Home Blog Page 144

ہوائی اڈے ہمارے قومی اثاثہ ہیں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا

ہوائی اڈوں سے ملحقہ علاقوں میں منڈلاتے پرندوں اور پتنگ بازی سمیت ہائی لیزر بیم کی روک تھام اور ہوائی سفر کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنانے کیلئے برڈ ہیزرڈ کنٹرول کمیٹی کا اجلاس چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ پیر کے روز سول سیکریٹریٹ میں منعقد ہونے والے اجلاس میں ائیر وائس مارشل سجاد نوری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز سمیت ائیر فورس، پولیس، سول ایویشن و دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے کہاکہ ہوائی اڈوں کے ساتھ ملحقہ علاقوں میں اڑتے پرندے، ہوائی فائرنگ اور پتنگ بازی فضائی حادثات کا سبب بن سکتی ہیں جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچتا ہے۔ ہوائی اڈے ہمارے قومی اثاثہ ہیں اور قومی اثاثوں سمیت قیمتی انسانی جانوں کی حفاظت ہم سب کی اجتماعی قومی ذمہ داری ہے۔ ہمیں اپنے قومی اثاثوں کی حفاظت کے لئے تمام ہوائی اڈوں کے آس پاس سے پتنگ بازی کی روک تھام، کوڑا کرکٹ کا خاتمہ، لیزر بیم کے استعمال، ہوائی فائرنگ کی روک تھام اور پرندوں کی اڑان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی عمل میں لانا ہو گی تاکہ ہوائی جہازوں سمیت قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔ اس موقع پر ائیر وائس مارشل سجاد نوری کا کہنا تھا کہ اکثر اوقات جہازوں کی اڑان کے وقت پرندے جہازوں سے ٹکراتے ہیں جس سے جہازوں کو نقصان پہنچتا ہے جس کی روک تھام کے لئے مل کر مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کے دوران پاکستان ائیر فورس کے حکام نے بریفننگ دیتے ہوئے پتنگ بازی، ہائی لیزر بیم، پرندوں کے ٹکرانے، اور ہوائی فائرنگ سے ہونے والے نقصان پر اعداد و شمار پیش کیے اور اس سلسلے میں سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر کئے گئے اقدامات پر کمیٹی کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کیلئے پتنگ بازی، کبوتر بازی، ہوائی فائرنگ اور لیزر بیم استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور ہوائی اڈوں کے اطراف میں صفائی کا خصوصی بندوبست کیا جائے۔ اس موقع پر آگاہی مہم چلانے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔ اجلاس میں پشاور، مردان، نوشہرہ اور کوہاٹ میں ہائی لیزر بیم کے استعمال پر پابندی لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ عیدالاضحٰی کے موقع دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں کے اطراف میں کوڑا کرکٹ اور جانوروں کی آلائشوں کی صفائی پر بھی خصوصی توجہ دینے کے لئے ہدایات جاری کی گئیں۔

تین روزہ سالانہ شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شروع ہوگا

مشیر سیاحت زاہد چن زیب کی زیرصدارت اجلاس میں دنیا کے سب سے بلند پولو گراؤنڈ پر اس شاندار میلے کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی

اپر چترال میں تین روزہ سالانہ شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شروع ہوگا جس میں وزیراعلی علی امین گنڈاپور بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوں گے جبکہ بارہ ہزار اونچے دنیا کے سب سے بلند شندور پولو گراؤنڈ پر چترال اور گلگت بلتستان کی پولو ٹیموں کے مابین کھیلے جانیوالے اس عظیم الشان سپورٹس گالا میں دونوں صوبوں کے علاؤہ وفاقی حکومت کی نمائندگی اور غیر ملکی سیاحوں کی بھرپور شرکت بھی متوقع ہے۔ اس ضمن میں تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری سیاحت محمد بختیار خان، ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت اور دیگر متعلقہ حکام کے علاؤہ کمشنر مالاکنڈ ڈویژن اور چترال اپر و لوئیر اور دیر بالا کے ڈپٹی کمشنروں، گلگت بلتستان کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری، مقامی انتظامی افسران اور سپورٹس حکام نے ان لائن حصہ لیا اور انتظامات کے مختلف پہلوؤں اور تجاویز و سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد ضروری فیصلے کئے گئے۔ زاہد چن زیب نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت عمران خان کے ویژن کے مطابق سیاحت کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور شندور پولو فیسٹیول کا بہترین اور کامیابی سے انعقاد نہ صرف محکمہ سیاحت بلکہ پوری صوبائی حکومت اور انتظامیہ کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شاندار میلے کے آغاز سے پہلے ہی متعلقہ تمام شاہراہوں کی کلیئرنس، سیکورٹی، اشیائے خوردونوش اور پٹرول پمپس پر فیول کی معیاری اور وافر مقدار میں دستیابی متعلقہ حکام اور اداروں کا اولین فرض ہے جس میں ذرہ بھر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ مشیر سیاحت نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو یہ بھی ہدایت کی کہ پولو ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے کھلاڑیوں اور مقامی لوگوں و زعماء سے الگ الگ ملاقاتیں کرکے انہیں انتہائی خوشگوار ماحول کے ساتھ اعتماد میں لیں تاکہ وہ سب فیسٹیول کو ہر لحاظ سے کامیاب بنانے میں عملی طور پر شریک ہوں۔ انہوں نے کھلاڑیوں کیلئے شرٹس پر بہترین لوگو لگانے کی ہدایت بھی کی تاکہ محکمہ سیاحت و ثقافت کی عمدگی سے برانڈنگ ہو اور صوبے میں سیاحت خوب پھلے پھولے اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں میں اضافے کے سبب صوبہ کی آمدن بالخصوص زرمبادلہ کمانے کے وسائل بھی مسلسل بڑھنا شروع ہوں۔ اسی طرح فیسٹول کے اطراف میں واش رومز، ابنوشی اور صحت و صفائی کے بہترین انتظامات بھی ناگزیر ہیں۔ اس موقع پر حکام نے مشیر سیاحت کو شندور پولو فیسٹیول کے کامیابی سے انعقاد کیلئے آپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ دن رات محنت کرنے کا یقین دلایا اور واضح کیا کہ وہ کسی بھی مرحلے پر صوبائی حکومت کو مایوس نہیں کریں گے کیونکہ سیاحت کی ترقی سے صوبہ کی خوشحالی بھی جڑی ہے۔

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے عدالتی پیشی کے بعد مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عدالتوں سے ہمیں انصاف کی توقع ہے ہم عدالتوں سے ناامید نہیں بلکہ ہم پرامید ہیں

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے عدالتی پیشی کے بعد مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عدالتوں سے ہمیں انصاف کی توقع ہے ہم عدالتوں سے ناامید نہیں بلکہ ہم پرامید ہیں مجھے قوی یقین ہے کہ عدالتوں سے سارے فیصلے ہمارے حق میں آئیں گے مرکزمیں بیٹھے نااہلوں کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے عوام سزا بھگت رہے ہیں آج خیبر پختونخوا میں جو کچھ ہورہا ہے یہ ان تجربہ کار نااہلوں کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے کبھی بجلی کی مد میں عوام کو ذلیل کیا جارہا ہے تو کبھی رائلٹی کی ادائیگی میں تاخیری خرابے استعمال کررہے ہیں لیکن اب عوام جان چکے ہیں اور ان کے اوچھے ہتھکنڈوں سے عوام کے حوصلے پست نہیں ہوں گے بلکہ مزید توانائی پیدا ہوگی اس موقع پر رکن قومی اسمبلی مولانا نسیم علی شاہ,سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حاجی ملک محمد اللہ داؤڑ,ملک اقبال جدون, معصوم وزیر, آصف الرحمن,نذیر زمان و دیگر بھی موجود تھے اُنہوں نے کہاکہ مرکز نے ہمیشہ پختونوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا برتاؤ کیا ہے اور ان کیلئے مختلف فورم پر مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان کو کیاپتہ کہ خیبر پختونخوا میں منجھے ہوئے لوگوں کی حکومت ہے ہم وفاق میں بیٹھے حکمرانوں کا ہر منصوبہ ناکام بناکر ان کے کندھوں پر ڈال دیں گے، اُنہوں نے کہاکہ نواز شریف کے خاندان نے ہمیشہ انتشا ر اور انتقام کی سیاست کی ہے اور انتقامی کارروائیوں کے علاوہ سیاست میں کچھ نہیں سیکھا اُنہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اورعوام کو خوشحال بنانے کیلئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے عوام کی اُمیدوں پر پورا اُترنے کی بھرپورکوشش کی جائے گی کیونکہ عوام نے کٹھن حالات میں ہمارے قائد عمران خان اور پی ٹی آئی کے ساتھ محبت کا اظہار کرتے ہوئے ہمارا ساتھ دیا ہے زندگی رہی تو خیبر پختونخوا کی حکومت اس کا صلہ ضرور دے گی۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ ہماری ترجیح جنگلات اور ماحولیات کا تحفظ ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا سوات پریس کلب میرا دوسرا گھر ہے

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ ہماری ترجیح جنگلات اور ماحولیات کا تحفظ ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا سوات پریس کلب میرا دوسرا گھر ہے سوات کے صحافیوں نے ہر مشکل وقت میں سوات کے عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی ہے جس کی وجہ سے اس وقت سوات میں مثالی امن قائم ہے،ہماری حکومت کی کوشش ہوگی کہ سوات کے عوام اور صحافیوں کے مسائل حل کرنے کیلئے تمام تر حکومتی وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیرنے اپنے دفتر پشاور میں سوات پریس کلب کے صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا،ملاقات سوات پریس کلب کے چیئرمین شیرین زادہ کے قیادت میں ہوئی، اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا ارشد خان، سینئر صحافی محبوب علی اور فضل رحیم خان بھی موجود تھے، وفد نے صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی اور سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا ارشد خان کو صحافی برادری کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا، اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے، سوات کے صحافیوں نے ہر مشکل وقت میں صوبائی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے، انہوں نے کہا کہ صحافیوں کیلئے ہمارے دفتر اور حجرے کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی کے لئے حکومتی وژن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے صحافی برادری ایک اہم اور بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔ صحافی برادری،غیر قانونی سرگرمیوں کی اطلاع موصول ہونے پر میرے ساتھ بھی شئیر کرے آپ کی نشاندھی پر متعلقہ افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یو ایس ایڈ کے ‘لینڈ رجسٹریشن پروگرام برائے ضم اضلاع کے تحت پشاور یونیورسٹی میں سپورٹس گالا کا انعقاد

یو ایس ایڈ کے ‘لینڈ رجسٹریشن پروگرام برائے ضم اضلاع کے تحت پشاور یونیورسٹی میں سپورٹس گالا کا انعقاد کیا گیا، جس میں اراضی کی ملکیت اور منتقلی کے حقوق کے بارے میں آگاہی بھی دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یو ایس ایڈ) نے ‘لینڈ رجسٹریشن پروگرام برائے ضم اضلاع’ کے ذریعے پشاور یونیورسٹی میں دوسرے سپورٹس گالا کا انعقاد کیا۔اس سپورٹس گالا کا مقصد نوجوانوں میں کھیلوں کی مہارت کو اجاگر کرنے کے ساتھ کھلاڑیوں اور تماشائیوں کو اراضی کی ملکیت اور منتقلی کے حقوق کے بارے میں بھی آگاہ کرنا تھا۔ اس موقع پرخیبر پختونخوا ریونیو بورڈ کے سیکرٹری حافظ عطاء المنعیم نے سپورٹس گالا کے انعقاد کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام نے ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں تک رسائی کا بہتر موقع فراہم کیا اور موقع سے استفادہ کرتے ہوئے ان اضلاع کے نوجوانوں کو زمین کی رجسٹریشن کی اہمیت اور زمین کے ٹائیٹلز کی شفافیت سے متعلق آگاہی بھی دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ اکثر قابل تصدیق زمین کی رجسٹریشن کے نظام کی عدم موجودگی اور زمین کی غیر واضح ملکیت زمینی تنازعات اور قیمتی جانوں کے ضیاع کے واقعات کا باعث بنتی ہے۔پانچ روزہ ایونٹ میں درہ آدم خیل کے نوجوانوں نے فٹ بال، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس کے مقابلوں میں حصہ لیا جس میں حکومتی اداروں کے نمائندوں اور 200 سے زائد نوجوانوں، یونیورسٹی کے طلباء، ماہرین تعلیم اور میڈیا نے شرکت کی۔یو ایس ایڈ کے ‘لینڈ رجسٹریشن سرگرمی برائے ضم اضلاع’ پروگرام کے چیف آف پارٹی محمد شعیب کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ریاست اور اس کے شہریوں کے مابین اعتماد پیدا کرنا، عمومی بیداری پیدا کرنا، اور تعاون کو فروغ دینا پائیدار لینڈ گورننس اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لیے نہایت اہم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی آگاہی کے لئے خیبرپختونخوا حکومت کی مدد کرنا ان کے لئے قابلِ فخر بات ہے. انہوں نے عندیہ دیا کہ ان کھیلوں کی تقریبات کے بعد 20 سے زیادہ آگاہی سیشنز ہوں گے تاکہ ضم اضلاع میں نوجوانوں اور کمیونٹی کے دیگر افراد کو اراضی کی رجسٹریشن کے فوائد اور طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں ہتک عزت انسان دشمن قانون ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں ہتک عزت انسان دشمن قانون ہے، چچا وفاق میں اور بھتیجی پنجاب میں کالے قوانین لاگو کررہی ہے، شریف فیملی  ملک کو بنانا ریپبلک بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس انسان دشمن قانون کا راستہ روکنے کے لئے صحافی برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ راج کماری انتظامیہ،آئین وقانون کو روند رہی ہے، جعلی فارم 47 حکومت جعلی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے،جعلی حکومت کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز پرحملہ ایک بزدلانہ فعل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی غیر انسانی کاروائیوں سے پاکستان کی سکیورٹی فورسز، حکام اور جوانوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واقعہ کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمی اہلکاروں کی جلدی صحت یابی کیلئے دعا کی۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پی ڈی ایم حکومت کے پاس ٹیکس بڑھانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پی ڈی ایم حکومت کے پاس ٹیکس بڑھانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے،ستم ظریفی یہ ہے ٹیکس دینے والوں سے مزید ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ افسوس کہ آئی ایم ایف بھی ایسی پالیسیاں تھوپ رہا ہے،آئی ایم ایف اور حکومتی مذاکرات میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کو صوبائی اور وفاقی ممبران پر مشتمل بورڈ تشکیل دینا چاہیئے اور بورڈ ممبران کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کا اختیار دیا جائے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ سخت پالیسی اقدامات اٹھانے سے پہلے اتفاق رائے ضروری ہے۔

پیراپلیجک سنٹر پشاور میں ورلڈ کلب فٹ ڈے کے حوالے سے پُروقار تقریب کا انعقاد ڈی جی پی ڈی اے کیپٹن (ر) خالد محمود نے بحیثیت مہمان خصوصی بچوں میں تحائف تقسیم کئے

پیراپلیجک سنٹر حیات آباد پشاور میں ورلڈ کلب فٹ ڈے کے حوالے سے ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا اور کلب فٹ بچوں میں تحائف تقسیم کئے گئے۔ پشاور ترقیاتی ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل کیپٹن (ر) خالد محمود نے تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر وہ سنٹر میں زیرعلاج اور صحت یاب کلب فٹ چلڈرن (پیدائشی ٹیڑھے پاؤں والے بچوں) اور انکے والدین میں گھل مل گئے اور ان سے بات چیت کی۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پیراپلیجک سنٹر میں کلب فٹ بچوں کا بالکل مفت اور کامیاب علاج ہوتا ہے۔ یہاں پیدائشی ٹیڑھے پاؤں والے بچے عملے کی دن رات محنت کے سبب محض چند سالوں میں صحتیاب ہو کر کھیل کود اور حصول تعلیم میں مشغول ہو جاتے ہیں اور والدین کے ساتھ ہنسی خوشی نارمل زندگی بسر کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کلب فٹ بچوں کا علاج کافی صبرآزما اور مہنگا ہے جس کی وجہ سے غریب والدین کے پھول جیسے بچے ہمیشہ کیلئے معذوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے پیراپلیجک سنٹر پشاور میں کلب فٹ کے علاج کیلئے کی جانے والی بہترین خدمات کو سراہا اور تمام سٹاف ممبرز کو اس کامیاب کاوش پر مبارکباد دی۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے نے سنٹر میں کلب فٹ کلینک کے علاوہ پیراپلیجکس یعنی ریڑھ کی ہڈی کے امراض میں مبتلا مریضوں کے مفت علاج و بحالی، انکے مصنوعی اعضا اور آلات کی تیاری کیلئے ورکشاپ اور بول چال میں مشکلات کے شکار افراد اور آٹزم سے متاثرہ بچوں کیلئے کلینک کے قیام کے علاوہ ڈاکٹر آف فزیوتھراپی اور اکوپیشنل تھراپی کی ڈگری کلاسز کے اجراء سمیت مختلف شعبوں میں منفرد طبی خدمات پر پیراپلیجک سنٹر کی انتظامیہ بالخصوص اس کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس کی مخلصانہ خدمات کو سراہا اور اپنے ادارے کی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ پیراپلیجک سنٹر کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس، ڈائریکٹر ریہیب و کلب فٹ پروگرام کوآرڈینیٹر امیر زیب نے کلب فٹ کے علاج پروگرام اور اسکی مزید توسیع پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اپنا عزم دہرایا کہ مستقبل میں ڈویژنل سطح پر جدید پونسیٹی کلب فٹ کلینک بھی قائم کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر الیاس کا کہنا تھا کہ پیراپلیجک سنٹر پشاور 2018ء سے کلب فٹ بچوں کا بالکل مفت علاج کر رہا ہے جس میں ان بچوں کی ابتدائی کاسٹنگ سے لے کر چار پانچ سال کے اندر مکمل بحالی شامل ہے۔ بچوں کے مفت علاج کے علاوہ مستحق زکوٰۃ خاندانوں کو آمدورفت کا کرایہ بھی دیا جاتا ہے تاکہ کوئی کلب فٹ بچہ غربت کی وجہ سے لاعلاج نہ رہے۔ سنٹر میں اب تک 3666 کلب فٹ بچوں کا بالکل مفت علاج ہوچکا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے تین بڑے ہسپتالوں یعنی خیبر ٹیچنگ ہسپتال، سیدوٹیچنگ ہسپتال اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں بھی کلب فٹ کلینکس قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح اسلام آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن میڈیسن میں بھی کلب فٹ کلینک قائم کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر الیاس سید کا مزید کہنا تھا کہ ہر سال دنیا بھر میں ورلڈ کلب فٹ ڈے اس عزم سے منایا جاتا ہے کہ معاشرے میں اس موذی پیدائشی نقص کے حوالے سے بیداری پیدا کی جائے۔ یہ ایسی بیماری ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے تاہم بروقت تشخیص سے اس کا مکمل علاج ممکن ہے۔ یہ عالمی دن منانے کا مقصد اُن بچوں کی حوصلہ افزائی ہے جن کا علاج ہوچکا یا زیر علاج ہیں اور اُن میڈیکل پروفیشنلز کو بھی خراج تحسین پیش کرنا ہے جو اس لمبے اور صبر آزما علاج میں پوری تندہی سے کردار ادا کرتے ہیں۔ دُنیا میں 89 لاکھ لوگ کلب فٹ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جن میں 78 لاکھ علاج نہ ہونے کی وجہ سے مستقل معذوری کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں سالانہ دو لاکھ یعنی 800 میں ایک بچہ کلب فٹ کے ساتھ پیدا ہوتا ہے تاہم بروقت علاج سے 95 فیصد سے زیادہ بچے مکمل صحتیاب ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد الیاس کا مزید کہنا تھا کہ میریکل فیٹ جیسی بڑی عالمی تنظیم مکمل طور پر کلب فٹ بچوں کے علاج کیلئے وقف ہے۔ میریکل فیٹ نے مقامی طبی اداروں کے ساتھ ملکر کلب فٹ سے متاثرہ بچوں کا مفت علاج کرنے کی ذمہ داری لی ہے اور انکی کوشش ہے کہ کلب فٹ کے علاج کو مقامی ہیلتھ کیئر سسٹم میں شامل کرے۔ یہ ادارہ کلب فٹ کا علاج انتہائی موثر اور جدید طریقے یعنی پونسیٹی تکنیک سے کرتا ہے جس میں بچوں کے پیروں کو نرمی سے اصل حالت میں لانے کیلئے ہفتہ وار پلاسٹرز اور اچیلیس ٹینڈن ٹیناٹمی کا ایک سادہ طریقہ کار شامل ہے اس کے بعد پاؤں کیلئے خاص جوتوں کا استعمال بھی چار پانچ سال تک سوتے وقت کیا جاتا ہے تاکہ پاؤں دوبارہ مُڑنے کے امکانات کم کئے جا سکیں۔ بچپن میں بروقت علاج ہونے پر پاؤں کی پوزیشن عام طور پر چھ سے آٹھ ہفتوں کے اندر درست ہو جاتی ہے تاہم مکمل علاج چار پانچ سال پر محیط ہو تا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2010ء میں قائم میریکل فیٹ نے اب تک 37 ممالک میں 433 کلینکس کھولے ہیں جن میں 95,000 سے زائد کلب فٹ بچوں کا علاج کرکے ان کی زندگیوں کو تبدیل کیا ہے۔ تقریب میں مہمان خصوصی کیپٹن (ر) خالد محمود، چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس اور ڈائریکٹر ریہیب امیر زیب کلب فٹ بچوں اور انکے والدین میں گھل مل گئے، سیلفیاں بنائیں اور ان میں تحائف اور سویٹس بھی تقسیم کئے۔

صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت امن و امان کے قیام اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کوشاں ہے

صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت امن و امان کے قیام اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کوشاں ہے، عوام کی بہتری،ترقی وخوشحالی اور امن و امان کی فضا کی بحالی کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائیں گے، عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں گے اور اپنی قوم کو امن و ترقی کی طرف لے جانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں قوم کی طرف سے بلائے گئے امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم نے قوم کی ترجمانی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔پختون یار خان نے کہا کہ امن و امان کا مسئلہ کسی ایک فرد کا نہیں بلکہ ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے،عنقریب صوبائی سطح پر متعلقہ حکام بالا سے موجودہ صورت حال پر بات کی جائے گی اور موجودہ حالات سے آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ امن و امان کی فضا برقرار رکھنے سے ہی ترقیاتی کاموں سے مستفید ہوا جا سکتا ہے اسلئے پہلا کام امن و امان کے قیام کیلئے تگ ودو کرنا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں آج سے یہ عہد کرنا ہے کہ ہم سب مل کر اتحاد و اتفاق کی فضاء کو بحال اور قائم و دائم رکھیں گے۔