیکیورٹی چوکیاں قائم کرنے کا کام جاری ہے۔ مجموعی طور پر 120 سیکیورٹی چوکیاں قائم کی جائیں گی، جبکہ 407 اہلکاروں کی بھرتی کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں ان چوکیوں کے لیے 764 ملین روپے مالیت کے ضروری سامان کی فراہمی کی بھی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ سیکیورٹی چوکیوں کو ایسے مقامات پر قائم کیا جائے جہاں سے دور دراز سے ہونے والے حملوں کی مؤثر نگرانی اور انسداد ممکن ہو تاکہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔کابینہ نے کرم میں متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے منصوبوں کا بھی جائزہ لیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ تباہ شدہ بگن بازار کی بحالی کے لیے 480 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں اور جلد ہی اس منصوبے پر کام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت ضلع میں دیرپا امن، ترقی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔اسی طرح کابینہ نے کرم میں موجود 1645 میٹرک ٹن پاسکو امپورٹڈ گندم عوام کو جاری کرنے کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے صوبائی مینجمنٹ سروس (پی ایم ایس) امیدواروں کے لیے یک وقتی پانچ سالہ عمر میں رعایت اور چار امتحانی مواقع فراہم کرنے کی منظوری دی، کیونکہ گذشتہ کئی برسوں سے مقابلے کے امتحانات منعقد نہیں ہو سکے تھے اور متعدد امیدوار مسائل سے دوچار تھے۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ آئندہ یہ امتحانات سالانہ بنیادوں پر مستقل طور پر منعقد کیے جائیں۔کابینہ نے ڈی آئی خان ایریگیشن سرکل میں پہلے سے موجودٹیوب ویلز کو فعال طور پر چلانے کے لیے مختلف اسامیوں کے قیام کی منظوری دی۔اجلاس میں شمالی وزیرستان میں جون 2014 سے رجسٹرڈ بے گھر افراد (ٹی ڈی پیز) کے لیے ماہانہ راشن الاؤنس کی مد میں 359 ملین روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اپریل 2021 سے ورلڈ فوڈ پروگرام نے بے گھر افراد کے لیے خشک خوراک کی فراہمی بند کر دی تھی اور وفاقی حکومت کی فراہم کردہ فنڈنگ بھی ختم ہو چکی ہے۔ اس لیے کابینہ نے فیصلہ کیا کہ وفاقی حکومت سے مزید فنڈز کے اجرا کی درخواست کی جائے گی اور بے گھر افراد کی بحالی کے لیے جامع منصوبہ ترتیب دیا جائے گا۔کابینہ نے صوبائی اسمبلی کی قرارداد نمبر 123 کو وفاقی حکومت کو بھیجنے کی منظوری دی، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز خصوصاً ایبٹ آباد اور سوات میں وزارت خارجہ کے کیمپ دفاتر قائم کیے جائیں تاکہ طلبہ کی اسناد کی تصدیق سے متعلق مسائل حل کیے جا سکیں۔ مزید برآں، صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی ازسرنو تشکیل اور اس کے تین غیر سرکاری اراکین کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح، انسداد منشیات ایکٹ اور صوبائی ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ سے متعلق قانونی امور کے دفاع کے لیے پرائیویٹ قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن خیبرکے لیے امدادی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے ضلع بنوں میں 20 کلومیٹر طویل ”بڈا میر عباس تا سرائے نورنگ” اور 15 کلومیٹر طویل ”کچا بچک میا خیل تا شگی مچن خیل” سڑکوں کی تعمیر، بحالی اور بہتری کے منصوبوں کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ صوبائی شاہراہوں پر ایکسل لوڈ کنٹرول کے نفاذ کی منظوری بھی دی گئی۔کابینہ نے ”ڈی آئی خان کے لیے انٹیگریٹڈ ڈیویلپمنٹ پیکج” کے عنوان سے ایک نان اے ڈی پی منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کے تحت رواں مالی سال میں ابتدائی طور پر 2000 ملین روپے مختص کیے جائیں گے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈی آئی خان میں غربت کی شرح 66 فیصد، نکاسی آب کی عدم دستیابی 55 فیصد، اور سماجی تحفظ کی عدم دستیابی 48.2 فیصد ہے۔ مزید برآں، پانچ سال سے کم عمر بچوں میں نشوونما کی کمی 45.8 فیصد اور غذائی قلت 10.8 فیصد ہے، جس کی بہتری کے لیے صحت، تعلیم، بنیادی ڈھانچے اور سماجی تحفظ جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔کابینہ نے ”خیبرپختونخوا لوکل گورنمنٹس پراپرٹی لیز رولز 2025” کی منظوری بھی دی تاکہ بلدیاتی اداروں کی جائیدادیں منصفانہ مارکیٹ نرخوں پر دی جا سکیں۔مزید برآں، کابینہ کو ”خیبرپختونخوا میں رہائشی و غیر رہائشی عمارات کی تعمیر – فیز 1” کے منصوبے کی لاگت میں اضافے سے آگاہ کیا گیا، جو 651 ملین سے بڑھ کر 888.609 ملین روپے ہو گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے سرکاری ملازمین کے رہائشی مسائل کے حل کے لیے پشاور میں بلند و بالا رہائشی عمارتوں کی تعمیر کا منصوبہ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی، تاکہ آئندہ اے ڈی پی میں اسے شامل کیا جا سکے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی نے انسداد بدعنوانی سے متعلق آگاہی مہم کے خدوخال پر کابینہ کو بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے ایمانداری کا مظاہرہ کرنے والے افراد کے لئے ایوارڈز کے اجراء اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے قواعد و ضوابط کے نفاذ پر زور دیا۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں کے اندر صبح کی اسمبلی میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد درود شریف پڑھنے کا آغاز کیا جائے۔اجلاس کے آغاز میں وزیراعلیٰ نے نئے چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کو خوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ وہ اپنے سابقہ تجربات کی روشنی میں صوبے میں گڈ گورننس کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے سابق چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری کی خدمات کو بھی سراہا۔

مصنوعی مہنگائی، ذخیرہ اندوزی اور غیر معیاری خوراک کا کاروبارو کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے، وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور اور وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کی ہدایت پر محکمہ خوراک نے رمضان المبارک کے دوران اشیائے خوردونوش کی دستیابی، قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے اور غیر معیاری اشیاء کے تدارک کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کر لی ہے۔محکمہ خوراک نے صوبے بھر میں مصنوعی مہنگائی، ذخیرہ اندوزی اور ناقص معیار کی خوراک کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ رمضان حکمتِ عملی کے حوالے سے صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں رمضان میں خوراکی اشیاء کی خصوصی چیکنگ کریں گی تاکہ شہریوں کو معیاری اور محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں پشاور سمیت صوبے کے دیگر بڑے شہروں کے داخلی راستوں پر ناکہ بندیوں کے دوران غیر معیاری اشیاء کی روک تھام کو یقینی بنائیں گی۔ اسکے علاؤہ رمضان سے قبل دودھ سے بنی مصنوعات جیسے ملک شیکس، سنیکس، آئسکریم اور دیگر خوراکی اشیاء کے خام مال کی خصوصی انسپکشن بھی کی جائے گی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ رمضان و پیشگی حکمتِ عملی کے تحت ڈویژنل سطح پر ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اور متعلقہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کی نگرانی میں خصوصی ٹیمیں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف چھاپے ماریں گی، جبکہ رمضان کے دوران مارکیٹ میں اشیائے خوردونوش کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگران بھی کرے گی۔ا ظاہر شاہ طورو نے خوراک سے منسلک کاروبار کرنے والوں کو خبردار کیا کہ مصنوعی مہنگائی، ذخیرہ اندوزی اور غیر معیاری خوراک میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر خوراک نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ذخیرہ اندوزوں اور غیر معیاری خورا کے کاروباریوں کی نشاندہی کے لیے محکمہ خوراک کو بروقت اطلاع دیں تاکہ ان کے خلاف فوری ایکشن لیا جا سکے۔وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ صوبائی حکومت شہریوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور رمضان المبارک میں معیاری اور سرکاری ریٹس پر خوراکی اشیاء کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائے گی۔

پنجاب کے گورنر نے بلاول زرداری کے وزیراعظم بننے کی خبر کی تصدیق کر دی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

0

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب کے گورنر نے بلاول زرداری کے وزیراعظم بننے کی خبر کی تصدیق کر دی ہے۔صدر زرداری کچھ عرصہ سے بلاول کو وزیراعظم بنانے کے مشن پر ہیں۔ صدر زرداری بلاول کو شیروانی پہنانے کے خواہش مند ہیں۔ شہباز شریف اپنا بوریا بستر گول کرنے کی تیاری کریں، اپنے دفتر سے جاری بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ دونوں پارٹیوں نے فارم 47 پر باریاں لینے کا پلان بنایا ہے، لیکن کامیاب نہیں ہوں گے۔ کیونکہ فارم 47 کے تحت قائم جعلی حکومت کا خاتمہ عنقریب ہے،دونوں پارٹیاں عوام کے مینڈیٹ سے کھیل رہی ہیں حالانکہ مینڈیٹ کا اصل حقدار بانی پی ٹی آئی عمران خان ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے کہا کہ دونوں سیاسی پارٹیاں عوام کے مینڈیٹ سے کھیلنا بند کریں۔ عوام اپنا مینڈیٹ واپس چھیننا جانتے ہیں۔انہوں نے کہا جلد جعلی حکمران سلاخوں کے پیچھے اور عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ دونوں سیاسی مافیا ملک کو دھیمک کی طرح چاٹ رہا ہے عوام کی کوئی فکر نہیں ہے 8 فروری کے الیکشن میں دونوں پارٹیوں کو عوام نے بری طرح مسترد کیا ہے مگر سیاسی مافیا نے فارم 47 کا سہارا لے کر جعلی حکومت بنائی ہے۔ جعلی حکومت نے ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کیا ہے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے کنٹری منیجر احمد حسن الموسیٰ کا پیراپلیجک سنٹر پشاور کا دورہ، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے جسمانی بحالی پروگرام کے کنٹری منیجر احمد حسن الموسیٰ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پیراپلیجک سنٹر پشاور کا دورہ کیا اور چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس سے ملاقات کی۔ سنٹر کے ڈائریکٹر ری ہیب ڈاکٹر امیر زیب اور سینئر فزیکل تھرآپسٹ ڈاکٹر گوہر رحمان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر انہیں سنٹر کے مختلف شعبوں اور داخل مریضوں کی بحالی صورتحال اور درپیش چیلنجوں کے علاوہ ادارے میں فراہم کی جانے والی طبی و بحالی خدمات کا مجموعی جائزہ پیش کیا گیا نیز دونوں اداروں کے درمیان تعاون کو مزید مؤثر بنانے اور معذور افراد کو جدید اور معیاری بحالی سہولیات فراہم کرنے کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر احمد حسن الموسیٰ نے پیراپلیجک سنٹر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ معذور افراد کی بحالی اور انہیں خودمختار زندگی گزارنے کے قابل بنانے میں یہ ادارہ نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے ادارے کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ جسمانی معذوری کے شکار افراد کا معیار زندگی مزید بہتر بنایا جا سکے۔چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس نے آئی سی آر سی کے تعاون کو سراہتے ہوئے ماضی میں بھی سنٹر کے استحکام کیلئے بھرپور مالی اور فنی تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ادارے مستقبل میں مزید مشترکہ اقدامات کے ذریعے معذور افراد کی بحالی کے لیے مؤثر کام جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افراد باہم معذوری کی سہولت کیلئے سنٹر ورکشاپ میں تیار کئے جانیوالے جدید مصنوعی سہارا جات آئی سی آر سی کے فراہم کردہ میٹیریل کے مرہون منت ہیں جس سے ہزاروں کی تعداد میں افراد باہم معذوری مستفید ہوتے ہیں اتنے عظیم مالی و فنی تعاون پر ہم اس عالمی ادارے کے شکر گذار ہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جہان نے دورہ بونیر

خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جہان نے دورہ بونیر کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان کے ہمراہ ضلع میں زیتون کی شجر کاری کا باضابطہ افتتاح کیا۔دوران افتتاح چیئر مین ڈیڈک بونیر و رکن صوبائی اسمبلی عبدالکبیر خان،تحصیل چیئرمین سید سالار جہان باچہ و دیگر عمایدین و معززین بھی موجود تھے۔اس موقع پر صوبائی وزیر اور چیئر مین پی ٹی آئی کو زرعی تحقیقاتی مرکز ترناب کے سینئر ڈائریکٹر محمد یونس،ضلعی ڈائریکٹر زراعت عدالت خان و دیگر ماہرین نے زیتون کی شجر کاری کے حوالے سے بریفنگ دی اور علاقے میں اس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔ صوبائی وزیر اور چیئرمین پی ٹی آئی نے بونیردورے کے دوران ڈگرہسپتال کے تعمیراتی کام کا بھی جائزہ لیا۔دونوں رہنماؤں نے ہسپتال کے جاری کام کا تفصیلی معائنہ کیا اور ہسپتال کی تعمیر کے کام میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔انھوں نے کہا کہ اس اہم ہسپتال کے تعمیراتی کام میں معیار کا ہر لحاظ سے خیال رکھا جائے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے علاقے کے عوام کو صحت کی تمام سہولیات کی مقامی سطح پر فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ صوبائی وزیر اور چیئرمین پی ٹی آئی نے دورہ بونیر کے دوران بونیر ہاکی لیگ کی منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کی۔انھوں نے ہاکی لیگ کے ونرز اور رنرز ٹیموں کو ٹرافیاں و انعامات سے نوازا۔مزید برآں صوبائی وزیر نے پارٹی چیئرمین کے ہمراہ حلقہ نیابت میں منعقدہ گرینڈ پارٹی کنونشن میں بھی بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔کنونشن میں ضلع بھر سے پارٹی کے عہدیداران،ورکرز،یوسی چیئرمین و عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں آئین و قانون کی پاسداری اور انصاف کی فراہمی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پورے ملک میں عوام کا اعتماد پاکستان تحریک انصاف اور بانی پی ٹی آئی کیساتھ ہے۔انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی اور عدل وانصاف اور حقیقی جمہوریت کی بحالی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات مصورخان نے اتوار کے روزکہنیا پلانٹیشن، گدرپور فاریسٹ رینج، اگروڑ تناول فاریسٹ ڈویژن مانسہرہ کا دورہ کیا۔ یہ دورہ بہار شجرکاری مہم 2025 کے تحت منعقد کیا گیا تاکہ جنگلات کے فروغ اور ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔دورے کے موقع پر چیف کنزرویٹر ہزارہ کفایت اللہ بلوچ، کنزرویٹر اپر ہزارہ فرخ سیر، کنزرویٹر لوئر ہزارہ فرہاد علی، پرنسپل گورنمنٹ تھائی سکول طارق علی شاہ، ڈی ایف او اگروڑ تناول فاریسٹ ڈویژن امان اللہ خان، ڈی ایف او سیران جواد ممتاز اور ڈی ایف او پیٹرول سکواڈ سعید انور شامل تھے۔معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات مصورخان نے چیڑھ کا پودا لگا کر مہم کا افتتاح کیا اور فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے شجرکاری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے اور ماحولیاتی بہتری میں مددگار ثابت ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ درخت لگانا صرف زمین کو سرسبز بنانا نہیں بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کا تحفظ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے۔یہ ماحول کوخوبصوت بناتے ہیں ‘ آب و ہوا کو صاف رکھتے ہیں بلکہ انسانوں کے علاوہ پرند’ چرند اور جانوروں کے لیے خوراک کا باعث بھی بنتے ہیں۔ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی جنگلاتی تحفظ اور بحالی کے لیے کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ ہر شہری کو اس نیک مقصد میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئیے۔”انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے پرعزم ہے۔

ڈائریکٹر لائیو سٹاک ضم اضلاع ڈاکٹر وحید اللہ وزیر کی لاہور میں لائیو سٹاک ایکسپو میں شرکت، لائیو سٹاک کے صنعت سے وابستہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقاتیں

ڈائریکٹر لائیو سٹاک ضم اضلاع ڈاکٹر وحید اللہ وزیر نے لاہور میں لائیو سٹاک ایکسپو میں شرکت کی جہاں پر لائیو سٹاک صنعت سے وابستہ افراد و کمپنیوں سے لائیو سٹاک سے متعلقہ امور پر ملاقاتیں کیں۔ تقریب میں ڈائریکٹر لائیو سٹاک ضم اضلاع مویشیوں کی صحت کے حوالے سے (FMD) کے انتظام میں تعاون کی ممکنہ راہیں تلاش کرنے کے سلسلے میں روسی وفد کے ساتھ بات چیت کی۔ یہ بات چیت دونوں فریقوں کے درمیان مفاہمت کی موجودہ یادداشت (ایم او یو) پر مبنی ہے، جس میں شراکت کو مضبوط بنانے اور ایف ایم ڈی مینجمنٹ میں تعاون بڑھانے کی حکمت عملیوں پر توجہ دی گئی۔ ڈائریکٹر لائیو سٹاک ضم اضلاع ڈاکٹر وحید وزیر نے متعدد معزز شخصیات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے مباحثے میں گراں قدر تعاون کیا، ان میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے سابق لائیو سٹاک سپیشلسٹ ڈاکٹر ایم افضل، مصطفی برادرز کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر منظور حسین اور مصطفی برادرز کے منیجنگ ڈائریکٹر کرنل ڈاکٹر طارق مصطفی شامل تھے۔لائیو سٹاک ایکسپو کے کامیاب نتائج نے پاکستان اور روس کے درمیان FMD مینجمنٹ کے اہم شعبے میں تعاون بڑھانے کی راہ ہموار کی ہے، جو بالآخر خطے میں مویشیوں کی صحت اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں معاون ہے۔

خیبرپختونخوا میں پانی کے شعبے میں نظم و نسق کو بہتر بنانے کا منصوبہ انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے وفد کی سیکرٹری آبپاشی سے ملاقات، منصوبے بارے پیش رفت سے آگاہ کیا

ڈاکٹر محسن حفیظ کی قیادت میں انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (IWMI) کے ایک تکنیکی وفد نے سیکرٹری آبپاشی ایاز خان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی تاکہ انہیں UK کی امداد سے پاکستان میں پانی کے وسائل کے احتساب (WRAP) پراجیکٹ کی تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے۔اجلاس میں تمام چیف انجینئرز اور محکمہ کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ آئی ڈبلیو ایم آئی کے پی واٹر ایکٹ 2020 کے نفاذ میں صوبے کی مدد کر رہا ہے جہاں پنجاب کے سرپرست پر ضروری قواعد و ضوابط بنائے جا رہے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ IWMI صوبے میں مناسب زمینی پانی کے انتظام کے انفارمیشن سسٹم (GWMIS) کی ترقی میں مدد کرے گا۔اجلاس کے دوران خیبرپختونخوا کے لیے مجوزہ واٹر ریسورس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (WRMIS) پر خصوصی توجہ دی گئی جس میں صوبے کے پورے نظام آبپاشی کے ڈیٹا بیس کو کمپیوٹرائز کیا جائے گا۔ یہ سسٹم محکمہ کی ویب سائٹ پر کے پی ایریگیشن سسٹم کی تمام متعلقہ معلومات کی عکاسی کرے گا۔یہ نظام نہ صرف کے پی کے محکمہ آبپاشی کو ان کے نہری نظام کی حقیقی وقت کی نگرانی میں سہولت فراہم کرے گا بلکہ نہروں کو ان کے ٹیل کے اختتام تک ان کے ڈیزائن کے اخراج کے ساتھ مناسب طریقے سے چلانے کو بھی یقینی بنائے گا۔ اس نظام میں شکایات کے ازالے کا ایک مضبوط طریقہ کار بھی ہوگا جو آبپاشی کرنے والوں کو ان کے مسائل کو فیلڈ کی سطح پر فوری حل کرنے میں آسانی فراہم کرے گا۔یہ نظام پہلے ہی پنجاب کے دنیا کے سب سے بڑے آبپاشی کے نظام میں قائم ہو چکا ہے اور کے پی کی سطح پر اس کی نقل صوبے میں پانی کے شعبے کی مجموعی نظم و نسق کو بہتر بنائے گی۔ سیکرٹری آبپاشی نے نظام کی تعریف کی اور صوبے میں اس کے جلد نفاذ کے لیے IWMI سے درخواست کی۔ انہوں نے اپنے محکمے کی فیلڈ فارمیشن کو بھی ہدایت کی کہ وہ سسٹم کی جلد تکمیل کے لیے ضروری ڈیٹا کے ساتھ IWMI کی مدد کرے۔